یہ بڑی ہی با برکت رات ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں:
غسل کرے۔
عبادت کیلئے شب بیداری کرے، جیساکہ علامہ مجلسیؒ نے فرمایا ہے۔
امام حسینؑ کی زیارت کرے۔
چھ رکعت نماز بجا لائے، جس کا ذکر تیرھویں کی شب میں ہوا ہے۔
تیس رکعت نماز کہ جس کی ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورۂ توحید پڑھی جائے۔ حضرت رسولؐ اللہ سے اس نماز کی بڑی فضیلت نقل ہوئی ہے۔
بارہ رکعت نماز دو دو رکعت کر کے پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ الحمد، سورۂ توحید، سورۂ فلق، سورۂ ناس، آیۃ الکرسی اور سورۂ قدر میں سے ہر ایک کو چار چار مرتبہ پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد چار مرتبہ کہے:
اس کے بعد جو ذکر و دعا چاہے پڑھے۔ نماز کا یہ طریقہ سید نے امام جعفر صادقؑ سے نقل کیا ہے، لیکن شیخ نے مصباح میں داؤد بن سرحان کے ذریعے امام جعفر صادقؑ سے اس نماز کا ایک اور طریقہ بیان کیا ہے کہ پندرہ رجب کی شب میں بارہ رکعت نماز ادا کرے جس کی ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد کوئی ایک سورہ پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد سورۂ الحمد، سورۂ فلق، سورۂ ناس، سورۂ توحید اور آیۃ الکرسی میں سے ہر ایک چار چار مرتبہ پڑھے۔ اور پھرچار مرتبہ کہے:
اس کے بعد کہے:
نیز ستائیس رجب کی شب میں بھی یہی نماز بجا لائے۔