یہ وہی جگہ ہے جہاں خدائے تعالیٰ نے حضرت آدمؑ کو توبہ کی توفیق عنایت فرمائی تھی۔ اس مقام پر قبلہ رخ کھڑے ہو کر یہ دعا پڑھے:

بِسْمِ ﷲِ، وَبِاللّٰهِ، وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
1
خدا کے نام سے، خدا کی ذات سے اور رسولؐ خدا کی ملت پر
1
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ، مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ ﷲِ
2
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، محمدؐ خدا کے رسول ہیں
2
اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲَبِیْنَا اٰدَمَ وَٲُمِّنَا حَوَّاءَ
3
سلام ہو ہمارے باپ آدم پر اور ہماری ماں حوا پر
3
اَلسَّلَامُ عَلٰی ھَابِیْلَ الْمَقْتُوْلِ ظُلْمًا وَعُدْوَانًا
4
سلام ہو ہابیل پر جو ظلم و عداوت کے ساتھ قتل کیے گئے
4
عَلٰی مَوَاھِبِ ﷲِ وَرِضْوَانِہٖ
5
جب کہ وہ خدا کی بخششوں اور رضاؤں والے تھے
5
اَلسَّلَامُ عَلٰی شَیْثٍ صَفْوَۃِ ﷲِ الْمُخْتَارِ الْاَمِیْنِ
6
سلام ہو شیث پر جو خدا کے چنے ہوئے اور پسندیدہ امین تھے
6
وَعَلَی الصَّفْوَۃِ الصَّادِقِیْنَ مِنْ ذُرِّیَّتِہِ الطَّیِّبِیْنَ
7
اور سلام ہو صاحبان صدق اور برگزیدہ افراد پر جو ان کی پاکیزہ ذریت میں سے ہیں
7
ٲَوَّلِھِمْ وَاٰخِرِھِمْ
8
سلام ہو خواہ وہ پہلے ہوں یا آخری ہوں
8
اَلسَّلَامُ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَاِسْمَاعِیْلَ
9
سلام ہو ابراہیمؑ و اسماعیلؑ پر
9
وَاِسْحَاقَ وَیَعْقُوْبَ وَعَلٰی ذُرِّیَّتِھِمُ الْمُخْتَارِیْنَ
10
اور اسحاقؑ و یعقوبؑ پر اور ان کی اولاد میں جو پسندیدہ ہیں
10
اَلسَّلَامُ عَلٰی مُوْسٰی كَلِیْمِ ﷲِ
11
سلام ہو موسٰیؑ پر جو خدا کے کلیم ہیں
11
اَلسَّلَامُ عَلٰی عِیْسٰی رُوْحِ ﷲِ
12
سلام ہو عیسٰیؑ پر جو خدا کی روح ہیں
12
اَلسَّلَامُ عَلٰی مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ ﷲِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ
13
سلام ہو محمدؐ بن عبد اللہ پر جو خاتم الانبیاء ہیں
13
اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ
14
سلام ہو مومنوں کے امیر پر
14
وَذُرِّیَّتِہِ الطَّیِّبِیْنَ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
15
اور آپ کی پاکیزہ ذریت پر اور اللہ کی رحمت ہو اور برکات ہوں
15
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ فِی الْاَوَّلِیْنَ
16
آپ پر سلام ہو پہلے والوں میں
16
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ فِی الْاٰخِرینِ،
17
آپ پر سلام ہو آخرین میں
17
اَلسَّلَامُ عَلٰی فَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ
18
سلام ہو فاطمہؑ زہراء پر
18
اَلسَّلَامُ عَلَی الْاَئِمَّۃِ الْھَادِیْنَ شُھَدَاءِ ﷲِ عَلٰی خَلْقِہٖ
19
سلام ہو ہدایت دینے والے ائمہؑ پر جو خدا کی مخلوق پر اس کے گواہ ہیں
19
اَلسَّلَامُ عَلَی الرَّقِیْبِ الشَّاھِدِ عَلَی الْأُمَمِ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔
20
سلام ہو اس پر جو اس خدا کی خاطر قوموں پر نگہبان اور گواہ ہے جو عالمین کا رب ہے۔
20

