بہرحال جب تکفین میت سے فارغ ہو جائیں تو اسے ایک تابوت میں رکھ کر جنازہ گاہ لے جائیں تاکہ اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے۔ علامہ مجلسیؒ زاد المعاد میں نماز میت کے باب میں فرماتے ہیں جس کا خلاصہ یہ ہے نماز میت کا پڑھنا ہر ایسے مسلمان پر واجب ہے جسے کسی مومن مسلمان کے مرنے کی اطلاع ہو جائے۔ اگر ان میں سے کوئی ایک مسلمان بھی یہ نماز ادا کر دے تو یہ دوسرے تمام مسلمانوں سے ساقط ہو جاتی ہے۔ بلا اختلاف یہ نماز ہر بالغ شیعہ اثنا عشری کے لیے پڑھنا واجب ہے۔ اور زیادہ مشہور اور قوی امر یہی ہے کہ چھ ماہ کے بچے کی میت پر بھی یہ نماز پڑھنا واجب ہے، ظاہر یہ ہے کہ اس نماز کو قربۃً الی اللہ کے قصد سے ادا کرنے پر اکتفا کیا جائے۔ اگر چھ ماہ سے کم عمر کا بچہ زندہ پیدا ہوا ہو اور مرجائے تو بعض علماء اس پر نماز پڑھنا مستحب سمجھتے ہیں اور بعض اسے بدعت جانتے ہیں، لیکن احوط یہ ہے کہ اس پر نماز نہ پڑھی جائے۔ میت پر نماز پڑھنے کا زیادہ حقدار بنا بر قول مشہور اس کا وارث ہی ہے اور شوہر اپنی بیوی پر نماز پڑھنے میں زیادہ اولویت رکھتا ہے۔

واجب ہے کہ نماز پڑھنے والا قبلہ رخ کھڑا ہو، میت کا سر اس کی داہنی جانب ہو اور میت کو پشت کے بل لٹا یاجائے۔ اس نماز میں حدث سے پاک ہونے کی شرط نہیں ہے چنانچہ جنب مرد، حیض والی عورت اور بے وضو شخص بھی یہ نماز پڑھ سکتا ہے، لیکن سنت ہے کہ باوضو ہو کر پڑھی جائے۔ اگر پانی نہ مل سکے یا پانی کے استعمال میں کوئی امر مانع ہو یا وقت تنگ ہو تو سنت ہے کہ تیمم کیا جائے، اور احادیث کے مطابق کسی عذر کے بغیر بھی تیمم کیا جا سکتا ہے۔ نیز سنت ہے کہ اگر میت مرد کی ہو تو پیش نماز اس کی کمر کے مقابل کھڑا ہو اور اگر عورت کی ہے تو اس کے سینے کے مقابل کھڑے ہو کر نماز پڑھے۔

اور سنت ہے کہ جوتے اتار کر نماز پڑھے اور واجب ہے کہ نماز کی نیت کر کے پانچ تکبیریں پڑھی جائیں سنت ہے کہ ہر تکبیر پر ہاتھوں کو کانوں کے برابر لایا جائے اور مشہور یہی ہے کہ پہلی تکبیر کے بعد کہے:

أَشْهَدُ أَنْ لَا اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ
1
میں گواہ ہوں کہ نہیں ہے کوئی معبود مگر اللہ
1
وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ ﷲِ
2
اور میں گواہ ہوں کہ محمدؐ اللہ کے رسول ہیں۔
2

دوسری تکبیر کے بعد کہے:

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
3
اے معبود! رحمت فرما محمد و آلؑ محمد پر۔
3

تیسری تکبیر کے بعد کہے:

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ
4
اے معبود! بخش دے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو۔
4

چوتھی تکبیر کے بعد کہے:

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِهٰذَا الْمَیِّتِ
5
اے معبود! بخش دے اس میت کو۔
5

پھر پانچویں تکبیر کہہ کر نماز ختم کرے یہ نماز کافی ہے۔

لیکن قول مشہور کی بنا پر بہتر ہے کہ نماز یوں ادا کی جائے اور نیت کرنے کے بعد پہلی تکبیر میں کہے:

ﷲ أَكْبَرُ۔ أَشْهَدُ أَنْ لَا اِلٰهَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَهٗ لَا شَرِیْكَ لَهٗ
6
اللہ بزرگ تر ہے۔ میں گواہ ہوں کہ نہیں ہے معبود مگر اللہ جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں
6
وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ
7
اور میں گواہ ہوں کہ محمدؐ اس کے بندے اور رسول ہیں،
7
أَرْسَلَهٗ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَنَذِیْرًا بَیْن یَدَیِ السَّاعَةِ
8
اللہ نے انہیں حق کے ساتھ بھیجا، وہ تا قیامت خوشخبری دینے اور ڈرانے والے ہیں۔
8

پھر دوسری تکبیر کہے:

ﷲ أَكْبَرُ۔ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
9
اللہ بزرگ تر ہے اے معبود! رحمت نازل فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر
9
وَبَارِكْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
10
اور برکت نازل فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر
10
وَارْحَمْ مُحَمَّدًا وَاٰلَ مُحَمَّدٍ
11
اور رحم فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر
11
كَأَفْضَلِ مَا صَلَّیْتَ وَبَارَكْتَ وَتَرَحَّمْتَ
12
اس سے بیشتر جو رحمت کی تو نے اور برکت نازل کی تو نے اور رحم فرمایا تو نے
12
عَلٰی اِبْرَاهِیْمَ وَاٰلِ اِبْرَاهِیْمَ، اِنَّكَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
13
ابراہیم اور آلؑ ابراہیمؑ پر۔ بے شک تو خوبی والا، شان والا ہے
13
وَصَلِّ عَلٰی جَمِیْعِ الْاَنْبِیَاءِ وَالْمُرْسَلِیْنَ
14
اور رحمت فرما تمام نبیوں اور رسولوں پر۔
14

پھر تیسری تکبیر کہے:

ﷲ أَكْبَرُ۔ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ
15
اللہ بزرگ تر ہے۔ اے معبود! بخش دے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو
15
وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ الْاَحْیَاءِ مِنْهُمْ وَالْاَمْوَاتِ
16
اور مسلمان مردوں اور مسلمہ عورتوں کو، ان میں جو زندہ ہیں اور جو مر گئے ہیں
16
تَابِعْ بَیْنَنَا وَبَیْنَهُمْ بِالْخَیْرَاتِ
17
تو ہمیں اور ان کو نیکیوں میں باہم ملا دے
17
اِنَّكَ مُجِیْبُ الدَّعَوَاتِ
18
بے شک تو دعائیں قبول کرنے والا ہے
18
اِنَّكَ عَلٰی كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
19
یقیناً تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
19

پھر چوتھی تکبیر کہے:

ﷲ أَكْبَرُ۔ اَللّٰهُمَّ اِنَّ هٰذَا عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ أَمَتِكَ
20
اللہ بزرگ تر ہے۔ اے معبود! بے شک یہ تیرا بندہ، تیرے بندے کا بیٹا اور تیری کنیز کا بیٹا
20
نَزَلَ بِكَ وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُوْلٍ بِہٖ
21
تیرا مہمان ہوا ہے اور تو سب سے بہتر مہمان نواز ہے۔
21
اَللّٰهُمَّ اِنَّا لَا نَعْلَمُ مِنْهُ اِلَّا خَیْرًا
22
اے معبود! یقیناً ہم نہیں جانتے اس سے متعلق مگر نیکی
22
وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِهٖ مِنَّا
23
اور تو اسے ہم سے زیادہ جانتا ہے
23
اَللّٰهُمَّ اِنْ كَانَ مُحْسِنًا فَزِدْ فِیْ اِحْسَانِهٖ
24
اے معبود! اگر یہ نیکو کار ہے تو اس کی نیکیوں میں اضافہ کر دے
24
وَاِنْ كَانَ مُسِیْئًا فَتَجَاوَزْ عَنْهُ وَاغْفِرْ لَهٗ
25
اور اگر یہ بدکار ہے تو اس سے درگذر فرما اور اسے بخش دے۔
25
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ عِنْدَكَ فِیْ أَعْلٰی عِلِّیِّیْنَ
26
اے معبود! تو اسے اپنے ہاں اعلیٰ علیین میں جگہ دے
26
وَاخْلُفْ عَلٰی أَهْلِهِ فِی الْغَابِرِیْنَ
27
اور اس کے عیال میں اس کا جانشین ہو جا
27
وَارْحَمْهُ بِرَحْمَتِكَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
28
اور اس پر رحم فرما اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
28

پھر پانچویں تکبیر کہے:

ﷲ أَكْبَر
29
اللہ بزرگ تر ہے۔
29

اس پر نماز ختم کرے۔

اگر میت عورت کی ہے تو (چوتھی تکبیر کے بعد) یوں کہے:

اَللّٰهُمَّ اِنَّ هٰذِهٖ أَمَتُكَ وَابْنَةُ عَبْدِكَ وَابْنَةُ أَمَتِكَ
30
اے معبود! بے شک یہ تیری کنیز تیرے بندے کی بیٹی اور تیری کنیز کی بیٹی
30
نَزَلَتْ بِكَ وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْزُوْلٍ بِہَاِ
31
تیری مہمان ہوئی ہے اور تو بہترین مہمان نواز ہے۔
31
اَللّٰهُمَّ اِنَّا لَا نَعْلَمُ مِنْہَا اِلَّا خَیْرًا
32
اے معبود! یقیناً ہم اس کے متعلق نہیں جانتے مگر نیکی
32
وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِہَا مِنَّا
33
اور تو اسے ہم سے زیادہ جانتا ہے۔
33
اَللّٰهُمَّ اِنْ كَانَتْ مُحْسِنَةً فَزِدْ فِیْ اِحْسَانِهَا
34
اے معبود! اگر یہ نیکوکار رہی ہے تو اس کی نیکیوں میں اضافہ کر دے
34
وَاِنْ كَانَتْ مُسِیْئَةً فَتَجَاوَزْ عَنْہَا وَاغْفِرْ لَہَا
35
اور اگر یہ بدکار رہی ہے تو اس سے درگذر فرما اور اسے بخش دے۔
35
اَللّٰهُمَّ اجْعَلْہَا عِنْدَكَ فِیْ أَعْلٰی عِلِّیِّیْنَ
36
اے معبود! تو اپنے ہاں اسے اعلیٰ علیین میں جگہ دے
36
وَاخْلُفْ عَلٰی أَهْلِہَا فِی الْغَابِرِیْنَ
37
اور اس کے عیال میں اس کا جانشین بن جا
37
وَارْحَمْهَا بِرَحْمَتِكَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
38
اس پر رحم فرما، اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
38

اگر بے کس کی میت ہو تو کہے:

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَكَ
39
اے معبود! ان کو بخش دے، جنہوں نے توبہ کی اور تیرے راستے پر چلے
39
وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ
40
تو ان کو جہنم کے عذاب سے بچا۔
40

اگر نابالغ بچے كی میت ہو تو كہے:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لِاَبَوَیْهِ وَلَنَا سَلَفًا وَفَرَطًا وَأَجْرًا
41
اے معبود! اسے قرار دے اس کے والدین کے لیے اور ہمارے لیے ہراول ذخیرہ اور اجر۔
41

اور سنت ہے کہ جب تک وہاں سے جنازہ نہ اٹھایا جائے خاص کر پیش نماز اور دوسرے لوگ بھی اسی جگہ کھڑے رہیں۔

ایک اور روایت میں ہے کہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد کہے:

رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
42
اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں نیکی عطا کر اور آخرت میں بھی نیکی عطا کر اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا۔
42

امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں: بہتر ہے کہ مرحوم کی خبر مرگ مومن بھائیوں کو دی جائے تاکہ وہ اس کے جنازے میں شریک ہوں، اس پر نماز پڑھیں اس کے لیے استغفار کریں اور میت کو اور ان کو بھی ثواب ملے۔