روز شنبہ﴿ہفتہ﴾: یہ رسولؐ اللہ کا دن ہے۔ ہفتے کے روز حضرت رسولؐ اللہ کی یہ زیارت پڑھیں:

ٲَشْھَدُ ٲَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ
1
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں
1
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ رَسُوْلُہٗ وَٲَنَّكَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ ﷲِ
2
اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ اس کے رسولؐ ہیں اور آپ ہی محمدؐ ابن عبد اللہ ہیں
2
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسَالَاتِ رَبِّكَ، وَنَصَحْتَ لِاُمَّتِكَ
3
اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنے پروردگار کے احکام پہنچائے، اپنی امت کو وعظ ونصیحت کی
3
وَجَاھَدْتَ فِیْ سَبِیْلِ ﷲِ بِالْحِكْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ
4
اور آپ نے دانشمندی اور موعظۂ حسنہ کے ساتھ خدا کی راہ میں جہاد کیا
4
وَٲَدَّیْتَ الَّذِیْ عَلَیْكَ مِنَ الْحَقِّ
5
اور حق کے بارے میں آپ نے اپنا فرض ادا کیا ہے
5
وَٲَنَّكَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ، وَغَلَظْتَ عَلَی الْكَافِرِیْنَ
6
اور بے شک آپ مومنوں کیلئے مہربان اور کافروں کے لیے سخت تھے
6
وَعَبَدْتَ ﷲَ مُخْلِصًا حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ
7
آپ نے اللہ کی پر خلوص عبادت کی یہاں تک کہ آپ کا وقت وفات آ گیا
7
فَبَلَغَ ﷲُ بِكَ ٲَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُكَرَّمِیْنَ
8
پس خدا نے آپ کو بزرگواروں میں سب سے بلند مقام پر پہنچایا
8
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی اسْتَنْقَذَنَا بِكَ مِنَ الشِّرْكِ وَالضَّلَالِ
9
حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے آپ کے ذریعے ہمیں شرک اور گمراہی سے نجات دی
9
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ
10
اے معبود! حضرت محمدؐ اور ان کی آلؑ پر رحمت فرما
10
وَاجْعَلْ صَلَوَاتِكَ وَصَلَوَاتِ مَلَائِكَتِكَ وَٲَنْبِیَائِكَ وَالْمُرْسَلِیْنَ
11
اور قرار دے اپنا درود اور اپنے ملائکہ، اپنے انبیاء و مرسلین،
11
وَعِبَادِكَ الصَّالِحِیْنَ وَٲَھْلِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرَضِیْنَ
12
اپنے نیکوکار بندوں، آسمانوں اور زمینوں میں رہنے والوں
12
وَمَنْ سَبَّحَ لَكَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ مِنَ الْاَوَّلِیْنَ وَالْأٰخِرِیْنَ
13
اے عالمین کے رب اولین وآخرین میں سے جو تیری تسبیح کرنے والے ہیں ان سب کا درود
13
عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُوْلِكَ وَنَبِیِّكَ
14
محمدؐ کیلئے قرار دے جو تیرے بندے، تیرے رسول، تیرے نبی
14
وَٲَمِیْنِكَ وَنَجِیْبِكَ وَحَبِیْبِكَ وَصَفِیِّكَ وَصِفْوَتِكَ
15
تیرے امین، تیرے نجیب، تیرے حبیب، تیرے برگزیدہ، تیرے پاک کردہ،
15
وَخَاصَّتِكَ وَخَالِصَتِكَ، وَخِیَرَتِكَ مِنْ خَلْقِكَ
16
تیرے خاص، تیرے خالص اور تیری مخلوق میں سے بہترین ہیں
16
وَٲَعْطِہِ الْفَضْلَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَالْوَسِیْلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الرَّفِیْعَۃَ
17
خدایا! ان کو فضل و فضیلت اور وسیلہ بخش اور بلند درجہ عطا فرما
17
وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَحْمُوْدًا یَغْبِطُہٗ بِہِ الْاَوَّلُوْنَ وَالْأٰخِرُوْنَ
18
انہیں مقام محمود پر فائز فرما کہ جس کیلئے اگلے اور پچھلے سبھی ان پر رشک کریں
18
اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ قُلْتَ وَلَوْ ٲَنَّھُمْ اِذْ ظَلَمُوْا ٲَنْفُسَھُمْ
19
اے معبود! بے شک تو نے فرمایا کہ (اے رسولؐ) اگر یہ لوگ اس وقت جب انہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا
19
جَاؤُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا ﷲَ وَاسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُوْلُ
20
تمہارے پاس آتے اور اللہ سے بخشش طلب کرتے اور اس کا رسولؐ بھی ان کیلئے مغفرت طلب کرتا
20
لَوَجَدُوا ﷲَ تَوَّابًا رَحِیْمًا
21
تو ضرور یہ خدا کو توبہ قبول کرنے والا مہربان پاتے
21
اِلٰھِیْ فَقَدْ ٲَتَیْتُ نَبِیَّكَ مُسْتَغْفِرًا تَائِبًا مِنْ ذُنُوْبِیْ
22
میرے معبود! میں اپنے گناہوں کی معافی مانگتے اور توبہ کرتے ہوئے تیرے نبیؑ کے حضور آیا ہوں
22
فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ وَاغْفِرْھَا لِیْ
23
پس محمدؐو آل محمدؑ پر رحمت فرما اور میرے گناہ بخش دے
23
یَا سَیِّدَنَا ٲَتَوَجَّہُ بِكَ وَبِٲَھْلِ بَیْتِكَ اِلَی ﷲِ تَعَالٰی
24
اے مولا! میں آپ کے اور آپ کے اہلبیتؑ کے ذریعے خدا کی طرف متوجہ ہوا ہوں
24
رَبِّكَ وَرَبِّیْ لِیَغْفِرَ لِیْ
25
جو آپ کا اور میرا پروردگار ہے، تاکہ مجھے بخش دے
25

پھر تین مرتبہ کہیں

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
26
بے شک ہم خدا کے لیے ہیں اور یقیناً اسی کی طرف پلٹنے والے ہیں
26

پھر کہیں

ٲُصِبْنَا بِكَ یَا حَبِیْبَ قُلُوْبِنَا
27
سوگوار ہیں ہم آپ کیلئے اے ہمارے دلی محبوب
27
فَمَا ٲَعْظَمَ الْمُصِیْبَۃَ بِكَ
28
یہ کتنی بڑی مصیبت ہے
28
حَیْثُ انْقَطَعَ عَنَّا الْوَحْیُ، وَحَیْثُ فَقَدْنَاكَ
29
کہ اب ہم میں وحی کا سلسلہ کٹ گیا ہے اور ہم آپ کے ظاہری وجود سے محروم ہیں
29
فَاِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
30
اور بے شک ہم اللہ کیلئے ہیں اور یقیناً اسی کی طرف پلٹنے والے ہیں
30
یَا سَیِّدَنَا یَا رَسُوْلَ ﷲِ
31
اے ہمارے سردار اے اللہ کے رسولؐ
31
صَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْكَ وَعَلٰی اٰلِ بَیْتِكَ الطَّاھِرِیْنَ
32
آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اور آپ کے اہل خاندان پر جو پاک ہیں
32
ہٰذَا یَوْمُ السَّبْتِ وَھُوَ یَوْمُكَ
33
آج ہفتہ کا دن ہے اور یہی آپ کا دن ہے
33
وَٲَنَا فِیْہِ ضَیْفُكَ وَجَارُكَ، فَٲَضِفْنِیْ وَٲَجِرْنِیْ
34
اور آج میں آپ کا مہمان اور آپ کی پناہ میں ہوں، پس میری میزبانی فرما ئیے اور پناہ دیجیے
34
فَاِنَّكَ كَرِیْمٌ تُحِبُّ الضِّیَافَۃَ، وَمَٲمُوْرٌ بِالْاِجَارَۃِ
35
کہ بے شک آپ سخی اور مہمان نواز ہیں اور پناہ دینے پر مامور بھی ہیں
35
فَٲَضِفْنِیْ وَٲَحْسِنْ ضِیَافَتِیْ
36
پس مجھے مہمان کیجیے اور بہترین ضیافت کیجیے
36
وَٲَجِرْنَا وَٲَحْسِنْ اِجَارَتَنَا
37
مجھے پناہ دیجیے جو بہترین پناہ ہو
37
بِمَنْزِلَۃِ ﷲِ عِنْدَكَ وَعِنْدَ اٰلِ بَیْتِكَ
38
آپ کو واسطہ ہے خدا کی اس منزلت کا جو وہ آپ کے اور آپ کے اہلبیتؑ کے نزدیک رکھتا ہے
38
وَبِمَنْزِلَتِھِمْ عِنْدَہٗ، وَبِمَا اسْتَوْدَعَكُمْ مِنْ عِلْمِہٖ
39
اور جو منزلت ان کی خدا کے ہاں ہے، اور اس علم کا واسطہ کہ جو اس نے آپ حضرات کو عطا کیا ہے
39
فَاِنَّہٗ ٲَكْرَمُ الْاَكْرَمِیْنَ۔
40
کہ وہ کریموں میں سب سے بڑا کریم ہے
40

