جاننا چاہیے کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام سے زیارت عرفہ سے متعلق بہت زیادہ روایات ہیں، اور جو کچھ اس کی فضلیت و ثواب میں وارد ہوا ہے وہ حد شمار سے باہر ہے۔ لیکن یہاں ہم زائرین کا شوق بڑھانے کیلئے ان میں سے چند حدیثیں نقل کرنے پر اکتفا کرتے ہیں۔
معتبر سند کے ساتھ بشیر دھان سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں میں نے امام جعفر صادقؑ کی خدمت میں گزارش کی کہ بعض موقعوں پر حج مجھ سے ترک ہو جاتا ہے اور میں عرفہ کا دن ضریح امام حسینؑ کے پاس گزارتا ہوں۔ آپ نے فرمایا کہ اے بشیر یہ تو بہت اچھا عمل کرتا ہے کیونکہ جو مومن امام حسینؑ کے حق کی معرفت رکھتے ہوئے روز عید کے علاوہ کسی دن آپ کی زیارت کرے تو اس کیلئے بیس حج اور بیس عمرۂ مقبولہ اور بیس جہاد کا ثواب لکھا جاتا ہے جو اس نے کسی پیغمبر یا امام عادل کی ہمراہی میں کیے ہوں۔ پھر جو شخص عید کے دن آپ کی زیارت کرے تو اس کے نامۂ اعمال میں سو حج، سو عمرۂ مقبولہ اور سو جہاد کا ثواب تحریر کیا جاتا ہے جو اس نے کسی نبئ مرسل یا امام عادل کے ہم رکاب کیے ہوں۔ اور جو شخص عرفہ کے دن امام حسینؑ کی معرفت کے ساتھ آپ کی زیارت کرے تو اس کے نامۂ اعمال میں ہزار حج، ہزار عمرۂ مقبولہ اور ہزار جہاد کا ثواب تحریر کیا جاتا ہے جو اس نے کسی نبئ مرسل یا امام عادل کے ساتھ کیے ہوں۔ میں نے عرض کی کہ مجھ کو وقوف عرفات کا ثواب کہاں مل سکتا ہے؟ پس حضرت نے غضب کی نظر سے دیکھتے ہوئے فرمایا کہ اے بشیر جب کوئی شخص روز عرفہ امام حسینؑ کی زیارت کرنے جائے اور نہر فرات میں غسل کرے اس کے بعد حضرتؑ کی قبر شریف کی طرف چلے، تو خدا اس کے ہر قدم کے لیے جو وہ اٹھاتا ہے، اس کے نام ایک حج کا ثواب لکھے گا جو وہ تمام مناسک کے ساتھ بجا لائے۔ راوی کا کہنا ہے کہ میرے خیال میں حضرتؑ نے حج کے ساتھ عمرہ اور غزوہ کا ذکر بھی فرمایا ہے۔
چنانچہ بہت سی معتبر احادیث میں موجود ہے کہ خدائے تعالیٰ روز عرفہ اہل عرفات کی طرف نظر کرنے سے پہلے زائرین قبر امام حسینؑ پر نظر رحمت کرتا ہے۔ ایک معتبر حدیث میں رفاعہ سے منقول ہے کہ حضرت امام جعفر صادقؑ نے مجھ سے فرمایا کہ تم نے اس سال حج کیا ہے؟ رفاعہ نے عرض کی کہ آپ پر قربان ہو جاؤں، میرے پاس اتنی رقم نہ تھی کہ حج کے لیے جاتا، تاہم میں نے عرفہ کا دن امام حسینؑ کے روضۂ مبارک پر گزارا ہے۔ تب آپ نے فرمایا کہ اے رفاعہ! تم نے ان اعمال میں کوئی کمی نہیں کی جو اہل منیٰ نے وہاں انجام دیے ہیں۔ اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میں اسے مکروہ سمجھتا ہوں کہ لوگ حج کو ترک کر دیں تو ضرور تم کو ایسی حدیث سناتا کہ تم حضرتؑ کی زیارت کبھی ترک نہ کرتے۔ کچھ دیر تک خاموش رہنے کے بعد فرمایا کہ مجھے میرے والد گرامیؑ نے خبر دی ہے کہ جو امام حسینؑ کے حرم مبارک کی طرف جائے جب کہ حضرت کے حق کو پہچانتا ہو اور بڑائی جتانے کے لیے بھی نہ جا رہا ہو، تو اس کے ساتھ ایک ہزار فرشتے دائیں جانب اور ایک ہزار فرشتے بائیں جانب ہوتے ہیں نیز اس کے لیے ہزار حج اور ہزار عمرہ کا ثواب تحریر کیا جاتا ہے جو اس نے کسی پیغمبر یا وصئ پیغمبر کے ساتھ ادا کیے ہوں۔
باقی رہی حضرت کی زیارت کی کیفیت تو جیسا کہ بزرگ علماء اور رؤسائے مذہب نے فرمایا ہے وہ یوں ہے کہ جب کوئی شخص امام حسینؑ کی زیارت کرنا چاہے تو اگر اس کے لیے ممکن ہو تو نہر فرات میں غسل کرے، وگرنہ جس پاک پانی سے ہو سکے غسل کرے اور پاکیزہ لباس پہنے اور سنجیدگی و وقار کے ساتھ چلے۔ جب حائر کے دروازہ پر پہنچ جائے تو کہے: ﷲُ ٲَكْبَر۔ پھر کہے:
