یہ دعا شبّور کے نام سے معروف ہے اور اس کا جمعہ کے آخری اوقات میں پڑھنا مستحب ہے یہ مشہور دعاؤں میں سے ہے اور اکثر علمائے متقدمین اس کو ہمیشہ پڑھا کرتے تھے۔ مصباح ِشیخ طوسی، جمال الاسبوحِ سید ابن طاؤس اور کفعمی کی کتب میں یہ دعا معتبر اسناد کے ساتھ حضرت امام العصرؑ کے نائب خاص محمد بن عثمان عمری سے نقل ہوئی ہے ۔ نیز یہ دعا حضرت امام محمد باقرؑ و حضرت امام جعفر صادقؑ سے بھی روایت کی گئی ہے۔ علامہ مجلسی نے بحار الانوار میں اسے شرح کے ساتھ نقل کیا ہے اور یہاں ہم اسے مصباح سے نقل کر رہے ہیں:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ بِاسْمِكَ الْعَظِیْمِ الْأَعْظَمِ
1
اے معبود میں تیرے عظیم نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں، بڑی عظمت والے،
1
الأَعَزِّ الْأَجَلِّ الْأَكْرَمِ
2
بڑے روشن، بڑی عزت والے نام کے ذریعے۔
2
الَّذِیْ اِذَا دُعِیْتَ بِہٖ عَلٰی مَغَالِقِ ٲَبْوَابِ السَّمَآءِ لِلْفَتْحِ بِالرَّحْمَۃِ انْفَتَحَتْ
3
کہ جب آسمان کے بند دروازے رحمت کیلئے کھولنے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ کھل جاتے ہیں
3
وَاِذَا دُعِیْتَ بِہٖ عَلٰی مَضَآئِقِ ٲَبْوَابِ الْاَرْضِ لِلْفَرَجِ انْفَرَجَتْ
4
اور جب زمین کے تنگ راستے کھولنے کیلئے تجھے اس نام سے پکارا جائے تو وہ کشادہ ہو جاتے ہیں
4
وَاِذَا دُعِیْتَ بِہٖ عَلَی الْعُسْرِ لِلْیُسْرِ تَیَسَّرَتْ
5
اور جب سختی کے وقت آسانی کیلئے اس نام سے پکاریں تو آسانی ہو جا تی ہے
5
وَاِذَا دُعِیْتَ بِہٖ عَلَی الْاَمْوَاتِ لِلنُّشُوْرِ انْتَشَرَتْ
6
اور جب مردوں کو اٹھانے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ اٹھ کھڑے ہوتے ہیں
6
وَاِذَا دُعِیْتَ بِہٖ عَلٰی كَشْفِ الْبَٲْسَآءِ وَالضَّرَّآءِ انْكَشَفَتْ
7
اور تنگیاں اور سختیاں دور کرنے کیلئے تجھے اس نام سے پکاریں تو وہ دور ہو جاتی ہیں
7
وَبِجَلَالِ وَجْھِكَ الْكَرِیْمِ ٲَكْرَمِ الْوُجُوْھِ وَٲَعَزِّ الْوُجُوْھِ
8
اور سوالی ہوں تیری ذات کریم کے جلال کے ذریعے جو سب سے بزرگ ذات ہے سب سے معزز ذات ہے
8
الَّذِیْ عَنَتْ لَہُ الْوُجُوْہُ
9
کہ جس کے آگے چہرے جھکتے ہیں
9
وَخَضَعَتْ لَہُ الرِّقَابُ
10
اس کے سامنے گردنیں خم ہوتی ہیں
10
وَخَشَعَتْ لَہُ الْاَصْوَاتُ
11
اس کے حضور آوازیں کانپتی ہیں
11
وَوَجِلَتْ لَہُ الْقُلُوْبُ مِنْ مَّخَافَتِكَ
12
اور جس کے خوف سے دلوں میں لرزہ طاری ہو جاتا ہے
12
وَبِقُوَّتِكَ الَّتِیْ بِہَا تُمْسِكُ السَّمَآءَ
13
اور سوال کرتا ہوں تیری اس قوت کے ذریعے جس سے تو نے آسمان کو روک رکھا ہے
13
ٲَنْ تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ اِلَّا بِاِذْنِكَ
14
زمین پر گرنے سے، مگر جب تو اسے حکم دے
14
وَتُمْسِكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ ٲَنْ تَزُوْلَا
15
اور اس آسمان اور زمین کو روکا ہوا ہے کہ کھسک نہ جائیں
15
وَبِمَشِیَّتِكَ الَّتِیْ دَانَ لَھَا الْعَالَمُوْنَ
16
اور تیری اس مشیت کے ذریعے سوالی ہوں عالمین جس کے مطیع ہیں
16
وَبِكَلِمَتِكَ الَّتِیْ خَلَقْتَ بِھَا السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ
17
تیرے ان کلمات کے واسطے سے سوالی ہوں جن سے تو نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا
17
وَبِحِكْمَتِكَ الَّتِیْ صَنَعْتَ بِھَا الْعَجَائِبَ
18
تیری اس حکمت کے واسطے سے جس سے تو نے عجائب کو بنایا
18
وَخَلَقْتَ بِھَا الظُّلْمَۃَ وَجَعَلْتَہَا لَیْلًا
19
اور جس سے تو نے تاریکی کو خلق کیا اور اسے رات قرار دیا
19
وَجَعَلْتَ اللَّیْلَ سَكَنًا
20
اور اسے آرام کیلئے خاص کیا
20
وَّخَلَقْتَ بِھَا النُّوْرَ وَجَعَلْتَہٗ نَہَارًا
21
اور اپنی حکمت سے تو نے روشنی پیدا کی اور اسے دن کا نام دیا
21
وَجَعَلْتَ النَّہَارَ نُشُوْرًا مُبْصِرًا
22
اور دن کو جاگ اٹھنے اور دیکھنے کیلئے بنایا
22
وَخَلَقْتَ بِھَا الشَّمْسَ وَجَعلْتَ الشَّمْسَ ضِیَاءً
23
اور تو نے اس سے سورج کو پیدا کیا اور سورج کو روشن کیا
23
وَخَلَقْتَ بِھَا الْقَمَرَ وَجَعَلْتَ الْقَمَرَ نُوْرًا
24
تو نے اس سے چاند کو پیدا کیا اور چاند کو چمکدار بنایا
24
وَخَلَقْتَ بِھَا الْكَوَاكِبَ وَجَعلْتَہَا نُجُوْمًا
25
اور تو نے اس سے ستاروں کو پیدا کیا انہیں فروزاں کیا
25
وَبُرُوْجًا وَّمَصَابِیْحَ وَزِیْنَۃً وَّرُجُوْمًا
26
ان کے برج بنائے اور انہیں چراغ بنایا اور زینت بنایا، سنگبار بنایا
26
وَّجَعَلْتَ لَہَا مَشَارِقَ وَمَغَارِبَ
27
تو نے ان کیلئے مشرق اور مغرب بنائے
27
وَجَعَلْتَ لَہَا مَطَالِعَ وَمَجَارِیَ
28
تو نے ان کے چمکنے اور چلنے کی راہیں بنائیں
28
وَجَعَلْتَ لَہَا فَلَكًا وَّمَسَابِحَ
29
تو نے ان کیلئے فلک اور سیر کی جگہ بنائی
29
وَقَدَّرْتَہَا فِی السَّمَاءِ مَنَازِلَ فَٲَحْسَنْتَ تَقْدِیْرَہَا
30
اور آسمان میں ان کی منزلیں مقرر کیں پس تو نے ان کا بہترین اندازہ ٹھہرایا
30
وَصَوَّرْتَہَا فَٲَحْسَنْتَ تَصْوِیْرَہَا
31
اور تو نے انہیں شکل عطا کی کیا ہی اچھی شکل دی
31
وَٲَحْصَیْتَہَا بِٲَسْمَائِكَ اِحْصَآءً
32
اور انھیں اپنے ناموں کے ساتھ پوری طرح شمار کیا
32
وَّدَبَّرْتَہَا بِحِكْمَتِكَ تَدْبِیْرًا وَٲَحْسَنْتَ تَدْبِیْرَہَا
33
اور اپنی حکمت سے ان کا ایک نظام قائم کیا اور خوب تدبیر فرمائی
33
وَسَخَّرْتَہَا بِسُلْطَانِ اللَّیْلِ وَسُلْطَانِ النَّہَارِ
34
اور رات کے عرصے اور دن کی مدت کیلئے مطیع بنایا
34
وَالسَّاعَاتِ وَعَدَدَ السِّنِیْنَ وَالْحِسَابِ
35