پھر اس ستون کے پاس چار رکعت نماز دو دو رکعت کر کے بجا لائے، اس طرح کہ پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ قدر اور دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ اخلاص پڑھے، اور دوسری دو رکعت بھی اسی طرح بجالائے۔ اس کے بعد تسبیح حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کا ورد کرے اور اس کے بعد اس دعا کو پڑھے:

اَللّٰھُمَّ اِنْ كُنْتُ قَدْ عَصَیْتُكَ
21
اے معبود ! اگر تیری نا فرمانی کرتا رہا ہوں
21
فَاِنِّیْ قَدْ ٲَطَعْتُكَ فِی الْاِیْمَانِ مِنِّیْ
22
تو بھی میں نے تجھ پر ایمان رکھنے میں تیری اطاعت کی ہے
22
بِكَ مَنًّا مِنْكَ عَلَیَّ، لَا مَنًّا مِنِّیْ عَلَیْكَ
23
یہ بھی مجھ پر تیرا احسان ہے نہ تجھ پر میرا احسان
23
وَٲَطَعْتُكَ فِیْ ٲَحَبِّ الْاَشْیَاءِ لَكَ
24
میں نے تیری پسندیدہ چیزوں میں تیری اطاعت کی ہے
24
لَمْ ٲَتَّخِذْ لَكَ وَلَدًا، وَلَمْ ٲَدْعُ لَكَ شَرِیْكًا
25
کہ تیرے لئے کوئی بیٹا قرار نہیں دیا، نہ کسی کو تیرا شریک ٹھہرایا ہے
25
وَقَدْ عَصَیْتُكَ فِیْ ٲَشْیَاءَ كَثِیْرَۃٍ
26
میں نے بہت سی چیزوں میں جو تیری نا فرمانی کی
26
عَلٰی غَیْرِ وَجْہِ الْمُكَابَرَۃِ لَكَ
27
تو اس میں تیرے سامنے بڑائی نہیں کی
27
وَلَا الْخُرُوْجِ عَنْ عُبُوْدِیَّتِكَ
28
نہ میں تیری بندگی سے باہر نکلا
28
وَلَا الْجُحُوْدِ لِرُبُوْبِیَّتِكَ
29
اور نہ میں نے تیری ربوبیت سے انکار کیا
29
وَلٰكِنِ اتَّبَعْتُ ھَوَایَ وَٲَزَلَّنِی الشَّیْطَانُ
30
لیکن یہ کہ میں اپنی خواہش کے پیچھے چلا اور مجھے شیطان نے پھسلایا
30
بَعْدَ الْحُجَّۃِ عَلَیَّ وَالْبَیَانِ
31
جبکہ مجھ پر حجت ظاہر تھی
31
فَاِنْ تُعَذِّبْنِیْ فَبِذُنُوْبِیْ غَیْرَ ظَالِمٍ لِیْ
32
پس تو اگر مجھے عذاب کرے تو وہ ظلم نہیں میرے گناہوں کا بدلہ ہے
32
وَاِنْ تَعْفُ عَنِّیْ وَتَرْحَمْنِیْ فَبِجُوْدِكَ وَكَرَمِكَ یَا كَرِیْمُ
33
اور اگر مجھے معاف کرے اور رحم فرمائے تو وہ تیرا لطف اور کرم ہے اے مہربان
33
اَللّٰھُمَّ اِنَّ ذُنُوْبِیْ لَمْ یَبْقَ لَھَا اِلَّا رَجَاءُ عَفْوِكَ
34
اے معبود ! بے شک میرے گناہوں کا کوئی علاج نہیں سوائے تیری پردہ پوشی کے
34
وَقَدْ قَدَّمْتُ اٰلَۃَ الْحِرْمَانِ
35
جبکہ میں نے محرومی کا سامان کیا ہے
35
فَٲَنَا ٲَسْٲَلُكَ اللّٰھُمَّ مَا لَا ٲَسْتَوْجِبُہٗ
36
