یہ روایت جو نقل کی جا رہی ہے اس کے سلسلہ بیان میں یہ بھی ہے کہ حضرت علی ابن ابی طالبؑ سے وداع کے بعد صفوان نے حضرت امام حسینؑ کو سلام پیش کیا جبکہ اس نے اپنا چہرہ ان کے روضۂ اقدس کی سمت کیا ہوا تھا۔ زیارت کے بعد اس نے حضرتؑ کا وداع بھی کیا اور جو دعائیں اس نے نماز کے بعد پڑھیں ان میں سے ایک دعا یہ تھی:

یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ
1
اے اللہ، اے اللہ، اے اللہ
1
یَا مُجِیْبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّیْنَ
2
اے بے چاروں کی دعا قبول کرنے والے
2
یَا كَاشِفَ كُرَبِ الْمَكْرُوْبِیْنَ
3
اے مشکلوں والوں کی مشکلیں حل کرنے والے
3
یَا غِیَاثَ الْمُسْتَغِیْثِیْنَ، یَا صَرِیْخَ الْمُسْتَصْرِخِیْنَ
4
اے داد خواہوں کی داد رسی کرنے والے، اے فریادیوں کی فریاد کو پہنچنے والے
4
وَیَا مَنْ ھُوَ ٲَقْرَبُ اِلَیَّ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ
5
اور اے وہ جو شہ رگ سے بھی زیادہ میرے قریب ہے
5
وَیَا مَنْ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِہٖ
6
اے وہ جو انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے
6
وَیَا مَنْ ھُوَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلٰی وَبِالْاُفُقِ الْمُبِیْنِ
7
اور وہ جو نظر سے بالا تر جگہ اور روشن تر کنارے میں ہے
7
وَیَا مَنْ ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی
8
اے وہ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا، عرش پرحاوی ہے
8
وَیَا مَنْ یَعْلَمُ خَائِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ
9
اے وہ جو آنکھوں کی ناروا حرکت اور دلوں کی باتوں کو جانتا ہے
9
وَیَا مَنْ لَا یَخْفٰی عَلَیْہِ خَافِیَۃٌ
10
اے وہ جس پر کوئی راز پوشیدہ نہیں
10
یَا مَنْ لَا تَشْتَبِہُ عَلَیْہِ الْاَصْوَاتُ
11
اے وہ جس پر آوازیں گڈمڈ نہیں ہوتیں
11
وَیَا مَنْ لَا تُغَلِّطُہُ الْحَاجَاتُ
12
اے وہ جس کو حاجتوں میں بھول نہیں پڑتی
12
وَیَا مَنْ لَا یُبْرِمُہٗ اِلْحَاحُ الْمُلِحِّیْنَ
13
اے وہ جس کو مانگنے والوں کا اصرار بیزار نہیں کرتا
13
یَا مُدْرِكَ كُلِّ فَوْتٍ، وَیَا جَامِعَ كُلِّ شَمْلٍ
14
اے ہر گمشدہ کو پا لینے والے، اے بکھروں کو اکٹھا کرنے والے
14
وَیَا بَارِیَٔ النُّفُوْسِ بَعْدَ الْمَوْتِ
15
اور اے لوگوں کو موت کے بعد زندہ کرنے والے
15
یَا مَنْ ھُوَ كُلَّ یَوْمٍ فِیْ شَٲْنٍ
16
اے وہ جس کی ہر روز نئی شان ہے