اور ساعتوں اور سالوں کے حساب کا ذریعہ بنایا
35
وَجَعَلْتَ رُؤْیَتَہَا لِجَمِیْعِ النّاسِ مَرْءً وَّاحِدًا
36
اور سب لوگوں کیلئے ان کو دیکھنا یکساں کر دیا
36
وَٲَسْٲَلُكَ اللّٰھُمَّ بِمَجْدِكَ الَّذِیْ كَلَّمْتَ بِہٖ
37
اور سوال کرتا ہوں تجھ سے اے اللہ تیری اس بزرگی کے ذریعے جس سے تو نے کلام فرمایا
37
عَبْدَكَ وَرَسُوْلَكَ مُوْسَی بْنَ عِمْرَانَ عَلَیہِ السَّلَامُ
38
اپنے بندے اور رسول حضرت موسٰیؑ سے
38
فِی الْمُقَدَّسِیْنَ، فَوْقَ اِحْسَاسِ الْكَرُوْبِیْنَ، فَوْقَ غَمَآئِمِ النُّوْرِ
39
پاک لوگوں میں، جو فرشتوں کی سمجھ سے بالا، نور کے بادلوں سے بلند
39
فَوْقَ تَابُوْتِ الشَّہَادَۃِ، فِیْ عَمُوْدِ النَّارِ
40
تابوت شہادت سے اونچا، جو آگ کے ستون میں
40
وَفِیْ طُوْرِ سَیْنَآءَ، وَفِیْ جَبَلِ حُوْرِیْثَ
41
طور سینا میں، کوہ حوریث میں
41
فِی الْوَادِ الْمُقَدَّسِ فِی الْبُقْعَۃِ الْمُبَارَكَۃِ
42
وادئ مقدس میں، برکت والی زمین میں
42
مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ مِنَ الشَّجَرَۃِ
43
طور ایمن کی طرف ایک درخت سے
43
وَفِیْ ٲَرْضِ مِصْرَ بِتِسْعِ اٰیَاتٍ بَیِّنَاتٍ
44
جو سر زمین مصر میں پیدا ہوا سوال کرتا ہوں نو روشن معجزوں کے واسطے سے
44
وَّیَوْمَ فَرَقْتَ لِبَنِیْٓ اِسْرَائِیْلَ الْبَحْرَ
45
اور اس دن کے واسطے سے کہ جس دن تو نے بنی اسرا ئیل کیلئے دریا میں راستہ بنایا
45
وَفِی الْمُنْبَجِسَاتِ الَّتِیْ صَنَعْتَ بِھَا
46
اور ان چشموں میں جو پتھر سے جاری ہوئے کہ جن کے ذریعے تو نے
46
الْعَجَائِبَ فِیْ بَحْرِ سُوْفٍ
47
عجیب معجزات کو دریائے سوف میں ظاہر کیا۔
47
وَّعَقَدْتَ مَآءَ الْبَحْرِ فِیْ قَلْبِ الْغَمْرِ كَالْحِجَارَۃِ
48
اور تو نے دریا کے پانی کو بھنور کے درمیان پتھروں کی مانند جکڑ کے رکھ دیا
48
وَجَاوَزْتَ بِبَنِیٓ اِسْرَائِیْلَ الْبَحْرَ
49
اور تو نے بنی اسرائیل کو دریا سے گذار دیا
49
وَتَمَّتْ كَلِمَتُكَ الْحُسْنٰی عَلَیْھِمْ بِمَا صَبَرُوْا
50
اور ان کے بارے میں تیرا بہترین وعدہ پورا ہوا جب انھوں نے صبر کیا
50
وَٲَوْرَثْتَھُمْ مَشَارِقَ الْاَرْضِ وَمَغَارِبَھَا
51
اور تو نے ان کو زمین کے مشرقوں اور مغربوں کا مالک بنایا
51
الَّتِیْ بَارَكْتَ فِیْہَا لِلْعَالَمِیْنَ
52
جن میں تو نے عالمین کیلئے برکتیں رکھی ہیں
52
وَٲَغْرَقْتَ فِرْعَوْنَ وَجُنُوْدَھٗ وَمَرَاكِبَہٗ فِی الْیَمِّ
53
اور تو نے فرعون اور اس کے لشکر کو اور ان کی سواریوں کو دریائے نیل میں غرق کر دیا
53
وَبِاسْمِكَ الْعَظِیْمِ الْاَعْظَمِ الْاَعَزِّ الْاَجَلِّ الْاَكْرَمِ
54
اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے نام کے جو بلند تر، عزت والا، روشن بزرگی والا ہے
54
وَبِمَجْدِكَ الَّذِیْ تَجَلَّیْتَ بِہٖ لِمُوْسٰی كَلِیْمِكَ عَلَیہِ السَّلَامُ فِیْ طُوْرِ سَیْنَآءَ
55
اور بواسطہ تیری شان کے جو تو نے اپنے کلیم موسٰیؑ کے لیے طور سینا میں ظاہر کی
55
وَلِاِبْرَاھِیْمَ عَلَیہِ السَّلَامُ خَلِیْلِكَ مِنْ قَبْلُ فِیْ مَسْجِدِ الْخَیْفِ
56
اور اس سے پہلے اپنے خلیل ابراہیمؑ کیلئے مسجد خیف میں
56
وَلِاِسْحَاقَ صَفِیِّكَ عَلَیہِ السَّلَامُ فِیْ بِئْرِ شِیَعٍ
57
اور اپنے برگزیدہ اسحاقؑ کیلئے چاہ شیع میں ظاہر کی
57
وَّلِیَعْقُوْبَ نَبِیِّكَ عَلَیہِ السَّلَامُ فِیْ بَیْتِ اِیْلٍ
58
اور اپنے محبوب یعقوبؑ کیلئے بیت ایل میں ظاہر کی
58
وَّٲَوْفَیْتَ لِاِبْرَاھِیْمَ عَلَیہِ السَّلَامُ بِمِیْثَاقِكَ
59
اور تو نے ابراہیمؑ سے اپنا عہد و پیمان پورا کیا
59
وَلِاِسْحَاقَ بِحَلْفِكَ، وَلِیَعْقُوْبَ بِشَہَادَتِكَ
60
اور اسحاقؑ کیلئے اپنی قسم پوری کی اور یعقوبؑ کیلئے اپنی شہادت ظاہر کی
60
وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ بِوَعْدِكَ وَلِلدَّاعِیْنَ بِٲَسْمَائِكَ فَٲَجَبْتَ
61
اور مومنین سے اپنا وعدہ وفا کیا اور جنہوں نے تیرے ناموں کے ذریعے دعائیں کیں انہیں قبول کیا
61
وَبِمَجْدِكَ الَّذِیْ ظَھَرَ لِمُوْسَی بْنِ عِمْرَانَ عَلَیہِ السَّلَامُ عَلٰی قُبَّۃِ الرُّمّانِ
62
اور سوالی ہوں بواسطہ تیری اس شان کے جو قبۂ رمان پر موسٰیؑ ابن عمران کیلئے ظاہر ہوئی
62
وَبِاٰیَاتِكَ الَّتِیْ وَقَعَتْ عَلٰٓی ٲَرْضِ مِصْرَ بِمَجْدِ الْعِزَّۃِ وَالْغَلَبَۃِ
63
اور بواسطہ تیرے معجزوں کے جو ملک مصر میں تیری شان و عزت اور غلبہ سے
63
بِاٰیَاتٍ عَزِیْزَۃٍ، وَبِسُلْطَانِ الْقُوَّۃِ
64
عزت والی نشانیوں سے، غالب قوت سے
64
وَبِعِزَّۃِ الْقُدْرَۃِ، وَبِشَٲْنِ الْكَلِمَۃِ التَّآمَّۃِ
65
قدرت کی بلندی اور پورا ہونے والے قول کی شان سے رونما ہوئے
65
وَبِكَلِمَاتِكَ الَّتِیْ تَفَضَّلْتَ بِھَا عَلٰٓی ٲَھْلِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ
66
اور تیرے ان کلمات سے جن کے ذریعے تو نے آسمانوں اور زمین کے رہنے والوں
66
وَٲَھْلِ الدُّنْیَا وَٲَھْلِ الْاٰخِرَۃِ
67
اور اہل دنیا اور اہل آخرت پر احسان کیا
67
وَبِرَحْمَتِكَ الَّتِیْ مَنَنْتَ بِہَا عَلٰی جَمِیْعِ خَلْقِكَ
68
اور سوالی ہوں تیری اس رحمت کے ذریعے سے جس سے تو نے اپنی ساری مخلوق پر کرم کیا
68
وَبِاسْتِطَاعَتِكَ الَّتِیْ ٲَقَمْتَ بِہَا عَلَی الْعَالَمِیْنَ
69
اور تیری اس توانائی کے واسطے سے جس سے تو نے اہل عالم کو قائم رکھا
69
وَبِنُوْرِكَ الَّذِیْ قَدْ خَرَّ مِنْ فَزَعِہٖ طُوْرُ سَیْنَآءَ
70
سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نور کے جس کے خوف سے طور سینا چکنا چور ہوا
70
وَبِعِلْمِكَ وَجَلَالِكَ وَكِبْرِیَآئِكَ وَعِزَّتِكَ
