پہلا امر۔ سورہ ہائے مسبحات
شیخ کلینی نے کافی میں امام محمد باقرؑ سے روایت کی ہے کہ جوشخص سونے سے پہلے سورہ ہائے مسبحات یعنی سورۂ حدید، حشر، صف، جمعہ، تغابن اور اعلٰی کی تلاوت کر کے سوئے تو وہ حضرت امام العصرؑ کی زیارت سے مشرف ہوئے بغیر نہیں مرے گا اور بغیر زیارت کئے مر جائے تو وہ حضرت رسولؐ کے جوار میں رہے گا۔
دوسرا امر۔ سورۂ بقرہ کی آیات
اسی کتاب میں ہے کہ رسولؐ اللہ نے فرمایا جو شخص سورۂ بقرہ کی پہلی چار آیات، آیۃ الکرسی اور اس کے بعد کی دو آیات، اور سورۂ بقرہ کی آخری تین آیات تلاوت کیا کرے تو وہ اپنی جان و مال میں ایسی کوئی بات نہیں دیکھے گا جو اسے ناگوار گزرے۔ شیطان اس کے قریب نہ پھٹکے گا اور نہ قرآن کو فراموش کرے گا۔
تیسرا امر۔ سورۂ قدر
شیخ کلینیؒ نے امام محمد باقرؑ سے روایت کی ہے کہ جو شخص سورۂ قدر کو بآواز بلند پڑھے گا وہ ایسے ہو گا جیسے بے نیام تلوار سے راہ خدا میں جہاد کر رہا ہو۔ جو اس سورت کو آہستہ سے پڑھے گا وہ ایسے ہو گا جیسے راہ خدا میں اپنے خون میں ڈوبا ہوا ہو۔ نیز جو شخص اس سورت کو دس مرتبہ پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں میں سے ایک ہزار گناہ مٹا دے گا۔
چوتھا امر۔ سورۂ اخلاص و کافرون
شیخ کلینی نے بھی امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ آپؑ نے فرمایا، میرے والد گرامی فرمایا کرتے تھے کہ سورۂ اخلاص قرآن کا تیسرا حصہ ہے اور سورۂ کافرون قرآن کا چوتھا حصہ ہے۔
پانچواں امر۔ آیت الکرسی اور سورۂ اخلاص
امام موسیٰ کاظمؑ سے منقول ہے کہ جو شخص آیت الکرسی پڑھ کر سوئے تو فالج کے حملے سے محفوظ رہے گا انشاء اللہ۔ اور جو شخص اسے ہر فریضہ نماز کے بعد پڑھے تو زہریلا حیوان اس تک نہ پہنچ سکے گا۔
نیز فرمایا کہ جو شخص سورۂ اخلاص کو اپنے اور ظالم شخص کے درمیان پڑھے گا تو حق تعالیٰ اسے اس کے شر سے محفوظ رکھے گا۔ اس سورہ کو اپنے آگے پیچھے اور دائیں بائیں پڑھے اور پھر اس ظالم و جابر کے سامنے جائے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کی طرف سے اچھائی دکھائے گا اور اس کی برائی سے بچائے گا۔
یہ بھی فرمایا کہ جب تمہیں کسی بات کا خطرہ ہو تو قرآن مجید کی کوئی سی سو آیات پڑھو اور پھر تین مرتبہ کہو:
چھٹا امر۔ سورۂ اخلاص بعدِ نماز
شیخ کلینی نے امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ آپؑ نے فرمایا جو شخص خدا اور روز قیامت پر یقین رکھتا ہے اسے چاہیے کہ ہر فریضہ نماز کے بعد سورۂ اخلاص کا پڑھنا ترک نہ کرے۔ جو شخص ہر فریضہ نماز کے بعد اس سورے کو پڑھے تو خدائے تعالیٰ اس کے لیے دنیا و آخرت کی بھلائی جمع کر دے گا اور اس کو اس کے والدین اور اس کی اولاد کو بخش دے گا۔
ساتواں امر۔ سورۂ تکاثر
آپ (امام صادقؑ) ہی سے روایت ہے کہ جو شخص سوتے وقت سورۂ تکاثر کی تلاوت کرے گا وہ عذاب قبر سے محفوظ و مامون رہے گا۔
آٹھواں امر۔ سورۂ حمد
آپؑ ہی سے روایت ہے کہ اگر مردہ پر ستر مرتبہ سورۂ حمد پڑھی جائے اور اس کی روح پلٹ آئے تو تعجب نہیں کرنا چاہیے۔
نواں امر۔ سوتے وقت سورۂ فلق، والناس، توحید
امام موسیٰ کاظمؑ سے روایت ہے کہ بچے پر ہر رات تین مرتبہ سورۂ فلق، تین مرتبہ سورۂ والناس اور سو مرتبہ سورۂ توحید پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ اگر سورۂ توحید سو مرتبہ نہ پڑھی جا سکے تو پچاس مرتبہ پڑھے۔ اور اگر اس امر کی پابندی کی جائے تو وہ بچہ مرتے دم تک ہر قسم کی آفات سے امن میں رہے گا۔
دسواں امر۔ حفاظت بذریعہ سورۂ توحید
شیخ کلینی ہی نے امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ آپؑ نے مفضل سے فرمایا: اے مفضل، تم خود کو تمام لوگوں سے بچائے رکھو بسم اللہ الرحمن الرحیم اور سورۂ توحید کے ساتھ۔ وہ یوں کہ تم یہ سورہ پڑھ کر اپنے آگے پیچھے دائیں بائیں اور اوپر نیچے دم کر لیا کرو۔ جب تم کسی جابر حاکم کے پاس جاؤ تو اسے دیکھتے ہی بائیں ہاتھ پر شمار کرتے ہوئے تین مرتبہ یہ سورہ پڑھو اور جب تک تم اس کے پاس رہو اپنے بائیں ہاتھ کی مٹھی کو بند رکھو، جب باہر آ جاؤ تو اسے کھول دو۔ بعض نے کہا ہے کہ جب تک اس کے پاس رہو یہ سورہ پڑھتے رہو۔