پہلی دعا

امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ ادائے قرض کیلئے یہ دعا پڑھو:

اَللّٰهُمَّ لَحْظَةً مِنْ لَحَظَاتِكَ
1
اے معبود تیری نظروں میں سے ایک ہی نظر
1
تُیَسِّرُ عَلٰی غُرَمَائِیْ بِهَا الْقَضَاءَ
2
میرے قرض خواہوں کا قر ض ادا کر دے گی
2
وَتُیَسِّرُ لِیْ بِهَا الْاِقْتِضَاءَ
3
اور ان لوگوں کے تقاضے کو مجھ پر ہلکا کر دے گی
3
اِنَّكَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
4
کیونکہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
4

دوسری دعا

یہ دعا حضرت امام موسیٰ کاظمؑ سے مروی ہے:

اَللّٰهُمَّ ارْدُدْ اِلٰی جَمِیْعِ خَلْقِكَ مَظَالِمَهُمُ
5
اے معبود لوٹا دے ساری مخلوق کو ان کے ڈوبے ہوئے قرضے
5
الَّتِیْ قِبَلِیْ صَغِیْرَہَا وَكَبِیْرَہَا فِیْ یُسْرٍ مِنْكَ وَعَافِیَةٍ
6
جو مجھ پر ہیں چھوٹے ہیں یا بڑے، اپنی طرف سے آسانی و سہولت کے ساتھ
6
وَمَالَمْ تَبْلُغْهُ قُوَّتِیْ وَلَمْ تَسَعْهُ ذَاتُ یَدِیْ
7
کہ جن کی ادائیگی میری طاقت و وسعت سے باہر ہے
7
وَلَمْ یَقْوَ عَلَیْهِ بَدَنِیْ وَیَقِیْنِیْ وَنَفْسِیْ
8
جن کو ادا کرنا میرے بدن اور میری جان کے لئے دشوار ہے
8
فَأَدِّهٖ عَنِّیْ مِنْ جَزِیْلِ مَا عِنْدَكَ مِنْ فَضْلِكَ
9
پس وہ میری طرف سے ادا کر دے اور اپنے فضل سے اتنا زیادہ دے
9
ثُمَّ لَا تُخَلِّفْ عَلَیَّ مِنْهُ شَیْئًا
10
کہ پھر مجھ پر کسی کا کچھ بھی باقی نہ رہے
10
تَقْضِیْهِ مِنْ حَسَنَاتِیْ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
11
کہ جسے تو میری نیکیوں سے ادا کرے، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
11
أَشْهَدُ أَنْ لَا اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَهُ لَا شَرِیْكَ لَهٗ
12
میں گواہ ہوں کہ نہیں کوئی معبود مگر اللہ ہے وہ یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں
12
وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ
13
اور میں گواہ ہو محمدؐ اس کے بندے اور رسول ہیں
13
وَأَنَّ الدِّیْنَ كَمَا شَرَعَ وَأَنَّ الْاِسْلَامَ كَمَا وَصَفَ
14
یہ کہ دین وہ ہے جو اس نے مقرر کیا، اسلام وہی ہے جیسے اس نے بتایا
14
وَأَنَّ الْكِتَابَ كَمَا أَنْزَلَ وَأَنَّ الْقَوْلَ كَمَا حَدَّث
15
کتاب وہی ہے جیسے اس نے نازل کی، اور قول وہی ہے جو اس نے فرمایا
15
وَأَنَّ ﷲ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِیْنُ
16
اور یہ کہ خدا وہی آشکار حق ہے
16
ذَكَرَ ﷲ مُحَمَّدًا وَأَهْلَ بَیْتِهٖ بِخَیْرٍ
17
جس نے محمدؐ اور ان کے اہل بیتؑ کو خوبی سے یاد کیا
17
وَحَیًّا مُحَمَّدًا وَأَهْلَ بَیْتِهٖ بِالسَّلَامِ
18
اور درود بھیجتا ہے حضرت محمدؐ اور ان کے اہل بیتؑ پر سلام کے ساتھ۔
18