تحفۃ الزائر میں ہے کہ شیخ مفیدؒ کا ارشاد ہے کہ امام علی رضاؑ کی نماز زیارت ادا کرنے کے بعد یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ یَا ﷲُ
1
اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے اللہ
1
الدَّائِمُ فِیْ مُلْكِہٖ، الْقَائِمُ فِیْ عِزِّھٖ
2
جو ہمیشہ سے حکمران اور ہمیشہ سے عزت دار ہے
2
الْمُطَاعُ فِیْ سُلْطَانِہٖ، الْمُتَفَرِّدُ فِیْ كِبْرِیَائِہٖ
3
اپنی حکومت میں اس کا حکم مانا جاتا ہے، اپنی بڑائی میں یگانہ ہے
3
الْمُتَوَحِّدُ فِیْ دَیْمُوْمِیَّۃِ بَقَائِہٖ
4
ہمیشہ باقی رہنے میں یکتا ہے
4
الْعَادِلُ فِیْ بَرِیَّتِہٖ، الْعَالِمُ فِیْ قَضِیَّتِہٖ
5
اپنی مخلوق میں عدل کرنے والا، اپنے فیصلے میں علم والا
5
الْكَرِیْمُ فِیْ تَٲْخِیْرِ عُقُوْبَتِہٖ
6
اپنی طرف سے سزا دینے میں دیر کرنے والا بزرگوار ہے
6
اِلٰھِیْ حَاجَاتِیْ مَصْرُوْفَۃٌ اِلَیْكَ
7
میرے معبود میری حاجات تیری بارگاہ میں پہنچ رہی ہیں
7
وَاٰمَالِیْ مَوْقُوْفَۃٌ لَدَیْكَ
8
میری تمنائیں تیرے سامنے جا ٹھہری ہیں
8
وَكُلَّمَا وَفَّقْتَنِیْ مِنْ خَیْرٍ
9
اور جب تو مجھے نیکی کی توفیق دیتا ہے
9
فَٲَنْتَ دَلِیْلِیْ عَلَیْہِ وَطَرِیْقِیْ اِلَیْہِ
10
پس تو ہی اس میں میرا رہبر اور تو ہی میرا راستہ ہے
10
یَا قَدِیْرًا لَا تَؤُوْدُھُ الْمَطَالِبُ
11
اے قدرت والے، حاجات تجھے تھکاتی نہیں
11
یَا مَلِیًّا یَلْجَٲُ اِلَیْہِ كُلُّ رَاغِبٍ
12
اے وہ مختار کہ ہر مشتاق جس کی پناہ لیتا ہے
12
مَا زِلْتُ مَصْحُوْبًا مِنْكَ بِالنِّعَمِ
13
تو نے ہمیشہ ہی مجھے اپنی نعمتوں سے ہمکنار کیا
13
جَارِیًا عَلٰی عَادَاتِ الْاِحْسَانِ وَالْكَرَمِ
14
تو نے ہمیشہ احسان و کرم کا سلسلہ جاری رکھا ہے
14
ٲَسْٲَلُكَ بِالْقُدْرَۃِ النَّافِذَۃِ فِیْ جَمِیْعِ الْاَشْیَاءِ
15
میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری قدرت کے واسطے سے جو سب چیزوں پر حاوی ہے
15
وَقَضَائِكَ الْمُبْرَمِ الَّذِیْ تَحْجُبُہٗ بِٲَیْسَرِ الدُّعَاءِ
16
تیرے محکم فیصلے کے واسطے سے جسے تھوڑی سی دعا بھی روک دیتی ہے
16
وَبِالنَّظْرَۃِ الَّتِیْ نَظَرْتَ بِہَا اِلَی الْجِبَالِ فَتَشَامَخَتْ
17
اور تیری نظر کے واسطے سے جو تو نے پہاڑوں پر ڈالی تو وہ بلند ہو گئے
17
وَاِلَی الْاَرَضِیْنَ فَتَسَطَّحَتْ
18
زمینوں پر ڈالی تو وہ بچھتی چلی گئیں
18
وَاِلَی السَّمٰوَاتِ فَارْتَفَعَتْ
19
وہ نظر آسمانوں پر کی تو وہ بالاتر ہو گئے
19
وَاِلَی الْبِحَارِ فَتَفَجَّرَتْ
20
سمندروں پر کی تو وہ پھٹ گئے
20
یَا مَنْ جَلَّ عَنْ ٲَدَوَاتِ لَحَظَاتِ الْبَشَرِ
21
کہ جو انسان کی نظروں میں آنے سے بلند تر ہے
21
وَلَطُفَ عَنْ دَقَائِقِ خَطَرَاتِ الْفِكَرِ
22
اور ذہن میں آنے والے خیالات کی رسائی سے دور ہے
22
لَا تُحْمَدُ یَا سَیِّدِیْ
23
تیری حمد نہیں ہو سکتی اے میرے مالک
23
اِلَّا بِتَوْفِیْقٍ مِنْكَ یَقْتَضِیْ حَمْدًا
24
لیکن تیری دی ہوئی توفیق سے کہ جس پر تیری حمد ہے
24
وَلَا تُشْكَرُ عَلٰی ٲَصْغَرِ مِنَّۃٍ
25
اور نہ تیرے چھوٹے سے احسان کا شکر ادا ہو سکتا ہے
25
اِلَّا اسْتَوْجَبْتَ بِہَا شُكْرًا
26
لیکن یہ کہ تو نے اس کا شکر واجب کیا
26
فَمَتٰی تُحْصٰی نَعْمَاؤُكَ یَا اِلٰھِیْ
27
پس کیسے شمار ہو تیری نعمتوں کا اے میرے معبود
27
وَتُجَازٰی اٰلَاؤُكَ یَا مَوْلَایَ
28
کیسے بدلہ ہو تیری مہربانیوں کا اے میرے آقا
28
وَتُكَافَٲُ صَنَائِعُكَ یَا سَیِّدِیْ
29
اور کس طرح حساب ہو تیرے احسانوں کا اے میرے سردار
29
وَمِنْ نِعَمِكَ یَحْمَدُ الْحَامِدُوْنَ
30
یہ بھی تیری نعمت ہے جو حمد کرتے ہیں حمد کرنے والے
30
وَمِنْ شُكْرِكَ یَشْكُرُ الشَّاكِرُوْنَ
31
اور تیری قدر دانی سے شکر کرنے والے شکر کرتے ہیں
31
وَٲَنْتَ الْمُعْتَمَدُ لِلذُّنُوْبِ فِیْ عَفْوِكَ
32
اور تو ہی ہے کہ گناہوں میں اپنے عفو کا سہارا دیتا ہے
32
وَالنَّاشِرُ عَلَی الْخَاطِئِیْنَ جَنَاحَ سِتْرِكَ
33
اور خطاکاروں کو اپنی پردہ پوشی سے ڈھانپ لیتا ہے
33
وَٲَنْتَ الْكَاشِفُ لِلضُّرِّ بِیَدِكَ
34
تو اپنے دست قدرت سے سختیاں دور کر دیتا ہے
34
فَكَمْ مِنْ سَیِّئَۃٍ ٲَخْفَاہَا حِلْمُكَ حَتّٰی دَخِلَتْ
35
پس کتنے ہی گناہ ہیں جن کو تیری نرمی چھپائے رکھتی ہے، وہ معدوم ہو جاتے ہیں
35
وَحَسَنَۃٍ ضَاعَفَہَا فَضْلُكَ
36
اور کتنی ہی نیکیاں ہیں کہ تیرا احسان انہیں دگنا کر دیتا ہے
36
حَتّٰی عَظُمَتْ عَلَیْھَا مُجَازَاتُكَ
37
ان پر تو بہت زیادہ جزا دیتا ہے
37
جَلَلْتَ ٲَنْ یُخَافَ مِنْكَ اِلَّا الْعَدْلُ
38
تو بلند ہے اس سے کہ تجھ سے ڈریں سوائے تیرے عدل کے
38
وَٲَنْ یُرْجٰی مِنْكَ اِلَّا الْاِحْسَانُ وَالْفَضْلُ
39
اور یہ کہ آرزو رکھیں تجھ سے سوائے تیرے احسان اور بخشش کے
39
فَامْنُنْ عَلَیَّ بِمَاٲَوْجَبَہٗ فَضْلُكَ
40
پس احسان فرما مجھ پر جسے تیرا فضل لازم کرے
40
وَلَا تَخْذُلْنِیْ بِمَا یَحْكُمُ بِہٖ عَدْلُكَ
41
اور مجھے نظر انداز نہ کر اس فیصلے پر جو تیرے عدل نے کیا ہو
41
سَیِّدِیْ لَوْ عَلِمَتِ الْاَرْضُ بِذُنُوْبِیْ لَسَاخَتْ بِیْ
42
میرے مالک اگر زمین میرے گناہوں کو جان جاتی تو مجھے نیچے دبا دیتی
42
ٲَوِ الْجِبَالُ لَھَدَّتْنِیْ، ٲَوِ السَّمٰوَاتُ لَاخْتَطَفَتْنِیْ
43
یا پہاڑ مجھے پیس ڈالتے، یا آسمان مجھے کھینچ لیتے
43
ٲَوِ الْبِحَارُ لَاَغْرَقَتْنِیْ
44
یا سمندر مجھ کو ڈبو دیتے
44
سَیِّدِیْ سَیِّدِیْ سَیِّدِیْ
45
میرے مالک، میرے مالک، میرے مالک
45
مَوْلَایَ مَوْلَایَ مَوْلَایَ
46
میرے آقا، میرے آقا، میرے آقا
46
قَدْ تَكَرَّرَ وُقُوْفِیْ لِضِیَافَتِكَ
47
یقیناً بار دیگر میں تیری مہمانی میں کھڑا ہوں
47
فَلَا تَحْرِمْنِیْ مَا وَعَدْتَ الْمُتَعَرِّضِیْنَ لِمَسْٲَلَتِكَ
48
پس مجھے اس چیز سے محروم نہ رکھ جس کا وعدہ مانگنے والوں سے تو نے کیا ہے جو تیرے ہاں آئیں
48
یَا مَعْرُوْفَ الْعَارِفِیْنَ، یَا مَعْبُوْدَ الْعَابِدِیْنَ
49
اے عرفاء کے پہچانے ہوئے، اے عبادت گزاروں کے معبود
49
یَامَشْكُوْرَ الشَّاكِرِیْنَ، یَا جَلِیْسَ الذَّاكِرِیْنَ
50
اے شاکرین کے مشکور، اے ذکر کرنے والوں کے ہم دم
50
یَا مَحْمُوْدَ مَنْ حَمِدَھٗ
51
اے حمد کرنے والوں کے محمود جو حمد کرے
51
یَا مَوْجُوْدَ مَنْ طَلَبَہٗ
52
اے موجود ہر طلبگار کے لیے
52
یَا مَوْصُوْفَ مَنْ وَحَّدَھٗ
53
اے توصیف شدہ کہ جو یگانہ ہے
53