16
یَا قَاضِیَ الْحَاجَاتِ، یَا مُنَفِّسَ الْكُرُبَاتِ
17
اے حاجتوں کے پورا کرنے والے، اے مصیبتوں کو دور کرنے والے
17
یَا مُعْطِیَ السُّؤُلَاتِ، یَا وَلِیَّ الرَّغَبَاتِ
18
اے سوالوں کے پورا کرنے والے، اے خواہشوں پر مختار
18
یَا كَافِیَ الْمُھِمَّاتِ
19
اے مشکلوں میں مددگار
19
یَا مَنْ یَكْفِیْ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ
20
اے وہ جو ہر امر میں مددگار ہے
20
وَلَا یَكْفِیْ مِنْہُ شَیْءٌ فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ
21
اور جس کے سوا زمین اور آسمانوں میں کوئی چیز مدد نہیں کرتی
21
ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ، وَعَلِیٍّ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ
22
سوال کرتا ہوں تجھ سے نبیوں کے خاتم محمدؐ اور مومنوں کے امیر علی مرتضٰیؑ کے حق کے واسطے
22
وَبِحَقِّ فَاطِمَۃَ بِنْتِ نَبِیِّكَ، وَبِحَقِّ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ
23
تیرے نبیؐ کی دختر فاطمہؑ کے حق کے واسطے اور حسنؑ و حسینؑ کے حق کے واسطے
23
فَاِنِّیْ بِھِمْ ٲَتَوَجَّہُ اِلَیْكَ فِیْ مَقَامِیْ ھٰذَا
24
کیونکہ میں نے انہی کے وسیلے سے تیری طرف رخ کیا، اس جگہ جہاں کھڑا ہوں
24
وَبِھِمْ ٲَتَوَسَّلُ، وَبِھِمْ ٲَتَشَفَّعُ اِلَیْكَ
25
ان کو اپنا وسیلہ بنایا، انہی کو تیرے ہاں سفارشی بنایا
25
وَبِحَقِّھِمْ ٲَسْٲَلُكَ وَٲُقْسِمُ وَٲَعْزِمُ عَلَیْكَ
26
اور ان کے حق کے واسطے تیرا سوالی ہوں اسی کی قسم دیتا ہوں
26
وَبِالشَّٲْنِ الَّذِیْ لَھُمْ عِنْدَكَ
27
اور تجھ سے طلب کرتا ہوں ان کی شان کے واسطے جو وہ تیرے ہاں رکھتے ہیں
27
وَبِالْقَدْرِ الَّذِیْ لَھُمْ عِنْدَكَ
28
اس مرتبے کا واسطہ جو وہ تیرے حضور رکھتے ہیں
28
وَبِالَّذِیْ فَضَّلْتَھُمْ عَلَی الْعَالَمِیْنَ
29
کہ جس سے تو نے ان کو جہانوں میں بڑائی دی
29
وَبِاسْمِكَ الَّذِیْ جَعَلْتَہٗ عِنْدَھُمْ
30
اور تیرے اس نام کے واسطے سے جو تو نے ان کے ہاں قرار دیا
30
وَبِہٖ خَصَصْتَھُمْ دُوْنَ الْعَالَمِیْنَ
31
اور اس کے ذریعے ان کو جہانوں میں خصوصیت عطا فرمائی
31
وَبِہٖ ٲَبَنْتَھُمْ وَٲَبَنْتَ فَضْلَھُمْ مِنْ فَضْلِ الْعَالَمِیْنَ
32
ان کو ممتاز کیا اور ان کی فضیلت کو جہانوں میں سب سے بڑھا دیا
32
حَتّٰی فَاقَ فَضْلُھُمْ فَضْلَ الْعَالَمِیْنَ جَمِیْعًا
33
یہاں تک کہ ان کی فضلیت تمام جہانوں میں سب سے زیادہ ہو گئی
33
ٲَسْٲَلُكَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
34
سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل کر
34
وَٲَنْ تَكْشِفَ عَنِّیْ غَمِّیْ وَھَمِّیْ وَكَرْبِیْ
35
اور یہ کہ دور فرما دے میرا ہر غم، ہر اندیشہ اور ہر دکھ
35
وَتَكْفِیَنِی الْمُھِمَّ مِنْ ٲُمُوْرِیْ، وَتَقْضِیَ عَنِّیْ دَیْنِیْ
36
اور میری مدد کر ہر دشوار کام، میں میرا قرضہ ادا کر دے
36
وَتُجِیْرَنِیْ مِنَ الْفَقْرِ، وَتُجِیْرَنِیْ مِنَ الْفَاقَۃِ
37
پناہ دے مجھ کو تنگدستی سے، بچا مجھ کو ناداری سے
37
وَتُغْنِیَنِیْ عَنِ الْمَسْٲَلَۃِ اِلَی الْمَخْلُوْقِیْنَ
38
اور بے نیاز کر دے مجھ کو لوگوں کے آگے ہاتھ پھیلانے سے
38
وَتَكْفِیَنِیْ ھَمَّ مَنْ ٲَخَافُ ھَمَّہٗ
39
اور میری مدد فرما اس اندیشے میں جس سے میں ڈرتا ہوں
39
وَعُسْرَ مَنْ ٲَخَافُ عُسْرَہٗ
40
اور اس تنگی میں جس سے پریشان ہوں
40
وَحُزُوْنَۃَ مَنْ ٲَخَافُ حُزُوْنَتَہٗ
41
اس غم میں جس سے گھبراتا ہوں
41
وَشَرَّ مَنْ ٲَخَافُ شَرَّہٗ
42
اس تکلیف میں جس سے خوف کھاتا ہوں
42
وَمَكْرَ مَنْ ٲَخَافُ مَكْرَہٗ
43
اس بری تدبیر سے جس سے ڈرتا رہتا ہوں
43
وَبَغْیَ مَنْ ٲَخَافُ بَغْیَہٗ
44
اس ظلم سے جس سے سہما ہوا ہوں
44
وَجَوْرَ مَنْ ٲَخَافُ جَوْرَہٗ
45
اس بے گھر ہونے سے جس سے ترساں ہوں
45
وَسُلْطَانَ مَنْ ٲَخَافُ سُلْطَانَہٗ
46
اس کے تسلط سے جس سے ہراساں ہوں
46
وَكَیْدَ مَنْ ٲَخَافُ كَیْدَہٗ
47
اس فریب سے جس سے خائف ہوں
47
وَمَقْدُرَۃَ مَنْ ٲَخَافُ مَقْدُرَتَہٗ عَلَیَّ
48
اس کی قدرت سے جس سے ڈرتا ہوں
48
وَتَرُدَّ عَنِّیْ كَیْدَ الْكَیَدَۃِ، وَمَكْرَ الْمَكَرَۃِ۔
49
دور کر مجھ سے دھوکہ دینے والوں کے دھوکے اور فریب کاروں کے فریب کو
49
اَللّٰھُمَّ مَنْ ٲَرَادَنِیْ فَٲَرِدْہُ
50
اے معبود جو میرے لیے جیسا قصد کرے تو اس کے ساتھ ویسا قصد کر
50
وَمَنْ كَادَنِیْ فَكِدْہُ
51
جو مجھے دھوکہ دے تو اسے دھوکہ دے
51
وَاصْرِفْ عَنِّیْ كَیْدَہٗ وَمَكْرَہٗ وَبَٲْسَہٗ وَٲَمَانِیَّہٗ
52
اور دور کر دے مجھ سے اس کے دھوکے فریب سختی اور اس کی بد اندیشی کو
52
وَامْنَعْہُ عَنِّیْ كَیْفَ شِئْتَ وَٲَنّٰی شِئْتَ
53
روک دے اسے مجھ سے جس طرح تو چاہے اور جہاں چاہے
53
اَللّٰھُمَّ اشْغَلْہُ عَنِّیْ بِفَقْرٍ لَا تَجْبُرُہٗ
54
اے معبود اس کو میرا خیال بھلا دے ایسے فاقے سے جو دور نہ ہو
54
وَبِبَلَاءٍ لَا تَسْتُرُہٗ، وَبِفَاقَۃٍ لَا تَسُدُّھَا
55
