ان دعاؤں میں سے ایک وہ دعا ہے جسے شیخ کلینی نے کافی میں امام جعفر صادقؑ سے نقل کیا ہے کہ فرمایا: ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات کو یہ دعا پڑھے:

ٲَعُوْذُ بِجَلَالِ وَجْھِكَ الْكَرِیْمِ
1
تیری ذات کریم کی پناہ لیتا ہوں اس سے
1
ٲَنْ یَنْقَضِیْ عَنِّیْ شَھْرُ رَمَضَانَ
2
کہ جب میرا ماہ رمضان اختتام پذیر ہو
2
ٲَوْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَیْلَتِیْ ہٰذِھٖ
3
یا جب میری اس رات کی فجر طلوع کرے
3
وَلَكَ قِبَلِیْ ذَنْبٌ ٲَوْ تَبِعَۃٌ تُعَذِّبُنِیْ عَلَیْہِ
4
تو میرے ذمے کوئی گناہ یا اس پر گرفت باقی ہو جس پر مجھے عذاب دے
4

شیخ کفعمی نے حاشیۂ بلد الامین میں نقل کیا ہے کہ امام جعفر صادقؑ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ہر رات فرائض و نوافل کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ ٲَدِّ عَنَّا حَقَّ مَا مَضٰی مِنْ شَھْرِ رَمَضَانَ
5
اے معبود ماہ رمضان کا جو حق ہماری طرف رہ گیا ہو وہ ہماری جانب سے ادا کر دے
5
وَاغْفِرْ لَنَا تَقْصِیْرَنَا فِیْہِ
6
ہمارا یہ قصور معاف فرما
6
وَتَسَلَّمْہُ مِنَّا مَقْبُوْلًا
7
اور اسے ہم سے پورا پورا قبول فرما
7
وَلَا تُؤَاخِذْنَا بِاِسْرَافِنَا عَلٰی ٲَنْفُسِنَا
8
اس ماہ میں ہم نے اپنے نفس پر جو زیادتی کی اس پر ہمیں نہ پکڑ
8
وَاجْعَلْنَا مِنَ الْمَرْحُوْمِیْنَ
9
اور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جن پر رحم ہو چکاہے
9
وَلَا تَجْعَلْنَا مِنَ الْمَحْرُوْمِیْنَ
10
اور ہمیں ناکام لوگوں میں قرار نہ دے
10

شیخ کفعمی نے یہ بھی فرمایاکہ جو شخص اس دعا کو پڑھے تو حق تعالیٰ رمضان کے گذشتہ دنوں میں سرزد ہونے والی اس کی خطائیں معاف فرمائے گا اور آئندہ دنوں میں اسے گناہوں سے بچائے رکھے گا۔

سید ابن طاؤس نے کتاب اقبال میں ابن ابی عمیر کے ذریعے مرازم سے نقل کیا ہے کہ امام جعفر صادقؑ رمضان کے آخری عشرے کی ہر رات یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ قُلْتَ فِیْ كِتَابِكَ الْمُنْزَلِ
11
اے معبود! تو نے اپنی نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے
11
شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ ٲُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ
12
کہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن کریم نازل کیا گیا
12
ھُدًى لِلنَّاسِ وَبَیِّنَاتٍ مِنَ الْھُدٰی وَالْفُرْقَانِ
13
جو لوگوں کیلئے ہدایت ہے اور اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق و باطل کا امتیاز ہے
13
فَعَظَّمْتَ حُرْمَۃَ شَھْرِ رَمَضَانَ
14
پس تو نے ماہ رمضان کو اس سے بزرگی دی
14
بِمَا ٲَنْزَلْتَ فِیْہِ مِنَ الْقُرْاٰنِ
15
اس میں قران کریم کا نزول فرمایا
15
وَخَصَصْتَہٗ بِلَیْلَۃِ الْقَدْرِ
16
اور اسے شب قدر کے لیے خاص کیا
16
وَجَعَلْتَہَا خَیْرًا مِنْ ٲَلْفِ شَھْرٍ۔
17
اور اس رات کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا
17
اَللّٰھُمَّ وَہٰذِھٖ ٲَیَّامُ شَھْرِ رَمَضَانَ قَدِ انْقَضَتْ
18
اے معبود! یہ ماہ رمضان مبارک کے دن ہیں کہ جو گزرے جا رہے ہیں
18
وَلَیَالِیْہِ قَدْ تَصَرَّمَتْ
19
اور اس کی راتیں ہیں جو بیت رہی ہیں
19
وَقَدْ صِرْتُ یَا اِلٰھِیْ مِنْہُ اِلٰی مَا ٲَنْتَ ٲَعْلَمُ بِہٖ مِنِّیْ
20
اے میرے اللہ ان گزرے شب و روز میں میری جو حالت رہی تو اسے مجھ سے زیادہ جانتا ہے
20
وَٲَحْصٰی لِعَدَدِھٖ مِنَ الْخَلْقِ ٲَجْمَعِیْنَ
21
اور تمام لوگوں سے بڑھ کر تو اس کا حساب رکھتا ہے
21
فَٲَسْٲَلُكَ بِمَا سَٲَلَكَ بِہٖ مَلَائِكَتُكَ الْمُقَرَّبُوْنَ
22
لہٰذا میں اس وسیلے سے سوال کرتا ہوں جس سے تیرے مقرب فرشتے سوال کرتے ہیں
22
وَٲَنْبِیَاؤُكَ الْمُرْسَلُوْنَ، وَعِبَادُكَ الصَّالِحُوْنَ
23
اور تیرے بھیجے ہو ئے انبیاء اور تیرے نیک بندے سوال کرتے ہیں
23
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
24
کہ محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل فرما
24
وَٲَنْ تَفُكَّ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ
25
اور یہ کہ مجھے جہنم کی آگ سے رہائی عطا فرما
25
وَتُدْخِلَنِی الْجَنَّۃَ برَحْمَتِكَ
26
اور اپنی رحمت سے مجھے جنت میں داخل فرما
26
وَٲَنْ تَتَفَضَّلَ عَلَیَّ بِعَفْوِكَ وَكَرَمِكَ
27
نیز یہ کہ مجھ پر اپنے درگذر اور احسان سے فضل کر
27
وَتَتَقَبَّلَ تَقَرُّبِیْ، وَتَسْتَجِیْبَ دُعَائِیْ
28
میرے قرب حاصل کرنے کو قبول فرما اور میری دعا کو قبولیت بخش
28
وَتَمُنَّ عَلَیَّ بِالْاَمْنِ یَوْمَ الْخَوْفِ
29
اور مجھ پر احسان کرتے ہوئے اس خوف کے دن محفوظ رکھ
29
مِنْ كُلِّ ھَوْلٍ ٲَعْدَدْتَہٗ لِیَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔
30
ہر اس دہشت سے جو تو نے روز قیامت کیلئے تیار کی ہوئی ہے
30
اِلٰھِیْ وَٲَعُوْذُ بِوَجْھِكَ الْكَرِیْمِ وَبِجَلَالِكَ الْعَظِیْمِ
31
اے اللہ! میں پناہ لیتا ہوں تیری ذات کریم اور تیرے بزرگ تر جلال کی
31
ٲَنْ تَنْقَضِیَ ٲَیَّامُ شَھْرِ رَمَضَانَ وَلَیَالِیْہِ
32
اس سے کہ جب ماہ رمضان المبارک کے دن اور راتیں گزر جائیں
32
وَلَكَ قِبَلِیْ تَبِعَۃٌ ٲَوْ ذَنْبٌ تُؤَاخِذُنِیْ بِہٖ
33
تو میرے ذمے کوئی جوابدہی ہو یا کوئی گناہ ہو جس پر میری گرفت کرے
33
ٲَوْ خَطِیْئَۃٌ تُرِیْدُ ٲَنْ تَقْتَصَّہَا مِنِّیْ لَمْ تَغْفِرْھَا لِیْ
34
یا کوئی لغزش ہو تو مجھے جس کی سزا دینا چاہتا ہو اور اس کی معافی نہ دی ہو
34
سَیِّدِیْ سَیِّدِیْ سَیِّدِیْ
35
میرے مالک، میرے آقا، میرے سردار
35
ٲَسْٲَلُكَ یَا لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ اِذْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ
36
میں سوال کرتا ہوں اے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کیونکہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہی ہے
36
اِنْ كُنْتَ رَضِیْتَ عَنِّیْ فِیْ ہٰذَا الشَّھْرِ
37
اگر تو اس مہینے میں مجھ سے راضی ہو گیا ہے
37
فَازْدَدْ عَنِّیْ رِضًى
38
تو میرے لیے اپنی خوشنودی میں اضافہ فرما
38
وَاِنْ لَمْ تَكُنْ رَضِیْتَ عَنِّیْ
39
اور اگر تو مجھ سے راضی نہیں ہوا
39
فَمِنَ الْاٰنَ فَارْضَ عَنِّیْ
40
تو اس گھڑی مجھ سے راضی ہو جا
40
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
41
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
41
یَا ﷲُ یَا ٲَحَدُ یَا صَمَدُ
42
اے اللہ، اے یکتا، اے بے نیاز،
42
یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ
43
اے وہ جس نے نہ جنا ہے اور نہ جنا گیا
43
وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ كُفُوًا ٲَحَدٌ
44
اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے
44

اور یہ بہت زیادہ کہے:

یَا مُلَیِّنَ الْحَدِیْدِ لِدَاوُوْدَ عَلَیْہِ اَلسَّلَامُ
45
اے حضرت داؤدؑ کے لیے لوہے کو نرم کرنے والے
45
یَا كَاشِفَ الضُّرِّ وَالْكُرَبِ الْعِظَامِ عَنْ ٲَیُّوْبَ
46
اے حضرت ایوبؑ کے دکھ اور تکلیفیں ہٹا دینے والے
46
ٲَیْ مُفَرِّجَ ھَمِّ یَعْقُوْبَ
47
اے یعقوبؑ کی بے تابی دور کرنے والے
47
ٲَیْ مُنَفِّسَ غَمِّ یُوْسُفَ
48
اے یوسفؑ کا رنج مٹا دینے والے
48
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ كَمَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہٗ
49
محمدؐ اور آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو اس کا اہل ہے
49
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِیْنَ
50
کہ ان سب پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما
50
وَافْعَلْ بِیْ مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہٗ
51
اور میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان ہے
51
وَلَا تَفْعَلْ بِیْ مَا ٲَنَا ٲَھْلُہٗ۔
52
اور وہ سلوک نہ کر کہ جو میرے لائق ہے۔
52