یَا مَحْبُوْبَ مَنْ ٲَحَبَّہٗ
54
اے محبوں کے محبوب
54
یَا غَوْثَ مَنْ ٲَرَادَھٗ
55
اے پکارنے والوں کے داد رس
55
یَا مَقْصُوْدَ مَنْ ٲَنَابَ اِلَیْہِ
56
اے توبہ کرنے والوں کے مرکز نگاہ
56
یَا مَنْ لَا یَعْلَمُ الْغَیْبَ اِلَّا ھُوَ
57
اے وہ کہ جس کے سوا کوئی غیب کا جاننے والا نہیں
57
یَا مَنْ لَا یَصْرِفُ السُّوْءَ اِلَّا ھُوَ
58
اے وہ کہ جس کے سوا کوئی بدی کا معاف کرنے والا نہیں
58
یَا مَنْ لَا یُدَبِّرُ الْاَمْرَ اِلَّا ھُوَ
59
اے وہ کہ جس کے سوا کوئی کام بنانے والا نہیں
59
یَا مَنْ لَا یَغْفِرُ الذَّنْبَ اِلَّا ھُوَ
60
اے وہ کہ جس کے سوا کوئی گناہ کا معاف کرنے والا نہیں
60
یَا مَنْ لَا یَخْلُقُ الْخَلْقَ اِلَّا ھُوَ
61
اے وہ کہ جس کے سوا کوئی خلق کرنے والا نہیں
61
یَا مَنْ لَا یُنَزِّلُ الْغَیْثَ اِلَّا ھُوَ
62
اے وہ کہ جس کے سوا کوئی بارش برسانے والا نہیں ہے
62
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
63
محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر رحمت فرما
63
وَاغْفِرْ لِیْ یَا خَیْرَ الْغَافِرِیْنَ
64
اور مجھ کو بخش دے اے سب سے بڑھ کر بخشنے والے
64
رَبِّ اِنِّیْ ٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ حَیَاءٍ
65
اے پروردگار میں تجھ سے بخشش چاہتا ہوں حیا درانہ بخشش
65
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ رَجَاءٍ
66
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں امیدوارانہ بخشش
66
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ اِنَابَۃٍ
67
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں توبہ کی سی بخشش
67
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ رَغْبَۃٍ
68
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں رغبت کی سی بخشش
68
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ رَھْبَۃٍ
69
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں خائفانہ بخشش
69
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ طَاعَۃٍ
70
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں فرمانبردارانہ بخشش
70
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ اِیْمَانٍ
71
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں ایمان والی بخشش
71
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ اِقْرَارٍ
72
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں اقرار والی بخشش
72
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ اِخْلَاصٍ
73
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں خلوص والی بخشش
73
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ تَقْوٰی
74
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں پرہیزگارانہ بخشش
74
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ تَوَكُّلٍ
75
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں توکل والی بخشش
75
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ ذِلَّۃٍ
76
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں عاجزانہ بخشش
76
وَٲَسْتَغْفِرُكَ اسْتِغْفَارَ عَامِلٍ لَكَ ھَارِبٍ مِنْكَ اِلَیْكَ
77
تجھ سے بخشش چاہتا ہوں خدمتگار کی طرح جو تجھ سے ڈر کے تیری طرف بھاگا آئے
77
فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
78
پس محمدؐ و آل محمد پر رحمت نازل کر
78
وَتُبْ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ بِمَا تُبْتَ
79
اور میری توبہ قبول فرما اور میرے والدین کی توبہ قبول فرما جیسے تو قبول کرتا ہے توبہ
79
وَتَتُوْبُ عَلٰی جَمِیْعِ خَلْقِكَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
80
اور تمام بندوں کی توبہ بھی قبول فرما، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
80
یَا مَنْ یُسَمّٰی بِالْغَفوُرِ الرَّحِیْمِ
81
اے وہ جسے کہا جاتا ہے بخشنے والا مہربان
81
یَا مَنْ یُسَمّٰی بِالْغَفُوْرِ الرَّحِیْمِ
82
اے وہ جسے کہا جاتا ہے بخشنے والا مہربان
82
یَا مَنْ یُسَمّٰی بِالْغَفُوْرِ الرَّحِیْمِ
83
اے وہ جسے کہا جاتا ہے بخشنے والا مہربان
83
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
84
محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل کر
84
وَاقْبَلْ تَوْبَتِیْ، وَزَكِّ عَمَلِیْ
85
اور قبول کر میری توبہ، میرے عمل کو پاک بنا
85
وَاشْكُرْ سَعْیِیْ، وَارْحَمْ ضَرَاعَتِیْ
86
میری کوشش کو قبول فرما اور میری زاری پر رحم کر
86
وَلَا تَحْجُبْ صَوْتِیْ، وَلَا تُخَیِّبْ مَسْٲَلَتِیْ
87
اور میری آواز نہ روک اور میری حاجت رد نہ فرما
87
یَا غَوْثَ الْمُسْتَغِیْثِیْنَ
88
اے فریادیوں کی فریاد سننے والے
88
وَٲَبْلِغْ ٲَئِمَّتِیْ سَلَامِیْ وَدُعَائِیْ
89
میرے ائمہؑ کو میرا سلام اور دعا پہنچا
89
وَشَفِّعْھُمْ فِیْ جَمِیْعِ مَا سَٲَلْتُكَ
90
اور ان کو میرا شفاعت کرنے والا بنا سبھی حاجات میں جو میں نے طلب کیں
90
وَٲَوْصِلْ ھَدِیَّتِیْ اِلَیْھِمْ كَمَا یَنْبَغِیْ لَھُمْ
91
اور میرے ہدیہ کو ان تک اس طرح پہنچا دے جس طرح ان کو پسند ہو
91
وزِدْھُمْ مِنْ ذٰلِكَ مَا یَنْبَغِیْ لَكَ
92
اور یہ تحفہ جس طرح تو پسند کرتا ہے اسے بڑھا کر قبول فرما
92
بِٲَضْعَافٍ لَا یُحْصِیْہَا غَیْرُكَ
93
اتنے گنا بڑھا کر کہ تیرے سوا اس کا شمار کوئی نہ کر سکے
93
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
94
کوئی طاقت وقوت نہیں ہے مگر خدا کی طرف سے ملتی ہے جو بلند و برتر ہے
94
وَصَلَّی ﷲُ عَلٰی ٲَطْیَبِ الْمُرْسَلِیْنَ مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ الطَّاھِرِیْنَ۔
95
اور خدا مرسلوں میں سے پاکیزہ تر محمدؐ پر اور ان کے پاک خاندان پر رحمت کرے۔
95
مؤلف کہتے ہیں: علامہ مجلسیؒ نے بحار الانوار میں بعض بزرگان سے امام رضاؑ کیلئے ایک زیارت نقل کی ہے جو زیارتِ جوادیہ کے نام سے معروف ہے اس کے آخر میں تحریر فرمایا ہے کہ یہ زیارت پڑھنے کے بعد نماز زیارت بجا لائے، تسبیح پڑھے اور اسے حضرتؑ کیلئے ہدیہ کرے اور اس کے بعد یہ دعا پڑھے: اَللّٰھُمَّ اِنَّیْ اَسْئَلُكَ یَا ﷲُ الدَّآئِمُ .... یہ وہی دعا ہے جو ہم نے ابھی اوپر نقل کی ہے، لہٰذا جو بھی زائر مشہد مقدس میں زیارتِ جوادیہ پڑھے تو وہ اس دعا کا پڑھنا ہرگز ترک نہ کرے۔