ﷲُ ٲَكْبَرُ كَبِیْرًا، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ كَثِیْرًا 
1
  خدا بزرگ تر ہے بزرگی کے ساتھ، اور حمد ہے خدا کیلئے 
1
   وَسُبْحَانَ ﷲِ بُكْرَۃً وَٲَصِیْلًا 
2
  پاک و منزہ ہے خدا ہر صبح اور شام 
2
   وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ ھَدَانَا لِھٰذَا 
3
  اور حمد ہے خدا کے لیے جس نے اس طرف ہماری رہنمائی کی 
3
   وَمَا كُنَّا لِنَھْتَدِیَ لَوْ لَا ٲَنْ ھَدَانَا ﷲُ 
4
  اور ہم راہ نہ پا سکتے اگر خدا ہماری رہنمائی نہ فرماتا 
4
   لَقَدْ جَائَتْ رُسُلُ رَبِّنَا بِالْحَقِّ 
5
  ضرور آئے ہیں ہمارے رب کے سبھی رسولؐ حق کے ساتھ 
5
   اَلسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ ﷲِ 
6
  سلام ہو خدا کے رسولؐ پر 
6
   اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ 
7
  سلام ہو مومنوں کے امیرؑ پر 
7
   اَلسَّلَامُ عَلٰی فَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ سَیِّدَۃِ نِسَاءِ الْعَالَمِیْنَ 
8
  سلام ہو فاطمہ زہراؑ پر جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں 
8
   اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ 
9
  سلام ہو حضرات حسنؑ و حسینؑ پر 
9
   اَلسَّلَامُ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ 
10
  سلام ہو حضرت علیؑ بن الحسینؑ پر 
10
   اَلسَّلَامُ عَلٰی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ 
11
  سلام ہو حضرت محمدؑ بن علیؑ پر 
11
   اَلسَّلَامُ عَلٰی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ 
12
  سلام ہو حضرت جعفرؑ بن محمدؑ پر 
12
   اَلسَّلَامُ عَلٰی مُوْسَی بْنِ جَعْفَرٍ 
13
  سلام ہو حضرت موسٰیؑ بن جعفرؑ پر 
13
   اَلسَّلَامُ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ مُوْسٰی 
14
  سلام ہو حضرت علیؑ بن موسٰیؑ پر 
14
   اَلسَّلَامُ عَلٰی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ 
15
  سلام ہو حضرت محمدؑ بن علیؑ پر 
15
   اَلسَّلَامُ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ 
16
  سلام ہو حضرت علیؑ بن محمدؑ پر 
16
   اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ 
17
  سلام ہو حضرت حسنؑ بن علیؑ پر 
17
   اَلسَّلَامُ عَلَی الْخَلَفِ الصَّالِحِ الْمُنْتَظَرِ 
18
  سلام ہو ان خلف صالحؑ پر جو منتظر ہیں 
18
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ 
19
  آپ پر سلام ہو اے ابا عبد اللہ 
19
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ 
20
  آپ پر سلام ہو اے رسولؐ خدا کے فرزند 
20
   عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ ٲَمَتِكَ 
21
  آپ کا یہ غلام جو آپ کے غلام اور آپ کی کنیز کا بیٹا ہے 
21
   الْمُوَالِیْ لِوَلِیِّكَ، الْمُعَادِیْ لِعَدُوِّكَ 
22
  آپ کے دوست سے دوستی رکھنے والا، آپ کے دشمن سے دشمنی رکھنے والا 
22
   اسْتَجَارَ بِمَشْھَدِكَ، وَتَقَرَّبَ اِلَی ﷲِ بِقَصْدِكَ 
23
  پناہ لیتا ہے آپ کے روضہ کی اور آپ کی طرف آنے میں خدا کا قرب چاہتا ہے 
23
   الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ ھَدَانِیْ لِوِلَایَتِكَ 
24
  حمد ہے خدا کیلئے جس نے مجھے آپ کی ولایت کا راستہ دکھایا 
24
   وَخَصَّنِیْ بِزِیَارَتِكَ، وَسَھَّلَ لِیْ قَصْدَكَ۔ 
25
  مجھے آپ کی زیارت کیلئے مخصوص کیا اور آپ کی طرف آنے میں آسانی دی۔ 
25
    پس حضرت امام حسینؑ کے روضۂ مقدسہ میں داخل ہو جائے اور آپ کے سر کے مقابل کھڑے ہو کر کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اٰدَمَ صَفْوَۃِ ﷲِ 
26
  آپ پر سلام ہو اے آدمؑ کے وارث جو خدا کے پسندیدہ ہیں 
26
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ نُوْحٍ نَبِیِّ ﷲِ 
27
  آپ پر سلام ہو اے نوحؑ کے وارث جو خدا کے نبی ہیں 
27
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اِبْرَاھِیْمَ خَلِیْلِ ﷲِ 
28
  آپ پر سلام ہو اے ابراہیمؑ کے وارث جو خدا کے خلیل ہیں 
28
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُوْسٰی كَلِیْمِ ﷲِ 
29
  سلام ہو آپ پر اے موسیٰ کے وارث جو خدا کے کلیم ہیں 
29
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عِیْسٰی رُوْحِ ﷲِ 
30
  آپ پر سلام ہو اے عیسیٰؑ کے وارث جو خدا کی روح ہیں 
30
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِیْبِ ﷲِ 
31
  آپ پر سلام ہو اے محمدؐ کے وارث جو خدا کے محبوب ہیں 
31
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ 
32
  سلام ہو آپ پر اے امیر المؤمنین علیؑ کے وارث 
32
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ فَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ 
33
  سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہراؑ کے وارث 
33
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفٰی 
34
  آپ پر سلام ہو اے محمدؐ مصطفیٰ کے فرزند 
34
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ عَلِیٍّ الْمُرْتَضٰی 
35
  آپ پر سلام ہو اے علیؑ مرتضیٰ کے فرزند 
35
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ فَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ 
36
  آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہراؑ کے فرزند 
36
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ خَدِیْجَۃَ الْكُبْرٰی 
37
  آپ پر سلام ہو اے خدیجہؑ کبریٰ کے فرزند 
37
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ثَارَ ﷲِ وَابْنَ ثَارِہٖ وَالْوِتْرَ الْمَوْتُوْرَ 
38
  آپ پر سلام ہو اے قربان خدا اور قربان خدا کے فرزند اور وہ خون جس کا بدلہ لیا جائے گا 
38
   ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ، وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ 
39
  میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی 
39
   وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ 
40
  آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا، برے کاموں سے منع کیا 
40
   وَٲَطَعْتَ ﷲَ حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ 
41
  اور خدا کی اطاعت کرتے رہے حتیٰ کہ شہید ہو گئے 
41
   فَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْكَ 
42
  پس خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا 
42
   وَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً ظَلَمَتْكَ 
43
  خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم کیا 
43
   وَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً سَمِعَتْ بِذٰلِكَ فَرَضِیَتْ بِہٖ 
44
  اور خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا تو اس پر خوش ہوا 
44
   یَا مَوْلَایَ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ 
45
  اے میرے آقا، اے ابا عبد اللہؑ 
45
   ٲُشْھِدُ ﷲَ وَمَلَائِكَتَہٗ وَٲَنْبِیَائَہٗ وَرُسُلَہٗ 
46
  میں گواہ کرتا ہوں خدا کو، اس کے فرشتوں کو، اس کے نبیوں اور سولوں کو 
46
   ٲَنِّیْ بِكُمْ مُؤْمِنٌ وَبِاِیَابِكُمْ 
47
  اس پر کہ میں آپ پر اور آپ کی رجعت پر ایمان رکھتا 
47
   مُوْقِنٌ بِشَرَائِعِ دِیْنِیْ، وَخَوَاتِیْمِ عَمَلِیْ 
48
  اور یقین رکھتا ہوں احکام دین پر، اپنے عمل کی جزا پر 
48
   وَمُنْقَلَبِیْ اِلٰی رَبِّیْ 
49
  اور خدا کی طرف اپنی واپسی پر 
49
   فَصَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْكُمْ، وَعَلٰی ٲَرْوَاحِكُمْ وَعَلٰی ٲَجْسَادِكُمْ 
50
  پس خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر ،آپ کی روحوں پر آپ کے بدنوں پر 
50
   وَعَلٰی شَاھِدِكُمْ وَعَلٰی غَائِبِكُمْ، وَظَاھِرِكُمْ وَبَاطِنِكُمْ۔ 
51
  اور آپ میں سے حاضر پر اور آپ کے غائب پر، آپ کے ظاہر پر اور باطن پر 
51
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ 
52
  رحمتیں ہوں سلام ہو آپ پر اے خاتم الانبیاء کے فرزند 
52
   وَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّیْنَ وَابْنَ اِمَامِ الْمُتَّقِیْنَ 
53
  اوصیاء کے سردار کے فرزند، پرہیز گاروں کے امام کے فرزند 
53
   وَابْنَ قَائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِیْنَ اِلٰی جَنَّاتِ النَّعِیْمِ 
54
  چمکتے چہرے والوں کے پیشوا کے فرزند نعمتوں والی جنت میں داخلے تک سلام 
54
   وَكَیْفَ لَا تَكُوْنُ كَذٰلِكَ وَٲَنْتَ بَابُ الْھُدٰی 
55
  اور ایسا کیوں نہ ہو جب کہ آپ ہدایت کا دروازہ ہیں 
55
   وَاِمَامُ التُّقٰی، وَالْعُرْوَۃُ الْوُثْقٰی 
56
  پرہیزگاروں کے امام ہیں، خدا کی مضبوط رسی ہیں 
56
   وَالْحُجَّۃُ عَلٰی ٲَھْلِ الدُّنْیَا 
57
  اہل دنیا پر خدا کی حجت ہیں 
57
   وَخَامِسُ ٲَصْحَابِ الْكِسَاءِ 
58
  اور آپ اہل کساء کے پانچویں فرد ہیں 
58
   غَذَتْكَ یَدُ الرَّحْمَۃِ 
59
  آپ نے دستِ رحمت سے غذا کھائی 
59
   وَرَضَعْتَ مِنْ ثَدْیِ الْاِیْمَانِ 
60
  سرچشمۂ ایمان سے دودھ پیا 
60
   وَرُبِّیْتَ فِیْ حِجْرِ الْاِسْلَامِ 
61
  اور آپ نے اسلام کی آغوش میں پرورش پائی 
61
   فَالنَّفْسُ غَیْرُ رَاضِیَۃٍ بِفِرَاقِكَ 
62
  پس یہ دل آپ کی جدائی میں ناخوش ہے 
62
   وَلَا شَاكَّۃٍ فِیْ حَیَاتِكَ 
63
  اور اسے آپ کے زندہ ہونے میں کوئی شبہ نہیں 
63
   صَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْكَ وَعَلٰی اٰبَائِكَ وَٲَبْنَائِكَ 
64
  خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کے بزرگان پر اور آپ کے فرزندوں پر 
64
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا صَرِیْعَ الْعَبَرَۃِ السَّاكِبَۃِ 
65
  سلام ہو آپ پر اے وہ شہید جس پر آنسو بہائے گئے 
65
   وَقَرِیْنَ الْمُصِیْبَۃِ الرَّاتِبَۃِ 
66
  اور جس پر مصیبت پہ مصیبت آتی رہی 
66
   لَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً اسْتَحَلَّتْ مِنْكَ الْمَحَارِمَ 
67
  خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ کی حرمت کو ملحوظ نہ رکھا 
67
   فَقُتِلْتَ صَلَّی ﷲُ عَلَیْكَ مَقْھُوْرًا 
68
  پس خدا کی رحمت ہو آپ پر کہ آپ ظلم و ستم سے شہید کیے گئے 
68
   وَٲَصْبَحَ رَسُوْلُ ﷲِ بِكَ مَوْتُوْرًا 
69
  رسول عربیؐ آپ کے خون کا بدلہ لینے کے دعویدار بنے 
69
   وَٲَصْبَحَ كِتَابُ ﷲِ بِفَقْدِكَ مَھْجُوْرًا 
70
  اور آپ کی شہادت سے کتاب خدا متروک ہو گئی 
70
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ وَعَلٰی جَدِّكَ وَٲَبِیْكَ 
71
  آپ پر سلام ہو اور آپ کے نانا پر، آپ کے والد پر 
71
   وَٲُمِّكَ وَٲَخِیْكَ، وَعَلَی الْاَئِمَّۃِ مِنْ بَنِیْكَ 
72
  آپ کی والدہ پر اور آپ کے بھائی پر، سلام ہو آپ کی اولاد میں ائمہؑ پر 
72
   وَعَلَی الْمُسْتَشْھَدِیْنَ مَعَكَ 
73
  اور سلام ہو آپ کے ہمراہ شہید ہونے والوں پر 
73
   وَعَلَی الْمَلَائِكَۃِ الْحَافِّیْنَ بِقَبْرِكَ وَالشَّاھِدِیْنَ لِزُوَّارِكَ 
74
  سلام ہو ان فرشتوں پر جو آپ کی قبر کے گرد رہتے ہیں، وہ آپ کے زائروں کے گواہ ہیں 
74
   الْمُؤَمِّنِیْنَ بِالْقَبُوْلِ عَلٰی دُعَاءِ شِیْعَتِكَ 
75
  اور آپ کے حبداروں کی دعاؤں کی قبولیت کیلئے آمین کہتے ہیں 
75
   وَاَلسَّلَامُ عَلَیْكَ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ 
76
  اور سلام ہو آپ پر اور خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہو 
76
   بِٲَبِیْ ٲَنْتَ وَٲُمِّیْ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ 
77
  قربان آپ پر میرے ماں باپ اے رسولؐ خدا کے فرزند 
77
   بِٲَبِیْ ٲَنْتَ وَٲُمِّیْ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ 
78
  قربان آپ پر میرے ماں باپ اے ابا عبد اللہؑ 
78
   لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِیَّۃُ، وَجَلَّتِ الْمُصِیْبَۃُ بِكَ عَلَیْنَا 
79
  یقیناً آپ کی سوگواری اور آپ کی مصیبت بہت بھاری ہے ہم پر 
79
   وَعَلٰی جَمِیْعِ ٲَھْلِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ 
80
  اور ان سب پر جو آسمانوں اور زمین میں رہتے ہیں 
80
   فَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً ٲَسْرَجَتْ وَٲَلْجَمَتْ وَتَھَیَّٲَتْ لِقِتَالِكَ 
81
  پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے زین کسا، لگام دی اور آپ سے لڑنے کیلئے گھوڑے تیار کیے 
81
   یَا مَوْلَایَ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ قَصَدْتُ حَرَمَكَ وَٲَتَیْتُ مَشْھَدَكَ 
82
  اے میرے آقا، اے ابا عبد اللہ، میں نے آپ کے حرم کا ارادہ کیا اور آپ کے مزار پر حاضر ہوا 
82
   ٲَسْٲَلُ ﷲَ بِالشَّٲْنِ الَّذِیْ لَكَ عِنْدَہٗ 
83
  سوال کرتا ہوں خدا سے آپ کی شان کے وسیلے سے جو اس کے ہاں ہے 
83
   وَبِالْمحَلِّ الَّذِیْ لَكَ لَدَیْہِ 
84
  اور آپ کے مرتبے کے واسطے سے جو اس کے حضور ہے 
84
   ٲَنْ یُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
85
  یہ کہ محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل کرے 
85
   وَٲَنْ یَجْعَلَنِیْ مَعَكُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ 
86
  اور یہ کہ مجھے آپ کے ساتھ رکھے دنیا اور آخرت میں 
86
   بِمَنِّہٖ وَجُوْدِہٖ وَكَرَمِہٖ۔ 
87
  اپنے احسان، بخشش اور عطا سے کام لے کر۔ 
87
    پھر ضریح مبارک پر بوسہ دے اور سرہانے کی طرف ہو کر دو رکعت نماز، الحمد کے ساتھ جو سورہ چاہے پڑھ کر ادا کرے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد یہ کہے:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ صَلَّیْتُ وَرَكَعْتُ وَسَجَدْتُ لَكَ 
88
  اے معبود! بے شک میں نے تیرے لیے نماز پڑھی، رکوع کیا اور سجدہ کیا ہے 
88
   وَحْدَكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ 
89
  تو یگانہ ہے تیرا کوئی شریک نہیں 
89
   لِاَنَّ الصَّلَاۃُ وَالرُّكُوْعَ وَالسُّجُوْدَ لَا تَكُوْنُ اِلَّا لَكَ 
90
  یہی وجہ ہے کہ نماز، رکوع اور سجدہ نہیں ہوتا مگر صرف تیرے لیے 
90
   لِاَنَّكَ ٲَنْتَ ﷲُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ۔ 
91
  کہ بے شک تو وہ اللہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے 
91
   اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
92
  اے معبود درود بھیج محمدؐ و آل محمدؐ پر 
92
   وَٲَبْلِغْھُمْ عَنِّیْ ٲَفْضَلَ التَّحِیَّۃِ وَالسَّلَامِ 
93
  اور پہنچا ان کو میری طرف سے بہترین دعا اور سلام 
93
   وَارْدُدْ عَلَیَّ مِنْھُمُ التَّحِیَّۃَ وَالسَّلَامَ 
94
  اور لوٹا مجھ پر ان کی طرف سے دعائے امن و سلامتی 
94
   اَللّٰھُمَّ وَھَاتَانِ الرَّكْعَتَانِ ھَدِیَّۃٌ مِنِّیْ اِلٰی مَوْلَایَ 
95
  اے معبود! یہ دو رکعت نماز ہدیہ ہے میری طرف سے میرے مولا 
95
   وَسَیِّدِیْ وَاِمَامِی الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ۔ 
96
  میرے آقا اور میرے امام حسینؑ بن علیؑ کی خدمت میں 
96
   اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَتَقَبَّلْ ذٰلِكَ مِنِّیْ 
97
  اے معبود محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما اور میرا یہ عمل قبول فرما 
97
   وَاجْزِنِیْ عَلٰی ذٰلِكَ ٲَفْضَلَ ٲَمَلِیْ وَرَجَائِیْ 
98
  اور مجھے اس پر بہترین اجر دے جس کی امید و تمنا کرتا ہوں 
98
   فِیْكَ وَفِیْ وَلِیِّكَ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔ 
99
  تجھ سے اور تیرے اس ولی سے، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ 
99
    اب اٹھے اور امام حسینؑ کی پائنتی میں حضرت علی اکبرؑ کی زیارت کرے کہ جن کا سر اپنے پدر گرامی کے پاؤں کے قریب ہے۔ پس آپ کی قبر مبارک کے نزدیک کھڑے ہو کر کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ 
100
  آپ پر سلام ہو اے رسولؐ خدا کے فرزند 
100
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ نَبِیِّ ﷲِ 
101
  آپ پر سلام ہو اے نبیؐ خدا کے فرزند 
101
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ 
102
  سلام ہو آپ پر اے امیر المؤمنینؑ کے فرزند 
102
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ الْحُسَیْنِ الشَّھِیْدِ 
103
  آپ پر سلام ہو اے حسینؑ شہید کے فرزند 
103
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الشَّھِیْدُ ابْنُ الشَّھِیْدِ 
104
  آپ پر سلام ہو کہ آپ شہید ہیں شہید کے فرزند ہیں 
104
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْمَظْلُوْمُ ابْنُ الْمَظْلُوْمِ 
105
  آپ پر سلام ہو کہ آپ مظلوم ہیں مظلوم کے فرزند ہیں 
105
   لَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْكَ 
106
  خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا 
106
   وَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً ظَلَمَتْكَ 
107
  خدا کی لعنت ہو اس گروہ پرجس نے آپ پر ظلم کیا 
107
   وَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً سَمِعَتْ بِذٰلِكَ فَرَضِیَتْ بِہٖ 
108
  اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا تو اس پر خوش ہوا 
108
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا مَوْلَایَ 
109
  آپ پر سلام ہو اے میرے مولا 
109
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ وَابْنَ وَلِیِّہٖ 
110
  آپ پر سلام ہو اے ولئ خدا اور ولئ خدا کے فرزند 
110
   لَقَدْ عَظُمَتِ الْمُصِیْبَۃُ وَجَلَّتِ الرَّزِیَّۃُ بِكَ عَلَیْنَا 
111
  یقیناً آپ کا دکھ اور آپ کا سوگ ہمارے لیےناقابل برداشت ہے 
111
   وَعَلٰی جَمِیْعِ الْمُؤْمِنِیْنَ 
112
  اور تمام مسلمانوں کیلئے بھی 
112
   فَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْكَ 
113
  پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا 
113
   وَٲَبْرَٲُ اِلَی ﷲِ وَاِلَیْكَ مِنْھُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ 
114
  اور ان کے اس عمل پر میں بیزار ہوں آپ اور خدا کے سامنے دنیا و آخرت میں۔ 
114
    اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ یَا ٲَوْلِیَاءَ ﷲِ وَٲَحِبَّائَہٗ 
115
  سلام ہو تم پر اے اولیائے خدا اور اس کے پیارو 
115
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ یَا ٲَصْفِیَاءَ ﷲِ وَٲَوِدَّائَہٗ 
116
  آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدو اور اس کے خاص بندو 
116
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ یَا ٲَنْصَارَ دِیْنِ ﷲِ 
117
  آپ پر سلام ہو اے دین خدا کی مدد کرنے والو 
117
   وَٲَنْصَارَ نَبِیِّہٖ وَٲَنْصَارَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ 
118
  اور اس کے نبی کی نصرت کرنے والو، امیر المؤمنینؑ کی امداد کرنے والو 
118
   وَٲَنْصَارَ فَاطِمَۃَ سَیِّدَۃِ نِسَاءِ الْعَالَمِیْنَ 
119
  اور فاطمہؑ کی حمایت کرنے والو جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں 
119
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ یَا ٲَنْصَارَ ٲَبِیْ مُحَمَّدٍ الْحَسَنِ الْوَلِیِّ النَّاصِحِ 
120
  سلام ہو آپ پر اے ابو محمد حسنؑ کے مددگار جو خدا کے ولی ہیں نصیحت کرنے والے 
120
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ یَا ٲَنْصَارَ ٲَبِیْ عَبْدِ ﷲِ الْحُسَیْنِ الشَّھِیْدِ الْمَظْلُوْمِ 
121
  آپ پر سلام ہو اے ابو عبد اللہ حسینؑ کی نصرت کرنے والو جو ایسے شہید ہیں کہ جن پر ظلم کیا گیا 
121
   صَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِیْنَ 
122
  خدا کی رحمتیں ہوں ان سب پر 
122
   بِٲَبِیْ ٲَنْتُمْ وَٲُمِّیْ 
123
  قربان میرے ماں باپ آپ پر 
123
   طِبْتُمْ وَطَابَتِ الْاَرْضُ الَّتِیْ فِیْھَا دُفِنْتُمْ 
124
  آپ پاکیزہ ہیں اور وہ زمین بھی پاک ہے جس میں آپ دفن کیے گئے 
124
   وَفُزْتُمْ وَﷲِ فَوْزًا عَظِیْمًا 