تو بھی تجھ سے سوال کرتا ہوں اے معبود! اس چیز کا جس کا حقدار نہیں ہوں
36
وَٲَطْلُبُ مِنْكَ مَا لَا ٲَسْتَحِقُّہٗ
37
اور خواہش کرتا ہوں اس چیز کی جس کا اہل نہیں ہوں
37
اَللّٰھُمَّ اِنْ تُعَذِّبْنِیْ فَبِذُنُوْبِیْ وَلَمْ تَظْلِمْنِیْ شَیْئًا
38
اے معبود ! اگر تو مجھے سزا دے تو وہ میرے گناہوں کا بدلہ ہے وہ ظلم نہیں ہو گا
38
وَاِنْ تَغْفِرْلِیْ فَخَیْرُ رَاحِمٍ ٲَنْتَ یَا سَیِّدِیْ۔
39
اور اگر مجھے بخش دے تو بھی تو بہترین رحم کرنے والا ہے اے میرے مالک
39
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ ٲَنْتَ وَٲَنَا ٲَنَا
40
اے معبود! تو تو ہے اور میں میں ہوں
40
ٲَنْتَ الْعَوَّادُ بِالْمَغْفِرَۃِ، وَٲَنَا الْعَوَّادُ بِالذُّنُوْبِ
41
تو بار بار بخشنے والا ہے اور میں بار بار گناہ کرنے والا ہوں
41
وَٲَنْتَ الْمُتَفَضِّلُ بِالْحِلْمِ، وَٲَنَا الْعَوَّادُ بِالْجَھْلِ۔
42
تو حلم کے ساتھ احسان کرنے والا ہے اور میں نادانی میں خطا کرنے والا ہوں
42
اَللّٰھُمَّ فَاِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ یَا كَنْزَ الضُّعَفَاءِ، یَا عَظِیْمَ الرَّجَاءِ
43
اے معبود! میں تیرا سوالی ہوں اے کمزوروں کے خزانہ، اے بڑی امید گاہ
43
یَا مُنْقِذَ الْغَرْقٰی، یَا مُنْجِیَ الْھَلْكٰی
44
اے ڈوبتوں کو بچانے والے، اے تباہی سے نجات دینے والے
44
یَا مُمِیْتَ الْاَحْیَاءِ، یَا مُحْیِیَ الْمَوْتٰی
45
اے زندوں کو مارنے والے، اے مردوں کو زندہ کرنے والے
45
ٲَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ
46
تو وہ اللہ ہے کہ نہیں کوئی معبود سوائے تیرے
46
ٲَنْتَ الَّذِیْ سَجَدَ لَكَ شُعَاعُ الشَّمْسِ
47
تو وہ ذات ہے جس کو سجدہ کرتے ہیں سورج کی کرن
47
وَدَوِیُّ الْمَاءِ وَحَفِیْفُ الشَّجَرِ
48
پانی کی آواز، پتوں کی کھڑکھڑاہٹ،
48
وَنُوْرُ الْقَمَرِ، وَظُلْمَۃُ اللَّیْلِ
49
چاند کی چاندنی ،رات کی تاریکیاں،
49
وَضَوْءُ النَّھَارِ، وَخَفَقَانُ الطَّیْرِ
50
دن کی روشنی اور پرندوں کی پھڑپھڑاہٹ
50
فٲَسْٲَلُكَ اللّٰھُمَّ یَا عَظِیْمُ
51
پس سوال کرتا ہوں اے معبود، اے عظمت والے
51
بِحَقِّكَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہِ الصَّادِقِیْنَ
52
بواسطہ تیرے حق کے جو محمدؐ اور ان کی راست گو آلؑ پر ہے
52
وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَاٰلِہِ الصَّادِقِیْنَ عَلَیْكَ
53