مؤلّف و جامع کتاب ہذا عباس قمی عفی عنہ کہتے ہیں کہ میں جب آنحضرتؐ کی یہ زیارت پڑھنا چاہتا ہوں تو پہلے آنحضرتؐ کی وہ زیارت پڑھتا ہوں کہ جو امام علی رضاؑ نے بزنطی کو تعلیم فرمائی تھی، اس کے بعدمذکورہ بالا زیارت پڑھتا ہوں اور اس کی کیفیت یہ ہے کہ صحیح سند کے ساتھ روایت ہوئی ہے کہ ابن ابی نصر نے امام علی رضاؑ سے عرض کیا: نماز کے بعد میں حضرت رسولؐ پر کس طرح صلوت بھیجوں ؟ آپؑ نے فرمایا کہ یوں کہا کرو

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُوْلَ ﷲِ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
41
آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسولؐ اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں
41
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَبْدِاللہ
42
آپ پر سلام ہو اے محمد بن عبد اللہ
42
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خِیَرَۃَ ﷲِ
43
آپ پر سلام ہو اے پسندیدۂ خدا
43
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حَبِیْبَ ﷲِ
44
آپ پر سلام ہو اے حبیب خدا
44
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا صِفْوَۃَ ﷲِ
45
آپ پر سلام ہو اے خدا کے منتخب
45
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَمِیْنَ ﷲِ
46
آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانت دار
46
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ رَسُوْلُ ﷲِ
47
میں گواہی دیتاہوں کہ آپ خدا کے رسول ہیں
47
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ ﷲِ
48
اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ محمد بن عبد اللہ ہیں
48
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ نَصَحْتَ لِاُمَّتِكَ
49
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنی امت کی خیر خواہی کی
49
وَجَاھَدْتَ فِیْ سَبِیْلِ رَبِّكَ
50
اور اپنے رب کی راہ میں جہاد کیا
50
وَعَبَدْتَہٗ حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ
51
اور اس کی عبادت کرتے رہے حتی کہ وقت موت آ گیا
51
فَجَزَاكَ ﷲُ یَا رَسُوْلَ ﷲِ ٲَفْضَلَ مَا جَزٰی نَبِیًّا عَنْ ٲُمَّتِہٖ۔
52
پس اے خدا کے رسولؐ وہ آپ کو جزا دے، وہ بہترین جزا جو نبی کو اپنی امت سے مل سکتی ہے
52
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
53
اے معبود! محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرما
53
ٲَفْضَلَ مَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَاٰلِ اِبْرَاھِیْمَ
54
بہترین رحمت جو تو نے حضرت ابراہیمؑ اور آل ابراہیمؑ پر فرمائی
54
اِنَّكَ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ
55
بے شک تو لائق حمد اور شان والا ہے
55