﴿۶﴾ کتاب مقنعہ میں شیخ مفیدؒ نے ثقہ جلیل علی بن مہزیار سے روایت کی ہے کہ امام محمد تقیؑ نے فرمایا کہ ماہ رمضان کے دنوں اور راتوں میں اس دعا کو زیادہ سے زیادہ پڑھے:
یَا ذَا الَّذِیْ كَانَ قَبْلَ كُلِّ شَیْءٍ
1
اے وہ جو ہر چیز سے پہلے موجود تھا
1
ثُمَّ خَلَقَ كُلَّ شَیْءٍ
2
پھر ہر ایک چیز کو پیدا کیا
2
ثُمَّ یَبْقٰی وَیَفْنٰی كُلُّ شَیْءٍ
3
تو وہ جو باقی رہے گا اور ہر چیز فنا ہو جائے گی
3
یَا ذَا الَّذِیْ لَیْسَ كَمِثْلِہٖ شَیْءٌ
4
اے وہ جس کی مانند کوئی چیز نہیں
4
وَیَا ذَا الَّذِیْ لَیْسَ فِی السَّمٰوَاتِ الْعُلٰی
5
اے وہ جو نہ بلند آسمانوں میں ہے
5
وَلَا فِی الْاَرَضِیْنَ السُّفْلٰی
6
اور نہ پست ترین زمینوں میں ہے
6
وَلَا فَوْقَھُنَّ وَلَا تَحْتَھُنَّ وَلَا بَیْنَھُنَّ اِلٰہٌ یُعْبَدُ غَیْرُھٗ
7
اور نہ ان کے اوپر اور نہ ان کے نیچے ہے اور نہ درمیان میں ہے وہ معبود جس کے سوا کوئی معبود نہیں
7
لَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا لَا یَقْوٰی عَلٰی اِحْصَائِہٖ اِلَّا ٲَنْتَ
8
تیرے لئے حمد ہے وہ حمد کہ کوئی اسے شمار نہ کر سکے سوائے تیرے
8
فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
9
پس حضرت محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما
9
صَلَاۃً لَا یَقْوٰی عَلٰی اِحْصَائِہَا اِلَّا ٲَنْتَ۔
10
وہ رحمت کہ کوئی اسے شمار نہ کر سکے سوائے تیرے۔
10
﴿۷﴾بلد الامین و مصباح میں شیخ کفعمی نے سید بن باقی سے نقل کیا ہے کہ جو شخص ماہ رمضان کے شب وروز میں یہ دعا پڑھے تو اللہ اس کے چالیس سال کے گناہ معاف کر دے گا اور وہ یہ دعا ہے:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضَانَ الَّذِیْ ٲَنْزَلْتَ فِیْہِ الْقُرْاٰنَ
11
اے معبود ! اے ماہ رمضان کے پروردگار کہ جس میں تو نے قرآن نازل کیا
11
وَافْتَرَضْتَ عَلٰی عِبَادِكَ فِیْہِ الصِّیَامَ
12
اور تو نے اپنے بندوں پر اس کے روزے فرض کیے
12
ارْزُقْنِیْ حَجَّ بَیْتِكَ الْحَرَامِ
13
کہ مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کا حج نصیب فرما
13
فِیْ ہٰذَا الْعَامِ وَفِیْ كُلِّ عَامٍ
14
اس سال میں اور آئندہ سالوں میں
14
وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوْبَ الْعِظَامَ
15
اور میرے بڑے بڑے گناہ بخش دے
15
فَاِنَّہٗ لَا یَغْفِرُہَا غَیْرُكَ یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِكْرَامِ۔
16
کیونکہ تیرے سوا کوئی انہیں نہیں بخش سکتا اے جلالت اور بزرگیوں والے۔
16
﴿۸﴾ یہ ذکر جو محدث فیض نے خلاصۃ الاذکار میں نقل کیا ہے اس کا ہر روز سو مرتبہ ورد کرے:
سُبْحَانَ الضَّارِّ النَّافِعِ
17
پاک ہے نقصان و نفع دینے والا
17
سُبْحَانَ الْقَاضِیْ بِالْحَقِّ
18
پاک ہے وہ حق کے ساتھ فیصلہ کرنے والا
18
سُبْحَانَ الْعَلِیِّ الْاَعْلٰی
19
سُبْحَانَہٗ وَبِحَمْدِھٖ
20
پاکیزگی ہے اس کی حمد کے ساتھ
20
سُبْحَانَہٗ وَتَعَالٰی۔
21
پاکیزگی ہے اس کی اور بلندی۔
21
﴿۹﴾ مقنعہ میں شیخ مفیدؒ نے فرمایا کہ ماہ رمضان کی سنتوں میں سے ایک حضرت رسولؐ پر صلوٰۃ بھیجنا ہے کہ ہر روز سو مرتبہ صلوات بھیجے اور اگر اس سے زیادہ بھیجے تو یہ افضل عمل ہے۔