سید سعید علی بن فضل اللہ حسینی راوندی کی کتاب ”نثر اللئالی“ سے منقول ہے کہ ایک شخص نے حضرت عیسٰیؑ سے اپنے مقروض ہو نے کی شکایت کی تو آنجنابؑ نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو:
اَللّٰهُمَّ یَا فَارِجَ الْهَمِّ وَمُنَفِّسَ الْغَمِّ
1
اے معبود، اے اندوہ ہٹانے والے، اے غم کے دور کرنے والے
1
وَمُذْهِبَ الْاَحْزَانِ، وَمُجِیْبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّیْنَ
2
اور اے رنج وغم کے مٹا دینے والے، اے ناچاروں کی دعائیں قبول کرنے والے
2
یَا رَحْمٰنَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ وَرَحِیْمَهُمَا
3
اے دنیا و آخرت میں رحم کرنے والے اور دونوں میں مہربان
3
أَنْتَ رَحْمَانِیْ وَرَحْمٰنُ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ
4
تو مجھ پر رحم کرنے والا اور ہر چیز پر رحمت کرنے والا ہے
4
فَارْحَمْنِیْ رَحْمَةً تُغْنِیْنِیْ بِہَا عَنْ رَحْمَةِ مَنْ سِوَاكَ
5
پس مجھ پر ایسی رحمت عطا فرما کہ جس سے تو مجھے اپنے غیر کی رحمت سے بے نیاز کر دے
5
وَتَقْضِیْ بِهَا عَنِّی الدَّیْنَ
6
اور اس کے ذریعے میرا قرض ادا کر دے۔
6
پس اگر زمین کے ہم وزن سونے جتنا قرضہ بھی ہو تو خدائے تعالیٰ اسے ادا کر دے گا۔