سید نے ماہ رمضان کے آخری دن میں پڑھنے کیلئے ایک دعا نقل کی ہے۔ جس کا پہلا جملہ یہ ہے اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ اَرْحْمُ الرَّاحِمِیْنَ ..... (اے معبود! بے شک تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے)

عمومًا لوگ اس دن رمضان مبارک میں شروع کیا ہوا قرآن مجید ختم کرتے ہیں۔ پس ختم قرآن کے بعد ان کیلئے صحیفۂ کاملہ کی بیالیسویں دعا کا پڑھنا بہتر ہے۔ اور اگر کوئی شخص اس کی بجائے مختصر دعا پڑھنا چاہے تو وہ یہ دعا پڑھے جو شیخ نے حضرت امیر المؤمنینؑ سے نقل کی ہے:

اَللّٰھُمَّ اشْرَحْ بِالْقُرْاٰنِ صَدْرِیْ
1
اے معبود ! میرے سینے کو قرآن کے ذریعے کشادہ کر دے
1
وَاسْتَعْمِلْ بِالْقُرْاٰنِ بَدَنِیْ
2
میرے بدن کو قرآن پر عمل پیرا بنا دے
2
وَنَوِّرْ بِالْقُرْاٰنِ بَصَرِیْ
3
میری آنکھوں کو قرآن سے روشن کر دے
3
وَٲَطْلِقْ بِالْقُرْاٰنِ لِسَانِیْ
4
اور میری زبان کو قرآن کیلئے رواں کر دے
4
وَٲَعِنِّیْ عَلَیْہِ مَا ٲَبْقَیْتَنِیْ
5
اور جب تک مجھے زندہ رکھے اس میں میرا مددگار رہ
5
فَاِنَّہٗ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِكَ۔
6
کہ نہیں کوئی حرکت وقوت مگر جو تیری طرف سے ہے۔
6

نیز یہ دعا پڑھے جو امیر المؤمنینؑ سے منقول ہے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ اِخْبَاتَ الْمُخْبِتِیْنَ
7
اے معبود! میں تجھ سے دل لگانے والوں کی توجہ مانگتا ہوں
7
وَاِخْلَاصَ الْمُوْقِنِیْنَ، وَمُرَافَقَۃَ الْاَ بْرَارِ
8
اور یقین رکھنے والوں کا خلوص، نیکوکاروں کی ہمراہی کا سوال کرتا ہوں
8
وَاسْتِحْقَاقَ حَقَائِقِ الْاِیْمَانِ
9
اور ایمان کی حقیقتوں تک رسائی،
9
وَالْغَنِیْمَۃَ مِنْ كُلِّ بِرٍّ
10
ہر نیکی میں اپنی حصے داری
10
وَالسَّلَامَۃَ مِنْ كُلِّ اِثْمٍ
11
اور ہر گناہ سے بچے رہنے کی صلاحیت کا خواہاں ہوں
11
وَوُجُوْبَ رَحْمَتِكَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِكَ
12
نیز اپنے لیے تیری رحمت کے لازمی ہونے، تیری طرف سے اپنی بخشش کے یقینی ہونے،
12
وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّۃِ، وَالنَّجَاۃَ مِنَ النّارِ
13
جنت میں داخل ہونے اور جہنم سے رہائی کا سوال کرتا ہوں۔
13