اور محمدؐ اور ان کی راست گو آل کے حق کے واسطے سے جو تجھ پر ہے
53
وَبِحَقِّكَ عَلٰی عَلِیٍّ وَبِحَقِّ عَلِیٍّ عَلَیْكَ
54
اور تیرے حق کے واسطے سے جو علیؑ پر ہے اور علیؑ کے حق کے واسطے جو تجھ پر ہے
54
وَبِحَقِّكَ عَلٰی فَاطِمَۃَ وَبِحَقِّ فَاطِمَۃَ عَلَیْكَ
55
تیرے حق کے واسطے جو فاطمہؑ پر ہے اور فاطمہؑ کے حق کے واسطے جو تجھ پر ہے
55
وَبِحَقِّكَ عَلَی الْحَسَنِ، وَبِحَقِّ الْحَسَنِ عَلَیْكَ
56
تیرے حق کے واسطے جو حسنؑ پر ہے اور حسن کے حق کے واسطے جو تجھ پر ہے
56
وَبِحَقِّكَ عَلَی الْحُسَیْنِ، وَبِحَقِّ الْحُسَیْنِ عَلَیْكَ
57
تیرے حق کے واسطے جو حسینؑ پر ہے اور حسینؑ کے حق کے واسطے جو تجھ پر ہے
57
فَاِنَّ حُقُوْقَھُمْ عَلَیْكَ مِنْ ٲَفْضَلِ اِنْعَامِكَ عَلَیْھِمْ
58
یقیناً ان کے جو حقوق تجھ پر ہیں وہ ان پر تیرے بہترین انعامات ہیں
58
وَبِالشَّٲْنِ الَّذِیْ لَكَ عِنْدَھُمْ
59
واسطہ تیری شان کا جو ان کے نزدیک ہے
59
وَبِالشَّٲْنِ الَّذِیْ لَھُمْ عِنْدَكَ
60
اور واسطہ ان کی عزت کا جو تیرے نزدیک ہے
60
صَلِّ عَلَیْھِمْ یَا رَبِّ صَلَاۃً دَائِمَۃً مُنْتَھٰی رِضَاكَ
61
ان پر رحمت فرما اے پروردگار ہمیشہ ہمیشہ کی رحمت اپنی پوری خوشنودی
61
وَاغْفِرْ لِیْ بِھِمُ الذُّنُوْبَ الَّتِیْ بَیْنِیْ وَبَیْنَكَ
62
اور ان کی خاطر میرے گناہ بخش دے جو میرے اور تیرے درمیان حائل ہیں
62
وَٲَرْضِ عَنِّیْ خَلْقَكَ
63
مجھ پر اپنی مخلوق کو راضی کر دے
63
وَٲَتْمِمْ عَلَیَّ نِعْمَتَكَ كَمَا ٲَتْمَمْتَھَا عَلٰی اٰبَائِیْ مِنْ قَبْلُ
64
مجھ پر اپنی نعمت تمام فرما جیسے تو نے میرے بزرگوں پر اس سے پہلے نعمت تمام کی
64
وَلَا تَجْعَلْ لِاَحَدٍ مِنَ الْمَخْلُوْقِیْنَ عَلَیَّ فِیْھَا امْتِنَانًا
65
اور اس بارے مجھ کو مخلوق میں سے کسی کا احسان مند نہ بنا
65
وَامْنُنْ عَلَیَّ كَمَا مَنَنْتَ عَلٰی اٰبَائِیْ مِنْ قَبْلُ
66
بلکہ خود تو مجھ پر احسان فرما جیسے قبل ازیں میرے بزرگوں پر احسان کیا
66
یَا كٓھٰیٰعٓصٓ۔ اَللّٰھُمَّ كَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ
67
اے کھٰیٰعص، اے معبود! جیسے تو نے رحمت کی ہے محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر
67
فَاسْتَجِبْ لِیْ دُعَائِیْ فِیْمَا سَٲَلتُ
68
اب میری دعا بھی قبول کر، جو کچھ مانگا ہے عطا کر دے
68
یَا كَرِیْمُ یَا كَرِیْمُ یَا كَرِیْمُ
69
اے کریم اے کریم اے کریم
69