ایسی مصیبت سے جسے تو نہ ٹالے، ایسی تنگدستی سے جسے تو نہ ہٹائے
55
وَبِسُقْمٍ لَا تُعَافِیْہِ
56
ایسی بیماری سے جس سے تو نہ بچائے،
56
وَذُلٍّ لَا تُعِزُّہٗ، وَبِمَسْكَنَۃٍ لَا تَجْبُرُھَا
57
ایسی ذلت سے جس میں تو عزت نہ دے اور ایسی بے کسی سے جسے تو دور نہ کرے
57
اَللّٰھُمَّ اضْرِبْ بِالذُّلِّ نَصْبَ عَیْنَیْہِ
58
اے معبود میرے دشمن کی خواری اس کے سامنے ظاہر کر دے
58
وَٲَدْخِلْ عَلَیْہِ الْفَقْرَ فِیْ مَنْزِلِہٖ
59
اس کے گھر میں فقر و فاقہ کو داخل کر دے
59
وَالْعِلَّۃَ وَالسُّقْمَ فِیْ بَدَنِہٖ
60
اور اس کے بدن میں دکھ اور بیماری پیدا کر دے
60
حَتّٰی تَشْغَلَہٗ عَنِّیْ بِشُغْلٍ شَاغِلٍ لَا فَرَاغَ لَہٗ
61
یہاں تک کہ مجھے بھول کر اسے اپنی ہی پڑ جائے کہ اسے برائی کاموقع نہ ملے
61
وَٲَنْسِہٖ ذِكْرِیْ كَمَا ٲَنْسَیْتَہٗ ذِكْرَكَ
62
اسے میری یاد بھلا دے جیسے اس نے تیری یاد بھلا رکھی ہے
62
وَخُذْ عَنِّیْ بِسَمْعِہٖ وَبَصَرِہٖ وَلِسَانِہٖ
63
اور میری طرف سے اس کے کان، اس کی آنکھیں، اس کی زبان،
63
وَیَدِہٖ وَرِجْلِہٖ وَقَلْبِہٖ وَجَمِیْعِ جَوَارِحِہٖ
64
اس کے ہاتھ، اس کے پاؤں، اس کا دل اور اس کے تمام اعضاء کو روک دے
64
وَٲَدْخِلْ عَلَیْہِ فِیْ جَمِیْعِ ذٰلِكَ السُّقْمَ وَلَا تَشْفِہٖ
65
اور وارد کر دے ان سب پر بیماری اور اس سے اسے شفا نہ دے
65
حَتّٰی تَجْعَلَ ذٰلِكَ لَہٗ شُغْلًا شَاغِلًا بِہٖ عَنِّیْ وَعَنْ ذِكْرِیْ
66
یہاں تک کہ بنا دے اس کے لیے ایسی سختی جس میں وہ پڑا رہے کہ مجھ سے اور میری یاد سے غافل ہو جائے
66
وَاكْفِنِیْ یَا كَافِیَ مَا لَا یَكْفِیْ سِوَاكَ
67
اور میری مدد کر اے مددگار کہ تیرے سوا کوئی مددگار نہیں
67
فَاِنَّكَ الْكَافِیْ لَا كَافِیَ سِوَاكَ
68
کیونکہ تو میرے لیے کافی ہے تیرے سوا کوئی کافی نہیں
68
وَمُفَرِّجٌ لَا مُفَرِّجَ سِوَاكَ
69
تو کشائش دینے والا ہے تیرے سوا کشائش دینے والا نہیں
69
وَمُغِیْثٌ لَا مُغِیْثَ سِوَاكَ
70
تو فریاد رس ہے تیرے سوا فریاد رس نہیں
70
وَجَارٌ لَا جَارَ سِوَاكَ
71
تو پناہ دینے والا ہے، کوئی اور نہیں
71
خَابَ مَنْ كَانَ جَارُہٗ سِوَاكَ وَمُغِیْثُہٗ سِوَاكَ
72
نا امید ہوا جس کا تُو پناہ دینے والا نہیں اور جس کا فریاد رس تُو نہیں
72
وَمَفْزَعُہٗ اِلٰی سِوَاكَ وَمَھْرَبُہٗ اِلٰی سِوَاكَ
73
وہ تیرے علاوہ کس سے فریاد کرے اور تیرے علاوہ کس کی طرف بھاگے
73
وَمَلْجَأہُ اِلٰی غَیْرِكَ، وَمَنْجَاہُ مِنْ مَخْلُوْقٍ غَیْرِكَ
74
جو سوائے تیرے کسی کی پناہ لے اور جسے بچانے والا سوائے تیرے کوئی اور ہو
74
فَٲَنْتَ ثِقَتِیْ وَرَجَائِیْ وَمَفْزَعِیْ
75
کیونکہ تو ہی میرا سہارا، میری امید گاہ، میری جائے فریاد،
75
وَمَھْرَبِیْ وَمَلْجَأی وَمَنْجَایَ
76
میرے قرار کی جگہ اور میری پناہ گاہ ہے، تو مجھے نجات دینے والا ہے
76
فَبِكَ ٲَسْتَفْتِحُ، وَبِكَ ٲَسْتَنْجِحُ
77
پس تجھی سے نجات کا طالب ہوں اور کامیابی چاہتا ہوں
77
وَبِمُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ ٲَتَوَجَّہُ اِلَیْكَ وَٲَتَوَسَّلُ وَٲَتَشَفَّعُ
78
میں محمدؐ و آل محمدؐ کے واسطے سے تیری طرف آیا اور انہیں وسیلہ بنانا اور شفاعت چاہتا ہوں
78
فٲَسْٲَلُكَ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ
79
پس سوال ہے تجھ سے اے اللہ، اے اللہ، اے اللہ
79
فَلَكَ الْحَمْدُ وَلَكَ الشُّكْرُ
80
پس حمد و شکر تیرے ہی لیے ہے
80
وَاِلَیْكَ الْمُشْتَكٰی وَٲَنْتَ الْمُسْتَعَانُ
81
تجھی سے شکایت کی جاتی ہے اور تو ہی مدد کرنے والا ہے
81
فٲَسْٲَلُكَ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ
82
پس سوال کرتا ہوں تجھ سے اے اللہ اے اللہ اے اللہ
82
بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
83
محمدؐ وآل محمدؐ کے واسطے سے
83
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
84
کہ محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل فرما
84
وَٲَنْ تَكْشِفَ عَنِّیْ غَمِّیْ وَھَمِّیْ وَكَرْبِیْ فِیْ مَقَامِیْ ھٰذَا
85
اور دور کر دے تو میرا غم، میرا اندیشہ اور میرا دکھ اس جگہ جہاں کھڑا ہوں
85
كَمَا كَشَفْتَ عَنْ نَبِیِّكَ ھَمَّہٗ وَغَمَّہٗ وَكَرْبَہٗ
86
جیسے تو نے دور کیا تھا اپنے نبیؐ کا اندیشہ، ان کا غم اور ان کی تنگی
86
وَكَفَیْتَہٗ ھَوْلَ عَدُوِّہٖ
87
اور دشمن سے خوف میں ان کی مدد فرمائی تھی
87
فَاكْشِفْ عَنِّیْ كَمَا كَشَفْتَ عَنْہُ
88
پس دور کر میری مشکل جیسے ان کی مشکل دور کی تھی
88
وَفَرِّجْ عَنِّیْ كَمَا فَرَّجْتَ عَنْہُ
89
اور کشائش دے مجھ کو جیسے ان کو کشائش دی تھی
89
وَاكْفِنِیْ كَمَا كَفَیْتَہٗ
90
اور میری مدد کر جیسے ان کی مدد فرمائی تھی
90
وَاصْرِفْ عَنِّیْ ھَوْلَ مَا ٲَخَافُ ھَوْلَہٗ
91
میرا خوف دور کر جیسے ان کا خوف دور فرمایا تھا
91
وَمَؤُوْنَۃَ مَا ٲَخَافُ مَؤُوْنَتَہٗ
92
میری تکلیف دور کر جیسے ان کی تکلیف دور فرمائی تھی
92
وَھَمَّ مَا ٲَخَافُ ھَمَّہٗ
93
اور وہ اندیشہ مٹا جس سے ڈرتا ہوں
93
بِلَا مَؤُوْنَۃٍ عَلٰی نَفْسِیْ مِنْ ذٰلِكَ
94
بغیر اس کے کہ اس سے مجھے کوئی زحمت اٹھانی پڑے
94
وَاصْرِفْنِیْ بِقَضَاءِ حَوَائِجِیْ
95
مجھے پلٹا جبکہ میری حاجات پوری ہو جائیں
95
وَكِفَایَۃِ مَا ٲَھَمَّنِیْ ھَمُّہٗ مِنْ ٲَمْرِ اٰخِرَتِیْ وَدُنْیَایَ۔
96
جس امر کا اندیشہ ہے اس میں مدد دے میرے دنیا و آخرت کے تمام تر معاملات میں
96
یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَیَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ
97
اے مومنوں کے امیرؑ اور اے ابا عبد اللہؑ
97
عَلَیْكُمَا مِنِّیْ سَلَامُ ﷲِ ٲَبَدًا مَا بَقِیْتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ
98
آپ پر میری طرف سے خدا کا سلام ہمیشہ ہمیشہ جب تک زندہ ہوں اور رات دن باقی ہیں
98
وَلَا جَعَلَہُ ﷲُ اٰخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیَارَتِكُمَا
99
اور خدا میری اس زیارت کو آپ دونوں کے لیے میری آخری زیارت نہ بنائے
99
وَلَا فَرَّقَ ﷲُ بَیْنِیْ وَبَیْنَكُمَا۔
100
اور میرے اور آپ کے درمیان جدائی نہ ڈالے
100
اَللّٰھُمَّ ٲَحْیِنِیْ حَیَاۃَ مُحَمَّدٍ وَذُرِّیَّتِہٖ
101
اے معبود مجھے زندہ رکھ محمدؐ اور ان کی اولاد کی طرح
101
وَٲَمِتْنِیْ مَمَاتَھُمْ، وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِھِمْ
102
مجھے انہی جیسی موت دے، مجھے ان کی روش پر وفات دے
102
وَاحْشُرْنِیْ فِیْ زُمْرَتِھِمْ
103
مجھے ان کے گروہ میں محشور فرما
103
وَلَا تُفَرِّقْ بَیْنِیْ وَبَیْنَھُمْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ ٲَبَدًا فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ
104
اور میرے اور ان کے درمیان جدائی نہ ڈال ایک پل کی کبھی بھی دنیا اور آخرت میں
104
یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَیَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ
105
اے امیر المؤمنینؑ اور اے ابا عبد اللہؑ
105
ٲَتَیْتُكُمَا زَائِرًا وَمُتَوَسِّلًا اِلَی ﷲِ رَبِّیْ وَرَبِّكُمَا
106
میں آپ دونوں کی زیارت کو آیا کہ اس کو خدا کے ہاں وسیلہ بناؤں جو میرا اور آپ کا رب ہے
106
وَمُتَوَجِّھًا اِلَیْہِ بِكُمَا
107
میں آپ کے ذریعے اس کی طرف متوجہ ہوا ہوں
107
وَمُسْتَشْفِعًا بِكُمَا اِلَی ﷲِ تَعَالٰی فِیْ حَاجَتِیْ ھٰذِہٖ
108
اور آپ دونوں کو خدا کے ہاں سفارشی بناتا ہوں اپنی حاجت کے بارے میں
108
فَاشْفَعَا لِیْ فَاِنَّ لَكُمَا عِنْدَ ﷲِ الْمَقَامَ الْمَحْمُوْدَ
109
پس میری شفاعت کریں کہ آپ دونوں خدا کے حضور پسندیدہ مقام،
109
وَالْجَاہَ الْوَجِیْہَ، وَالْمَنْزِلَ الرَّفِیْعَ وَالْوَسِیْلَۃَ
110
بہت زیادہ آبرو، بہت اونچا مرتبہ اور محکم تعلق رکھتے ہیں
110
اِنِّیْ ٲَنْقَلِبُ عَنْكُمَا مُنْتَظِرًا لِتَنَجُّزِ الْحَاجَۃِ وَقَضَائِھَا
111
بے شک میں پلٹ رہا ہوں آپ دونوں کے ہاں سے اس انتظار میں کہ میری حاجت پوری ہو اور مراد بر آئے
111
وَنَجَاحِھَا مِنَ ﷲِ بِشَفَاعَتِكُمَا لِیْ اِلَی ﷲِ فِیْ ذٰلِكَ
112
خدا کے ہاں آپ کی شفاعت کے ذریعے جو میرے حق میں آپ خدا کے ہاں ندا کریں گے
112
فَلَا ٲَخِیْبُ، وَلَا یَكونُ مُنْقَلَبِیْ مُنْقَلَبًا خَائِبًا خَاسِرًا
113
لہذا میں مایوس نہیں اور میری واپسی ایسی واپسی نہیں ہے جس میں ناامیدی و ناکامی ہو
113
بَلْ یَكُوْنُ مُنْقَلَبِیْ مُنْقَلَبًا رَاجِحًا مُفْلِحًا مُنْجِحًا
114
بلکہ میری واپسی ایسی جو بہترین نفع مند، کامیاب،
114
مُسْتَجَابًا بِقَضَاءِ جَمِیْعِ حَوَائِجِیْ وَتَشَفَّعَا لِیْ اِلَی ﷲِ۔
115
قبول دعا کی حامل، میری تمام حاجتیں پوری ہونے کے ساتھ ہے جبکہ آپ خدا کے ہاں میرے سفارشی ہیں
115
انْقَلَبْتُ عَلٰی مَا شَاءَ ﷲُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ
116
میں پلٹ رہا ہوں اس امر پر جو خدا چاہے اور نہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے
116
مُفَوِّضًا ٲَمْرِیْ اِلَی ﷲِ، مُلْجِئًا ظَھْرِیْ اِلَی ﷲِ
117
میں نے اپنا معاملہ خدا کے سپرد کر دیا اس کا سہارا لے کر
117
مُتَوَكِّلًا عَلَی ﷲِ، وَٲَقُوْلُ حَسْبِیَ ﷲُ وَكَفٰی
118
خدا پر ہی بھروسہ رکھتا ہوں اور کہتا ہوں خدا میرا ذمہ دار اور مجھے کافی ہے
118
سَمِعَ ﷲُ لِمَنْ دَعَا
119
خدا سنتا ہے جو اسے پکارے
119
لَیْسَ لِیْ وَرَاءَ ﷲِ وَوَرَائَكُمْ یَا سَادَتِیْ مُنْتَھٰی
120
میرا کوئی ٹھکانہ نہیں سوائے خدا کے اور سوائے آپ کے اے میرے سردار
120
مَا شَاءَ رَبِّیْ كَانَ وَمَا لَمْ یَشَٲْ لَمْ یَكُنْ
121
جو میرا رب چاہے وہ ہوتا ہے اور جو وہ نہ چاہے نہیں ہوتا
121
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ
122
اور نہیں ہے طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے
122
ٲَسْتَوْدِعُكُمَا ﷲَ، وَلَا جَعَلَہُ ﷲُ اٰخِرَ الْعَھْدِ مِنِّیْ اِلَیْكُمَا
123
میں آپ دونوں کو سپرد خدا کرتا ہوں اور خدا اس کو آپ کے ہاں میری آخری حاضری قرار نہ دے
123
انْصَرَفْتُ یَا سَیِّدِیْ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَمَوْلَایَ
124
میں واپس جاتا ہوں اے میرے آقا اے مومنوں کے امیرؑ اور میرے مددگار
124
وَٲَنْتَ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ یَا سَیِّدِیْ
125
اور آپ اے ابا عبد اللہؑ اے میرے سردار
125
وَسَلَامِیْ عَلَیْكُمَا مُتَّصِلٌ مَا اتَّصَلَ اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ
126
میرا سلام ہو آپ دونوں پر متواتر جب تک رات اور دن باقی ہیں
126
وَاصِلٌ ذٰلِكَ اِلَیْكُمَا غَیْرُ مَحْجُوْبٍ عَنْكُمَا سَلَامِیْ اِنْ شَاءَ ﷲُ
127
یہ سلام آپ دونوں کو پہنچتا رہے کبھی رکنے نہ پائے آپ پر میرا یہ سلام اگر خدا چاہے
127
وَٲَسْٲَلُہٗ بِحَقِّكُمَا ٲَنْ یَشَآءَ ذٰلِكَ وَیَفْعَلَ
128
تو سوال کرتا ہوں اس سے آپ کے واسطے کہ وہ یہی چاہے اور یہ کرے
128
فَاِنَّہٗ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ۔
129
کیونکہ وہ ہے حمد والا بزرگی والا
129
انْقَلَبْتُ یَا سَیِّدَیَّ عَنْكُمَا تَائِبًا، حَامِدًا لِلّٰہِ
130
میں آپ کے ہاں سے جاتا ہوں اے میرے سردار اور خدا سے توبہ کرتا ہوں، اس کی حمد کرتا ہوں
130
شَاكِرًا رَاجِیًا لِلْاِجَابَۃِ، غَیْرَ اٰیِسٍ وَلَا قَانِطٍ
131
شکر کرتا ہوں، قبولیت کا امیدوار ہوں، مجھے ناامید و مایوس نہ کرنا۔
131
اٰئِبًا عَائِدًا رَاجِعًا اِلٰی زِیَارَتِكُمَا
132
پھر آنے کی، زیارت کرنے کے ارادے سے
132
غَیْرَ رَاغِبٍ عَنْكُمَا وَلَا عَنْ زِیَارَتِكُمَا
133
نہ کہ آپ سے اور نہ آپ کی زیارت سے منہ موڑے ہوئے
133
بَلْ رَاجِعٌ عَائِدٌ اِنْ شَاءَ ﷲُ
134
بلکہ دوبارہ آنے کے لیے اگر خدا چاہے
134
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ
135
اور نہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے۔
135
یَا سَادَتِیْ رَغِبْتُ اِلَیْكُمَا وَاِلٰی زِیَارَتِكُمَا
136
اے میرے سردار میں شائق ہوں آپ کا اور آپ کی زیارت کا
136
بَعْدَ ٲَنْ زَھِدَ فِیْكُمَا وَفِیْ زِیَارَتِكُمَا ٲَھْلُ الدُّنْیَا
137
جبکہ بے رغبت ہو گئے ہیں آپ سے اور آپ دونوں کی زیارت کرنے سے یہ دنیا والے
137
فَلَا خَیَّبَنِیَ ﷲُ مِمَّا رَجَوْتُ وَمَا ٲَمَّلْتُ فِیْ زِیَارَتِكُمَا
138
پس خدا مجھے نا امید نہ کرے اس سے جس کی امید و آرزو رکھتا ہوں آپ کی زیارت کے واسطے
138
اِنَّہٗ قَرِیْبٌ مُجِیْبٌ۔
139
بے شک وہ نزدیک تر ہے قبول کرنے والا ہے۔
139