روزہ رکھے، اس ضمن میں ریان بن شبیب نے امام علی رضاؑ سے روایت کی ہے کہ جو شخص پہلی محرم کا روزہ رکھے اور خدا سے کچھ طلب کرے تو وہ اس کی دعا قبول فرمائے گا جیسے حضرت زکریاؑ کی دعا قبول فرمائی تھی۔
امام علی رضاؑ سے روایت ہوئی ہے کہ حضرت رسولؐ پہلی محرم کے دن دو رکعت نماز ادا فرماتے اور نماز کے بعد اپنے ہاتھ سوئے آسمان بلند کر کے تین مرتبہ یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ الْاِلٰہُ الْقَدِیْمُ، وَھٰذِہٖ سَنَۃٌ جَدِیْدَۃٌ
1
اے اللہ! تو معبود قدیمی ہے اور یہ نیا سال ہے جو اب آیا ہے
1
فٲَسْٲَلُكَ فِیْھَا الْعِصْمَۃَ مِنَ الشَّیْطَانِ
2
پس اس سال کے دوران میں شیطان سے بچاؤ کا سوال کرتا ہوں
2
وَالْقُوَّۃَ عَلٰی ھٰذِہِ النَّفْسِ الْاَمَّارَۃِ بِالسُّوْءِ
3
اس نفس پر غلبے کا سوال کرتا ہوں جو برائی پر آمادہ کرتا ہے
3
وَالْاِشْتِغَالَ بِمَا یُقَرِّبُنِیْ اِلَیْكَ
4
اور یہ کہ مجھے ان کاموں میں لگا جو مجھے تیرے نزدیک کریں
4
یَا كَرِیْمُ، یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ
5
اے مہربان، اے جلالت اور بزرگی کے مالک
5
یَا عِمَادَ مَنْ لَا عِمَادَ لَہٗ
6
یَا ذَخِیْرَۃَ مَنْ لَا ذَخِیْرَۃَ لَہٗ
7
اے تہی دست لوگوں کے خزانے
7
یَا حِرْزَ مَنْ لَا حِرْزَ لَہٗ
8
یَا غِیَاثَ مَنْ لَا غِیَاثَ لَہٗ
9
یَا سَنَدَ مَنْ لَا سَنَدَ لَہٗ
10
اے بے حیثیتوں کی حیثیت
10
یَا كَنْزَ مَنْ لَا كَنْزَ لَہٗ
11
اے بے خزانہ لوگوں کے خزانے
11
یَا حَسَنَ الْبَلَاءِ، یَا عَظِیْمَ الرَّجَاءِ، یَا عِزَّ الضُّعَفَاءِ
12
اے بہتر آزمائش کرنے والے، اے سب سے بڑی امید، اے کمزوروں کی عزت
12
یَا مُنْقِذَ الْغَرْقٰی، یَا مُنْجِیَ الْھَلْكٰی
13
اے ڈوبتوں کو تیرانے والے اے مرتوں کو بچانے والے
13
یَا مُنْعِمُ یَا مُجْمِلُ یَا مُفْضِلُ یَا مُحْسِنُ
14
اے نعمت والے، اے جمال والے، اے فضل والے، اے احسان والے
14
ٲَنْتَ الَّذِیْ سَجَدَ لَكَ سَوَادُ اللَّیْلِ، وَنُوْرُ النَّھَارِ
15
تو وہ ہے جس کو سجدہ کرتے ہیں رات کے اندھیرے، دن کے اجالے
15
وَضَوْءُ الْقَمَرِ، وَشُعَاعُ الشَّمْسِ
16
چاند کی چاندنیاں، سورج کی کرنیں
16
وَدَوِیُّ الْمَاءِ، وَحَفِیْفُ الشَّجَرِ
17
پانی کی روانیاں اور درختوں کی سرسراہٹیں
17
یَا ﷲُ لَا شَرِیْكَ لَكَ
18
اے اللہ تیرا کوئی شریک نہیں
18
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنَا خَیْرًا مِمَّا یَظُنُّوْنَ
19
اے اللہ، ہمیں لوگوں کے نیک گماں سے بھی زیادہ نیک بنا دے
19
وَاغْفِرْ لَنَا مَا لَا یَعْلَمُوْنَ
20
ہمارے وہ گناہ بخش جن کو لوگ نہیں جانتے
20
وَلَا تُؤَاخِذْنَا بِمَا یَقُوْلُوْنَ
21
اور جو کچھ وہ ہمارے بارے میں کہتے ہیں اس پر ہماری گرفت نہ کر
21
حَسْبِیَ ﷲُ، لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ
22
اللہ کافی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں
22
عَلَیْہِ تَوَكَّلْتُ، وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ
23
میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے
23
اٰمَنَّا بِہٖ كُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا
24
ہمارا ایمان ہے کہ سب کچھ ہمارے رب کی طرف سے ہے
24
وَمَا یَذَّكَّرُ اِلَّا ٲُولُوا الْاَلْبَابِ
25
اور صاحبان عقل کے سوا کوئی نصیحت حاصل نہیں کرتا
25
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ھَدَیْتَنَا
26
اے ہمارے رب ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ ہونے دے جبکہ ہمیں تو نے ہدایت دی ہے
26
وَھَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَۃً، اِنَّكَ ٲَنْتَ الْوَھَّابُ۔
27
اور ہمیں اپنی طرف سے رحمت عطا کر، بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے۔
27
شیخ طوسیؒ نے فرمایا کہ محرم کے پہلے نو دنوں کے روزے رکھنا مستحب ہے، مگر یوم عاشورا کو عصر تک کچھ نہ کھائے پیئے، عصر کے بعد، تھوڑی سی خاک شفا سے فاقہ شکنی کرے۔
سید نے پورے ماہ محرم کے روزے رکھنے کی فضیلت لکھی اور فرمایا ہے کہ اس مہینے کے روزے انسان کو ہر گناہ سے محفوظ رکھتے ہیں (سوائے یوم عاشور کے کیونکہ اس دن کا روزہ مکروہ ہے اور بعض کے نزدیک حرام ہے)۔