وہ دعائیں جو دن کی بعض ساعتوں میں پڑھی جاتی ہیں اور وہ دعائیں جو دن کی کسی خاص ساعت سے تعلق نہیں رکھتیں۔
جاننا چاہیئے کہ شیخ طوسیؒ سید ابن باقی اور شیخ کفعمیؒ نے دن کو بارہ ساعتوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر ساعت کو بارہ آئمہؑ میں سے ایک امامؑ کی طرف نسبت دی ہے لہذاہر دعا کسی ایک ساعت سے مخصوص ہے جو انہی امامؑ سے توسل پر مشتمل ہے جن کی طرف اس ساعت کو نسبت دی گئی ہے اگرچہ انہوں نے اس ضمن میں کوئی خاص روایت نقل نہیں کی تو بھی یہ امر معلوم ہے کہ وہ اس قسم کی باتیں روایت کو مد نظر رکھ کر کرتے ہیں اور اس کتاب میں ہم اسی بیان پر اکتفا کریں گے جو مصباح المتہجد میں ہے کہ فرماتے ہیں:
پہلی ساعت طلوع صبح صادق سے طلوع آفتاب تک ہے اور یہ امیر المؤمنین علیہ السلام کی طرف منسوب ہے۔ اور اس کی دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ الْبَھَاءِ وَالْعَظَمَۃِ وَالْكِبْرِیَاءِ وَالسُّلْطَانِ 
1
  اے معبود! اے شان و بزرگی اور بڑائی اور اقتدار کے مالک 
1
   ٲَظْھَرْتَ الْقُدْرَۃَ كَیْفَ شِئْتَ 
2
  تو نے جس طرح چاہا اپنی قدرت کو ظاہر کیا 
2
   وَمَنَنْتَ عَلٰی عِبَادِكَ بِمَغْفِرَتِكَ 
3
  تو نے اپنی معرفت کرا کے اپنے بندوں پر احسان کیا 
3
   وَتَسَلَّطْتَ عَلَیْھِمْ بِجَبَرُوْتِكَ 
4
  اور اپنی طاقت کے ذریعے ان پر غالب آیا 
4
   وَعَلَّمْتَھُمْ شُكْرَ نِعْمَتِكَ 
5
  اور انہیں شکر نعمت کی تعلیم دی 
5
   اَللّٰھُمَّ فَبِحَقّ عَلِیٍّ الْمُرْتَضَی لِلدِّیْنِ 
6
  پس اے معبود بواسطہ علی کے جن کو دین کے لیے چنا گیا 
6
   وَالْعَالِمِ بِالْحُكْمِ وَمَجَارِی التُّقٰی اِمَامِ الْمُتَّقِیْنَ 
7
  جو فیصلے کرنے میں دانا اور راہ تقوےٰ سے واقف اور متقیوں کے امام ہیں 
7
   صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ فِی الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ 
8
  رحمت فرما محمدؐ اور ان کی آل پر اولین  وآخرین لوگوں میں 
8
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
9
  اور میں انہیں اپنی حاجتوں میں وسیلہ بناتا ہوں 
9
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
10
  کہ تو رحمت فرما سرکار محمدؐ و آلؑ محمدؐپر اور 
10
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا 
11
  میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
11
    یہ طلوع آفتاب سے اس کی سرخی دور ہونے تک ہے، یہ امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ لَبِسْتَ بَہَائَكَ فِیْ ٲَعْظَمِ قُدْرَتِكَ 
12
  اے معبود! تو نے اپنی عظیم قدرت میں شان و بزرگی کا لباس پہنا 
12
   وَصَفَا نُوْرُكَ فِیْ ٲَنْوَرِ ضَوْئِكَ 
13
  تیری روشن شعاعوں میں تیرا نور تاباں ہے 
13
   وَفَاضَ عِلْمُكَ حِجَابَكَ 
14
  تیرا علم حجاب پر حاوی ہے 
14
   وَخَلَّصْتَ فِیْہِ ٲَھْلَ الثِّقَۃِ بِكَ عِنْدَ جُوْدِكَ 
15
  جس سے تو نے ان کو بخشش میں خاص کیا جو تجھ پر بھروسہ رکھتے ہیں 
15
   فَتَعَالَیْتَ فِیْ كِبْرِیَائِكَ عُلُوًّا 
16
  تو اپنی کبریائی میں اتنا بلند ہے 
16
   عَظُمَتْ فِیْہِ مِنَّتُكَ عَلٰی ٲَھْلِ طَاعَتِكَ 
17
  کہ اس میں تو نے اپنے فرمانبردار بندوں پر احسان فرمایا ہے 
17
   فَبَاھَیْتَ بِھِمْ ٲَھْلَ سَمٰوَاتِكَ بِمِنَّتِكَ عَلَیْھِمْ 
18
  پس ان کے ذریعے تو نے آسمان والوں کے سامنے اس احسان پر فخر کیا 
18
   اَللّٰھُمَّ فَبِحَقِّ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْكَ ٲَسْٲَلُكَ 
19
  پس اے معبود! بواسطہ حسن بن علیؑ کے حق کے جو تجھ پر ہے میں سوال کرتا ہوں 
19
   وَبِہٖ ٲَسْتَغِیْثُ اِلَیْكَ وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
20
  اور ان کے ذریعے تجھے پکارتا ہوں اور ان کو اپنی حاجتوں کیلئے وسیلہ بناتا ہوں 
20
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
21
  کہ تو محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل فرما 
21
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا 
22
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما 
22
    یہ سورج کی شعاعوں کے پھیلنے سے لے کر قدرے بلند ہونے تک ہے یہ امام حسین علیہ السلام کے ساتھ منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
یَا مَنْ تَجَبَّرَ فَلَا عَیْنٌ تَرَاھُ 
23
  اے وہ جو اتنا حاوی ہے کہ آنکھ اسے دیکھ نہیں پاتی 
23
   یَا مَنْ تَعَظَّمَ فَلَا تَخْطُرُ الْقُلُوْبُ بِكُنْھِہِ 
24
  اے وہ جو اتنا عظیم ہے کہ اس کی حقیقیت دلوں میں سما نہیں سکتی 
24
   یَا حَسَنَ الْمَنِّ یَا حَسَنَ التَّجَاوُزِ 
25
  اے بہترین احسان کرنے والے ے بہترین درگزر کرنے والے 
25
   یَا حَسَنَ الْعَفْوِ یَا جَوَادُ یَا كَرِیْمُ 
26
  اے بہترین معاف کرنے والے اے بہت دینے والے اے عطا کرنے والے 
26
   یَا مَنْ لَا یُشْبِھُہٗ شَیْءٌ مِنْ خَلْقِہٖ 
27
  اے وہ جس کی مخلوق میں کوئی اس جیسا نہیں 
27
   یَا مَنْ مَنَّ عَلٰی خَلْقِہٖ بِٲَوْلِیَائِہٖ 
28
  اے وہ جس نے اپنے اولیاء سے اپنی مخلوق پر احسان کیا 
28
   اِذِ ارْتَضٰی ھُمْ لِدِیْنِہٖ وَٲَدَّبَ بِھِمْ عِبَادَھٗ 
29
  جن کو اپنے دین کیلئے پسند کیا ان کے ذریعے اپنے بندوں کو مطیع کیا 
29
   وَجَعَلَھُمْ حُجَجًا مَنًّا مِنْہُ عَلٰی خَلْقِہٖ 
30
  اور ان کو اپنی حجتیں بنا کر اپنی مخلوق پر مہربانی فرمائی 
30
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ 
31
  میں حسینؑ بن علیؑ کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں 
31
   السِّبْطِ التَّابِعِ لِمَرْضَاتِكَ 
32
  جو نواسہؑ رسولؐ ہیں کہ تیری رضاؤں کے تابع رہے 
32
   وَالنَّاصِحِ فِیْ دِیْنِكَ وَالدَّلِیْلِ عَلٰی ذَاتِكَ 
33
  تیرے دین کے خیرخواہ رہے اور تیری طرف رہنمائی کرتے رہے 
33
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّہٖ وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
34
  ان کے حق کے ذریعے سوال کرتا ہوں ان کو اپنی حاجات میں وسیلہ بناتا ہوں 
34
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
35
  یہ کہ تو رحمت فرما حضرت محمدؐ اور ان کی آلؑ پر 
35
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
36
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
36
    یہ سورج کے بلند ہونے سے وقت زوال تک ہے، یہ امام زین العابدین علیہ السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ صَفَا نُوْرُكَ فِیْ ٲَتَمِّ عَظَمَتِكَ 
37
  اے معبود! تیرا نور تیری کامل عظمتمیں روشن ہے۔ 
37
