۸

محمد بن ذکوان، جو کہ اس لئے سجاد کے نام سے معروف ہیں کہ انہوں نے اتنے سجدے کیے اور خوف خدا میں اس قدر روئے کہ نابینا ہو گئے تھے، سید بن طاؤس نے انہی محمد بن ذکوان سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں عرض کیا کہ میں آپ پر قربان ہو جاؤں یہ ماہ رجب ہے، مجھے کوئی دعا تعلیم کیجیئے کہ حق تعالیٰ اس کے ذریعے مجھے فائدہ عطا فرمائے۔ آپ نے فرمایا کہ لکھو بسم اللہ الرحمن الرحیم اور رجب کے مہینے میں ہر روز صبح وشام کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھا کرو:

بِسْمِ ﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
1
شروع خدا کے نام سے کرتا ہوں جو رحمان اور رحیم ہے
1
یَا مَنْ ٲَرْجُوْھُ لِكُلِّ خَیْرٍ
2
اے وہ جس سے ہر بھلائی کی امید رکھتا ہوں
2
وَاٰمَنُ سَخَطَہٗ عِنْدَ كُلِّ شَرٍّ
3
اور ہر برائی کے وقت اس کے غضب سے امان چاہتا ہوں
3
یَا مَنْ یُعْطِی الْكَثِیْرَ بِالْقَلِیْلِ
4
اے وہ جو تھوڑے عمل پر زیادہ اجر دیتا ہے
4
یَا مَنْ یُعْطِیْ مَنْ سَٲَلَہٗ
5
اے وہ جو ہر سوال کرنے والے کو دیتا ہے
5
یَا مَنْ یُعْطِیْ مَنْ لَمْ یَسْٲَلْہُ وَمَنْ لَمْ یَعْرِفْہُ
6
اے وہ جو اسے بھی دیتا ہے جو سوال نہیں کرتا اور اسے بھی دیتا ہے جو اسے نہیں پہچانتا
6
تَحَنُّنًا مِنْہُ وَرَحْمَۃً
7
احسان و رحمت کے طور پر
7
ٲَعْطِنِیْ بِمَسْٲَلَتِیْ اِیَّاكَ
8
تو مجھے بھی میرے سوال پر عطا فرما دے
8
جَمِیْعَ خَیْرِ الدُّنْیَا وَجَمِیْعَ خَیْرِ الْاٰخِرَۃِ
9
دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں اور نیکیاں۔
9
وَاصْرِفْ عَنِّیْ بِمَسْٲَلَتِیْ اِیَّاكَ
10
اور میری طلبگاری پر مجھے محفوظ فرما دے
10
جَمِیْعَ شَرِّ الدُّنْیَا وَشَرِّ الْاٰخِرَۃِ
11
دنیا و آخرت کی تمام تکلیفیں اور مشکلیں دور کر کے۔
11
فَاِنَّہٗ غَیْرُ مَنْقُوْصٍ مَا ٲَعْطَیْتَ
12
کیونکہ تو جتنا عطا کرے تیرے ہاں کمی نہیں پڑتی
12
وَزِدْنِیْ مِنْ فَضْلِكَ یَا كَرِیْمُ۔
13
اے کریم تو مجھ پر اپنے فضل میں اضافہ فرما۔
13

راوی کہتا ہے کہ اس کے بعد امامؑ نے اپنی ریش مبارک کو بائیں مٹھی میں لیا اور اپنی [داہنی] انگشت شہادت کو ہلاتے ہوئے نہایت گریہ و زاری کی حالت میں یہ دعا پڑھی:

یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ
14
اے صاحب جلالت و بزرگی
14
یَا ذَاالنَّعْمَاءِ وَالْجُوْدِ
15
اے نعمتوں اور بخشش کے مالک
15
یَا ذَاالْمَنِّ وَالطَّوْلِ
16
اے صاحب احسان و عطا
16
حَرِّمْ شَیْبَتِیْ عَلَی النَّارِ۔
17
میرے سفید بالوں کو آگ پر حرام فرما دے۔
17