شیخ کلینی نے زرارہ سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا ماہ رمضان کی دوسری تہائی میں قرآن کو کھول کر اپنے آگے رکھے اور پھر یہ کہے:
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُكَ بِكِتَابِك الْمُنْزَلِ وَمَا فِیْهِ 
 1
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری نازل کردہ کتاب کے 
  1
وَفِیْهِ اسْمُكَ الْاَعْظَمُ الْاَكْبَرُ 
 2
اور جو اس میں ہے اس میں تیرا سب سے عظیم، سب سے بڑا نام ہے 
  2
وَأَسْمَاؤُكَ الْحُسْنٰی  وَمَا یُخَافُ وَیُرْجٰی 
 3
اور تیرے اچھے اچھے نام ہیں وہ چیز بھی جس سے خوف وامید ہے 
  3
أَنْ تَجْعَلَنِیْ مِنْ عُتَقَائِكَ مِنَ النَّارِ 
 4
میرا سوال ہے کہ تو مجھے اپنے جہنم سے آزاد کردہ لوگوں میں رکھ۔ 
   4
اس کے بعد خدا سے اپنی دیگر حاجات طلب کرے۔