آیات وروایات:معصومینؑ کی سیرت اور باقی اعمال کی نسبت دعا کے دنیوی واُخروی فوائد پر نظر کی جائے تو دعا کی اہمیت و فضیلت روزروشن کی طرح واضح ہو جاتی ہے خداوند متعال نے خود بھی اپنے بندوں کو دعا کے لئے حکم دیا ہے اور اپنے پیغمبروں کو بھی فرمایا ہے کہ میرے بندوں کو دعا کی سفارش کریں۔ارشاد رب العزت ہے۔

اُدْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَكُمْ
1
مجھے پکارو اور (مجھ سے دعا مانگو) میں تمہاری دعا کو قبول کروں گا۔ (سورہ غافرہ آیة ٦٠)
1
قُلْ ادْعُوْا اللہَ
2
اے رسول میرے بندوں سے کہو کہ مجھ سے دعا مانگیں۔ (سورہ اسراء آیة ١١٠)
2
یَا مُوْسٰی مُرْ عِبَادِیْ یَدْعُوْنِیْ
3
اے موسیٰ میرے بندوں کو حکم دو کہ وہ مجھے پکاریں (اور مجھ سے دعا مانگیں)۔ (کلمة اللہ صفحہ ٤٠٩ حدیث ٤٠٥)
3
یَا عِیْسٰی مُرْھُمْ اَنْ یَدْعُوْنِیْ مَعَكَ
4
اے عیسیٰ مومنین کو حکم دو کہ وہ آپ کے ساتھ مل کر دعا کریں۔ (کلمة اللہ صفحہ ٤٠٩ حدیث ٤٠٦)
4

حضرت موسیٰؑ و عیسیٰؑ جیسے بزرگ ترین انبیاء بلکہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفٰیؐ کو دعا کے لئے مامور کرنا دعا کی فضیلت واہمیت پر بہترین دلیل ہے۔

پیغمبر اکرمؐ اور آئمہؑ کے فرامین میں بھی دعا کی اہمیت و فضیلت روز روشن کی طرح واضح ہے ۔ پیغمبر اکرمؐ فرماتے ہیں:

یَا عَلِیْ اُوْصِیْكَ بِالدُّعَاءِ
5
اے علیؑ میں تمہیں دعا کی سفارش کرتا ہوں۔ (وسائل الشیعہ ابواب دعا ،باب دوم حدیث ٣)
5
قَال امام محمد باقر: اَفْضَلُ الْعِبَادَةِ اَلْدُّعَاءُ
6
امام محمد باقرؑ فرماتے ہیں افضل اور بہترین عبادت دعا ہے۔ (کافی کتاب الدعاء)
6
قال علی: اَحَبُّ الْاعَمَال اِلَی ﷲ عَزَّ وَجَلْ فِیْ الْاَرْضِ الدُّعَاءُ
7
حضرت علیؑ فرماتے ہیں کہ خدا کے نزدیک زمین پر محبوب ترین عمل دعا ہے۔ (کافی کتاب الدعاء)
7
قال رسول اللہ: اَلْدُّعَاءُ مُخ الْعِبَادَةِ وَلَاَ یُھْلِكَ مَعَ الّدُعَاء اُحَد۔
8
رسول اکرمؐ: دعا عبادت کی اصل اور بنیاد ہے دعا کی صورت میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوتا۔ (میزان الحکمة باب دعاء)
8
قال الامام علی: اَلدُّعُا تُرْسُ الْمُؤْمِنْ
9
امام علیؑ فرماتے ہیں دعا مومن کے لئے ڈھال اور نگہبان ہے اور اسے شیطان کے حملہ اور گناہوں سے محفوظ رکھتی ہے۔ (میزان الحکمة باب دعاء)
9
قال الامام الصادق: عَلَیْكَ بِالدُّعَاءِ فَاِنَّ فِیْہِ شِفَاء مِنْ كُلِّ دَاءٍ
10
حضرت امام صادقؑ فرماتے ہیں تیرے لیے دعا ضروری ہے کیونکہ اس میں ہر بیماری کی شفا ہے۔ (میزان الحکمة باب دعاء)
10
قال رسول اللہ: تَرْكُ الدُّ عَاءِ مَعْصِیَة
11
پیغمبر اکرمؐ فرماتے ہیں دعا کا ترک کرنا گناہ ہے۔ (میزان الحکمة باب دعاء)
11
قال رسول اللہ: اِدْفَعُوْا اَبْوَابَ الْبَلَاءِ بِالدُّعَاءِ
12
رسول اکرمؐ فرماتے ہیں: مصیبتوں اور مشکلات کو دور کرو دعا کے ذریعے (میزان الحکمة باب دعاء)
12
قال امام علی: مَنْ قَرِعَ بَابَ ﷲ سُبْحَانَہٗ فَتِحَ لَہٗ
13
حضرت علیؑ فرماتے ہیں جو شخص بھی (دعا کے ذریعے) اللہ کے دروازے کو کھٹکائے گا تو اس کے لئے (قبولیت کا دروازہ) کھول دیا جا ئے گا۔ دوسری حدیث میں فرماتے ہیں کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ خداوند دعا کا دروازہ کھلا رکھے لیکن قبولیت کا دروازہ بند کر دے۔ (میزان الحکمة باب دعاء)
13