   وَعَلَا ضِیَاؤُكَ فِیْ ٲَبْھَی ضَوْئِكَ 
38
  تیری تیز چمک تیری واضح روشنی میں ہے 
38
   ٲَسْٲَلُكَ بِنُوْرِكَ الَّذِیْ نَوَّرْتَ بِہِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرَضِیْنَ 
39
  میں تیرے نور کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں جس سے تو نے آسمانوں اور زمینوں کو منور یا 
39
   وَقَصَمْتَ بِہِ الْجَبَابِرَۃَ 
40
  اور ظالموں کی گردنیں توڑیں 
40
   وَٲَحْیَیْتَ بِہِ الْاَمْوَاتَ وَٲَمَتَّ بِہِ الْاَحْیَاءَ 
41
  جس سے تو نے مردوں کو زندہ کیا اور زندوں کو موت دی 
41
   وَجَمَعْتَ بِہِ الْمُتَفَرِّقَ وَفَرَّقْتَ بِہِ الْمُجْتَمِعَ 
42
  جس سے تو نے منتشر چیزوں کو جمع کیا اور جمع شدہ کو بکھیر دیا۔ 
42
   وَٲَتْمَمْتَ بِہِ الْكَلِمَاتِ وَٲَقَمْتَ بِہِ السَّمٰوَاتِ 
43
  اور جس سے تو نے کلمات کو مکمل کیا اور آسمانوں کو کھڑا کیا ہے 
43
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ وَلِیِّكَ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ 
44
  میں تیرے ولی علیؑ بن حسین کے حق کے ذریعے سوال کرتا ہوں۔ 
44
   الذَّابِّ عَنْ دِیْنِكَ وَالْمُجَاھِدِ فِیْ سَبِیْلِكَ 
45
  جنہوں نے تیرے دین کا دفاع کیا  اور تیری راہ میں جہاد کیا 
45
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
46
  میں انھیں اپنی حاجات میں وسیلہ بناتا ہوں 
46
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
47
  یہ کہ تو سرکار محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل کر 
47
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا 
48
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
48
    یہ زوال آفتاب سے چار رکعت نماز ادا کرنے کے وقت تک ہے، یہ امام محمد باقر علیہ السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ الضِّیَاءِ وَالْعَظَمَۃِ 
49
  اے معبود! اے روشنی، بڑائی، 
49
   وَالنُّوْرِ وَالْكِبْرِیَاءِ وَالسُّلْطَانِ 
50
  نور، بزرگی اور بادشاہت کے مالک ! 
50
   تَجَبَّرْتَ بِعَظَمَۃِ بَہَائِكَ 
51
  تو  اپنی بلند شان سے سب پر غالب ہے 
51
   وَمَنَنْتَ عَلٰی عِبَادِكَ بِرَٲْفَتِكَ وَرَحْمَتِكَ 
52
  تو نے اپنی مہربانی اور رحمت کی بدولت اپنے بندوں پر احسان کیا 
52
   وَدَلَلْتَھُمْ عَلٰی مَوجُوْدِ رِضَاكَ 
53
  انہیں اپنی رضا کے موجود ہونے کی خبر دی 
53
   وَجَعَلْتَ لَھُم دَلِیْلًا یَدُلُّھُمْ عَلٰی مَحَبَّتِكَ 
54
  ان کے لیے رہنما بنایا جو انہیں تیری محبت کی طرف لاتا ہے۔ 
54
   وَیُعَلِّمُھُمْ مَحَابَّكَ، وَیَدُلُّھُمْ عَلٰی مَشِیْئَتِكَ 
55
  انہیں محبت کا طریقہ بتاتا ہے اور تیری مشیت کی طرف متوجہ کرتا ہے 
55
   اَللّٰھُمَّ فَبِحَقِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْھِمَا السَّلَامُ عَلَیْكَ 
56
  پس اے معبود! محمد بن علیؑ کے حق کی خاطر جو تجھ پر ہے 
56
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
57
  اور میں اپنی حاجات میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں 
57
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ َاٰلِ مُحَمَّدٍ 
58
  کہ تو محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما 
58
