۹ محرم شبِ عاشور ہے۔

سید نے اس رات کی بہت سی بافضیلت نمازیں اور دعائیں نقل فرمائی ہیں۔ ان میں سے ایک سو رکعت نماز ہے جو اس رات پڑھی جاتی ہے، اس کی ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد تین مرتبہ سورۂ توحید پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر مرتبہ کہے

سُبْحَانَ ﷲِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ
1
پاک تر ہے اللہ، حمد اللہ ہی کے لئے ہے
1
وَلَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ، وَﷲُ ٲَكْبَرُ
2
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اللہ بزرگ تر ہے
2
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ۔
3
اور نہیں ہے کوئی طاقت وقوت مگر وہی جو خدائے بلند و برتر سے ملتی ہے۔
3

بعض روایات میں ہے کہ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ کے بعد استغفار بھی پڑھے۔

اس رات کے آخری حصے میں چار رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد دس مرتبہ آیۃ الکرسی، دس مرتبہ سورۂ توحید، دس مرتبہ سورۂ فلق اور دس مرتبہ سورۂ ناس کی قرأت کرے اور بعد از سلام سو مرتبہ سورۂ توحید پڑھے۔

آج کی رات چار رکعت نماز ادا کرے جس کی ہر رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورۂ توحید پڑھے، یہ وہی نماز امیر المؤمنینؑ ہے کہ جس کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ اس نماز کے بعد زیادہ سے زیادہ ذکر الٰہی کرے، حضرت رسولؐ پر صلوات بھیجے اور آپؐ کے دشمنوں پر بہت لعنت کرے۔

اس رات بیداری کی فضیلت میں روایت وارد ہوئی ہے کہ اس رات کو جاگنے والا اس کے مثل ہے جس نے تمام ملائکہ جتنی عبادت کی ہو۔ اس رات میں کی گئی عبادت ستر سال کی عبادت کے برابر ہے۔ اگر کسی شخص کیلئے یہ ممکن ہو تو آج رات کو اسے سر زمین کربلا میں رہنا چاہیے، جہاں وہ حضرت امام حسینؑ کے روضۂ اقدس کی زیارت کرے اور حضرت امام حسینؑ کے قرب میں شب بیداری کرے تاکہ خدا اس کو امام حسینؑ کے ساتھیوں میں شمار کرے جو اپنے خون میں لتھڑے ہوئے تھے۔