شب جمعہ کے اعمال بہت زیادہ ہیں اور یہاں ہم چند اعمال کے ذکر پر اکتفا کرتے ہیں۔

تسبیح و درود

روایت ہے کہ شب جمعہ رات کا نور اور روز جمعہ روشن ترین دن ہے لہذااس شب وروز میں بکثرت درود شریف اور مذکورہ ذکر کو پڑھیں

سُبْحَانَ اللہِ وَاللہُ ٲَكْبَرُ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا للہُ
1
پاک اور بزرگ تر ہے خدا اور خدا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
1

ایک اور روایت میں ہے کہ اس رات کم از کم سو مرتبہ درود پڑھیں اور جس قدر زیادہ پڑھ سکیں بہتر ہے۔ امام جعفر صادقؑ سے مروی ہے کہ شب جمعہ میں محمدؐوآل محمدؐ پر درود بھیجنے سے ہزار نیکیوں کا ثواب ملتا ہے، ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں اور ہزار درجے بلند ہو جاتے ہیں۔ مستحب ہے کہ جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمدؐوآل محمدؐ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجیں اور بہ سند صحیح امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ جمعرات کی عصر کو ملائکہ آسمان سے اترتے ہیں اور ان کے ہاتھوں میں طلائی قلم اور نقرئی کاغذ ہوتا ہے اور وہ اس میں جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمدؐوآل محمدؐ پر بھیجے ہوئے درودکے سوا کچھ نہیں لکھتے۔

شیخ طوسیؒ فرماتے ہیں کہ جمعرات کے دن محمدؐوآل محمدؐ پر ایک ہزار مرتبہ درود پڑھنا مستحب ہے اور بہتر ہے کہ اس طرح درود پڑھیں

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَھُمْ
2
اے معبود محمدؐ اور اس کی آل ؑ پر رحمت فرما اور ان کے ظہور میں تعجیل فرما
2
وَٲَھْلِكْ عَدُوَّھُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ مِنَ الْأَوَّلِیْنَ وَالْأٰخِرِیْنَ
3
اور محمدؐوآل محمدؐ کے دشمنوں کو ہلاک کر خواہ وہ جن ہیں یا انسان اولین سے ہیں یا آخرین سے
3

جمعرات کی عصر کے بعد سے روز جمعہ کے آخر تک مذکورہ درود کا سو مرتبہ پڑھنا بہت فضیلت رکھتا ہے

جمعرات کو دن کے آخری حصے کی استغفار

شیخ فرماتے ہیں جمعرات کو دن کے آخری حصے میں اس طرح استغفار کرنا مستحب ہے:

ٲَسْتَغْفِرُ اللہَ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ
4
اس خدا سے طالب مغفرت ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں جو زندہ و پائندہ ہے
4
وَٲَتُوْبُ اِلَیْہِ تَوْبَۃَ عَبْدٍ خَاضِعٍ مِسْكِیْنٍ مُسْتَكِیْنٍ
5
میں اس کے حضور ایسے بندے کی طرح توبہ کرتا ہوں جو ذلیل، محتاج اور بے چارہ ہے
5
لَا یَسْتَطِیْعُ لِنَفْسِہٖ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا وَلَا نَفْعًا وَلَا ضَرًّا
6
جو اپنے کاروبار، دفاع اور نفع ونقصان کا مالک نہیں
6
وَلَا حَیَاۃً وَلَا مَوْتًا وَلَا نُشُوْرًا
7
اپنی موت زندگی اور قیامت کے دن اپنے حشر و نشر پر کچھ اختیار نہیں رکھتا
7
وَصَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ
8
اور محمدؐ اور ان کی آل پر خدا کی رحمت ہو
8
الطَّیِّبِیْنَ الطَّاھِرِیْنَ الْاَخْیَارِ الْاَبْرَارِ وَسَلَّمَ تَسْلِیْمًا
9
جو پاک و پاکیزہ نیک و پاکباز ہیں، اور سلام ہو جس طرح ان پر سلام کا حق ہے
9

مخصوص قرآنی سورتوں کی تلاوت

شب جمعہ میں قرآن کی ان سورتوں کی تلاوت کرنا چاہیے کہ ان میں سے ہر ایک کے فوائد کثیر اور ثواب بہت زیادہ ہے: سورہ بنی اسرائیل، کہف، طٰس والی تین سورتیں ،الٓم سجدہ، یٰسں ، صٓ، احقاف، واقعہ ، حمٓ سجدہ، حٰمٓ دخان، طور، اقتربت اور جمعہ کی تلاوت کرے اگر وقت کی کمی ہو تو سورہ واقعہ اور اس سے قبل سورتوں کی تلاوت کرے کیونکہ امام جعفر صادقؑ سے مروی ہے کہ جو شخص ہر شب جمعہ سورہ بنی اسرائیل کی تلاوت کرے گا تو اسے امام العصر ﴿عج﴾ کی خدمت میں حاضری نصیب ہونے سے پہلے موت نہیں آئے گی اور وہ وہاں آنجنابؑ کے اصحاب میں سے ہو گا۔

نیز فرمایا کہ شب جمعہ میں سورہ کہف کی تلاوت کرنے والا نہیں مرے گا مگر شہید اور قیامت میں حق تعالی اس کو شہیدوں کے ساتھ محشور کرے گا اور وہ انہیں کے ساتھ رہے گا۔

