روایت ہوئی ہے کہ یہ دعائے ابوذر ہے اور جبرائیل نے حضرت رسولؐ اکرم کی خدمت میں عرض کیا کہ یہ دعا اہل آسمان میں بہت مشہور ہے۔
ابو حمزہ ثمالی سے روایت ہے کہ میں نے یہ دعا امام محمد باقرؑ سے حاصل کی اور آنجنابؑ نے فرمایا یہ جامع دعا ہے۔
بِسْمِ ﷲ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
4
خدا کے نام سے جو بڑا مہربان رحم والاہے
4
أَشْهَدُ أَنْ لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّهُ، وَحْدَهُ لَا شَرِیْكَ لَهٗ
5
میں گواہی دیتا ہوں نہیں معبود مگر اللہ جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں
5
وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ
6
اور گواہی دیتا ہوں کہ محمدؐ اس کے بندے اور رسولؐ ہیں
6
اٰمَنْتُ بِاللّٰهِ وَبِجَمِیْعِ رُسُلِهٖ
7
ایمان رکھتا ہوں اللہ پر اس کے تمام نبیوں پر
7
وَبِجَمِیْعِ مَا أُنْزِلَ بِہٖ عَلٰی جَمِیْعِ الرُّسُلِ
8
اور اس چیز پر جو اس نے اپنے تمام نبیوں پر نازل فرمائی
8
وَأَنَّ وَعْدَ ﷲِ حَقٌّ وَلِقَائَهُ حَقٌّ
9
اور یہ کہ اللہ کا وعدہ حق ہے اور اس سے ملاقات حق ہے
9
وَصَدَقَ اللّهُ وَبَلَّغَ الْمُرْسَلُوْنَ
10
اللہ نے سچ فرمایا اور نبیوں نے سچ پہنچایا
10
وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
11
حمد ہے اللہ کے لئے جو جہانوں کا رب ہے
11
وَسُبْحَانَ ﷲِ كُلَّمَا سَبَّحَ اللّٰهَ شَیْئٌ
12
اللہ تعالیٰ پاک ہے جب بھی کوئی چیز اس کی پاکی بیان کرتی ہے
12
وَكَمَا یُحِبُّ ﷲُ أَنْ یُسَبَّحَ
13
جیسے وہ چاہتا ہے کہ اس کی پاکی بیان ہو
13
وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ كُلَّمَا حَمِدَ اللّٰهَ شَیْئٌ
14
اور حمد ہے اللہ کیلئے جب کوئی چیز اس کی حمد کرے
14
وَكَمَا یُحِبُّ اللّهُ أَنْ یُحْمَدَ
15
جیسے وہ چاہتا ہے کہ اس کی حمد ہو
15
وَلَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ كُلَّمَا هَلَّلَ اللّٰهَ شَیْئٌ
16
نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے جب بھی کوئی چیز خدا کو معبود کہے
16
وَكَمَا یُحِبُّ اللّهُ أَنْ یُهَلَّلَ
17
جیسے وہ چاہتاہے کہ اسے معبود کہا جائے
17
وَﷲُ أَكْبَرُ كُلَّمَا كَبَّرَ اللّهَ شَیْئٌ
18
اللہ بزرگ تر ہے جب کوئی چیز اس کی بزرگی بیان کرے
18
وَكَمَا یُحِبُّ اللّهُ أَنْ یُكَبَّرَ
19
جیسے وہ چاہتا ہے کہ اسے بزرگ کہا جائے
19
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ مَفَاتِیْحَ الْخَیْرِ
20
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بھلائیوں کی کنجیوں کا
20
وَخَوَاتِیْمَهُ وَسَوَابِغَهُ وَفَوَائِدَهُ وَبَرَكَاتِهِ
21
ان کے انجام، ان کے کامل ہونے، اور ان کے فائدوں اور بر کتوں کا
21
وَمَا بَلَغَ عِلْمَهُ عِلْمِیْ وَمَا قَصَرَ عَنْ اِحْصَائِهِ حِفْظِیْ
22
جن کو میرا علم جان نہ سکے اور میری یاد ان کو شمار نہ کر سکتی ہو۔
22
اَللّٰهُمَّ انْهَجْ لِیْ أَسْبَابَ مَعْرِفَتِهِ
23
اے معبود میرے لئے خیر کو جاننے کے وسیلے فراہم کر دے
23
وَافْتَحْ لِیْ أَبْوَابَهُ، وَغَشِّنِیْ بَرَكَاتِ رَحْمَتِكَ
24
اور مجھ پر اس کی راہیں کھول دے، مجھے اپنی رحمت کی چھاؤں میں رکھ
24
وَمُنَّ عَلَیَّ بِعِصْمَةٍ عَنِ الْاِزَالَةِ عَنْ دِیْنِكَ
25
مجھ پر یہ احسان فرما کہ میں تیرے دین سے ہٹنے نہ پاؤں
25
وَطَهِّرْ قَلْبِیْ مِنَ الشَّكِّ
26
میرے دل سے شک دور کر دے
26
وَلَا تَشْغَلْ قَلْبِیْ بِدُنْیَایَ وَعَاجِلِ مَعَاشِیْ
27
میرے دل کو اس دنیا اور عارضی زندگی میں نہ لگنے دے
27
عَنْ اٰجِلِ ثَوَابِ اٰخِرَتِیْ
28
کہ وہ آخرت کے دائمی ثواب کو بھول نہ جائے
28
وَاشْغَلْ قَلْبِیْ بِحِفْظِ مَا لَا تَقْبَلُ مِنِّیْ جَهْلَهٗ
29
میرے دل کو اس چیز میں لگا دے کہ جس کا نہ جاننا تجھے منظور نہیں
29
وَذَلِّلْ لِكُلِّ خَیْرٍ لِسَانِیْ
30
میری زبان کو ہر اچھائی کے لیے نرم کر دے
30
وَطَهِّرْ قَلْبِیْ مِنَ الرِّیَاءِ وَلَا تُجْرِهٖ فِیْ مَفَاصِلِیْ
31
میرے دل کو نمائش سے پاک کر اور اسے میرے اعضاء میں نہ آنے دے
31
وَاجْعَلْ عَمَلِیْ خَالِصًا لَكَ
32
اور ایسا کر کہ میرا عمل خاص تیرے لئے ہو۔
32
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ
33
اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں برائی سے
33
وَأَنْوَاعِ الْفَوَاحِشِ كُلِّہَا ظَاهِرِهَا وَبَاطِنِہَا وَغَفَلَاتِہَا
34
اور ہر طرح کی بے حیائی سے جو عیاں و نہاں ہے اور وہ جو یاد میں نہیں
34
وَجَمِیْعِ مَا یُرِیْدُنِیْ بِہٖ الشَّیْطَانُ الرَّجِیْمُ
35
ان باتوں سے جن میں راندے ہوئے شیطان نے میرا ارادہ کیا
35
وَمَا یُرِیْدُنِیْ بِہِ السُّلْطَانُ الْعَنِیْدُ
36
اور جن باتوں میں دشمنی رکھنے والے حاکم نے میرا قصد کیا
36
مِمَّا أَحَطْتَ بِعِلْمِهٖ وَأَنْتَ الْقَادِرُ عَلٰی صَرْفِهِ عَنِّیْ
37
کہ جو تیرے علم میں ہیں اور انہیں مجھ سے دور کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔
37
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُ بِكَ مِنْ طَوَارِقِ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ
38
اے معبودمیں تیری پناہ لیتا ہوں جن و انس کے حملوں سے
38
وَزَوَابِعِهِمْ وَبَوَائِقِهِمْ وَمَكَائِدِهِمْ
39
اور ان کے پیروکاروں، ان کی بدمستیو،ں ان کے حیلوں سے
39
وَمَشَاهِدِ الْفَسَقَةِ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ
40
اور جن و انس میں سے آ ٹپکنے والے بدکاروں سے
40
وَأَنْ أُسْتَزَلَّ عَنْ دِیْنِیْ فَتَفْسُدُ عَلَیَّ اٰخِرَتِیْ
41
اور اس سے کہ دین میں لغزش کھا جاؤں اور میری آخرت خراب ہو جائے
41
وَأَنْ یَكُوْنَ ذٰلِكَ مِنْهُمْ ضَرَرًا عَلَیَّ فِیْ مَعَاشِیْ
