سید ابن طاؤسؒ نے جمال الاسبوع میں شیخ تلعکبریؒ سے نقل کیا انہوں نے اپنی سند کے ساتھ زید بن ثابت سے روایت کی ہے کہ کسی دور کے گاؤں سے ایک شخص رسولؐ خدا کی خدمت حاضر ہوا اور عرض کیا، یا رسول اللہؐ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہو جائیں ہم لوگ دیہات میں رہتے ہیں مدینہ سے بہت دور ہیں، لہذا ہم ہر نماز جمعہ میں حاضر نہیں ہو سکتے۔ لہذا آپ ہمیں کوئی ایسا عمل بتایں کہ جس کے بجا لانے سے ہمیں نماز جمعہ کی فضیلت حاصل ہو جائے، اور میں جب اپنے قبیلے میں جاؤں تو ان لوگوں کو بتاؤں۔ آنحضرت نے فرمایا جب دن چڑھ جائے تو دو رکعت نماز پڑھو۔۔ پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سات مرتبہ سورۂ فلق اور دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سات مرتبہ سورۂ والناس پڑھو۔ سلام نماز کے بعد سات مرتبہ آیت الکرسی پڑھو۔ پھر آٹھ رکعت نماز بجا لاؤ مگر چار چار رکعت کر کے، دوسری رکعت کے بعد تشہد پڑھو اور چوتھی رکعت پر سلام کہو۔ پھر دوسری چار رکعتیں بھی اسی طرح ادا کرو اور ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورۂ نصر اور پچیس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھو۔ جب تشہد اور سلام ختم ہو جائے تو یہ دعا سات مرتبہ پڑھو:
پھر اپنی حاجات کو بیان کرو بعد میں ستر مرتبہ کہو:
اور کہو:
اس کے بعد رسول اللہ نے فرمایا، قسم ہے اس خدا کی جس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے، جو بھی مومن مرد یاعورت جمعہ کے دن یہ نماز پڑھے تو میں اس کیلئے بہشت کا ضامن ہوں۔ وہ ابھی اپنی جگہ سے نہ اٹھا ہو گا کہ اس کے اور اس کے والدین کے گناہ معاف ہو چکے ہوں گے۔ اللہ تعالی اس کو مسلمانوں کے شہر وں میں اس دن نماز پڑھنے والوں کی تعداد کے برابر ثواب عنایت فرمائے گا اور اس دن کائنات کے تمام روزہ دار نمازیوں کے برابر اجر دیا جائے گا۔ حق تعالیٰ اس کو وہ کچھ عنایت فرمائے گا جسے نہ کسی آنکھ نے دیکھا اور نہ کسی کان نے سنا ہو گا۔ مؤلف کہتے ہیں شیخ طوسیؒ نے بھی مصباح میں اس نماز کا ذکر کیا ہے لیکن ان کی روایت مذکورہ میں دعا موجود نہیں ہے بلکہ انہوں نے فرمایا ہے کہ جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو ستر مرتبہ یہ دعا پڑھو: