اس کے بعد یہ روسیاہ، گناہگار، خدا کی بارگاہ میں کوتاہی کرنے والا عباس بن محمد رضا القمی ﴿خدا ان دونوں سے درگذر فرمائے﴾ عرض کرتا ہے کہ میں نے اس کتاب میں دن اور رات کے اعمال، بعض منقول نمازیں، چند تعویذ، حرز، مختصر اذکار اور دعائیں بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص اور تجہیز و تکفین کے مسائل جمع کر کے اسے مفاتیح الجنان کا ضمیمہ بنایا ہے تاکہ یہ کتاب ہر لحاظ سے مکمل اور مفید بن جائے۔ میں نے اس مختصر کتاب کا نام ”باقیات الصالحات فی ادعیہ و صلوات“ قرار دیا ہے جب کہ خداوند متعال نے فرمایا ہے:
میں نے اس کتاب کو چھ ابواب اور ایک خاتمہ پر مرتب کیا ہے۔
﴿پہلا باب:﴾ دن رات کے مختصر اعمال۔
﴿دوسرا باب:﴾ بعض مستحب نمازیں۔
﴿تیسرا باب:﴾ بیماری اور درد کے تعویذات اور دعائیں۔
﴿چوتھا باب:﴾ کتاب کافی سے منتخب شدہ دعائیں۔
﴿پانچواں باب:﴾ مہج الدعوات سے منتخب احراز اور دعائیں۔
﴿چھٹا باب:﴾ چند سورتوں اور آیتوں کے خواص۔
﴿خاتمہ﴾ اموات کے متعلق مختصر احکام کے بیان میں ہے۔
برادران ایمانی و شیعیان حیدر کرارؑ سے امید واثق ہے کہ مؤلف جو مجرم و عاصی ہے وہ اسے اس کی زندگی میں اور موت کے بعد بھی دعا و طلب مغفرت کے وقت فراموش نہ فرمائیں گے۔
شیخ عباس قمی النجفی