قال رسول اللہ: مَنْ اَتَانِیْ زَائِرًا كُنْتُ شَفِیْعَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ
1
رسول اللہؐ فرماتے ہیں جو شخص میری زیارت کے لئے آئے گاقیامت کے دن میں اس کی شفاعت کروں گا۔ (میزان الحکمة)
1
قال الامام موسٰی كاظم: مَنْ زَارَ اَوّلنَا فَقَدْ زَارَ اٰخِرَنَا وَمَنْ زَارَ اٰخِرَنَا فَقَدْ زَارَ اَوَّلنَا
2
امام موسیٰ کاظمؑ فرماتے ہیں جس شخص نے ہمارے اول کی زیارت کی گویا اس نے ہمارے آخری کی بھی زیارت کی ہے اور جس نے ہمارے آخر کی زیارت کی گویا اس نے ہمارے پہلے کی بھی زیارت کی ہے۔ (میزان الحکمة)
2
امام حسنؑ اپنے نانا رسول خداؐ کی خدمت میں عرض کرتے ہیں جو شخص آپ کی زیارت کرے اس کو کیا ثواب ملے گا آپ نے فرمایا جو شخص میری زندگی میں یا میری وفات کے بعد زیارت کرے آپ کے بابا علیؑ کی زیارت کرے یا آپ کے بھائی حسینؑ کی زیارت کرے یا آپ کی زیارت کے لئے آئے تو مجھ پر حق بن جاتا ہے قیامت کے دن میں اس کی زیارت کروں اور (اس کی شفاعت کر کے) اس کے گناہ معاف کرادوں۔(میزان الحکمة)
قال الامام صَادق: مَنْ زَارَ الْحُسَیْنؑ عَارِفًا بِحَقِّہ كَتَبَ ﷲُ لَہٗ ثَوَّابَ اَلْفِ حِجَّةٍ مَقْبُوْلَةٍ وَاَلْفِ عُمْرَةٍ مَقْبُوْلَةٍ وَغَفَرَلَہ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ وَمَا تَأَخَّرَ
3
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں جو شخص امام حسینؑ کی زیارت کرے اس حال میں کہ ان کے حق کو پہچانتا ہو تو اللہ تبارک و تعالیٰ اس کے نامہ اعمال میں ایک ہزار حج مقبول اور ایک ہزار عمرہ مقبول کا ثواب لکھ دے گا اور اس کے گذشتہ اور آئندہ گناہ بھی معاف فرما دے گا۔ (میزان الحکمة)
3
قال الامام صادق: اِیْتُوْا قَبْرَ الْحُسَیْنِ فِیْ كُلِ سَنَّةٍ مَرَّةً
4
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں کہ ہر سال ایک مرتبہ قبر مطہر امام حسینؑ زیارت پر جاؤ۔ (میزان الحکمة)
4
امام صادقؑ نماز کے بعد زائرین امام حسینؑ کے لئے یوں دعا فرماتے ہیں خدایا میرے جد امجدامام حسینؑ کی قبر مطہر کی زیارت کرنے والوں کی مغفرت فرما۔(میزان الحکمة)
قال الامام الصادق: مَنْ زَارَنِیْ غُفِرَتْ لَہٗ ذَنُوْبُہٗ وَلَمْ یَمُتْ فَقِیْرًا
5
امام صادقؑ فرماتے ہیں جو شخص میری زیارت کرے اس کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے اور وہ حالت فقر میں نہیں مرے گا۔ (میزان الحکمة)
5
قال الامام الرضا: مَنْ زَارَنِیْ عَلَیَّ بُعْدِ دَارِیْ أَتَیْتَہ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فِیْ ثَلَاثَ مَوَاطِنِ حَتّٰی اَخْلِصْہ مِن اَھْوَالِھَا اِذَا تَظَاہَرَتِ الْكُتّبُ یَمِیْنًا وَشِمَالًا عِنْدَ الصِّرَاطِ وَعَنْدَ الْمِیْزَانِ
6
امام رضاؑ فرماتے ہیں جو شخص میری زیارت کے لئے آئے گا (میری قبر کے دور ہونے کے باوجود) میں قیامت کے دن تین مقامات پر اس کے پاس آؤں گا تا کہ شفاعت کروں اور اسے ان مقامات کے ہولناکیوں اور سخت حالات سے اسے نجات دلاؤں۔ ۱۔ جب اعمال نامے دائیں بائیں پھیلا دئیے جائیں گے ۔ ۲۔ پل صراط پر ۳۔ حساب کے وقت (میزان الحکمة)
6
قال الامام الجواد: مَنْ زَارَ قَبْرَ عَمَتِیْ بِقُمٍّ فَلَہُ الْجَنَّة۔
7
امام جوادؑ فرماتے ہیں جو شخص قم میں میری پھوپھی(حضرت فاطمہؑ معصومہ ) کی زیارت کرے خدا اسے جنت عطا فرمائے گا۔ (میزان الحکمة)
7
امام حسن عسکریؑ فرماتے ہیں جو شخص عبد العظیم (حسنی )کی زیارت کرے تو گویا اس نے حضرت امام حسینؑ کی زیارت کی ہے (اور اسے آپ کی زیارت کا ثواب ملے گا)(میزان الحکمة)
امام صادقؑ سے سوال کیا گیا کہ ایک شخص اپنے والدین یا کسی رشتہ دار یا غیر رشتہ دار کی قبر پر جاتا ہے اور اس کے لئے دعا کرتا ہے کیا اس سے قبر والے کو کوئی فائدہ پہنچے گا؟ آپ نے جواب میں فرمایا ہاں اگر تم میں سے کسی کو ہدیہ و تحفہ دیا جائے تو جس طرح تم خوش ہوتے ہو صاحب قبر (مرنے والا) بھی تمہارے اس عمل سے اسی طرح خوش ہوتا ہے۔