42
ایسا نہ ہو کہ ان کی طرف سے میری زندگی کو نقصان پہنچ جائے
42
أَوْ یَعْرِضَ بَلَاءٌ یُصِیْبُنِیْ مِنْهُمْ
43
یا ان کے ہاتھوں میں کسی سختی میں پڑ جاؤں
43
لَا قُوَّةَ لِیْ بِہٖ وَلَا صَبْرَ لِیْ عَلَی احْتِمَالِهٖ
44
کہ اسے برداشت نہ کر سکوں اور اس میں صبر نہ کر پاؤں
44
فَلَا تَبْتَلِیَنِّیْ یَا اِلٰهِیْ بِمُقَاسَاتِهٖ
45
پس اے اللہ تو مجھے اس سختی میں نہ ڈالیو
45
فَیَمْنَعُنِیْ ذٰلِكَ عَنْ ذِكْرِكَ، وَیَشْغَلُنِیْ عَنْ عِبَادَتِكَ
46
کہ وہ مجھ کو تیری یاد سے روک دے اور تیری بندگی سے ہٹا دے
46
أَنْتَ الْعَاصِمُ الْمَانِعُ الدَّافِعُ الْوَاقِیْ مِنْ ذٰلِكَ كُلِّهٖ
47
ہاں تو ہی اس سے بچانے والا، اسے روکنے والا، دورکرنے والا اور اس سے بچانے والاہے
47
أَسْأَلُكَ اَللّٰهُمَّ الرَّفَاهِیَّةَ فِیْ مَعِیْشَتِیْ عَلٰی مَا أَبْقَیْتَنِیْ
48
سوال کرتا ہوں اے معبود کہ میری زندگی میں ایسی معاشی آسودگی عطا فرما
48
مَعِیْشَةً أَقْوٰی بِہَا عَلٰی طَاعَتِكَ
49
کہ جس سے میں تیری اطاعت کرنے کی طاقت پاؤں
49
وَأَبْلُغُ بِہَا رِضْوَانَكَ وَأَصِیْرُ بِہَا اِلٰی دَارِ الْحَیَوَانِ غَدًا
50
اور یوں تیری خوشنودی حاصل کروں پھر کل کو ابدی زندگی تک جا پہنچوں
50
وَلَا تَرْزُقْنِیْ رِزْقًا یُطْغِیْنِیْ
51
مجھے ایسی روزی نہ دے کہ سر کش بنوں
51
وَلَا تَبْتَلِیَنِّیْ بِفَقْرٍ أَشْقٰی بِہٖ مُضَیَّقًا عَلَیَّ
52
اور نہ ہی ایسے فقر میں مبتلا کر کہ تنگی میں پڑ کے بدبخت ہو جاؤں
52
أَعْطِنِیْ حَظًّا وَافِرًا فِیْ اٰخِرَتِیْ
53
تو مجھے آخرت میں زیادہ حصہ دے
53
وَمَعَاشًا وَاسِعًا هَنِیْئًا مَرِیْئًا فِیْ دُنْیَایَ
54
دنیا میں کشادہ، خوشگوار اور بہتر روزی نصیب فرما
54
وَلَا تَجْعَلِ الدُّنْیَا عَلَیَّ سِجْنًا
55
اور دنیا کو میرے لئے قید خانہ نہ بنا
55
وَلَا تَجْعَلْ فِرَاقَہَا عَلَیَّ حُزْنًا
56
نہ ہی اس سے جدائی میرے لئے غم کا موجب بنے
56
أَجِرْنِیْ مِنْ فِتْنَتِہَا
57
مجھے اس کے فتنوں سے بچا
57
وَاجْعَلْ عَمَلِیْ فِیْہَا مَقْبُوْلًا وَسَعْیِیْ فِیْہَا مَشْكُوْرًا
58
اس میں میرے عمل کو قبول فرما اور میری کوشش کو پسندیدہ قرار دے
58
اَللّٰهُمَّ وَمَنْ أَرَادَنِیْ بِسُوْءٍ فَأَرِدْهُ بِمِثْلِهِ
59
اے معبود جو مجھ سے برائی کا ارادہ کرے تو بھی اس سے ایسا ہی کر
59
وَمَنْ كَادَنِیْ فِیْہَا فَكِدْهُ
60
جو مجھے فریب دیتا ہے تو بھی اسے فریب میں ڈال
60
وَاصْرِفْ عَنِّیْ هَمَّ مَنْ أَدْخَلَ عَلَیَّ هَمَّهُ
61
جو مجھے ڈراتا ہے اس کا ڈر میرے دل سے نکال دے
61
وَامْكُرْ بِمَنْ مَكَرَ بِیْ فَاِنَّكَ خَیْرُ الْمَاكِرِیْنَ
62
اور جو مجھے پھنسائے تو بھی اسے پھنسا دے کہ یقیناً تو اچھی تدبیر والا ہے
62
وَافْقَأْ عَنِّیْ عُیُوْنَ الْكَفَرَةِ الظَّلَمَةِ وَالطُّغَاةِ ا لْحَسَدَةِ
63
تو میری طرف سے کافروں، ظالموں اور سرکشوں حاسدوں کی آنکھیں نکال دے۔
63
اَللّٰهُمَّ وَأَنْزِلْ عَلَیَّ مِنْكَ السَّكِیْنَةَ
64
اے معبود مجھ پر اپنی طرف سے تسلی کا نزول فرما
64
وَأَلْبِسْنِیْ دِرْعَكَ الْحَصِیْنَةَ
65
مجھ کو اپنی محکم تر زرہ پہنا دے
65
وَاْحفَظْنِیْ بِسِرِّكَ الْوَاقِیْ
66
اپنے باطنی امر کے ساتھ میری حفاظت فرما
66
وَجَلِّلْنِیْ عَافِیَتَكَ النَّافِعَةَ
67
مجھے اپنی بہترین عافیت میں چھپا دے
67
وَصَدِّقْ قَوْلِیْ وَفِعَالِیْ
68
میرے قول و فعل کو سچا ثابت کر دے
68
وَبَارِكْ لِیْ فِیْ وَلَدِیْ وَأَهْلِیْ وَمَالِیْ
69
میری اولاد، میرے خاندان اور مال میں برکت دے
69
اَللّٰهُمَّ مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ
70
اے معبود جو میں بھیج چکا ہوں، جو بھیج رہا ہوں،
70
وَمَا أَغْفَلْتُ، وَمَا تَعَمَّدْتُ، وَمَا تَوَانَیْتُ
71
جس سے غفلت برتی ہے، جو دانستہ کیا، جس میں سستی دکھائی ہے،
71
وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ فَاغْفِرْهُ لِیْ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
72
جو کچھ ظاہراً کیا، جو چھپ کر کیا، وہ بخش دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
72
یَا نُوْرُ یَا قُدُّوْسُ یَا أَوَّلَ الْاَوَّلِیْنَ
79
اے روشن کرنے والے، اے پاک تر، اے پہلوں سے پہلے
79
وَیَا اٰخِرَ الْاَخِرِیْنَ، یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ
80
اور پچھلوں سے پچھلے، اے بڑے رحم والے اے مہربان
80
اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تُغَیِّرُ النِّعَمَ
81
میرے وہ گناہ بخش دے جو نعمتوں سے محرومی کا باعث ہیں
81
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تُحِلُّ النِّقَمَ
82
میرے وہ گناہ بخش دے جو عذاب کا موجب ہیں
82
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تَهْتِكُ الْعِصَمَ
83
اور میرے وہ گناہ بخش دے جو پردہ فاش کرنے کا سبب ہیں
83
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تُنْزِلُ الْبَلَاءَ
84
اور میرے وہ گناہ بخش دے جو نزولِ بلا کا سبب ہیں
84
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تُدِیْلُ الْاَعْدَاءَ
85
اور میرے وہ گناہ بخش دے جو دشمنوں کو جرأت دلاتے ہیں
85
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تُعَجِّلُ الْفَنَاءَ
86
میرے وہ گناہ بخش دے جو تباہی میں جلدی کا موجب ہیں
86
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تَقْطَعُ الرَّجَاءَ
87
میرے وہ گناہ بخش دے جو امیدیں قطع کر دیتے ہیں
87
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تُظْلِمُ الْهَوَاءَ
88
میرے وہ گناہ بخش دے جو ما حول کو بگاڑتے ہیں
88
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تَكْشِفُ الْغِطَاءَ
89
میرے وہ گناہ بخش دے جو شرم کا پردہ چاک کرتے ہیں
89
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تَرُدُّ الدُّعَاءَ
90
میرے وہ گناہ بخش دے جو دعاؤں کو رد کراتے ہیں
90
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ تَرُدُّ غَیْثَ السَّمَاءِ
91
اور میرے وہ گناہ بخش دے جوبارش میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔
91
اَللّٰهُمَّ كَتَبْتَ الْاٰثَارَ ، وَعَلِمْتَ الْاَخْبَارَ
94
اے معبود تو نے اعمال لکھ لیے، تو خبروں کو جانتا ہے
94
وَاطَّلَعْتَ عَلَی الْاَسْرَارِ، فَحُلْتَ بَیْنَنَا وَبَیْنَ الْقُلُوْبِ
95
ہر راز تجھ پر عیاں ہے، تو ہمارے اور ہمارے دلوں کے درمیان حائل ہے
95
فَالسِّرُّ عِنْدَكَ عَلَانِیَةٌ، وَالْقُلُوْبِ اِلَیْكَ مُفْضَاةٌ
96
پس ہمارا ہر راز تجھ پر عیاں ہے اور دل تیرے آگے سر نگوں ہیں
96
وَاِنَّمَا أَمْرُكَ لِشَیْءٍ اِذَا أَرَدْتَهُ أَنْ تَقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ
97
بے شک کسی چیز کیلئے حکم یہ ہے کہ جب تو ارادہ کرے اور تو اس سے کہتا ہے تو ہو جا تو وہ ہو جاتی ہے
97
فَقُلْ بِرَحْمَتِكَ لِطَاعَتِكَ أَنْ تَدْخُلَ فِیْ كُلِّ عُضْوٍ مِنْ أَعْضَائِیْ
98
پس اپنی رحمت کے ساتھ طاعت سے کہہ دے کہ وہ میرے اعضاء میں سے ہر عضو میں داخل ہو جائے
98
وَلَا تُفَارِقَنِیْ حَتّٰی أَلْقَاكَ
99
اور مجھ سے دور نہ ہو حتیٰ کہ تجھ سے جا ملوں
99
وَقُلْ بِرَحْمَتِكَ لِمَعْصِیَتِكَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ كُلِّ عُضْوٍ مِنْ أَعْضَائِیْ
100
اپنی رحمت کے ساتھ نافرمانی سے کہہ دے کہ وہ میرے اعضاء میں سے ہر عضو سے نکل جائے
100
فَلَا تُقَرِّبَنِیْ حَتّٰی أَلْقَاكَ
101
اور میرے قریب نہ آئے حتیٰ کہ تجھ سے جا ملوں
101
وَارْزُقْنِیْ مِنَ الدُّنْیَا وَزَهِّدْنِیْ فِیْہَا
102
مجھے مالِ دنیا دے اور اس سے بے پروا کر دے
102
وَلَا تَزْوِهَا عَنِّیْ وَرَغْبَتِیْ فِیْہَا یَا رَحْمٰنُ
103
اور اسے مجھ سے دور نہ کر جب میں اسے چاہوں، اے بڑے رحم والے
103
علی بن ابراہیم اپنے والد سے، وہ ابن محبوب سے، وہ علاء بن رزین سے اور وہ عبد الرحمن بن سیابہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت امام جعفر صادقؑ نے مجھے یہ دعا تعلیم فرمائی:
الْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلِیِّ الْحَمْدِ وَأَهْلِهٖ وَمُنْتَہَاهُ وَمَحَلِّهٖ
104
حمد اللہ کے لئے جو حمد کا مالک ہے، وہ اس کا اہل، اس کی انتہا اور مقام ہے
104
أَخْلَصَ مَنْ وَحَّدَهُ، وَاهْتَدٰی مَنْ عَبَدَهُ
105
وہ کھرا ہے جو اسے یکتا جانے، وہ ہدایت پا گیا جس نے اس کی عبادت کی
105
وَفَازَ مَنْ أَطَاعَهٗ، وَأَمِنَ الْمُعْتَصِمُ بِہٖ
106
کامیاب ہوا جس نے اطاعت کی، اس نے امان پائی جو اس کی پنا ہ میں آیا
106
اَللّٰهُمَّ یَاذَاالْجُوْدِ وَالْمَجْدِ وَالثَّنَاءِ الْجَمِیْلِ وَالْحَمْدِ
107
اے معبود تو سخاوت، شان اور بہترین تعریف و خوبی کا مالک ہے۔
107
أَسْأَلُكَ مَسْأَلَةَ مَنْ خَضَعَ لَكَ بِرَقَبَتِهٖ
108
تجھ سے سوال کرتا ہوں اس سوالی کی طرح جو تیرے آگے پوری طرح جھکا ہوا ہے
108
وَرَغَمَ لَكَ أَنْفَهُ، وَعَفَّرَ لَكَ وَجْهَهُ، وَذَلَّلَ لَكَ نَفْسَهُ
109
تیرے سامنے ناک رگڑتا ہے، تیرے لئے منہ پر خاک ملی ہے، تیرے سامنے پست ہوا
109
وَفَاضَتْ مِنْ خَوْفِكَ دُمُوْعُهُ وَتَرَدَّدَتْ عَبْرَتُهُ
110
تیرے خوف سے اس کے آنسو نکل کر اس کے رخساروں پر بہہ رہے ہیں
110
وَاعْتَرَفَ لَكَ بِذُنُوْبِہٖ
111
تیرے سامنے اپنے گناہوں کا اقراری ہے
111
وَفَضَحَتْهُ عِنْدَكَ خَطِیْئَتُهُ، وَشَأَنَتْهُ عِنْدَكَ جَرِیْرَتُهُ
112
اس کی خطاؤں نے اس کو تیرے سامنے رسوا کیا، اس کے جرائم نے اسے تیرے سامنے داغدار کیا
112
فَضَعُفَتْ عِنْدَ ذٰلِكَ قُوَّتُه، وَقَلَّتْ حِیْلَتُهُ
113
تو ایسے میں اس کی طاقت جواب دے گئی، اس کی تدبیریں ناکام ہوئیں
113
وَانْقَطَعَتْ عَنْهُ أَسْبَابُ خَدَائِعِهِ
114
اس کے قریب کے اسباب قطع ہو گئے
114
وَاضْمَحَلَّ عَنْهُ كُلُّ بَاطِلٍ
115
اس کا ہر باطل عمل ماند پڑ گیا
115
وَأَلْجَأَتُهُ ذُنُوْبُهُ اِلٰی ذُلِّ مَقَامِهِ بَیْنَ یَدَیْكَ
116
اس کے گناہوں نے اس کو پست مقام پر پھینک دیا جہاں تیرے سامنے پڑا ہے
116
وَخُضُوْعِهٖ لَدَیْكَ وَابْتِهَالِهٖ اِلَیْكَ
117
اس کی زاری نے اسے تیرے آگے جھکا دیا ہے
117
أَسْأَلُكَ اَللّٰهُمَّ سُؤَالَ مَنْ هُوَ بِمَنْزِلَتِهِ
118
تجھ سے سوال کرتا ہوں اے معبود اس کی مانند جو ایسے شخص کی جگہ پر ہو
118
أَرْغَبُ اِلَیْكَ كَرَغْبَتِهٖ، وَأَتَضَرَّعُ اِلَیْكَ كَتَضَرُّعِهٖ
119
تیری طرف رغبت کرتا ہوں، تیرے آگے اس سے زیادہ نالہ کرتا ہوں
119
وَأَبْتَهِلُ اِلَیْكَ كَأَشَدِّ ابْتِہَالِهٖ
120
تیرے سامنے اس سے زیادہ گڑگڑاتا ہوں
120
اَللّٰهُمَّ فَارْحَمِ اسْتِكَانَةَ مَنْطِقِیْ
121
اے معبود پس رحم فرما میری گفتار کی کمزوری پر
121
وَذُلَّ مَقَامِیْ وَمَجْلِسِیْ، وَخُضُوْعِیْ اِلَیْكَ بِرَقَبَتِیْ
122
میرے مقام کی پستی پر، میری نشست پر اور تیرے آگے جو عاجزی کی ہے اس پر رحم کر
122
أَسْأَلُكَ اَللّٰهُمَّ الْهُدٰی مِن الضَّلَالَةِ
123
سوال کرتا ہوں تجھ سے اے معبود کہ گمراہی میں ہدایت دے
123
وَالْبَصِیْرَةَ مِنَ الْعَمٰی، وَالرُّشْدَ مِنَ الْغِوَایَةِ
124
کم نظری میں بینائی عطا کر اور بے راہی میں سیدھی راہ پہ ڈال دے
124
وأَسْأَلُكَ اَللّٰهُمَّ أَكْثَرَ الْحَمْدِ عِنْدَ الرَّخَاءِ
125
سوال کرتا ہوں اے معبود کہ خوشحالی میں تیری زیادہ حمد کروں
125
وَأَجْمَلَ الصَّبْرِ عِنْدَ الْمُصِیْبَةِ
126
مصیبت کے وقت اچھے طریقے سے صبر کروں