جو شخص جمعہ کو طٰس والی تین سورتیں پڑھے وہ خدا کا دوست شمار ہو گا،اسے خدا کی حمایت وامان حاصل ہو گی دنیا میں فقر وتنگ دستی سے محفوظ رہے گا ،آخرت کو بہشت میں اس قدر نعمات ملیں گی کہ وہ راضی وخوش ہو جائے گا۔ پھر خدا اسے اس کی رضا سے بھی زیادہ عطا فرمائے گا اور سو حوریں اس کی زوجیت میں رہیں گی۔

آپؑ نے یہ بھی فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سور الم سجدہ پڑھے تو قیامت میں خدائے تعالی اس کا نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دے گا، اس سے اس کے اعمال کا حساب کتاب نہیں لیا جائے گا اور وہ محمدؐ وآل محمدؐ کے رفقاء میں شمار ہو گا۔

معتبر اسناد کے ساتھ امام محمد باقرؑ سے مروی ہے کہ جو شخص شب جمعہ میں سورہ صٓ کی تلاوت کرے تو اس کو دنیا و آخرت کی بھلائی عطا ہو گی اور اسے اتنا اجر دیا جائے گا جتنا کسی نبی مرسل یا ملک مقرب کو دیا جاتا ہے۔ وہ خود بہشت میں جانے کے ساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ میں سے جسے چاہے حتی کہ اپنے خدمت گار کو بھی بہشت میں لے جا سکے گا اگرچہ وہ خدمت گار اس شخص کے عیال میں شامل نہ ہو اور اس کی شفاعت کے دائرے میں نہ آتا ہو۔

امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں سورہ احقاف کی تلاوت کرے تو وہ دنیا میں خوف و خطر اور آخرت میں روز قیامت کے خوف وپریشانی سے امن میں ہو گا۔

نیز فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورہ واقعہ پڑھے تو اللہ اس کو اپنا دوست بنائے گا، دنیا میں بدحالی و تنگدستی اور آفات سے محفوظ رہے گا اور امیر المؤمنینؑ کے رفقاء میں شمار ہو گا کہ یہ سورہ آنجنابؐ سے مخصوص ہے۔

روایت ہے کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورہ جمعہ کی تلاوت کرے تو وہ اس جمعہ اور آئندہ جمعہ کے درمیان اس کا کفارہ شمار ہو گا، ہر شب جمعہ میں سورہ کہف پڑھنے کی بھی یہی فضیلت بیان ہوئی ہے اسی طرح جو شخص جمعہ کی ظہر و عصر کے بعد سورہ کہف کی تلاوت کرے تو اس کے لیے بھی یہی فضیلت نقل ہوئی ہے۔

شب جمعہ میں مخصوص نمازیں

شب جمعہ میں پڑھی جانے والی بہت سی نمازیں ذکر ہوئی ہیں

☆ نماز امیر المؤمنین علیہ السلام

نماز امیر المؤمنینؑ کی تفصیل یہاں ملاحظہ کریں

☆ دو رکعت نماز پڑھیں، اس کی ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد پندرہ مرتبہ سورۂ زلزال پڑھی جاتی ہے۔ روایت ہے کہ اس نماز کو پڑھنے والا قبر کے عذاب اور قیامت کی ہولناکی سے محفوظ رہے گا۔

☆ نماز مغرب کی پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ جمعہ اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورۂ توحید پڑھیں۔ اسی طرح نماز عشا کی پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ جمعہ اور دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ اعلٰی پڑھیں۔

شعر پڑھنا ترک کر دیں

صحیح حدیث میں امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ روزے کے ساتھ، حرم میں، احرام کی حالت میں اور شب جمعہ و روز جمعہ کو شعر پڑھنے مکروہ ہیں۔ راوی نے عرض کیا کہ شعر خواہ مبنی برحق ہی کیوں نہ ہو؟ فرمایا ہاں شعر اگر حق ہو تو بھی اس سے پرہیز کرے۔

معتبر حدیث میں امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں ایک بھی شعر پڑھے تو وہ اس رات اور دن، اس کے سوا کسی اور ثواب سے بہرہ مند نہ ہو گا ایک اور روایت میں ہے کہ ایسے شخص کی اس رات اور دن کی نماز قبول نہیں ہو گی

مومنین کے حق میں دعا

مومنین کے حق میں زیادہ سے زیادہ دعا کریں، جیسے جناب زہرا علیہا السلام کیا کرتی تھیں نیز اگر مرحوم مومنین میں سے دس کیلئے مغفرت کی دعا کرے تو ﴿ایک روایت کے مطابق﴾ ایسے شخص کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے

انار کھائیں

انار کھائیں جیسا کہ امام جعفر صادقؑ ہر شب جمعہ انار تناول فرماتے تھے، اگر سوتے وقت کھائیں تو ﴿شاید﴾ بہتر ہو گا جیسا کہ روایت میں ہے کہ جو شخص سوتے وقت انار کھائے تو صبح تک اس کا جسم وجان امن میں رہے گا۔ مناسب ہو گا کہ انار کھاتے وقت کوئی رومال بچھا لے تاکہ دانے اکٹھے کرے اور پھر کھائے اور بہتر یہ ہے کہ اپنے انار میں کسی کو شریک نہ کرے۔