امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ کوئی مومن ایسا نہیں ہے کہ جس کے چالیس دن گزاریں اور اسے حدیث نفس عارض نہ ہو. لہذا جب کسی مومن کو حدیث نفس عارض ہو تو اسے چاہیے کہ دو رکعت نماز ادا کرے اور خدا کی پناہ طلب کرے. آپ ہی سے منقول ہے کہ جب حضرت آدم علیہ السلام نے خدا سے حدیث نفس کی شکایت کی تو حضرت جبرائیلؑ نازل ہوئے اور انہیں بتا یا کہ آپ کہا کریں:
چنانچہ حضرت آدم علیہ السلام نے یہی ذکر پڑھا اور حدیث نفس ان سے دور ہو گئی. حضرت نے فرمایا کہ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ۔ کہنے کی بنیاد ہیں سے پڑی ہے۔
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اکرمؐ کی خدمت میں آ کر وسوسے، حدیث نفس اور قرض و غربت کی شکایت کی تو آنحضرت نے فرمایا تم یہ دعا پڑھا کرو:
اس کے ساتھ یہ بھی فرمایا کہ یہ دعا بار بار پڑھا کرو اور خدا کی اس قدر بڑائی بیان کرو کہ جو اس کا حق ہے۔ چنانچہ زیادہ عرصہ نہ گزرا تھا کہ وہ شخص آنحضرت کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسولؐ اللہ! اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وسوسے دور کر دئیے، میرا قرض ادا کرا دیا اور میری غربت ہٹا دی۔ نیز روایت ہے کہ جب شیطانی وسوسوں سے تمہارا سینہ تنگ ہونے لگے اور شکوک پیدا ہونے لگیں تو یہ کہا کرو۔
نیز حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ شیطانی وسوسوں کو دور کرنے کے لئے اپنے جسم پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہو:
پھر اپنے پیٹ پر ہاتھ پھیر کر یہی دعا تین مرتبہ پڑھو انشاء اللہ وسوسے دور ہو جائیں گے۔ علاوہ ازیں شیطانی وسوسوں کو دور کرنے کے لئے سر کو بیری کے پتوں سے دھونا، مسواک کرنا، انار کھانا، آب نیساں پینا اور ہر ماہ کی پہلی اور آخری جمعرات اور درمیانی بدھ کے روزے رکھنا بھی نافع ہے۔ نیز یہ دعا پڑھنا بھی مفید ہے۔