71
سوالی ہوں تیرے اس علم و جلالت اور تیری بڑائی و عزت
71
وَجَبَرُوْتِكَ الَّتِیْ لَمْ تَسْتَقِلَّھَا الْاَرْضُ
72
اور تیرے جبروت کے واسطے سے جس کو زمین برداشت نہ کر سکی
72
وَانْخَفَضَتْ لَھَا السَّمٰوٰتُ
73
وَانْزَجَرَ لَھَا الْعُمْقُ الْاَكْبَرُ
74
اور اس سے زمین کی گہرائیاں کپکپا گئیں
74
وَرَكَدَتْ لَھَا الْبِحَارُ وَالْاَنْہَارُ
75
جس کے آگے سمندر اور نہریں رک گئیں
75
وَخَضَعَتْ لَھَا الْجِبَالُ
76
وَسَكَنَتْ لَھَا الْاَرْضُ بِمَنَاكِبِہَا
77
اور زمین اس کیلئے اپنے ستونوں پر ٹھہر گئی
77
وَاسْتَسْلَمَتْ لَھَا الْخَلَآئِقُ كُلُّھَا
78
اور اس کے سامنے ساری مخلوق سرنگوں ہو گئی
78
وَخَفَقَتْ لَھَا الرِّیَاحُ فِیْ جَرَیَانِہَا
79
اپنی رئووں پر چلتی ہوائیں اس کے سامنے پریشان ہو گئیں
79
وَخَمَدَتْ لَھَا النِّیْرَانُ فِیْ ٲَوْطَانِہَا
80
اس کیلئے آگ اپنے مقام پر بجھ گئی
80
وَبِسُلْطَانِكَ الَّذِیْ عُرِفَتْ لَكَ بِہِ الْغَلَبَۃُ دَھْرَ الدُّھُوْرِ
81
سوالی ہوں بواسطہ تیری اس حکومت کے جس کے ذریعے ہمیشہ ہمیشہ تیرے غلبے کی پہچان ہوتی ہے
81
وَحُمِدْتَّ بِہٖ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاَرَضِیْنَ
82
اور آسمانوں اور زمینوں میں اس سے تیری حمد ہوتی ہے
82
وَبِكَلِمَتِكَ كَلِمَۃِ الصِّدْقِ الَّتِیْ سَبَقَتْ لِأَبِیْنَآ اٰدَمَ عَلَیہِ السَّلَامُ
83
سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس سچے قول کے جو تو نے ہمارے باپ آدمؑ
83
وَذُرِّیَّتِہٖ بِالرَّحْمَۃِ
84
اور ان کی اولاد کیلئے رحمت کے ساتھ فرمایا ہے
84
وَٲَسْٲَلُكَ بِكَلِمَتِكَ الَّتِیْ غَلَبَتْ كُلَّ شَیْءٍ
85
سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس کلمہ کے جو تمام چیزوں پر غالب ہے
85
وَبِنُوْرِ وَجْھِكَ الَّذِیْ تَجَلَّیْتَ بِہٖ لِلْجَبَلِ
86
سوالی ہوں بواسطہ تیری ذات کے اس نور کے جس کا جلوہ تو نے پہاڑ پر ظاہر کیا
86
فَجَعَلْتَہٗ دَكًّا وَّخَرَّ مُوْسٰی صَعِقًا
87
تو وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا اور موسیؑ بے ہوش ہو کر گرپڑے
87
وَبِمَجْدِكَ الَّذِیْ ظَھَرَ عَلٰی طُوْرِ سَیْنَآءَ
88
سوالی ہوں بواسطہ تیری اس بزرگی کے جو طور سینا پر ظاہر ہوئی
88
فَكَلَّمْتَ بِہٖ عَبْدَكَ وَرَسُوْلَكَ مُوْسَی بْنَ عِمْرَانَ
89
تَو تُو اپنے بندے اور اپنے رسول موسٰیؑ بن عمران سے ہم کلام ہوا
89
وَبِطَلْعَتِكَ فِیْ سَاعِیْرَ
90
سوالی ہوں تیری نورانیت کے ذریعے جناب عیسٰیؑ کی مناجات کی جگہ میں
90
وَظُھُوْرِكَ فِیْ جَبَلِ فَارَانَ بِرَبَوَاتِ الْمُقَدَّسِیْنَ
91
اور تیرے نور کے ظہور کے ذریعے کوہ فاران میں بلند و مقدس مقامات میں
91
وَجُنُوْدِ الْمَلَائِكَۃِ الصَّآفِّیْنَ
