تیرھویں ،چودھویں ، اور پندرھویں جمادی الاول کے تین دنوں میں جناب سیدہ کی زیارت کرنا اور ان روایتوں میں آیا ہے کہ آپ اپنے والد گرامی کے بعد پچھتر 75 دن اس دنیا میں زندہ رہیں اور پھر آپ شہادت پا گئیں۔ بنا بر مشہور رسول اللہ کی وفات 28 صفر کو ہوئی، اس صورت میں ان مظلومہ و محرومہ بی بی کی شہادت انہی تین دنوں میں سے کسی دن ہوئی ہو گی۔
۶۳ ھ میں 15 جمادی الاول کو امیر المؤمنینؑ جنگ جمل میں غالب آئے اور بصرہ فتح ہوا، اسی سال اسی دن امام زین العابدینؑ کی ولادت باسعادت ہوئی، پس اس دن ان ہر دو بزرگواروں کی زیارت پڑھنا مناسب ہے۔
جمادی الثانی کے اعمال کے ضمن میں سید ابن طاؤس نے نقل کیا ہے کہ اس ماہ میں جس وقت بھی چاہے چار رکعت نماز دو دو کر کے بجا لائے پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ آیۃ الکرسی اور پچیس مرتبہ سورۂ قدر دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورۂ تکاثر اور پچیس مرتبہ سورۂ توحید، اور پھر آخری دو رکعت میں پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورۂ کافرون اور پچیس مرتبہ سورۂ فلق، دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورۂ نصر اور پچیس مرتبہ سورۂ ناس پڑھے اور نماز کے بعد ستر مرتبہ کہے
ستر مرتبہ کہے:
تین مرتبہ کہے:
پھر سجدہ میں جا کر تین مرتبہ یہ کہے:
اس کے بعد اپنی حاجات طلب کرے، کیونکہ جو شخص یہ عمل کرے حق تعالیٰ آئندہ سال تک اس کو، اس کے مال کو، اس کے اہل خاندان اور اس کی اولاد کو، اس کے دین و دنیا کو محفوظ و مامون رکھے گا۔ اگر وہ شخص اس سال کے دوران مر جائے تو اس کو شہید کے برابر ثواب عطا کیا جائے گا۔