بیس رکعت نافلہ
جمعہ کے دن بیس رکعت نافلہ پڑھنا مستحب ہے۔ پڑھنے کا طریقہ مشہور علماء کے نزدیک یہ ہے کہ چھ رکعت اس وقت پڑھے جب سورج خوب نکل آئے ،پھر چھ رکعت چاشت کے وقت اس کے بعد چھ رکعت زوال کے قریب اور دو رکعت زوال کے بعد فریضہ سے پہلے پڑھے۔
کتب فقہاء اور مصابیح میں مذکور ہے کہ ان نوافل کے علاوہ اور نمازیں بھی منقول ہیں جنکی تعداد بہت زیادہ ہے اور یہاں ہم ان میں سے چند ایک نمازوں کا ذکر کرتے ہیں، اگرچہ ان میں سے اکثر نمازیں جمعہ کے دن کے ساتھ مخصوص نہیں ہیں۔ لیکن جمعہ کے دن ان کی ادائیگی کا ثواب یقینًا زیادہ ہے۔
پہلی نماز
یہ نماز کاملہ ہے چنانچہ شیخ، سید، شہید، علامہ اور دیگر مشائخ نے معتبر سندوں کے ساتھ امام جعفر صادقؑ سے اور انہوں نے اپنے آبائے طاہرین ؑ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن زوال سے پہلے چاررکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں دس مرتبہ سورۂ حمد اور آیت الکرسی، سورۂ کافرون، سورۂ توحید، سورۂ فلق اور سورۂ ناس میں سے ہر سورہ دس مرتبہ پڑھے۔ ایک اور روایت کے مطابق ان کے ساتھ سورۂ قدر اور آیت شَھِدَ اللہُ بھی دس دس مرتبہ پڑھے۔ یہ چار رکعت نماز پڑھنے کے بعد سو مرتبہ اَسْتَغْفِرُاللہَ پڑھے اور سو مرتبہ یہ پڑھے
پھر سو مرتبہ درود پڑھے۔ پس جو شخص اس عمل کو بجا لائے تو خدا اس کو اہل آسمان، اہل زمین کے شر اور شیطان کے شر سے نیز ظالم حاکموں کے شر سے بھی محفوظ رکھے گا۔ ﴿روایت میں اس کے اور بھی فوائد اور فضیلتیں ذکر ہوئی ہیں﴾
دوسری نماز
حارث ہمدانی نے امیر المؤمنینؑ سے روایت کی کہ اگر ممکن ہو تو جمعہ کے دن دس رکعت نماز پڑھے اور رکوع و سجود اچھی طرح بجا لائے۔ اس دوران میں ہر رکعت کے بعد سو مرتبہ سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ پڑھے، اس نماز کی بھی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔
تیسری نماز
معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ جمعہ کے دن دو رکعت نماز پڑھے کہ جس کی پہلی رکعت میں سورۂ ابراہیم اور دوسری رکعت میں سورۂ حجر کی تلاوت کرے، پس وہ پریشانی و دیوانگی بلکہ ہر بلا و آفت سے محفوظ رہے گا۔
حاجت برآری کے لیے نماز جعفر طیّار
روزِ جمعہ کا پہلا حصہ اس نماز کے بجا لانے کا افضل وقت ہے۔