92
صفیں باندھے ہوئے ملائکہ کی فوج کے ذریعے
92
وَخُشُوْعِ الْمَلَائِكَۃِ الْمُسَبِّحِیْنَ
93
اور تسبیح خواں ملائکہ کے خشوع کے ذریعے
93
وَبِبَرَكَاتِكَ الَّتِیْ بَارَكْتَ فِیْہَا عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ خَلِیْلِكَ عَلَیہِ السَّلَامُ
94
سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری ان برکات کے ذریعے جن سے تو نے برکت عطا کی اپنے خلیل ابراہیمؑ کو
94
فِیْ ٲُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
95
حضرت محمدؑ کی امت میں برکت دی
95
وَبَارَكْتَ لِاِسْحَاقَ صَفِیِّكَ فِیْ ٲُمَّۃِ عِیْسٰی عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ
96
اور اپنے برگزیدہ اسحاقؑ کو حضرت عیسٰیؑ کی امت میں برکت دی
96
وَبَارَكْتَ لِیَعْقُوْبَ اِسْرَائِیْلِكَ فِیْ ٲُمَّۃِ مُوْسٰی عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ
97
اور برکت دی تو نے اپنے خاص بندے یعقوبؑ کو حضرت موسٰیؑ کی امت میں
97
وَبَارَكْتَ لِحَبِیْبِكَ مُحَمَّدٍ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ فِیْ عِتْرَتِہٖ وَذُرِّیَّتِہٖ وَٲُمَّتِہٖ
98
اور برکت دی تو نے اپنے حبیب حضرت محمدؐ کو ان کی عترت، ذریت اور ان کی امت میں
98
اَللّٰھُمَّ وَكَمَا غِبْنَا عَنْ ذٰلِكَ وَلَمْ نَشْھَدْھٗ
99
خدایا جیسا کہ ہم ان کے عہد میں موجود نہ تھے
99
وَاٰمَنَّا بِہٖ وَلَمْ نَرَھٗ صِدْقًا وَّعَدْلًا
100
اور ہم نے انہیں دیکھا نہیں اور ان پر سچائی اور حقانیت کے ساتھ اور درستی سے ایمان لائے
100
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ
101
ہم چاہتے ہیں کہ محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت فرما
101
وَّٲَنْ تُبَارِكَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ
102
اور محمدؐ وآل محمدؑ پر برکت نازل فرما
102
وَتَرَحَّمَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ
103
اور محمدؐ و آل محمدؑ پر شفقت فرما
103
كَٲَفْضَلِ مَا صَلَّیْتَ وَبَارَكْتَ وَتَرَحَّمْتَ
104
جس طرح تو نے بہترین رحمت اور برکت اور شفقت
104
عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَاٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّكَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
105
ابرہیمؑ و آل ابراہیمؑ پر فرمائی تھی، بے شک تو حمد اور شان والا ہے
105
فَعَّالٌ لِّمَا تُرِیْدُ
106
جو چاہے سو کرنے والا ہے
106
✵✵ وَٲَنْتَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
107
✵✵ اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
107
اور علامہ مجلسیؒ نے مصباحِ سید بن باقیؒ سے نقل کیا ہے کہ دعائے سمات کے بعد یہ دعا پڑھیں: