دعا کیلئے بعض اوقات حالات اور مقامات کو افضل قرار دینا اس کا معنی ہرگز یہ نہیں ہے کہ باقی اوقات اور مقامات میں دعا قبول نہیں ہوتی اور ان میں رحمت خدا کے دروازے بند ہیں کیونکہ تمام اوقات اور مقامات خدا سے متعلق ہیں اور اس کی مخلوق ہیں جس وقت جس مقام اور جس حالت میں بھی خدا کو پکارا جائے تووہ سنتا ہے اور اپنے بندے کو جواب دیتا ہے لیکن جس طرح خدا نے اپنے بعض انبیاء کو بعض پر فضیلت دی ہے اسی طرح بعض اوقات ومقامات کو بھی بعض پر فضیلت حاصل ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم دعا کے لئے افضل ترین کو انتخاب کریں۔
مفاتیح الجنان اور دیگر کتب دعا میں مفصل طور پر دعا کے مخصوص اوقات اور حالات اور مقامات کو بیان کیا گیا ہے ہم اجمالاً بعض کو ذکر کرتے ہیں۔
۱۔ نماز کے بعد۔ امام صادقؑ فرماتے ہیں: (وسائل الشیعہ کتاب الصلاة ابواب تعقیب حدیث ۸)
۲۔ حالت سجدہ میں۔ امام رضاؑ فرماتے ہیں: (وسائل الشیعہ کتاب الصلاة ابواب سجود باب ۲۳ حدیث ۵)
۳۔ قرآن مجید کی ایک سو آیات کی تلاوت کے بعد۔ امام علیؑ فرماتے ہیں
(وسائل الشیعہ ابواب دعاء باب ۲۳ حدیث ۴)
۴۔ سحری کے وقت
پیغمبر اکرمؐ فرماتے ہیں بہترین وقت جس میں تم اللہ سے دعا مانگو سحر کا وقت ہے کیونکہ حضرت یعقوب نے بھی استغفار کو سحر کے وقت لئے مؤخر کر دیا تھا (مضمون حدیث) (میزان الحکمة حدیث ۵۶۵۸)
۵۔ رات کی تاریکی میں مخصوصاً طلوع فجر کے قریب۔
۶۔ شب و روز جمعہ
۷۔ ماہ مبارک رمضان ماہ رجب و ماہ شعبان
۸۔ شب ہائے قدر (شب ۱۹، ۲۱، ۲۳ رمضان)
۹۔ ماہ رمضان کا آخری عشرہ اور ماہ ذوالحجہ کی پہلی دس راتیں۔
۱۰۔ عید میلاد پیغمبر اکرمؐ و آئمہ معصومینؑ، عید فطر، عید قربان، عید غدیر۔
۱۱۔ بارش کے وقت۔
۱۲۔ عمرہ کرنے والے کی دعا، واپسی کے وقت یا واپسی سے پہلے۔
۱۳۔ جب اذان ہو رہی ہو۔
۱۴۔ تلاوت قرآن سننے کے وقت۔
۱۵۔ حالت روزہ میں افطار کے وقت یا افطار سے پہلے۔