126
وَأَفْضَلَ الشُّكْرِ عِنْدَ مَوْضِع الشُّكْرِ
127
شکر کے موقع پر بہتر سے بہتر انداز میں شکر ادا کروں
127
وَالتَّسْلِیْمَ عِنْدَ الشُّبُہَاتِ
128
شبہ کے وقت تیرے آگے جھک جاؤں۔
128
وأَسْأَلُكَ الْقُوَّةَ فِیْ طَاعَتِكَ
129
میں تیری بندگی کے لئے طاقت مانگتا ہوں
129
وَالضَّعْفَ عَنْ مَعْصِیَتِكَ
130
گناہوں میں کمزوری چاہتا ہوں
130
وَالْهَرَبَ اِلَیْكَ مِنْكَ وَالتَّقَرُّبَ اِلَیْكَ
131
تجھ سے ڈر کے تیری طرف آنا چاہتا ہوں، تیرے نزدیک آنا چاہتا ہوں
131
رَبِّ لِتَرْضٰی وَالتَّحَرِّیَ لِكُلِّ مَا یُرْضِیْكَ عَنِّیْ
132
اے پروردگار ایسی جستجو مانگتا ہوں جو اس چیز کیلئے ہو جو تجھ کو مجھ سےخوشنود کرے
132
فِیْ اِسْخَاطِ خَلْقِكَ اِلْتِمَاسًا لِرِضَاكَ
133
جب کہ دوسرے لوگ مجھ پر ناراض ہوں، تیری خوشنودی کا طالب ہوں
133
رَبِّ مَنْ أَرْجُوْہُ اِنْ لَمْ تَرْحَمْنِیْ
134
پروردگار اگر تو مجھ پر رحم نہ کرے تو کس سے امید رکھو ں
134
أَوْ مَنْ یَعُوْدُ عَلَیَّ اِنْ أَقْصَیْتَنِیْ
135
یا اگر دھتکار دے تو کون میری طرف توجہ کرے گا
135
أَوْ مَنْ یَنْفَعُنِیْ عَفْوُهُ اِنْ عَاقَبْتَنِیْ
136
یا اگر تو مجھے سزا دے تو کس کی معافی میرے کام آئے گی
136
أَوْ مَنْ اٰمُلُ عَطَایَاهُ اِنْ حَرَمْتَنِیْ
137
یا اگر تو مجھے محروم کرے تو کس کی عطاؤں کی آرزو کروں گا
137
أَوْ مَنْ یَمْلِكُ كَرَامَتِیْ اِنْ أَهَنْتَنِیْ
138
یا اگر تو مجھے پست کرے تو کون مجھے عزت دار بنائے گا
138
أَوْ مَنْ یَضُرُّنِیْ هَوَانُهٗ اِنْ أَكْرَمْتَنِیْ
139
یا اگر تو مجھے عزت بخشے تو کون میری توہین کر سکتا ہے
139
رَبِّ مَا أَسْوَأَ فِعْلِیْ، وَأَقْبَحَ عَمَلِیْ، وَأَقْسٰی قَلْبِیْ
140
پروردگار میرے فعل کتنے برے ہیں، میرا عمل کتنا ناپسندیدہ ہے، میرا دل کیسا سخت ہے
140
وَأَطْوَلَ أَمَلِیْ، وَأَقْصَرَ أَجَلِیْ
141
میری آرزو کتنی لمبی ہے، میری مدت عمر کتنی کم ہے
141
وَأَجْرَأَنِیْ عَلٰی عِصْیَانِ مَنْ خَلَقَنِیْ
142
پیدا کرنے والے نے مجھے گناہوں پر کتنا دلیر بنا دیا ہے۔
142
رَبِّ وَمَا أَحْسَنَ بَلَائَكَ عِنْدِیْ
143
پروردگار میری طرف تیری آزمائش کیسی اچھی ہے،
143
وَأَظْهَرَ نَعْمَائَكَ عَلَیَّ
144
مجھ پر تیری نعمتیں کس قدر نمایاں ہیں
144
كَثُرَتْ عَلَیَّ مِنْكَ النِّعَمُ فَمَا أُحْصِیْہَا
145
مجھ پر تیری اتنی زیادہ نعمتیں ہیں کہ میں انہیں شمار نہیں کر سکتا
145
وَقَلَّ مِنِّیِ الشُّكْرُ فِیْمَا أَوْلَیْتَنِیْهِ
146
اور ان پر میرا شکر کتنا کم ہے
146
فَبَطِرْتُ بِالنِّعَمِ، وَتَعَرَّضْتُ لِلنِّقَمِ
147
اس لئے میں نعمتوں پر مغرور ہو گیا ہو،ں عذاب کے سامنے آکھڑا ہوں
147
وَسَهَوْتُ عَنِ الذِّكْرِ، وَرَكِبْتُ الْجَهْلَ بَعْدَ الْعِلْمِ
148
میں تیری یاد چھوڑ بیٹھا ہوں، میں علم رکھتے ہوئے نادانی کی سواری پر سوار ہو گیا ہوں
148
وَجُزْتُ مِنَ الْعَدْلِ اِلَی الظُّلْمِ
149
میں عدل سے منہ موڑ کر ظلم کی طرف چل نکلا ہوں
149
وَجَاوَزْتُ الْبِرَّ اِلَی الْاِثْمِ
150
نیکی سے گزر کر گناہوں تک پہنچ گیا ہوں
150
وَصِرْتُ اِلَی اللَّهْوِ مِنَ الْخَوْفِ وَالْحُزْنِ
151
اور خوف اور اندیشہ چھوڑ کر خوش وقتی میں لگ گیا ہوں
151
فَمَا أَصْغَرَ حَسَنَاتِیْ وَأَقَلَّہَا
152
پس کتنی چھوٹی اور کمتر ہیں میری نیکیاں
152
فِیْ كَثّرَۃِ ذُنُوْبِیْ وَأَعْظَمَہَا
153
جب کہ میرے گناہ بہت زیادہ ہیں، کتنے بڑے ہیں میرے گناہ
153
عَلٰی قَدْرِ صِغَرِ خَلْقِیْ وَضَعْفِ رُكْنِیْ
154
جب کہ میری عمر کم ہے اور اعضائے بدن کمزور ہیں
154
رَبِّ وَمَا أَطْوَلَ أَمَلِیْ فِیْ قِصَرِ أَجَلِیْ
155
پروردگار میری مدت عمر کتنی کم ہے اور میری آرزو کتنی لمبی ہے
155
وَأَقْصَرَ أَجَلِیْ فِیْ بُعْدِ أَمَلِیْ
156
میری عمر کی کوتاہی میں بھی آرزو کتنی لمبی ہے
156
وَمَا أَقْبَحَ سَرِیْرَتِیْ فِیْ عَلَانِیَتِیْ
157
میرے ظاہر کے مقابل میرا باطن کس قدر آلودہ ہے۔
157
رَبِّ لَا حُجَّةَ لِیْ اِنِ احْتَجَجْتُ
158
پروردگار اگر میں اس پر دلیل لاؤں تو میرے پاس کوئی دلیل نہیں
158
وَلَا عُذْرَ لِیْ اِنِ اعْتَذَرْتُ
159
اور اگر عذر کرنے لگوں تو میرے پاس کوئی عذر نہیں
159
وَلَا شُكْرَ عِنْدِیْ اِنِ ابْتَلَیْتُ
160
اگر سختی میں پڑوں تو میں اس پر شکر نہیں کرتا
160
وَأُوْلِیْتُ اِنْ لَمْ تُعِنِّیْ عَلٰی شُكْرِ مَا أَوْلَیْتَ
161
اور اگر تو مجھے شکر کرنے کی تو فیق نہ دے تو میں تیرا شکر ادا نہیں کر پاتا۔
161
رَبِّیْ مَا أَخَفَّ مِیْزَانِیْ غَدًا اِنْ لَمْ تُرَجِّحْهُ
162
میرے پروردگار کل قیامت میں میرا میزان عمل کتنا ہلکا ہو گا اور اگر تو اسے بھاری نہ بنائے
162
وَأَزَلَّ لِسَانِیْ اِنْ لَمْ تُثَبِّتْهُ
163
میری زبان تتلائے گی اگر تو اسے ثابت نہ رکھے
163
وَأَسْوَدَ وَجْهِیْ اِنْ لَمْ تُبَیِّضْهُ
164
اور کتنا سیاہ ہو گا میرا چہرہ اگر تو اسے روشن نہ کرے
164
رَبِّ كَیْفَ لِیْ بِذُنُوْبِیَ
165
پالنے والے میرے ان گناہوں کا کیا بنے گا
165
الَّتِیْ سَلَفَتْ مِنِّیْ قَدْ هُدَّتْ لَہَا أَرْكَانِیْ
166
جو میں کر چکا ہوں جن کے بوجھ سے میرے اعضاء ٹوٹ گئے ہیں
166
رَبِّ كَیْفَ أَطْلُبُ شَهَوَاتِ الدُّنْیَا
167
پالنے والے میں دنیاوی خواہشوں کے پیچھے کیونکر جاتا ہوں
167
وَأَبْكِیْ عَلٰی خَیْبَتِیْ فِیْہَا
168
جب کہ ان میں ناکامی پر رو رہا ہوں
168
وَلَا أَبْكِیْ وَتَشْتَدُّ حَسَرَاتِیْ عَلٰی عِصْیَانِیْ وَتَفْرِیْطِیْ
169
مگر میں اپنے گناہوں اور نافرمانیوں کی حسرت رکھتا ہوں اور ان پر گریہ و زاری نہیں کرتا
169
رَبِّ دَعَتْنِیْ دَوَاعِی الدُّنْیَا فَأَجَبْتُہَا سَرِیْعًا
170
پالنے والے دنیاکی خواہشوں نے پکارا تو میں ان کی طرف لپک کر چلا گیا
170
وَرَكَنْتُ اِلَیْہَا طَائِعًا
171
ان کا کہنا مانا اور ان کی طرف جھک پڑا
171
وَدَعَتْنِیْ دَوَاعِی الْاٰخِرَةِ فَتَثَبَّطْتُ عَنْہَا
172
اور آخرت کی حاجات نے آواز دی تو میں ڈھیلا ہو گیا
172
وَأَبْطَأْتُ فِی الْاِجَابَةِ وَالْمُسَارَعَةِ اِلَیْہَا
173
اور انہیں قبول کرنے میں سستی سے کام لیا
173
كَمَا سَارَعْتُ اِلٰی دَوَاعِی الدُّنْیَا
174
جب کہ دنیا کی پکار پر اس طرف جانے میں جلدی کی تھی۔
174
وَحُطَامِهَا الْہَامِدِ، وَهَشِیْمِهَا الْبَائِدِ، وَسَرَابِهَا الذَّاهِبِ
175
میں دنیا کی رنگینیوں اور ناپائیدار سامان، ٹوٹی ہوئی بے کار شاخ اور جھوٹے سراب پر ریجھ گیا
175
رَبِّ خَوَّفْتَنِیْ وَشَوَّقْتَنِیْ
176
اے پروردگار تونے مجھے ڈرایا اورشوق بھی دلایا
176
وَاحْتَجَجْتَ عَلَیَّ بِرِقِّیْ، وَتَكَفَّلْتَ لِیْ بِرِزْقِیْ
177
تو نے میرے بندے ہونے پر دلیل ٹھہرائی، میری روزی کا ذمہ دار بنا
177
فَأَمِنْتُ خَوْفَكَ، وَتَثَبَّطْتُ عَنْ تَشْوِیْقِكَ
178
لیکن میں نے تیرا خوف بھلا دیا، تیرے شوق کی طرف سے منہ موڑ لیا
178
وَلَمْ أَتَّكِلْ عَلٰی ضَمَانِكَ، وَتَہَاوَنْتُ بِاحْتِجَاجِكَ
179
تیری ذمہ داری پر بھروسہ نہ کیا، تیری قائم کی ہوئی دلیل کو کم جانا
179
اَللّٰهُمَّ فَاجْعَلْ أَمْنِیْ مِنْكَ فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا خَوْفًا
180
پس اے معبوداس دنیا میں جو میں تیری طرف سے مطمئن ہوں تو اسے خوف میں بدل دے
180
وَحَوِّلْ تَثَبُّطِیْ شَوْقًا
181
میری سستی کو شوق میں بدل دے
181
وَتَہَاوُنِیْ بِحُجَّتِكَ فَرَقًا مِنْكَ
182
میں نے تیری دلیل کو کمتر جانا تو اسے لحاظ میں بدل دے
182
ثُمَّ رَضِّنِیْ بِمَا قَسَمْتَ لِیْ مِنْ رِزْقِكَ یَا كَرِیْمُ
183
پھر مجھے رزق کی تقسیم پرراضی فرما جو تو نے کی ہے، اے سخی
183
أَسْأَلُكَ بِاسْمِكَ الْعَظِیْمِ رِضَاكَ عِنْدَ السُّخْطَةِ
184
میں تیرے باعظمت نام پر تیری خوشنودی مانگتا ہوں تیری ناراضگی کے وقت
184
وَالْفُرْجَةَ عِنْدَ الْكُرْبَةِ، وَالنُوْرَ عِنْدَ الظُّلْمَةِ
185
اور کشائش چاہتا ہوں سختی میں، سوال ہے تاریکی کے وقت نور کا
185
وَالْبَصِیْرَةَ عِنْدَ تَشَبُّهِ الْفِتْنَةِ
186
اور شبہ کے فتنے میں سمجھ داری کا
186
رَبِّ اجْعَلْ جُنَّتِیْ مِنْ خَطَایَایَ حَصِیْنَةً
187
پروردگار میری خطاؤں کے لئے محکم ڈھال بنا دے
187
وَدَرَجَاتِیْ فِی الْجِنَانِ رَفِیْعَةً
188
جنت میں میرے درجات بلند کر دے
188
وَأَعْمَالِیْ كُلَّہَا مُتَقَبَّلَةً، وَحَسَنَاتِیْ مُضَاعَفَةً زَاكِیَةً
189
میرے تمام اعمال قبول فرما اور میری نیکیوں کو دگنا اور خالص بنا دے
189
أَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْفِتَنِ كُلِّہَا مَا ظَهَرَ مِنْہَا وَمَا بَطَنَ
190
میں تیری پناہ لیتا ہوں تمام فتنوں میں جو ان میں سے ظاہر ہیں اور جو پنہاں ہیں
190
وَمِنْ رَفِیْعِ الْمَطْعَمِ وَالْمَشْرَبِ
191
حد سے بڑھ کر کھانے پینے سے
191
وَمِنْ شَرِّ مَا أَعْلَمُ، وَمِنْ شَرِّ مَا لَا أَعْلَمُ
192
ہر اس چیز کے شر سے جسے جانتا ہوں اور جسے نہیں جانتا
192
وَأَعُوْذُ بِكَ مِنْ أَنْ أَشْتَرِیَ الْجَهْلَ بِالْعِلْمِ
193
تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ علم کے بدلے جہالت حاصل کروں،
193
وَالْجَفَاءَ بِالْحِلْمِ، وَالْجَوْرَ بِالْعَدْلِ
194
بردباری کے بدلے سختی، عدل کے بدلے ظلم
194
وَالْقَطِیْعَةَ بِالْبِرِّ، وَالْجَزَعَ بِالصَّبْرِ
195
خوش کرداری کے بدلے بدسلوکی، صبر کے بدلے بے تابی
195
وَالْهُدٰی بِالضَّلَالَةِ، وَالْكُفْرَ بِالْاِیْمَانِ
196
یا ہدایت کے بدلے گمراہی یا ایمان کے بدلے کفر خرید کروں۔
196
مؤلف کہتے ہیں یہ دعا بہت ہی قیمتی مضامین پر مشتمل ہے عبد الرحمن بن سیابہ وہی شخص ہیں جن کو امام جعفر صادقؑ نے ایک مفید نصیحت فرمائی تھی، بہتر ہو گا کہ یہاں بھی اس نصیحت کا ذکر کر دیا جائے۔ اور وہ نصیحت یوں ہے کہ عبد الرحمن کا بیان ہے میرے والد جناب سیابہ فوت ہو گئے تو ان کے دوستوں میں سے ایک میرے پاس آیا، اس نے دروازے پر دستک دی تو میں باہر نکلا۔ اس شخص نے میرے والد کی وفات پر تعزیت کی اور پھر پوچھا آیا تمہارے والد نے تمہارے لئے کوئی مال چھوڑا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ تب اس نے مجھے ایک تھیلی دی جس میں ایک ہزار درہم تھے۔ اس کے ساتھ ہی وہ مجھ سے کہنے لگا کہ اس کا خاص خیال رکھنا اور اس سے اپنا کوئی کاروبار شروع کر لو۔ میں خوش ہو کر اپنی والدہ کے پاس آیا اور یہ سارا ماجرا کہہ سنایا۔ اسی روز شام کے وقت میں اپنے والد کے ایک اور دوست کے ہاں گیا اور ان سے کہا کہ میرے لئے کسی کاروبار کا بندو بست کریں۔ چنانچہ انہوں نے میرے لئے ”سابری کپڑے“ خرید کیے اور میں ان کپڑوں کو دکان میں رکھ کر کاروبار کرنے لگا، جس میں اللہ تعالیٰ نے مجھے بہت منافع عطا کیا۔ اسی دوران موسم حج آگیا۔ میرے دل نے کہا کہ میں حج کو جاؤں۔ میں اپنی والدہ کے پاس آیا اور انہیں اپنے اس ارادے سے مطلع کیا تو میری والدہ نے ہدایت کی کہ میں مذکورہ شخص کے ایک ہزار درہم اسے ادا کروں۔ میں ایک ہزار درہم لے کر اس شخص کے پاس گیا تو وہ بہت خوش ہوا گویا کہ میں نے اسے یہ رقم بخشی ہو۔ اس نے کہا ہو سکتا ہے کہ یہ رقم تمہارے لئے کم ہو، پس اگر تم کہو تو تمہیں اور رقم دے دوں؟ میں نے کہا ایسی بات نہیں بلکہ میں نے ارادہ کیا ہے کہ حج کو جاؤں، لہٰذا میں آپ کی رقم واپس کرنے آیا ہوں۔ چنانچہ میں مکہ چلا گیا اور اعمال حج بجا لانے کے بعد مدینہ منورہ پہنچا، اور چند افراد کی ہمراہی میں امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں حاضر ہوا کہ اس زمانے میں حضرتؑ سے ملاقات کی عام اجازت تھی۔ پس میں لوگوں کے پیچھے بیٹھ گیا اور میں ان دنوں نوجوان تھا۔ حاضرین نے حضرتؑ سے سوالات پوچھنا شروع کر دئیے اور سرکار ہر ایک کے سوال کا جواب دیتے رہے۔ جب لوگوں کی تعداد کم ہو گئی تو حضرتؑ نے مجھے اشارے سے بلایا اور میں آپؑ کے نزدیک جا بیٹھا۔ آپ نے فرمایا تمہاری کوئی حاجت ہے؟ میں نے عرض کیا قربان جاؤں، میں عبد الرحمن بن سیابہ ہوں۔ امامؑ نے میرے والد کا حال دریافت کیا تو میں نے عرض کیا کہ حضور وہ تو وفات پا چکے ہیں۔ اس سے حضرت اتنے غم زدہ ہوئے کہ جیسے آپؑ کو کوئی درد عارض ہو گیا ہو۔ پھر فرمایا خدا اس پر رحم کرے۔ اس کے ساتھ ہی آپؑ نے پوچھا کیا اس نے تمہارے لئے کوئی مال و ترکہ چھوڑا ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں۔ آپؑ نے فرمایا پھر حج پر کیسے آئے ہو؟ اس پر میں نے ایک ہزار درہم دینے والے شخص کا ماجرا بیان کرنا شروع کیا۔ حضرتؑ نے پوچھا تم حج پر تو آگئے لیکن اس کے ایک ہزار درہم کا کیا کیا؟ میں نے عرض کیا میں اسے وہ واپس کر کے یہاں آیاہوں۔ تب امامؑ نے بہت اچھا کہہ کر مجھے شاباش دی، پھر فرمایا کیا میں تمہیں ایک نصیحت نہ کروں؟ میں نے عرض کیا ضرور ارشاد فرمائیے۔ پس آپؑ نے فرمایا یاد رکھو کہ ہمیشہ سچی بات کہو اور امانت ادا کیا کرو۔ ایسا کرنے سے تم لوگوں کے اموال میں اس طرح شریک رہو گے۔ اس وقت آپ نے اپنی دو انگلیاں ملا کر دکھائیں۔ وہ یوں کہ اگر تم سچ کہو گے اور جھوٹ نہیں بولو گے، وعدہ خلافی نہیں کرو گے اور اپنے قرض خواہ کے ساتھ ادائیگی کی جو تاریخ مقرر کرو گے اسے اس پر قرض واپس کرو گے، اور لوگوں کا مال نہیں کھاجاؤ گے تو پھر تم ان سے جو کچھ بھی مانگو گے وہ تمہیں دے دیا کریں گے، اس طرح تم ان کے اموال میں شریک ہو جاؤ گے، اور یہ تمہاری اس دیانت داری اور صداقت کا نتیجہ ہو گا۔ عبد الرحمن کہتے ہیں کہ میں نے امامؑ کی اس نصیحت کو پلے باندھ لیا یعنی جیسے انہوں نے ارشاد فرمایا تھا میں نے اس پر پوری طرح عمل کیا، اس کے نتیجے میں مجھے اتنا مال حاصل ہوا کہ میں نے اس میں سے تین لاکھ درہم زکوٰۃ میں دے دیے۔ ایک اور روایت میں ہے کہ یہ امام سجادؑ کی دعا ہے اور اس کے آخر میں اٰمین یَا رب العالمین (ایسا ہی ہو اے جہانوں کے پروردگار) کا اضافہ ہے۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ بِرَحْمَتِكَ
197
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتاہوں تیری رحمت کا
197
الَّتِیْ لَا تُنَالُ مِنْكَ اِلَّا بِرِضَاكَ
198
جس تک سوائے تیری رضا کے پہنچ نہیں سکتا
198
وَالْخُرُوْجَ مِن جَمِیْعِ مَعَاصِیْكَ
199
تیری ہر طرح کی نافرمانی سے باہر نکلنے کا سوال
199
وَالدُّخُوْلَ فِیْ كُلِّ مَا یُرْضِیْكَ
200
ہر اس کام میں داخل ہونے کا جس میں تیری رضا ہے
200
وَالنَّجَاةَ مِنْ كُلِّ وَرْطَةٍ، وَالْمَخْرَجَ مِنْ كُلِّ كَبِیْرَةٍ
201
ہر گردش سے چھٹکارے کا، ہر کبیرہ گناہ سے بچاؤ کے راستے کا
201
أَتٰی بِہَا مِنِّیْ عَمْدٌ، أَوْ زَلَّ بِہَا مِنِّیْ خَطَأٌ
202
جو میں نے دانستہ کیا اور جو میری بھول چوک سے ہوا
202
أَوْ خَطَرَ بِہَا عَلَیَّ خَطَرَاتُ الشَّیْطَانِ
203
شیطانی خیالوں نے مجھے اس کے کرنے پر آمادہ کیا۔
203
أَسْأَلُكَ خَوْفًا تُوْقِفُنِیْ بِہٖ عَلٰی حُدُوْدِ رِضَاكَ
204
تجھ سے سوال کرتا ہوں ایسے خوف کا جس کے ذریعے میں رضاؤں تک پہنچ پاؤں
204
وَتَشَعَّبَ بِہٖ عَنِّیْ كُلُّ شَهْوَةٍ خَطَرَ بِہَا هَوَایَ
205
ہر اس نفسانی خواہش کے دور کرنے کا جس کی ہوس میرے دل میں آئے
205
وَاسْتُزِلَّ بِہَا رَأْیِیِ لِیُجَاوِزَ حَدَّ حَلَالِكَ
206
جس سے میری عقل ہل جائے اور اور تیرے حلال کی حد سے با ہر نکل پڑوں
206
أَسْأَلُكَ اَللّٰهُمَّ الْاَخْذَ بِأَحْسَنِ مَا تَعْلَمُ
207
سوال کرتا ہوں اے معبود وہ اچھائی اختیار کرنے کا جن کو تو جانتا ہے
207
وَتَرْكَ سَیِّئِ كُلِّ مَا تَعْلَمُ
208
اور اس برائی کو چھوڑنے کا جن کو تو جانتا ہے
208
أَوْ أُخْطِیَ مِنْ حَیْثُ لَا أَعْلَمُ أَوْ مِنْ حَیْثُ أَعْلَمُ
209
یا ایسی خطا جو انجانے میں کروں یا جانتے بوجھتے ہوئے کروں
209
أَسْأَلُكَ السَّعَةَ فِی الرِّزْقِ، وَالزُّهْدَ فِی الْكَفَافِ
210
سوال کرتا ہوں رزق میں کشادگی کا، کافی و وافی معاش میں قناعت کا
210
وَالْمَخْرَجَ بِالْبَیَانِ مِنْ كُلِّ شُبْهَةٍ
211
ہر شبہے سے واضح طور پر نکلنے کا
211
وَالصَّوَابَ فِیْ كُلِّ حُجَّةٍ
212
ہر دلیل میں درستی کا لحاظ رکھنے کا
212
وَالصِّدْقَ فِیْ جَمِیْعِ الْمَوَاطِنِ
213
ہر موقع و محل میں سچی بات کہنے کا
213
وَاِنْصَافَ النَّاسِ مِنْ نَفْسِیْ فِیْمَا عَلَیَّ وَلِیْ
214
لوگوں کے ساتھ انصاف کا خواہ وہ میرے خلاف اور میرے حق میں ہو
214
وَالتَّذَلُّلَ فِیْ اِعْطَاءِ النَّصَفِ مِنْ جَمِیْعِ مَوَاطِنِ السَّخَطِ وَالرِّضَا
215
انصاف بہم پہچانے میں انکساری کا خواہ وہ غصے کا عالم ہو یا خوشی کی کیفیت ہو
215
وَتَرْكَ قَلِیْلِ الْبَغْیِ وَكَثِیْرِهِ فِی الْقَوْلِ مِنِّیْ وَالْفِعْلِ
216
اور سر کشی کو ترک کرنے کا وہ کم ہو یا زیادہ اور میرے قول میں ہو یا فعل میں
216
وَتَمَامَ نِعَمِكَ فِیْ جَمِیْعِ الْاَشْیَاءِ وَالشُّكْرَ لَكَ عَلَیْہَا
217
سب چیزوں میں تیری نعمتوں کے تمام ہونے کا ان پر تیرا شکر کرنے کا
217
لِكَیْ تَرْضٰی وَبَعْدَ الرِّضَا
218
تجھے راضی کرنے اور تیرے راضی ہونے کے بعد بھی
218
وأَسْأَلُكَ الْخِیْرَةَ فِیْ كُلِّ مَا یَكُوْنُ فِیْهِ الْخِیْرَةُ
219
تجھ سے سوال کرتا ہوں بھلائی کا ہر چیز میں کہ جس میں بھلائی ہوتی ہے
219
بِمَیْسُوْرِ الْاُمُوْرِ كُلِّہَا لَا بِمَعْسُوْرِہَا
220
سب امور میں آسانی کے ساتھ، نہ مشکل کے ساتھ
220
یَا كَرِیْمُ یَا كَرِیْمُ یَا كَرِیْمُ
221
وَافْتَحْ لِیْ بَابَ الْاَمْرِ الَّذِیْ فِیْهِ الْعَافِیَة وَالْفَرَجُ
222
میرے لئے ہر اس امر کا دروازہ کھول دے جس میں سلامتی اور کشائش ہوتی ہے
222
وَافْتَحْ لِیْ بَابَهُ، وَیَسِّرْ لِیْ مَخْرَجَهُ
223
میرے لئے اس کا دروازہ کھول اور گزرنا سہل بنا دے
223
وَمَنْ قَدَّرْتَ لَهٗ عَلَیَّ مَقْدِرَةً مِنْ خَلْقِكَ
224
تو نے اپنی مخلوق میں سے جس کے لئے مجھ پر غلبہ مقرر کر رکھا ہے،
224
فَخُذْ عَنِّیْ بِسَمْعِهِ وَبَصَرِهِ وَلِسَانِهِ وَیَدِهِ
225
پس میری طرف سے تو اس کے کان، آنکھ، زبان اور ہاتھ پکڑلے
225
وَخُذْهُ عَنْ یَمِیْنِهِ وَعَنْ یَسَارِهِ وَمِنْ خَلْفِهِ وَمِنْ قُدَّامِهِ
226
اور اسے پکڑ لے اس کے دائیں سے، بائیں سے، اس کے پیچھے سے اور اس کے آگے سے
226
وَامْنَعْهُ أَنْ یَصِلَ اِلَیَّ بِسُوْءٍ
227
اسے روک دے کہ مجھے کوئی دکھ نہ دینے پائے
227
عَزَّ جَارُكَ وَجَلَّ ثَنَاءُ وَجْهِكَ
228
تیری پناہ والا بلند ہے اور تیری ذات کی تعریف ظاہر ہے
228
وَلَا اِلٰهَ غَیْرُكَ، أَنْتَ رَبِّیْ وَأَنَا عَبْدُكَ
229
نہیں کوئی معبود سوائے تیرے، تو میرا رب اور میں تیرا بندہ ہوں
229
اَللّٰهُمَّ أَنْتَ رَجَائِیْ فِیْ كُلِّ كُرْبَةٍ
230
اے معبود تو ہی میری امیدگاہ ہے ہر سختی و مشکل میں
230
وَأَنْتَ ثِقَتِیْ فِیْ كُلِّ شِدَّةٍ
231
تو ہی ہر کڑے وقت میں میرا سہارا ہے
231
وَأَنْتَ لِیْ فِیْ كُلِّ أَمْرٍ نَزَلَ بِیْ ثِقَةٌ وَعُدَّةٌ
232
جو بھی معاملہ مجھے پیش آئے تو اس میں میرا آسرا اور پونجی ہے
232
فَكَمْ مِنْ كَرْبٍ یَضْعُفُ عَنْهُ الْفُؤَادُ
233
پس کتنے ہی دکھ ہیں جن میں دل کمزور پڑ جاتا ہے،
233
وَتَقِلُّ فِیْهِ الْحِیْلَةُ، وَیَشْمَتُ بِہِ الْعَدُوُّ
234
تدبیریں ناکام ہو جاتی ہیں، دشمن اس پر خوش ہوتے ہیں،
234
وَتَعْیی فِیْهِ الْاُمُوْرُ، أَنْزَلْتُهٗ بِكَ وَشَكَوْتُهٗ اِلَیْكَ
235
وسائل کچھ کام نہیں دیتے میں، تیرے پاس آتا اورتجھ سے شکایت کرتا ہوں
235
رَاغِبًا اِلَیْكَ فِیْهِ عَمَّنْ سِوَاكَ، قَدْ فَرَّجْتَهُ وَكَفَیْتَهُ
236
ان تکلیفوں میں تیرے سوا کسی سے فریاد نہیں کرتا، تو تکلیفیں دور کرتا اور ان کی جزا دیتا ہے
236
فَأَنْتَ وَلِیُّ كُلِّ نِعْمَةٍ، وَصَاحِبُ كُلِّ حَاجَةٍ، وَمُنْتَهٰی كُلِّ رَغْبَةٍ
237
پس تو ہی ہر نعمت دیتا ہے، تو ہی ہر حاجت بر لاتا ہے اور ہر شوق کا آخری مقام ہے
237
فَلَكَ الْحَمْدُ كَثِیْرًا، وَلَكَ الْمَنُّ فَاضِلًا
238
ہاں حمد ہے تیرے لئے بہت زیادہ اور تیرا ہی احسان بیشتر ہے۔
238
معتبر سند کے ساتھ روایت ہے کہ حضرت امام جعفر صادقؑ نے یہ دعا ابو بصیر کو تعلیم فرمائی اور انہیں ہدایت کی کہ اسے پڑھا کریں۔
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ قَوْلَ التَّوَّابِیْنَ وَعَمَلَهُمْ
239
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں توبہ کرنے والے کے قول و عمل کا
239
وَنُوْرَ الْاَنْبِیَاءِ وَصِدْقَهُمْ
240
نبیوں کی ہدایت اور ان کی سچائی کا
240
وَنَجَاةَ الْمُجَاهِدِیْنَ وَثَوَابَهُمْ
241
مجاہدین جیسی نجات اور اجر و ثواب کا
241
وَشُكْرَ الْمُصْطَفَیْنَ وَنَصِیْحَتَهُمْ
242
برگزیدوں جیسے شکر اور خیر خواہی کا
242
وَعَمَلَ الذَّاكِرِیْنَ وَیَقِیْنَهُمْ
243
تیرا ذکر کرنے والوں جیسے عمل اور یقین کا
243
وَاِیْمَانَ الْعُلَمَاءِ وَفِقْهَهُمْ وَ
244
علما جیسے ایمان اور ان جیسی سمجھ کا
244
تَعَبُّدَ الْخَاشِعِیْنَ وَتَوَاضُعَهُمْ
245
تجھ سے ڈرنے والوں جیسی عبادت اور فروتنی کا
245
وَحُكْمَ الْفُقَہَاءِ وَسِیْرَتَهُمْ
246
فقیہوں جیسا حکم لگانے اور ان کی سیرت اپنانے کا
246
وَخَشْیَةَ الْمُتَّقِیْنَ وَرَغْبَتَهُمْ
247
پرہیز گاروں جیسے خوف اور ان جیسے شوق کا
247
وَتَصْدِیْقَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَتَوَكُّلَهُمْ
248
مومنوں جیسی تصدیق اور ان جیسے توکل کا
248
وَرَجَاءَ الْمُحْسِنِیْنَ وَبِرَّهُمْ
249
نیکوکاروں جیسی امید اور ان جیسی نیکیوں کا
249
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ ثَوَابَ الشَّاكِرِیْنَ
250
اے معبود میں سوال کرتا ہوں شکر کرنے والوں جیسے ثواب کا
250
وَمَنْزِلَةَ الْمُقَرَّبِیْنَ، وَمُرَافَقَةَ النَّبِیِّیْنَ
251
مقربوں جیسی عزت کا اور نبیوں کی ہمسائیگی اور رفاقت کا۔
251
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ خَوْفَ الْعَامِلِیْنَ لَكَ
252
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تجھ سے ڈرنے والوں جیسے خوف کا
252
وَعَملَ الْخَائِفِیْنَ مِنْكَ، وَخُشُوْعَ الْعَابِدِیْنَ لَكَ
253
تجھ سے خوف رکھنے والوں جیسے عمل کا، تیری عبادت کرنے والوں جیسے دھڑکے کا
253
وَیَقِیْنَ الْمُتَوَكِّلِیْنَ عَلَیْكَ، وَتَوَكُّلَ الْمُؤْمِنِیْنَ بِكَ
254
تجھ پر بھروسا کرنے والوں جیسے یقین کا اور تجھ پر ایمان رکھنے والوں جیسے بھروسے کا
254
اَللّٰهُمَّ اِنَّكَ بِحَاجَتِیْ عَالِمٌ غَیْرُ مُعَلَّمٍ
255
اے معبودتو میری حاجتوں کو جانتا ہے کہ بتانے کی ضرورت نہیں
255
وَأَنْتَ لَہَا وَاسِعٌ غَیْرُ مُتَكَلِّفٍ
256
تو انہیں بر لانے کا اہل ہے بغیر دشواری کے
256
وَأَنْتَ الَّذِیْ لَا یُحْفِیْكَ سَائِلٌ، وَلَا یَنْقُصُكَ نَائِلٌ
257
تو وہی ہے جسے کوئی سائل تھکا نہیں سکتا، کوئی لینے والا کمی پیدا نہیں کر سکتا
257
وَلَا یَبْلُغُ مِدْحَتَكَ قَوْلُ قَائِلٍ
258
تعریف کرنے والوں کی زبانیں تیری تعریف کا حق ادا نہیں کر سکتیں
258
أَنْتَ كَمَا تَقُوْلُ وَفَوْقَ مَا نَقُوْلُ
259
تو ویسا ہےجو تو نے کہا اور اس سے بلند ہے جو ہم کہتے ہیں
259