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا 
59
  اور میری یہ اور یہ میری حاجت پوری فرما۔ 
59
    یہ زوال سے چار رکعت کے وقت کی مقدار کے بعد سے ظہر تک ہے یہ امام جعفر صادقؑ سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے۔
یَا مَنْ لَطُفَ عَنْ اِدْرَاكِ الْاَوْہَامِ 
60
  اے معبود! جو وہم و خیال کی رسائی سے بلند ہے 
60
   یَا مَنْ كَبُرَ عَن مَوْجُوْدِالْبَصَرِ 
61
  اے وہ جو نگاہوں کی رسائی سے ہے بالا تر ہے 
61
   یَا مَنْ تَعَالٰی عَنِ الصِّفَاتِ كُلِّہَا 
62
  اے وہ جو تمام  صفات سے عالی تر ہے 
62
   یَا مَنْ جَلَّ عَنْ مَعَانِی اللُّطْفِ 
63
  اے وہ جو لطف کے معانی سے بہت بلند ہے 
63
   وَلَطُفَ عَنْ مَعَانِی الْجَلَالِ 
64
  اور اے وہ جو جلال معانی سے لطیف ہے 
64
   ٲَسْٲَلُكَ بِنُوْرِ وَجْھِكَ وَضِیَاءِ كِبْرِیَائِكَ 
65
  میں تیرے نور، ذات اور تیری کبریائی کی روشنی کے ذریعے سوال کرتا ہوں۔ 
65
   وَٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ عَظَمَتِكَ الْعَافِیَۃَ مِنْ نَارِكَ 
66
  تیری بڑی عظمت کے واسطے جہنم سے بچاؤ کا سوال کرتا ہوں 
66
   وَٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَلَیْكَ 
67
  اور جعفر بن محمدؑ  کے تجھ پر حق کی خاطر سوال کرتا ہوں 
67
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
68
  اور اپنی حاجتوں میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں 
68
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
69
  یہ کہ تو رحمت فرما محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر 
69
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا 
70
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
70
    یہ ظہر سے لے کر عصر سے پہلے چار رکعت کی ادائیگی کے وقت تک ہے، یہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے۔
یَا مَنْ تَكَبَّرَ عَنِ الْاَوْھَامِ صُوْرَتُہٗ 
71
  اے وہ جس کی صورت وہم و گمان میں آنے سے بلند تر ہے 
71
   یَا مَنْ تَعَالٰی عَنِ الصِّفَاتِ نُوْرُھٗ 
72
  اے وہ جس کا نور صفات سے بالا تر ہے 
72
   یَا مَنْ قَرُبَ عِنْدَ دُعَاءِ خَلْقِہٖ 
73
  اے وہ جو اپنی مخلوق کی دعاؤں کے قریب ہے 
73
   یَا مَنْ دَعَاھُ الْمُضْطَرُّوْنَ 
74
  اے وہ جسے بیچارے پکارتے ہیں 
74
   وَلَجَٲَ اِلَیْہِ الْخَائِفُوْنَ  وَسَٲَلَہُ الْمُؤْمِنوْنَ 
75
  ڈرے ہوئے جس کی پناہ لیتے ہیں، ایمان والے جس سے مانگتے ہیں 
75
   وَعَبَدَھٗ الشَّاكِرُوْنَ وَحَمِدَھٗ الْمُخْلِصُوْنَ 
76
  شکر کرنے والے جس کی عبادت کرتے ہیں اور مخلص لوگ جس کی حمد کرتے ہیں 
76
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ نُوْرِكَ الْمُضِیْءِ 
77
  میں تیرے چمکتے ہوئے نور کے واسطے سے سوال کرتا ہوں 
77
   وَبِحَقِّ مُوْسَی بْنِ جَعْفَرٍ عَلَیْكَ 
78
  اور تجھ پر موسیٰ بن جعفرؑ کے حق کے ذریعے سوال کرتا ہوں 
78
   وَٲَتَقَرَّبُ بِہٖ اِلَیْكَ وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
79
  ان کے  وسیلے تیرا تقرب چاہتا ہوں اور ان کواپنی حاجتوں میں وسیلہ بناتا ہوں 
79
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
80
  کہ محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما 
80
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
81
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
81
    یہ ظہرکے بعد چار رکعت کی ادائیگی کے وقت سے عصر تک ہے۔ یہ امام علی رضا علیہ السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
 اے بہترین پکارنے جانے والے 
82
   یَا خَیْرَ مَنْ ٲَعْطَی، یَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ 
83
  اے بہترین عطا کرنے والے اے، بہترین سوال کیے جانے والے 
83
   یَا مَنْ ٲَضَاءَ بِاسْمِہٖ ضَوْءُ النَّہَارِ 
84
  اے وہ جس کے نام سے دن کی روشنی چمکتی ہے 
84
   وَٲَظْلَمَ بِہٖ ظُلْمَۃُ اللَّیْلِ 
85
  اور رات کی تاریکی کو سیاہی ملتی ہے 
85
   وَسَالَ بِاسْمِہٖ وَابِلُ السَّیْلِ 
86
  جس کے نام سے سیلابوں کو روانی ملتی ہ 
86
   وَرَزَقَ ٲَوْلِیَائَہٗ كُلَّ خَیْرٍ 
87
  ے اور جس نے اپنے اولیاء کو ہر بھلائی دی 
87
   یَا مَنْ عَلَا السَّمٰوَاتِ نُوْرُھٗ وَالْاَرْضَ ضَوْؤُھٗ 
88
  اے وہ جس کا نور آسمانوں سے بلند ہے جس کی روشنی زمین سے بالا ہے 
88
   وَالشَّرْقَ وَالْغَرْبَ رَحْمَتُہٗ 
89
  جس کی رحمت شرق و غرب پر چھائی ہے 
89
      ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ عَلِیِّ بْنِ مُوْسَی الرِّضَا 
91
  میں تجھ سے علیؑ بن موسیٰؑ کے حق کے واسطے سے سوال کرتا ہوں 
91
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
92
  اور حاجتوں میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں 
92
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
93
  کہ تو رحمت فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر 
93
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
94
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
94
     یہ ساعت نماز عصر سے دو گھنٹے بعد تک ہے یہ امام محمد تقی علیہ السلام سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
یَا مَنْ دَعَاھُ الْمُضْطَرُّوْنَ فَٲَجَابَھُمْ 
95
  اے وہ جسے بے چارے پکارتے ہیں تو جواب دیتا ہے 
95
   وَالْتَجَٲَ اِلَیْہِ الْخَائِفُوْنَ فَاٰمَنَھُمْ 
96
  خوف زدہ پناہ مانگتے ہیں تو انہیں امان دیتا ہے۔ 
96
   وَعَبَدَھٗ الطَّائِعُوْنَ فَشَكَرَھُمْ 
97
  فرماں بردار عبادت کرتے ہیں تو قبول کرتا ہے 
97
   وَشَكَرَھُ الْمُؤْمِنُوْنَ فَحَبَاھُمْ 
98
  اور ایماندار جس کا شکر کرتے ہیں تو انہیں اور دیتا ہے 
98
   وَٲَطَاعُوْھُ فَعَصَمَھُمْ، وَسَٲَلُوْھُ فَٲَعْطَاھُمْ 
99
  اطاعت کرتے ہیں تو انہیں بچاتا ہے، مانگتے ہیں تو انہیں دیتا ہے 
99
   وَنَسُوْا نِعْمَتَہٗ فَلَمْ یُخْلِ شُكْرَھُ مِنْ قُلُوْبِھِمْ 
100
  وہ نعمتوں کو بھول جائیں تو ان کے دلوں کو شکر سے خالی نہیں ہونے دیتا 
100
   وَامْتَنَّ عَلَیْھِمْ فَلَمْ یَجْعَلِ اسْمَہٗ مَنْسِیًّا عِنْدَھُمْ 
101
  ان پر احسان کیا تو ان کو اپنا نام نہیں بھولنے دیا 
101
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ حُجَّتِكَ الْبَالِغَۃِ 
102
  تجھ سے سوال کرتا ہوں محمدؑ بن علیؑ کے واسطے جو تیری کامل حجت ہیں 
102
   وَنِعْمَتِكَ السَّابِغَۃِ وَمَحَجَّتِكَ الْوَاضِحَۃِ 
103
  تیری مکمل نعمت ہیں اور تیرا واضح راستہ ہیں 
