اس فصل میں تیس دعاؤں کا ذکر کیا جائے گا۔

پہلی دعا

امام جعفر صادقؑ سے مروی ہے کہ مشکل کے و قت یہ دعا پڑھو:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِیْ أَخْشَاكَ كَاَنِّیْ أَرَاكَ
1
اے معبود مجھے ایسا بنا دے گویا تجھے دیکھ رہا ہوں
1
وَأَسْعِدْنِیْ بِتَقْوَاكَ، وَلَا تُشْقِنِیْ بِنَشْطِیْ لِمَعَاصِیْكَ
2
مجھے اپنی حفاظت میں نیک بخت بنا اور اپنی نافرمانیوں کے نشے میں مجھے بدبخت نہ بنا
2
وَخِرْ لِیْ فِیْ قَضَائِكَ، وَبَارِكْ لِیْ فِیْ قَدَرِكَ
3
اپنے فیصلے میں میرے لیے بہتری فرما، اپنی تقدیر کو میرے لیے بابرکت بنا
3
حَتّٰی لَا أُحِبَّ تَأْخِیْرَ مَا عَجَّلْتَ وَلَا تَعْجِیْلَ مَا أَخَّرْتَ
4
یہاں تک کہ جن باتوں میں تو جلدی کرتا ہے ان میں تاخیر اور جن میں تیزی کرتا ہے ان میں جلدی نہ کروں
4
وَاجْعَلْ غِنَایَ فِیْ نَفْسِیْ
5
میرے نفس کو سیری عطا فرما
5
وَمَتِّعْنِیْ بِسَمْعِیْ وَبَصَرِیْ وَاجْعَلْهُمَا الْوَارِثَیْنِ مِنِّیْ
6
مجھے میرے کانوں آنکھوں سے فا ئدہ دے، ان دونوں کو میرا وارث بنا دے
6
وَانْصُرْنِیْ عَلٰی مَنْ ظَلَمَنِیْ
7
ظلم کرنے والوں کے خلاف میری مدد کر
7
وَأَرِنِیْ فِیْهِ قُدْرَتَكَ یَارَبِّ وَأَقِرَّ بِفَضْلِكَ عَیْنِیْ
8
اے رب اس میں مجھے اپنی قدرت دکھا اور اس سے میری آنکھیں ٹھنڈی کر۔
8

دوسری دعا

امام جعفر صادقؑ ہی سے روایت ہے کہ یہ دعا پڑھا کرو۔

اَللّٰهُمَّ أَعِنِّیْ عَلٰی هَوْلِ یَوْمِ الْقِیَامَةِ
9
اے معبود روز قیامت کے خطروں میں میری مدد فرمانا
9
وَأَخْرِجْنِیْ مِنَ الدُّنْیَا سَالِمًا
10
مجھے دنیا سے سلامتئ ایمان کے ساتھ اٹھانا
10
وَزَوِّجْنِیْ مِنَ الْحُوْرِ الْعِیْنِ
11
حور العین کےساتھ میرا نکاح کرانا
11
وَاكْفِنِیْ مَؤُوْنَتِیْ وَمَؤُوْنَةَ عِیَالِیْ وَمَؤُوْنَةَ النَّاسِ
12
میرے اخراجات، میرے عیال کے اخراجات اور لوگوں کے اخراجات میں میری مدد فرما
12
وَأَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِكَ فِیْ عِبَادِكَ الصَّالِحِیْنَ
13
اور مجھےاپنی رحمت کے ساتھ اپنے نیک بندوں میں داخل فرما۔
13

تیسری دعا

یہ وہ دعا ہے جوانسانوں کو گناہوں سے بچاتی ہے اور دنیا وآخرت کیلئے برابر کی مفید ہے۔

بِسْمِ ﷲ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
14
خدا کے نام سے جوبڑا رحم والا مہربان ہے
14
یَا مَنْ أَظْهَرَ الْجَمِیْلَ وَسَتَرَ الْقَبِیْحَ وَلَمْ یَهْتِكِ السِّتْرَ عَنِّیْ
15
اے وہ ذات جسں نے نیکی کو ظاہر کیا اور بدی کو ڈھانپ دیا اور میری پردہ دری نہیں کی
15
یَا كَرِیْمَ الْعَفْوِ یَا حَسَنَ التَّجَاوُزِ
16
اے معافی دینے میں سخی، بہترین درگذر کرنے والے
16
یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَةِ وَیَا بَاسِطَ الْیَدَیْنِ بِالرَّحْمَةِ
17
اے بہت بخشنے والے، اے رحمت کرنے میں کھلے ہاتھوں والے
17
یَا صَاحِبَ كُلِّ نَجْوٰی وَیَا مُنْتَهٰی كُلِّ شَكْوٰی
18
اے سرگوشی کے وقت حاضر اور اے ہر شکایت کے پہنچنے کےمقام
18
یَا كَرِیْمَ الصَّفْحِ یَا عَظِیْمَ الْمَنِّ
19
اے درگزر میں دریا دل، اے بڑے احسان والے
19
یَا مُبْتَدِیَٔ كُلِّ نِعْمَةٍ قَبْلَ اسْتِحْقَاقِہَا
20
اے حق داری سے پہلے نعمت عطا کر دینے والے
20
یَا رَبَّاهُ یَا سَیِّدَاهُ یَا مَوْلَاهُ یَا غَایَتَاهُ یَا غِیَاثَاهُ
21
اے پالنے والے، اے سردار، اے مالک، اے مقصود، اے فریاد رس
21
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وأَسْأَلُكَ أَنْ لَا تَجْعَلَنِیْ فِی النَّارِ
22
رحمت فرما محمدؐ وآلؑ محمد پر اور تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے جہنم میں نہ ڈالنا۔
22

چوتھی دعا

امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں کہ حاجتوں میں یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ أَنْتَ ثِقَتِیْ فِیْ كُلِّ كُرْبَةٍ
23
اے معبود تو ہر مصیبت میں میرا سہارا ہے
23
وَأَنْتَ رَجَائِیْ فِیْ كُلِّ شِدَّةٍ
24
ہر سختی میں تو ہی میری امید کی جگہ ہے
24
وَأَنْتَ لِیْ فِیْ كُلِّ أَمْرٍ نَزَلَ بِیْ ثِقَةٌ وَعُدَّةٌ
25
ہر تنگی جو مجھ پر آتی ہے اس میں تو ہی میرا آسرا ہے اور پونجی ہے
25
كَمْ مِنْ كَرْبٍ یَضْعُفُ عَنْهُ الْفُؤَادُ
26
کتنی ہی مشکلیں ہیں جن سے میرا دل کمزور ہو جاتا ہے،
26
وَتَقِلُّ فِیْهِ الْحِیْلَةُ، وَیَخْذُلُ عَنْهُ الْقَرِیْبُ وَالْبَعِیْدُ
27
تدبیریں ناکام ہو جاتی ہیں، اور اپنے بیگانے ساتھ چھوڑ جاتے ہیں
27
وَیَشْمَتُ بِہِ الْعَدُوُّ، وَتُعْیِیْنِیْ فِیْهِ الْاُمُوْرُ
28
دشمن طعنے دیتے ہیں، اور ہر کام پڑا رہ جاتا ہے
28
أَنْزَلْتُهٗ بِكَ وَشَكَوْتُهٗ اِلَیْكَ رَاغِبًا فِیْهِ عَمَّنْ سِوَاكَ
29
جب تیرے حضور آ تا ہوں، تجھ سے عرض کرتا ہوں تیرے سوا دوسروں سے منہ موڑ لیتا ہوں
29
فَفَرَّجْتَهٗ وَكَشَفْتَهٗ وَكَفَیْتَنِیْهِ
30
پس تو مشکل حل کرتا ہے، سختی دور کرتا ہے اور میری سرپرستی کرتا ہے
30
فَأَنْتَ وَلِیُّ كُلِّ نِعْمَةٍ وَصَاحِبُ كُلِّ حَاجَةٍ وَمُنْتَهٰی كُلِّ رَغْبَةٍ
31
اور تو ہی ہر نعمت کا مالک ہے، ہر حاجت میں مددگار ہے اور ہر خوہش پوری کرنے والا ہے
31
فَلَكَ الْحَمْدُ كَثِیْرًا وَلَكَ الْمَنُّ فَاضِلًا
32
پس تیرے لئے حمد ہے بہت بہت اور تو ہی احسان میں بڑھا ہوا ہے۔
32

مؤلف کہتے ہیں یہ وہی دعا ہے جو حضرت رسولؐ خدا نے بدر اور خندق کی جنگوں کے موقع پر پڑھی تھی اور سید الشھداؑ نے عاشورا کے دن پڑھی تھی۔ علاوہ ازیں دو اور دعائیں بھی ہیں جو آپؑ نے یوم عاشور کو پڑھیں، ان میں سے ایک وہ ہے جو آپ نے امام زین العابدینؑ کو تعلیم فرمائی جب کہ آپؑ کے بدن سے خون بہہ رہا تھا، پس آپؑ نے امام سجادؑ کو سینہ سے لگایا اور یہ دعا تعلیم فرمائی جو اہم حاجتوں اور سخت مصیبتوں اور غم اندیشوں کو دور کر نے کے لئے ہے۔

بِحَقِّ یٰس وَالْقُرْاٰنِ الْحَكِیْمِ
33
واسطہ دیتا ہوں یٰسین اور قرآن حکیم کا
33
وَبِحَقِّ طٰهٰ وَالْقُرْاٰنِ الْعَظِیْمِ
34
اور واسطہ دیتا ہوں طٰہٰ و القرآن عظیم کا
34
یَا مَنْ یَقْدِرُ عَلٰی حَوَائِجِ السَّائِلِیْنَ
35
اے وہ جو سوال کرنے والوں کی حاجتوں پر قادر ہے
35
یَا مَنْ یَعْلَمُ مَا فِی الضَّمِیْرِ
36
اے وہ کہ دلوں کی باتیں جانتا ہے
36
یَا مُنَفِّسًا عَنِ الْمَكْرُوْبِیْنَ
37
اور دکھیاروں کے دکھ دور کرتا ہے
37
یَا مُفَرِّجًا عَنِ الْمَغْمُوْمِْینَ
38
اور غم زدوں کے غم مٹاتا ہے
38
یَا رَاحِمَ الشَّیخِ الْكَبِیْرِ یَا رَازِقَ الطِّفْلِ الصَّغِیْرِ
39
اے بوڑھوں پر رحم کرنے والے، اے چھوٹے بچوں کو روزی دینے والے
39
یَا مَنْ لَا یَحْتَاجُ اِلَی التَّفْسِیْرِ
40
اے وہ جسے شرح بیان کی ضرورت نہیں
40
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِیْ كَذَا وَكَذَا
41
رحمت فرما سرکار محمد و آلؑ محمدؐ پر اور میری یہ حاجات پوری فرما۔
41

كَذَا وَكَذَا کی جگہ اپنی حاجات گنائے۔

پانچویں دعا

منقول ہے کہ ا مام جعفر صادقؑ نے اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کیئے اور پھر اس طرح دعا مانگی:

رَبِّ لَا تَكِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَةَ عَیْنٍ أَبَدًا
42
پالنے والے مجھے کبھی پلک جھپکنے کے وقت کے لیے بھی میرے نفس کے حوالے نہ کرنا
42
لَا أَقَلَّ مِنْ ذٰلِكَ وَلَا أَكْثَرَ
43
نہ ہی اس سے کم یا زیادہ وقت کے لیے
43

چھٹی دعا

امام جعفر صادقؑ ہی کے بارے میں منقول ہے کہ آپ یہ دعا کیا کرتے تھے:

ارْحَمْنِیْ مِمَّا لَا طَاقَةَ لِیْ بِہٖ وَلَا صَبْرَ لِیْ عَلَیْهِ
44
رحم کر مجھ پر ان تکلیفوں میں جن کے لیے مجھ میں طا قت ہے نہ صبر کا یارا
44

ساتویں دعا

امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں کہ حاجات میں اس طرح دعا مانگو:

اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ بِجَلَالِكَ وَجَمَالِكَ وَكَرَمِكَ
45
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے دبدے، تیری زیبائی اور تیری عطا کا واسطہ دے کر
45
أَنْ تَفْعَلَ بِیْ كَذَا وَكَذَا
46
کہ میری یہ اور یہ حاجات پوری فرما۔
46

كَذَا وَكَذَا کی بجا ئے اپنی حاجا ت بیان کرے۔

آٹھویں دعا

افضل بن یونس کہتے ہیں کہ امام موسی کاظمؑ نے مجھ سے فرمایا کہ یہ دعا کثرت سے پڑھا کرو

اَللّٰهُمَّ لَا تَجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُعَارِیْنَ وَلَا تُخْرِجْنِیْ مِنَ التَّقْصِیْرِ
47
اے معبود مجھے ان لوگوں میں نہ رکھ جن کا ایمان کچا ہے اور مجھے کوتاہی کرنے والوں میں سے شمار نہ کر۔
47

یعنی اے پروردگار مجھے ان لوگوں میں نہ رکھ جن کا ایمان عاریہ و بے ثبات ہے یا ایسے لوگ کہ جن کو تو نے شتر بے مہار کی طرح چھوڑ دیا ہے کہ جہاں چاہیں چرتے پھریں اور جہاں چاہیں چلے جائیں اور مجھ کو تقصیر سے باہر نہ نکال یعنی مجھے ایسا نہ بنا دے کہ خود کو قصور وار نہ سمجھوں بلکہ ایسا بنا کہ ہمیشہ خود کو تیرے حضور کوتاہی کرنے والا اور ناقص عمل والا تصور کروں۔

نویں دعا

امام محمد باقرؑ سے مروی ہے کہ حق تعالیٰ نے ایک دیہاتی کو ان کلموں کے سبب بخش دیا کہ جن کے ذریعے وہ دعا کیا کرتا تھا۔

اَللّٰهُمَّ اِنْ تُعَذِّبْنِیْ فَأَهْلٌ لِذٰلِكَ أَنَا
48
اے معبود اگر تو مجھے عذاب دے تو میں اسی لائق ہوں
48
وَاِنْ تَغْفِرْ لِیْ فَأَهْلٌ لِذٰلِكَ أَنْتَ
49
اگر تو مجھے بخش دے تو یہ تیرے شایان ہے۔
49

دسویں دعا

داؤد رقی سے مروی ہے کہ امام جعفر صادقؑ کو سنا آپ دعا میں جس چیز کے ساتھ زاری کر رہے تھے وہ پنجتن پاک یعنی محمدؐ و علیؑ و فاطمہؑ اور حسنینؑ کا واسطہ دیتے اور دعا مانگ رہے تھے۔