(۱۷) حدیث قدسی میں ہے کہ اے محمدؐ! ان لوگوں سے کہہ دو جو میرا قرب حاصل کرنا چاہیتے ہیں، یقین کے ساتھ سمجھ لو کہ یہ کلام ہر اس چیز سے افضل ہے جس کے ذریعے وہ میرا قرب حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ فرائض کی بجا آوری کے بعد یہی کلام ہے جس سے میرا قرب حاصل کیا جا سکتا ہے اور وہ یہ ہے:
اَللّٰهُمَّ اِنَّهٗ لَمْ یُمْسِ أَحَدٌ مِنْ خَلْقِكَ
1
اے معبود! یقیناً تیری مخلوق میں کوئی ایسا نہیں جو شام کرے
1
أَنْتَ اِلَیْهِ أَحْسَنُ صَنِیْعًا
2
کہ مجھ سے زیادہ اس پر تیرا احسان ہو
2
وَلَا لَهٗ أَدْوَمُ كَرَامَةً وَلَا عَلَیْهِ أَبْیَنُ فَضْلًا
3
نہ اس کے لیے تیری لگاتار مہربانی ہے نہ اس پر تیرا کھلا ہوا فضل ہے
3
وَلَا بِهٖ أَشَدُّ تَرَفُّقًا وَلَا عَلَیْهِ أَشَدُّ حِیَاطَةً
4
نہ اس کے ساتھ انتہائی نرمی ہے نہ اس کے لیے بیشتر نگہبانی ہے
4
وَلَا عَلَیْهِ أَشَدُّ تَعَطُّفًا مِنْكَ عَلَیَّ
5
اور نہ اس پر تیرا کچھ زیادہ کرم ہے جومجھ پر ہے
5
وَاِنْ كَانَ جَمِیْعُ الْمَخْلُوْقِیْنَ یُعَدِّدُوْنَ مِنْ ذٰلِكَ مِثْلَ تَعْدِیْدِیْ
6
اگرچہ ساری مخلوق اسی طرح شمار کرتی ہے جیسے میں نے ان چیزوں کو شمار کیا ہے
6
فَاشْهَدْ یَا كَافِیَ الشَّہَادَةِ بِأَنِّیْ أُشْهِدُكَ بِنِیَّةِ صِدْقٍ
7
تو بھی گواہ رہنا، اے کافی گواہی والے، اس بات پر کہ میں نے سچے دل سے تجھے گواہ بنایا ہے
7
بِأَنَّ لَكَ الْفَضْلَ وَالطَّوْلَ فِیْ اِنْعَامِكَ عَلَیَّ
8
اس پر کہ مجھے نعمتیں عنایت کرنے میں تیرا فضل و کرم بہت زیادہ ہے
8
مَعَ قِلَّةِ شُكْرِیْ لَكَ فِیْهَا
9
جب کہ میں ان پر بہت کم شکر کرتا ہوں
9
یَا فَاعِلَ كُلِّ اِرَادَةٍ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِهٖ
10
اے ہر ارادے کو انجام دینے والے، رحمت فرما محمدؐ اور ان کی آلؑ پر
10
وَطَوِّقْنِیْ أَمَانًا مِنْ حُلُوْلِ السَّخَطِ لِقِلَّةِ الشُّكْرِ
11
اور میری کم شکری کے باعث نزول بلا سے بچانے کے لیے امان کا طوق میرے گلے میں ڈال دے
11
وَأَوْجِبْ لِیْ زِیَادَةً مِنْ اِتْمَامِ النِّعْمَةِ بِسَعَةِ الْمَغْفِرَةِ
12
اور اپنی وسیع معافی کی بدولت میرے لیے نعمتیں بڑھا دے
12
أَمْطِرْنِیْ خَیْرَكَ، فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِهِ
13
مجھ پر اپنی طرف سے کرم کی بارش برسا، پس رحمت فرما حضرت محمدؐ اور ان کی آلؑ پر
13
وَلَا تُقَایِسْنِیْ بِسُوْءِ سَرِیْرَتِیْ
14
میری بدباطنی کے ساتھ میری جانچ نہ کر
14
وَامْتَحِنْ قَلْبِیْ لِرِضَاكَ
15
بلکہ میرے دل کو اپنی رضا کے لیے آزما
15
وَاجْعَلْ مَا تَقَرَّبْتُ بِہٖ اِلَیْكَ فِیْ دِیْنِكَ لَكَ خَالِصًا
16
جس چیز کے ذریعے میں تیرے دین کے قریب آیا ہوں، اسے اپنے لیے خالص قرار دے
16
وَلَا تَجْعَلْهُ لِلُزُوْمِ شُبْهَةٍ أَوْ فَخْرٍ أَوْ رِیَاءٍ یَا كَرِیْمُ
17
اور اسے کسی شبہے فخر اور نمائش میں شمار نہ کر اے کرم کرنے والے۔
17
مولف کہتے ہیں یہ دعا پاک رازوں میں سے ہے اور یہ اسرار قدسیہ (پاک راز) اکتیس دعاؤں پر مشتمل ہیں جو دنیا و آخرت کی حاجت روائی کے لیے ہیں کہ جن کو ہمارے بزرگ علماء نے متصل سند کے ساتھ نقل فرمایا ہے۔ ان میں سے بعض دعائیں مصباح المتہجد و مصباح کفعمیؒ میں بھی مذکور ہیں، خواہشمند مومنین کتاب بلد الامین، بحار الانوار کتاب الدعا یا جواہر السنیہ جیسی کتابوں کی طرف رجوع کریں اور یہاں ہم نے ان میں سے صرف ایک ہی دعا نقل کی ہے۔
(۱۸) یہ دعا بھی اسرار قدسیہ میں سے ہے۔ چنانچہ جو شخص کسی ضرورت یا سفر کے لیے نکلے اور اپنے اہل وعیال کو گھر چھوڑ جائے اور چاہتا ہو کہ اس کی حاجات پوری ہوں اور صحیح وسالم گھر وآپس لوٹ آئے تو وہ اپنے گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھے:
بِسْمِ ﷲِ مَخْرَجِیْ وَبِاِذْنِهٖ خَرَجْتُ
18
خدا کے نام کے ساتھ نکلا اور اس کے اذن سے چلا ہوں
18
وَعَلِمَ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ
19
وہ میرے گھر سے نکلنے سے پہلے ہی اس نکلنے کو جانتا ہے
19
وَأَحْصٰی عِلْمُهٗ مَا فِیْ مَخْرَجِیْ وَمَرْجِعِیْ
20
اس کا علم اسے شمار کر چکا ہے جو کچھ میرے جانے اور آنے میں ہے۔
20
تَوَكَّلْتُ عَلَی الْاِلٰهِ الْاَكْبَرِ تَوَكُّلَ مُفَوِّضٍ اِلَیْهِ أَمْرَهٗ
21
میں نے معبود اکبر پر بھروسہ کیا ہے اس کی طرح جس نے اپنا کام اس کے سپرد کیا ہے
21
وَمُسْتَعِیْنٍ بِہٖ عَلٰی شُؤُوْنِهٖ، مُسْتَزِیْدٍ مِنْ فَضْلِهٖ
22
اپنے سبھی کاموں میں اس سے مدد چاہتا ہے، اس کے فضل کا زیادہ طلب گار ہے
22
مُبْرِءٍ نَفْسَهٗ مِنْ كُلِّ حَوْلٍ وَمِنْ كُلِّ قُوَّةٍ اِلَّا بِہٖ
23
اپنے نفس کو ہر حرکت و قوت سے خالی جانتا ہے مگر جو اس کی طرف سے ہو
23
خُرُوْجَ ضَرِیْرٍ خَرَجَ بِضُرِّهٖ اِلٰی مَنْ یَكْشِفُهٗ
24
اس پریشان کی طرح نکلا ہوں جو پریشانی دور کرنے والے کی طرف چلتا ہے
24
وَخُرُوْجَ فَقِیْرٍ خَرَجَ بِفَقْرِهٖ اِلٰی مَنْ یَسُدُّهٗ
25
اس محتاج کی طرح نکلا ہوں جو حاجت روا کی طرف جاتا ہے
25
وَخُرُوْجَ عَائِلٍ خَرَجَ بِعَیْلَتِهٖ اِلٰی مَنْ یُغْنِیْهَا
26
اس بے مال کی طرح نکلا ہوں جو اس کی طرف جائے جو اسے غنی کرنے والا ہے
26
وَخُرُوْجَ مَنْ رَبُّهٗ أَكْبَرُ ثِقَتِهٖ
27
اس کی طرح نکلا ہوں جس کا سہارا رب اکبر ہے،
27
وَأَعْظَمُ رَجَائِهٖ وَأَفْضَلُ أُمْنِیَّتِهٖ
28
وہی اس کی بڑی امید گاہ ہے اور اس کی آرزو سے بلند ہے۔
28
ﷲُ ثِقَتِیْ فِیْ جَمِیْعِ أُمُوْرِیْ كُلِّهَا
29
تمام امور میں میرا سہارا اللہ ہ
29
بِهٖ فِیْہَا جَمِیْعًا أَسْتَعِیْنُ
30
سبھی امور میں اسی سے مدد مانگتا ہوں
30
وَلَا شَیْءَ اِلَّا مَا شَاءَ ﷲُ فِیْ عِلْمِهٖ
31
کچھ نہیں ہوتا مگر جو اللہ اپنے علم میں چاہتا ہے
31
أَسْأَلُ ﷲ خَیْرَ الْمَخْرَجِ وَالْمَدْخَلِ
32
میں اللہ سے بہترین روانگی اور واپسی کا سوالی ہوں
32
لَا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ اِلَیْهِ الْمَصِیْرُ
33
نہیں ہے معبود مگر وہ اسی کی طرف لوٹنا ہے۔
33