103
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
104
  میں اپنی حاجتوں میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں یہ 
104
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
105
  کہ تو سرکار محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل کر 
105
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
106
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
106
    یہ نماز عصر کے دو گھنٹے بعد سے سورج کے زرد ہونے سے پہلے تک ہے یہ امام علی نقیؑ سے منسوب ہے۔ اور اس کی دعا یہ ہے۔
یَا مَنْ عَلَا فَعَظُمَ 
107
  اے وہ جو بلند ہے تو بزرگ بھی ہے 
107
   یَا مَنْ تَسَلَّطَ فَتَجَبَّرَ وَتَجَبَّرَ فَتَسَلَّطَ 
108
  اے جو حاوی ہے تو غالب بھی ہے  اور غالب ہے تو حاوی بھی ہے۔ 
108
   یَا مَنْ عَزَّ فَاسْتَكْبَرَ فِیْ عِزِّھِ 
109
  اے جو معزز ہے تو عزت میں بڑا  بھی ہے 
109
   یَا مَنْ مَدَّ الظِّلَّ عَلٰی خَلْقِہٖ 
110
  اے وہ جس کا سایہ ساری مخلوق پر ہے 
110
   یَا مَنِ امْتَنَّ بِالْمَعْرُوْفِ عَلٰی عِبَادِھِ 
111
  اے وہ جس نے اپنے بندوں پر نیکیوں سے احسان کیا 
111
   یَا عَزِیْزًا ذَاانْتِقَامٍ 
112
  اے انتقام لینے والے غالب 
112
   یَا مُنْتَقِمًا بِعِزَّتِہٖ مِنْ ٲَھْلِ الشِّرْكِ 
113
  اے اپنے غلبے کے ساتھ مشرکوں سے انتقام لینے وال 
113
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ 
114
  ے میں تجھ سے علیؑ بن محمدؑ کے حق کے ساتھ سوال کرتا ہوں 
114
   وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
115
  اور انہیں حاجتوں میں وسیلہ بناتا ہوں 
115
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
116
  کہ تو محمدؐو آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل کر 
116
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
117
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
117
    یہ آفتاب کے زرد ہونے سے پہلے سے لے کر اس کے مکمل زرد ہونے تک ہے۔ یہ امام حسن عسکریؑ سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
يَا أَوَّلًا بِلَا أَوَّلِيَّةٍ، وَيَا اٰخِرًا بِلَا اٰخِرِيَّةٍ 
118
  اے اول جس سے پہلے کوئی نہیں، اے آخر جس کے بعد کوئی نہیں 
118
   يَا قَيُّوْمًا بِلَا مُنْتَهٰى لِقِدَمِهٖ 
119
  اے وہ قائم جس کی قدامت کی کوئی حد نہیں 
119
   يَا عَزِیْزًا بِلَا انْقِطَاعٍ لِعِزَّتِهٖ 
120
  اے غالب  جس کی عزت ختم نہیں ہوتی 
120
   يَا مُتَسَلِّطًا بِلَا ضَعْفٍ مِنْ سُلْطَانِهٖ 
121
  اے وہ حکمران جس کی حکومت میں کمزوری نہیں 
121
   يَا كَرِیْمًا بِدَوَامِ نِعْمَتِهٖ 
122
  اے عطا کرنے والے جس کی نعمت دائمی ہے 
122
   يَا جَبَّارًا وَمُعِزًّا لِأَوْلِیَائِهٖ 
123
  اے جبروت والے اور اپنے اولیاء کو عزت دینے والے 
123
   يَا خَبِیْرًا بِعِلْمِهٖ، يَا عَلِیْمًا بِقُدْرَتِهٖ 
124
  اے علم کے ساتھ باخبر، اے قدرت کے ساتھ عالم 
124
   يَا قَدِیْرًا بِذَاتِهٖ 
125
    أَسْئَلُكَ بِحَقِّ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَامُ 
126
  میں تجھ سے سوال کرتا ہوں حسن بن علیؑ کے حق کے ذریعے 
126
   وَأُقَدِّمُهٗ بَيْنَ يَدَیْ حَوَائِجِیْ 
127
  اور اپنی حاجتوں میں نہیں وسیلہ بناتا ہوں 
127
   أَنْ تُصَلِّیَ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ 
128
  کہ تو رحمت فرما محمد و آل محمد پر 
128
   وَأَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا 
129
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
129
    یہ آفتاب کے زرد ہونے سے لے کر اس کے غروب تک ہے۔ یہ امام العصرؑ سے منسوب ہے اور اس کی دعا یہ ہے:
یَا مَنْ تَوَحَّدَ بِنَفْسِہٖ عَن خَلْقِہٖ 
130
  اے وہ جو بذات خود اپنی مخلوق سے یگانہ ہے 
130
   یَا مَنْ غَنِیَ عَنْ خَلْقِہٖ بِصُنْعِہٖ 
131
  اے وہ جو اپنے کام میں مخلوق سے بے نیاز ہے 
131
   یَا مَنْ عَرَّفَ نَفْسَہٗ خَلْقَہٗ بِلُطْفِہٖ 
132
  اے وہ جس نے مہربانی سے مخلوق کو اپنا تعارف کرایا 
132
   یَا مَنْ سَلَكَ بِٲَھْلِ طَاعَتِہٖ مَرْضَاتَہٗ 
133
  اے وہ جو فرمانبرداروں کو اپنی رضا کی طرف لے جاتا ہے 
133
   یَا مَنْ ٲَعَانَ ٲَھْلَ مَحَبَّتِہٖ عَلٰی شُكْرِھِمْ 
134
  اے وہ جو ادائے شکر میں اپنے محبّوں کی مدد کرتا ہے 
134
   یَا مَنْ مَنَّ عَلَیْھِمْ بِدِیْنِہٖ وَلَطُفَ لَھُمْ بِنَائِلِہٖ 
135
  اے وہ جس نے اپنے دین سے ان پر احسان کیا اور اپنے کرم سے انہیں نوازا 
135
   ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ الْخَلَفِ الصَّالِحِ عَلَیْكَ 
136
  میں تجھ پر خلف صالح ﴿مہدیؑ عج﴾ کے حق کا واسطہ دے کر سوالی ہوں 
136
   وَٲَتَضَرَّعُ اِلَیْكَ بِہٖ وَٲُقَدِّمُہٗ بَیْنَ یَدَیْ حَوَائِجِیْ 
137
  اور تیری بارگاہ میں فریاد کرتا ہوں اور اپنی حاجتوں میں ان کو وسیلہ بناتا ہوں 
137
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
138
  کہ تو سرکار محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل کر 
138
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
139
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما 
139
   اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
140
  اے معبود! محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما 
140
   ٲُولِی الْاَمْرِ الَّذِیْنَ ٲَمَرْتَ بِطَاعَتِھِمْ 
141
  کہ وہ صاحبان امر ہیں جن کی اطاعت کا تو نے حکم دیا ہے 
141
   وَٲُولِی الْاَرْحَامِ الَّذِیْنَ ٲَمَرْتَ بِصِلَتِھِمْ 
142
  وہ پیغمبرؐ کے ایسے رشتہ دار ہیں جس سے وابستگی کا تو نے حکم دیا 
142
   وَذَوِی الْقُرْبَی الَّذِیْنَ ٲَمَرْتَ بِمَوَدَّتِھِمْ 
143
  اور وہ آنحضرتؐ کے ایسے قرابت دار ہیں جن کی مودت کا تو نے حکم دیا 
143
   وَالْمَوَالِیْ مَودّت الَّذِیْنَ ٲَمَرْتَ بِعِرْفَانِ حَقِّھِمْ 
144
  وہ ایسے مولیٰ ہیں جن کا حق پہنچاننے کا تو نے حکم دیا 
144
   وَٲَھْلِ الْبَیْتِ الَّذِیْنَ ٲَذْھَبْتَ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَہَّرْتَھُمْ تَطْھِیْرًا 
145
  اور ایسے اہل بیتؑ ہیں جن سے تو نے نجاست کو دور رکھا اور انہیں پاک رکھا جو پاک رکھنے کا حق ہے 
145
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
146
  یہ کہ تو محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما 
146
   وَٲَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا۔ 
147
  اور میری یہ اور یہ حاجت پوری فرما۔ 
147