پھر سجدہ میں جائے اور اسی حالت میں کہے:

یَا مَنْ یَقْدِرُ عَلٰی حَوَائِجِ السَّائِلِیْنَ
70
اے وہ جو مانگنے والوں کی حاجت پر قادر ہے
70
وَیَعْلَمُ مَا فِیْ ضَمِیْرِ الصَّامِتِیْنَ
71
اور خاموش رہنے والوں کے مدعا کو جانتا ہے
71
یَا مَنْ لَا یَحْتَاجُ اِلَی التَّفْسِیْرِ
72
اے وہ جسے تفصیل کی کچھ حاجت نہیں
72
یَا مَنْ یَعْلَمُ خَائِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ
73
اے وہ جو آنکھوں کی خیانت کو اور دلوں کی باتوں کو جانتا ہے
73
یَا مَنْ ٲَنْزَلَ الْعَذَابَ عَلٰی قَوْمِ یُوْنُسَ
74
اے وہ جس نے قوم یونسؑ کیلئے عذاب آمادہ کیا
74
وَھُوَ یُرِیْدُ ٲَنْ یُعَذِّبَھُمْ
75
کہ وہ ان پر عذاب کی دعا کر چکے تھے
75
فَدَعَوْہُ وَتَضَرَّعُوْا اِلَیْہِ
76
پس انہوں نے اسے پکارا اور زاری کی
76
فَكَشَفَ عَنْھُمُ الْعَذَابَ، وَمَتَّعَھُمْ اِلٰی حِیْنٍ
77
تو اس نے ان پر سے عذاب ٹال دیا اور انہیں کچھ مدت تک زندگی دی
77
قَدْ تَرٰی مَكَانِیْ وَتَسْمَعُ دُعَائِیْ
78
تو مجھے کھڑے دیکھ رہا ہے، میری پکار سن رہا ہے
78
وَتَعْلَمُ سِرِّیْ وَعَلَانِیَتِیْ وَحَالِیْ
79
میرے اندر باہر کو اور میرے حالات کو جانتا ہے
79
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
80
محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر رحمت فرما
80
وَاكْفِنِیْ مَا ٲَھَمَّنِیْ مِنْ ٲَمْرِ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَاٰخِرَتِیْ
81
اور میری مدد کر ان مشکلوں میں جو مجھے دین و دنیا اور آخرت میں در پیش ہیں
81

پھر ستر مرتبہ کہے:

یَا سَیِّدِیْ
82
اے میرے مولا
82

اس کے بعد سجدے سے سر اٹھائے اور کہے:

یَا رَبِّ ٲَسْٲَلُكَ بَرَكَۃَ ھٰذَا الْمَوْضِعِ وَبَرَكَۃَ ٲَھْلِہٖ
83
اے پرودگار تجھ سے مانگتا ہوں اس جگہ کی برکت اور یہاں کے رہنے والوں کی برکت
83
وٲَسْٲَلُكَ اَنْ تَرْزُقَنِیْ مِنْ رِزْقِكَ رِزْقًا حَلَالًا طَیِّبًا
84
اور تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اپنے ہاں سے حلال و پاک روزی عطا فرما
84
تَسُوْقُہٗ اِلَیَّ بِحَوْ لِكَ وَقُوَّتِكَ
85
اپنی قدرت سے اس کو میری طرف راہ دے
85
وَٲَنَا خَائِضٌ فِیْ عَافِیَۃٍ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
86
تاکہ میں عافیت میں رہوں، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
86

مؤلف کہتے ہیں: صاحب مزار قدیم فرماتے ہیں کہ اس موقع پر یَا كَرِیْمُ یَا كَرِیْمُ یَا كَرِیْمُ کہنے کے بعد اور سجدے میں جانے سے پہلے یہ دعا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ تُحَلُّ بِہٖ عُقَدُ الْمَكَارِہٖ....
87
اے معبود! اے وہ جس سے مکروہات کی گرہیں کھل جاتی ہیں۔۔۔
87

یہ صحیفۂ سجادیہ کی دعاؤں میں سے ایک ہے جو باب اول میں ذکر ہو چکی ہے۔

دعائے امن

صاحب مزار قدیم فرماتے ہیں کہ اس دعا کے بعد کہے:

اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ تَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ
88
اے معبود ! بے شک تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا
88
وَتَقْدِرُ وَلَا اَقْدِرُ، وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ
89
تو قدرت رکھتا ہے اور میں نہیں رکھتا، اور تو تمام چھپی باتوں کا جانتا ہے
89
صَلِّ اَللّٰھُمَّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
90
رحمت فرما اے معبود ! محمدؐ و آل محمدؐ پر
90
وَاغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ، وَتَجَاوَزْ عَنِّیْ
91
اور مجھے بخش دے، مجھ پر رحم کر، مجھے معافی عطا فرما
91
وَتَصَدَّقْ عَلٰی مَا اَنْتَ اَھْلُہٗ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
92
اور مجھے اتنا دے جو تیرے شایان شان ہو، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
92

اس کے بعد سجدے میں جائے اور کہے: یَا مَنْ یَّقْدِرُ عَلٰی حَوَائِجِ السَّآئِلِیْنَ... تا آخر دعا جو اوپر نقل ہو چکی ہے۔

جاننا چاہئے کہ اس مقام کی فضیلت میں بہت سی احادیث وارد ہوئی ہیں۔ شیخ کلینیؒ نے معتبر سند کے ساتھ روایت کی ہے کہ امیر المؤمنین علیہ السلام اسی ستون کے قریب نماز پڑھتے تھے، جبکہ اس ستون اور آپ کے درمیان اتنا کم فاصلہ ہوتا کہ جس میں سے بمشکل بکری گذر سکتی تھی۔ دوسری معتبر روایتوں میں آیا ہے کہ ہر رات ساٹھ ہزار فرشتے آسمان سے آتے ہیں اور ساتویں ستون کے نزدیک نماز ادا کرتے ہیں اور اس سے اگلی رات اتنی ہی تعداد میں اور فرشتے آتے ہیں، اس طرح جو فرشتے یہاں ایک بار آ چکے ہوں وہ قیامت تک دوبارہ اس جگہ نہیں آئیں گے۔ ایک معتبر روایت میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ ساتواں ستون حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مقام ہے۔ نیز شیخ کلینیؒ نے کافی میں صحیح سند کے ساتھ ابی اسماعیل سراج سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا میرا ہاتھ معاویہ بن وہب نے پکڑا، اس نے کہا میرا ہاتھ ابو حمزہ ثمالی نے پکڑا اور اس نے کہا میرا ہاتھ اصبغ بن نباتہ نے پکڑا اور مجھے ساتواں ستون دکھلایا اور کہا کہ یہ ستون حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کا مقام ہے کہ اس کے قریب آپ نماز پڑھا کرتے تھے۔ نیز حضرت امام حسن علیہ السلام پانچویں ستون کے نزدیک نماز پڑھتے تھے، جب حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام موجود نہ ہوتے تھے اس وقت حضرت امام حسن علیہ السلام وہاں نماز پڑھا کرتے تھے۔ اس جگہ کا نام باب کندہ ہے۔ مختصر یہ کہ اس کی فضیلت میں بہت سی روایات ہیں اور ہم نے ان میں سے چند ایک کے ذکر پر ہی اکتفا کیا ہے۔