﴿۱۵﴾ شیخ کفعمی نے بلد الامین کے حاشیہ میں سید بن باقی سے نقل کیا ہے کہ ماہ رمضان کی ہر شب دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے کہ اس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تین مرتبہ سورۂ توحید پڑھے اور نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:
اس کے بعد سات مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھے اور پھر کہے:
اس کے بعد حضرت رسولؐ اور ان کی آلؑ پر دس مرتبہ صلوات بھیجے۔ جو شخص یہ نماز بجا لائے تو حق تعالیٰ اس کے ستر ہزار گناہ بخش دیتا ہے۔
﴿۱۶﴾ روایت میں ہے کہ ماہ رمضان کی ہر رات کی نافلہ نماز میں سورہ انا فتحنا پڑھے تو وہ اس سال میں ہر بلا سے محفوظ رہے گا۔
واضح ہو کہ ماہ رمضان کے رات کے اعمال میں ایک ہزار رکعت نماز بھی ہے جو اس پورے مہینے میں پڑھی جائے گی، بزرگ علماء نے کتب فقہ اور کتب عبادات میں اس کا ذکر کیا ہے تاہم اس کی ترکیب کے سلسلے میں مختلف حدیثیں وارد ہوئی ہیں۔ لیکن ابن قرۃ کی روایت کے مطابق امام محمد تقیؑ کا فرمان ہے، جسے شیخ مفیدؒ نے اپنی کتاب الغریہ والاشراف میں نقل کیا ہے اور وہ وہی قول مشہور ہے اور وہ یہ ہے کہ ماہ رمضان کے پہلے اور دوسرے عشرے میں ہر رات دو دو رکعت کر کے نماز پڑھے ان میں سے آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بارہ رکعت عشا کے بعد بجا لائے پھر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات تیس رکعت نماز مذکورہ ترتیب سے اس طرح پڑھے کہ آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بائیس رکعت عشا کے بعد ادا کرے۔ باقی تین سو رکعت اس طرح پوری کرے کہ سو رکعت انیس کی شب، سو رکعت اکیس کی شب اور سو رکعت تئیس کی شب میں بجا لائے تومجموعی طور پر ایک ہزار رکعت پوری ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ بھی کچھ ترکیبیں نقل ہیں لیکن اس مختصر کتاب میں ان سب کا تذکرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے، تاہم امید ہے کہ سعادت مند لوگ یہ ایک ہزار رکعت نماز بجا لانے میں ذوق وشوق کا اظہار کر کے اس کی برکات سے بہرور ہوں گے۔
روایت ہے کہ ماہ رمضان کے نافلہ کی ہر دو رکعت کے بعد یہ پڑھے: