مجمع البیان میں ابی بن کعب سے روایت نقل ہوئی ہے کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا جو شخص سورۂ شمس پڑھے گا، گویا اس نے راہ خدا میں ان اشیاء کے برابر صدقہ دیا ہے جن پر آفتاب اور مہتاب چمکتے ہیں۔
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
1
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
1
وَالشَّمْسِ وَضُحٰىهَا۪ۙ۱
2
آفتاب اور اس کی روشنی کی قسم
2
وَالْقَمَرِ اِذَا تَلٰىهَا۪ۙ۲
3
اور چاند کی قسم جب وہ اس کے پیچھے چلے
3
وَالنَّهَارِ اِذَا جَلّٰىهَا۪ۙ۳
4
اور دن کی قسم جب وہ روشنی بخشے
4
وَالَّیْلِ اِذَا یَغْشٰىهَا۪ۙ۴
5
اور رات کی قسم جب وہ اسے ڈھانک لے
5
وَالسَّمَآءِ وَمَا بَنٰىهَا۪ۙ۵
6
اور آسمان کی قسم اور جس نے اسے بنایا ہے
6
وَالْاَرْضِ وَمَا طَحٰىهَا۪ۙ۶
7
اور زمین کی قسم اور جس نے اسے بچھایا ہے
7
وَنَفْسٍ وَّمَا سَوّٰىهَا۪ۙ۷
8
اور نفس کی قسم اور جس نے اسے درست کیا ہے
8
فَاَلْهَمَهَا فُجُوْرَهَا وَتَقْوٰىهَا۪ۙ۸
9
پھر بدی اور تقویٰ کی ہدایت دی ہے
9
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَا۪ۙ۹
10
بے شک وہ کامیاب ہو گیا جس نے نفس کو پاکیزہ بنالیا
10
وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰىهَاؕ۱۰
11
اور وہ نامراد ہو گیا جس نے اسے آلودہ کر دیا ہے
11
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ بِطَغْوٰىهَا۪ۤۙ۱۱
12
ثمود نے اپنی سرکشی کی بنا پر رسولؑ کی تذکیب کی
12
اِذِ انْۢبَعَثَ اَشْقٰىهَا۪ۙ۱۲
13
جب ان کا بدبخت اٹھ کھڑا ہوا
13
فَقَالَ لَهُمْ رَسُوْلُ اللّٰهِ نَاقَةَ اللّٰهِ وَسُقْیٰهَاؕ۱۳
14
تو خدا کے رسولؑ نے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کی سیرابی کا خیال رکھنا
14
فَكَذَّبُوْهُ فَعَقَرُوْهَا١۪ۙ۬
15
تو ان لوگوں نے اس کی تکذیب کی اور اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں
15
فَدَمْدَمَ عَلَیْهِمْ رَبُّهُمْ بِذَنْۢبِهِمْ فَسَوّٰىهَا۪ۙ۱۴
16
تو خدا نے ان کے گناہ کے سبب ان پر عذاب نازل کر دیا اور انہیں بالکل برابر کر دیا
16
وَلَا یَخَافُ عُقْبٰهَا۠۱۵
17
اور اسے اس کے انجام کا کوئی خوف نہیں ہے
17