تلقین کلمات فرج

بہتر ہے کہ قرب موت مرنے والے کے پیروں کے تلوے قبلہ کی طرف کیے جائیں اس کے ساتھ ایک ایسا شخص ہونا چاہیئے جو سورۂ یاسین اور صافات کی تلاوت اور ذکر خدا کرے، مرنے والے کو شہادتین کی تلقین کرے، ایک ایک امام کا نام لے کر اس سے اقرار کرائے اور اسے کلمات فرج کی تلقین کرے اور وہ یہ ہیں:

لَا اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ الْحَلِیْمُ الْكَرِیْمُ
1
نہیں ہے معبود مگر اللہ جو بردبار اور سخی ہے
1
لَا اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ
2
نہیں ہے معبود مگر اللہ جو بلند و بزرگ تر ہے
2
سُبْحَانَ ﷲِ رَبِّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْاَرَضِیْنَ السَّبْعِ
3
پاک تر ہے اللہ جو مالک ہے سات آسمانوں کا اور مالک ہے سات زمینوں کا
3
وَمَا فِیْهِنَّ وَمَا بَیْنَهُنَّ وَمَا تَحْتَهُنَّ
4
اور جو کچھ ان میں ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اور جو کچھ ان کے نیچے ہے
4
وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ
5
اور عظمت والے عرش کا مالک ہے
5
وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
6
حمد ہے اللہ کے لیے جو عالمین کا رب ہے
6
وَالصَّلَاةُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِهِ الطَّیِّبِیْنَ
7
اور درود ہو حضرت محمدؐ اور ان کی پاک آلؑ پر۔
7

یہ احتیاط کی جائے کہ مرنے والے کے پاس کوئی جنب یا حائض نہ آئے۔ جب اس کی روح پرواز کرجائے تو اسے سیدھا لٹا کر اس کی آنکھیں بند کر دی جائیں، بازو سیدھے کر کے پہلوؤں کے ساتھ لگا دیئے جائیں۔ اس کا منہ بند کیا جائے، پنڈلیاں کھینچ کر سیدھی کر دی جائیں اور اس کی ٹھوڑی باندھ دی جائے۔