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ لِیْ فَرَجًا قَرِیْبًا
260
اے معبود میرے لئے قرار دے جلد تر کشائش
260
وَأَجْرًا عَظِیْمًا، وَسَتْرًا جَمِیْلًا
261
بہت بڑا اجر و ثواب اور میری بہتر پردہ پوشی فرما
261
اَللّٰهُمَّ اِنَّكَ تَعْلَمُ أَنِّیْ عَلٰی ظُلْمِیْ لِنَفْسِیْ وَاِسْرَافِیْ عَلَیْہَا
262
اے معبود یقینا تو جانتا ہے کہ میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا اور اس میں حد سے بڑھ گیا
262
لَمْ أَتَّخِذْ لَكَ ضِدًّا وَلَا نِدًّا وَلَا صَاحِبَةً وَلَا وَلَدًا
263
تو بھی نہ میں نے کسی کو تیرا مقابل بنایا نہ شریک ٹھہرایا، نہ تیرے لئے بیوی قرار دی نہ اولاد
263
یَا مَنْ لَا تُغَلِّطُهُ الْمَسَائِلُ
264
اے وہ جسے سوالات مغالطے میں نہیں ڈالتے
264
وَیَا مَنْ لَا یَشْغَلُهُ شَیْئٌ عَنْ شَیْءٍ
265
اے وہ جسے ایک چیز دوسری چیز سے غافل نہیں کرتی
265
وَلَا سَمْعٌ عَنْ سَمْعٍ، وَلَا بَصَرٌ عَنْ بَصَرٍ
266
ایک آواز دوسری آواز میں رکاوٹ نہیں بنتی، ایک کو دیکھنا دوسرے سے باز نہیں کرتا
266
وَلَا یُبْرِمُهٌ اِلْحَاحُ الْمُلِحِّیْنَ
267
اور فریادیوں کی فریادیں پریشان نہیں کرتیں۔
267
أَسْأَلُك أَنْ تُفَرِّجَ عَنِّیْ فِیْ سَاعَتِیْ هٰذِهِ
268
میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ اسی ساعت میں مجھے کشائش عطا فرما
268
مِنْ حَیْثُ أَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لَا أَحْتَسِبُ
269
جہاں سے توقع رکھتا ہوں اور جہاں سے توقع نہیں رکھتا ہوں
269
اِنَّكَ تُحْیِی الْعِظَامَ وَهِیَ رَمِیْمٌ
270
بے شک تو ہی ہڈیوں کو زندہ کرتا ہے جو بوسیدہ ہوں
270
اِنَّكَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
271
کیونکہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
271
یَا مَنْ قَلَّ شُكْرِیْ لَهٗ فَلَمْ یَحْرِمْنِیْ
272
اے وہ جس کے لئے میرا شکر کم ہے تو بھی مجھے محروم نہیں کرتا
272
وَعَظُمَتْ خَطِیْئَتِیْ فَلَمْ یَفْضَحْنِیْ
273
میں بڑے بڑے گناہ کرتا ہوں تو بھی مجھے رسوا نہیں کرتا
273
وَرَاٰنِیْ عَلَی الْمَعَاصِیْ فَلَمْ یَجْبَهْنِیْ
274
مجھے حالت گناہ میں دیکھتا ہے تو بھی منہ پر نہیں مارتا
274
وَخَلَقَنِیْ لِلَّذِیْ خَلَقَنِیْ لَهٌ
275
اس نے مجھے پیدا کیا تو اپنے لئے پیدا کیا
275
فَصَنَعْتُ غَیْرَ الَّذِیْ خَلَقَنِیْ لَهٌ
276
لیکن میں نے وہ کام کیا جس کیلئے اس نے مجھے پیدا نہیں کیا
276
فَنِعْمَ الْمَوْلٰی أَنْتَ یَا سَیِّدِیْ
277
پس تو کتنا اچھا مالک ہے اے میرے آقا
277
وَبِئْسَ الْعَبْدُ أَنَا وَجَدْتَنِیْ
278
اور میں کیسا برا بندہ ہوں جیسا کہ تو مجھے پاتا ہے
278
وَنِعْمَ الطَّالِبُ أَنْتَ رَبِّیْ
279
تو کیا ہی اچھا طلب کرنے والا ہے میرے رب
279
وَبِئْسَ الْمَطْلُوْبُ أَلْفَیْتَنِیْ
280
اور میں کیسا برا مطلوب ہوں تو نے مجھے دیکھا
280
عَبْدُكَ ابْنُ عَبْدِكَ، ابْنُ أَمَتِكَ بَیْنَ یَدَیْكَ
281
پس میں تیرا بندہ، تیرے بندے کا بیٹا اور تیری باندی کا بیٹا تیرے سامنے حاضر ہوں
281
مَا شِئْتَ صَنَعْتَ بِیْ
282
تو میرے ساتھ جو چاہے کر سکتا ہے
282
اَللّٰهُمَّ هَدَاتِ الْاَصْوَاتُ وَسَكَنَتِ الْحَرَكَاتُ
283
اے معبود آوازیں خاموش ہو چکی ہیں، حرکتیں رک گئیں ہیں
283
وَخَلَا كُلُّ حَبِیْبٍ بِحَبِیْبِہٖ
284
ہر دوست اپنے دوست سے خلوت کر رہا ہے
284
وَخَلَوْتُ بِكَ أَنْتَ الْمَحْبُوْبُ اِلَیَّ
285
اور میں تیرے ساتھ خلوت میں ہوں کہ تو ہی میرا محبوب ہے
285
فَاجْعَلْ خَلْوَتِیْ مِنْكَ اللَّیْلَةَ الْعِتْقَ مِنَ النَّارِ
286
پس آج رات کی خلوت میں میری گردن آتش جہنم سے آزاد کر دے
286
یَا مَنْ لَیْسَتْ لِعَالِمٍ فَوْقَهٗ صِفَةٌ
287
اے وہ کہ کوئی عالم جس کی صفت بیان نہیں کر سکتا
287
یَا مَنْ لَیْسَ لِمَخْلُوْقٍ دُوْنَهٗ مَنْعَةٌ
288
اے وہ جس کے سوا مخلوق کو روکنے والا کوئی نہیں
288
یَا أَوَّلَ اَقَبْلَ كُلِّ شَیْءٍ، وَیَا اٰخِرًا بَعْدَ كُلِّ شَیْءٍ
289
اے اول جو ہر چیز سے پہلے موجود تھا اورآخر جو ہر چیز کے بعد رہے گا۔
289
یَا مَنْ لَیْسَ لَهٗ عُنْصُرٌ وَیَا مَنْ لَیْسَ لِاٰخِرِهِ فَنَاءٌ
290
اے وہ جس کیلئے کوئی مادہ موجود نہ تھا، اے وہ جس کے لئے آخر میں کوئی فنا نہیں
290
وَیَا أَكْمَلَ مَنْعُوْتٍ، وَیَا أَسْمَحَ الْمُعْطِیْنَ
291
اے کامل ترین صفت شدہ اور اے عطا کرنے والوں میں زیادہ سخی
291
وَیَا مَنْ یَفْقَهُ بِكُلِّ لُغَةٍ یُدْعٰی بِہَا
292
اے وہ جو ہر زبان کو سمجھتا ہے جس کے ذریعے بھی پکارا جائے
292
وَیَا مَنْ عَفْوُهٗ قَدِیْمٌ، وَبَطْشُهٗ شَدِیْدٌ، وَمُلْكُهٗ مُسْتَقِیْمٌ
293
اے وہ جسکی بخشش قدیم ہے، گرفت بڑی سخت ہے اور حکومت محکم و پائیدار ہے
293
أَسْأَلُكَ بِاسْمِكَ الَّذِیْ شَافَهْتَ بِہٖ مُوْسٰی
294
تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے اس نام پر جس کے ذریعے موسیٰ نے تجھ سے کلام کیا
294
یَا اللّٰهُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ، یَا لَا اِلٰهَ اِلَّا أَنْتَ
295
یا اللہ یا رحمن یا رحیم، اے وہ کہ نہیں کوئی معبود سوائے تیرے
295
اَللّٰهُمَّ أَنْتَ الصَّمَدُ، أَسْأَلُكَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
296
اے معبود تو بے نیاز ہے، تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ درود بھیج محمدؐ آلؑ محمدؐ پر
296
وَأَنْ تُدْخِلَنِی الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِكَ
297
اور اپنی رحمت سے مجھے جنت میں داخل فرما۔
297
یونس سے روایت ہے کہ حضرت امام علی رضاؑ کی خدمت میں عرض کیا کہ مجھے کوئی مختصر سی دعا تعلیم فرمائیں، تو آپؑ نے فرمایا کہ یوں کہا کرو: