اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہٖ
1
اے معبود حضرت محمدؐ اور ان کے اہلبیتؑ پر رحمت فرما
1
وَصَلِّ عَلٰی وَلِیِّ الْحَسَنِ وَوَصِیِّہٖ وَوَارِثِہٖ
2
اور حسن عسکریؑ کے ولی، وصی اور وارث پر رحمت کر
2
الْقَائِمِ بِٲَمْرِكَ وَالْغَائِبِ فِیْ خَلْقِكَ وَالْمُنْتَظِرِ لِاِذْنِكَ
3
جو تیرے امر پر قیام کرنے والے تیری مخلوق کی نظروں سے پوشیدہ اور تیرے حکم کے انتطار میں ہیں
3
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَقَرِّبْ بُعْدَھٗ
4
اے معبود ان پر رحمت فرما ان کو دور سے نزدیک کر
4
وَٲَنْجِزْ وَعْدَھٗ وَٲَوْفِ عَھْدَھٗ
5
ان کا وعدہ وفا کر، ان کا پیمان پورا کر
5
وَاكْشِفْ عَنْ بَٲْسِہٖ حِجَابَ الْغَیْبَۃِ
6
ان کی سختی دور کر، غیبت کا پردہ ہٹا دے
6
وَٲَظْھِرْ بِظُھُوْرِھٖ صَحَائِفَ الْمِحْنَۃِ
7
ان کے ظہور سے مشکلوں کا دور ختم کر دے
7
وَقَدِّمْ ٲَمَامَہُ الرُّعْبَ، وَثَبِّتْ بِہِ الْقَلْبَ، وَٲَقِمْ بِہِ الْحَرْبَ
8
دشمنوں پر ان کا رعب بٹھا دے، ان کے ذریعے دلوں کو مضبوط کر دے، ان کے ہاتھوں جہاد شروع کرا دے
8
وَٲَیِّدْھُ بِجُنْدٍ مِنَ الْمَلَائِكَۃِ مُسَوِّمِیْنَ
9
ان کو مدد دے ان فرشتوں کے ساتھ جن کے ساتھ نشان قدرت الہی ہو
9
وَسَلِّطْہٗ عَلٰی ٲَعْدَاءِ دِیْنِكَ ٲَجْمَعِیْنَ
10
اور ان کو اپنے دین کے دشمنوں پر غلبہ عطا فرما
10
وَٲَلْھِمْہٗ ٲَنْ لَا یَدَعَ مِنْھُمْ رُكْنًا اِلَّا ھَدَّھٗ
11
اور ان کو حکم دے کہ ان کے ہر سردار کو زیر کریں
11
وَلَا ہَامًا اِلَّا قَدَّھٗ، وَلَا كَیْدًا اِلَّا رَدَّھٗ
12
ان کے شر کو دبا دیں، ان کے مکر کو توڑ دیں
12
وَلَا فَاسِقًا اِلَّا حَدَّھٗ، وَلَا فِرْعَوْنًا اِلَّا ٲَھْلَكَہٗ
13
ہر بدکار پر حد جاری کریں، ہر سرکش فرعون کو ہلاک کر ڈالیں
13
وَلَا سِتْرًا اِلَّا ھَتَكَہٗ، وَلَا عَلَمًا اِلَّا نَكَّسَہٗ
14
ان کے پردے چاک کر دیں، ان کے جھنڈے گرا دیں
14
وَلَا سُلْطَانًا اِلَّا كَسَبَہٗ، وَلَا رُمْحًا اِلَّا قَصَفَہٗ
15
ان کی سلطنتوں کو زیردست کر لیں، ان کے نیزوں کو توڑ ڈالیں
15
وَلَا مِطْرَدًا اِلَّا خَرَقَہٗ، وَلَا جُنْدًا اِلَّا فَرَّقَہٗ
16
ان کے چھوٹے نیزوں کو پارہ کرڈالیں، ان کے لشکروں کو پراگندہ کر دیں
16
وَلَا مِنْبَرًا اِلَّا ٲَحْرَقَہٗ، وَلَا سَیْفًا اِلَّا كَسَرَھُ
17
ان کے منبر جلا دیں، ان کی تلواریں توڑ ڈالیں
17
وَلَا صَنَمًا اِلَّا رَضَّہٗ، وَلَا دَمًا اِلَّا ٲَرَاقَہٗ
18
ان کے بتوں کو چور کریں، ان کا خون بہا دیں
18
وَلَا جَوْرًا اِلَّا ٲَبَادَھٗ، وَلَا حِصْنًا اِلَّا ھَدَمَہٗ
19
ان کے ظلم مٹا دیں، ان کے قلعوں کو گرا دیں
19
وَلَا بَابًا اِلَّا رَدَمَہٗ، وَلَا قَصْرًا اِلَّا خَرَّبَہٗ
20
ان کے راستے بند کر دیں،ان کے محل تباہ کر دیں
20
وَلَا مَسْكَنًا اِلَّا فَتَّشَہٗ، وَلَا سَھْلًا اِلَّا ٲَوْطَٲَھُ
21
ان کے مورچے توڑ دیں، ان کے میدانوں پر قابض ہو جائیں
21
وَلَا جَبَلًا اِلَّا صَعِدَھٗ، وَلَا كَنْزًا اِلَّا ٲَخْرَجَہٗ
22
پہاڑوں پر تسلط جمائیں اور ان کے خزانوں پر قبضہ کر لیں
22
بِرَحْمَتِكَ یَاٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
23
تیری رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم والے۔
23

مؤلف کہتے ہیں شیخ مفیدؒ جب سابقہ زیارت نقل کر چکے جس کی ابتداء اس طرح ہوتی ہے ﷲُ اَكْبَرُ ﷲُ اَكْبَرُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَﷲُ اَكْبَرُ اس کے بعد فرمایا کہ ایک اور روایت میں ہے کہ سرداب میں داخل ہو جائے تو یہ زیارت پڑھے اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَقِّ الْجَدِیْدِ .... تا آخر پھر بارہ رکعت نماز کا ذکر کیا اور ارشاد کیا کہ نماز سے فارغ ہو کر یہ دعا پڑھے جو خود حضرتؑ ہی سے منقول ہے:

اَللّٰھُمَّ عَظُمَ الْبَلَاءُ، وَبَرِحَ الْخَفَاءُ، وَانْكَشَفَ الْغِطَاءُ
24
اے معبود مصیبت بڑھ گئی ہے اور رسوائی ہوچکی ہے پردہ فاش ہو گیا ہے
24
وَضَاقَتِ الْاَرْضُ، وَمَنَعَتِ السَّمَاءُ
25
زمین تنگ ہو گئی اور آسمان مخالف ہو گیا ہے
25
وَاِلَیْكَ یَارَبَّ الْمُشْتَكٰی
26
اے پروردگار تیرے حضور شکایت لایا ہوں
26
وَعَلَیْكَ الْمُعَوَّلُ فِی الشِّدَّۃِ وَالرَّخَاءِ-
27
اور تجھی پر میرا بھروسہ ہے تنگی اور فراخی میں
27
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ
28
اے معبود محمدؐ اور ان کی آلؑ پر رحمت نازل فرما
28
الَّذِیْنَ فَرَضْتَ عَلَیْنَا طَاعَتَھُمْ
29
جن کی پیروی تو نے ہم پر واجب کی ہے
29
فَعَرَّفْتَنَا بِذٰلِكَ مَنْزِلَتَھُمْ
30
پس اس طرح تو نے ان کے مرتبے کی پہچان کرائی
30
فَرِّجْ عَنَّا بِحَقِّھِمْ فَرَجًا عَاجِلًا
31
ان کے حق کا واسطہ ہے ہمیں کشائش دے جلدی
31
كَلَمْحِ الْبَصَرِ ٲَوْ ھُوَ ٲَقْرَبُ مِنْ ذٰلِكَ
32
چشم زدن میں یا اس سے بھی کم وقت میں
32
یَا مُحَمَّدُ یَا عَلِیُّ، یَا عَلِیُّ یَا مُحَمَّدُ
33
اے محمدؐ اے علیؑ ، اے علیؑ اے محمدؐ
33
انْصُرَانِیْ فَاِنَّكُمَا نَاصِرَایَ
34
میری مدد کریں کہ آپ دونوں میرے مددگار ہیں
34
وَاكْفِیَانِیْ فَاِنَّكُمَا كَافِیَایَ
35
میری نصرت کریں آپ دونوں میرے لیے کافی ہیں
35
یَا مَوْلَایَ یَا صَاحِبَ الزَّمَانِ
36
اے میرے آقا اے امام وقت
36
الْغَوْثَ الْغَوْثَ الْغَوْثَ
37
اے دادرس، دادرس دادرس
37
ٲَدْرِكْنِیْ ٲَدْرِكْنِیْ ٲَدْرِكْنِیْ۔
38
میری مدد کو آئیں، میری مدد کو آئیں، میری مدد کو آئیں۔
38

مؤلف کہتے ہیں یہ انتہائی عمدہ دعا ہے، اسے سرداب میں اور دیگر جگہوں پر پڑھتے رہنا چاہیے۔ ہم تھوڑے سے اختلاف کے ساتھ اس دعا کو پہلے باب میں نقل کر آئے ہیں۔

سید بن طاؤس ناقل ہیں کہ دو رکعت نماز ادا کر کے یہ زیارت پڑھے: سَلَامُ ﷲِ الْكَامِلُ التَّامُ الشَامِلُ ... تا آخر ہم نے یہ زیارت پہلے باب کی ساتویں فصل میں امام العصر ﴿عج﴾ سے استغاثہ کے عنوان سے بحوالہ کلم الطیب نقل کی ہے، لہذا اس مقام پر ملاحظہ فرمائیں۔

استغاثہ بحضور صاحب الزمانؑ