خلاصۃ الاذکار میں حضرت فاطمۃ الزہرا علیہا السلام سے روایت ہے کہ میں سونے کے لئے بستر بچھا رہی تھی کہ میرے والد گرامی محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ واٰلہ تشریف لائے اور فرمایا اے فاطمہؑ، اس وقت تک نہ سوناجب تک چار عمل بجا نہ لاؤ
(۱) قرآن مجید کا ختم کر لو
(۲) انبیاء کو اپنا شفیع بنا لو
(۳) مومنین کو خود سے راضی کر لو
(۴) حج اور عمرہ کو بجا لاؤ
اس ارشاد کے بعد آنحضرتؐ نماز میں مشغول ہو گئے۔ پس میں نے نماز سے آپ کے فارغ ہو نے کا انتظار کیا اور جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے عرض کیا یا رسولؐ اللہ آپ نے چار چیزوں کا حکم دیا ہے لیکن یہ تو میرے بس سے باہر ہے کہ اسی وقت ان سب چیزوں کو بجا لاؤں۔ تب آپؐ نے مسکراتے ہوئے فرمایا جب تم تین مرتبہ سورۂ توحید پڑھو گی تو گویا قرآن ختم کیا۔ جب مجھ پر اور مجھ سے پہلے انبیاء پر صلوات بھیجو گی تو ہم سبھی انبیاؑ قیامت میں تمہارے شفیع بن جائیں گے۔ جب تمام مؤمنین کے لئے مغفرت طلب کرو گی تو سب تم سے راضی ہو جائیں گے۔ اور جب یہ کہو گی تو گویا حج و عمرہ بجا لاؤ گی:
مؤلف کہتے ہیں کفعمی نے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص سوتے وقت تین مرتبہ
کہے گا تو وہ ایسا ہی ہے جیسے ایک ہزار رکعت نماز ادا کی ہو۔