125
  قسم بخدا کہ آپ نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی 
125
   یَا لَیْتَنِیْ كُنْتُ مَعَكُمْ فَٲَفُوْزَ مَعَكُمْ فِی الْجِنَانِ 
126
  اے کاش کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہوتا تو پہنچتا آپ کے ہمراہ جنت میں 
126
   مَعَ الشُّھَدَاءِ وَالصَّالِحِیْنَ، وَحَسُنَ ٲُولٰئِكَ رَفِیْقًا 
127
  جو شہیدوں اور نیک لوگوں کا مقام ہے، اور وہ کیا ہی اچھے ہمراہی ہیں 
127
   وَاَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ 
128
  اور سلام ہو آپ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔ 
128
    اس کے بعد حضرت امام حسینؑ کے سرہانے کی طرف آ جائے اور وہاں اپنے لیے، اپنی اولاد کے لیے، اپنے ماں باپ اور بہن بھائیوں کے لئے بہت زیادہ دعائیں مانگے۔
سید ابن طاؤس اور شہیدؒ نے فرمایا ہے کہ اس کے بعد روضۂ حضرت عباسؑ پر جائے وہاں پہنچ کر قبر شریف کے نزدیک کھڑا ہو جائے اور کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا الْفَضْلِ الْعَبَّاسَ بْنَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ 
129
  آپ پر سلام ہو اے اباالفضل عباسؑ فرزندِ امیر المؤمنینؑ 
129
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّیْنَ 
130
  آپ پر سلام ہو اے سید اوصیاء کے فرزند 
130
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ ٲَوَّلِ الْقَوْمِ اِسْلَامًا وَٲَقْدَمِھِمْ اِیْمَانًا 
131
  آپ پر سلام ہو اے اس کے فرزند جو لوگوں میں پہلا مسلمان، ایمان میں سب سے آگے ہے 
131
   وَٲَقْوَمِھِمْ بِدِیْنِ ﷲِ وَٲَحْوَطِھِمْ عَلَی الْاِسْلَامِ 
132
  خدا کے دین پر ان سب سے محکم تر اور سب سے زیادہ اسلام کی حفاظت کرنے والا تھا 
132
   ٲَشْھَدُ لَقَدْ نَصَحْتَ لِلّٰہِ وَلِرَسُوْلِہٖ وَلِاَخِیْكَ 
133
  میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا اور اس کے رسولؐ اور اپنے بھائی کی بڑی خیر خواہی کی 
133
   فَنِعْمَ الْاَخُ الْمُوَاسِیْ 
134
  تو آپ کیا ہی فداکار بھائی ہیں 
134
   فَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْكَ 
135
  پس خدا کی لعنت ہو آپ کو قتل کرنے والوں پر 
135
   وَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً ظَلَمَتْكَ 
136
  خدا کی لعنت ہو اس پر جس نے آپ پر ظلم کیا 
136
   وَلَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً اسْتَحَلَّتْ مِنْكَ الْمَحَارِمَ 
137
  اور خدا کی لعنت ہو آپ کی حرمتوں کو ضائع کرنے والوں پر 
137
   وَانْتَھَكَتْ فِیْ قَتْلِكَ حُرْمَۃَ الْاِسْلَامِ 
138
  اور لعنت ہو آپ کے قتل سے اسلام کی بے حرمتی کرنے والوں پر 
138
   فَنِعْمَ الْاَخُ الصَّابِرُ الْمُجَاھِدُ الْمُحَامِی النَّاصِرُ 
139
  پس وہ اچھے بھائی ہیں، صبر والے، جہاد کرنے والے، حمایت کرنے اور نصرت کرنے والے 
139
   وَالْاَخُ الدَّافِعُ عَنْ ٲَخِیْہِ 
140
  اور وہ بھائی ہیں جو اپنے بھائی کا دفاع کرنے والے ہیں 
140
   الْمُجِیْبُ اِلٰی طَاعَۃِ رَبِّہٖ 
141
  خدا کی اطاعت میں حاضر ہونے والے 
141
   الرَّاغِبُ فِیْمَا زَھِدَ فِیْہِ غَیْرُہٗ 
142
  اور اس چیز کی طرف بڑھنے والے ہیں جس سے دوسروں نے منہ موڑا 
142
   مِنَ الثَّوَابِ الْجَزِیْلِ وَالثَّنَاءِ الْجَمِیْلِ 
143
  وہ ہے بہت بڑا ثواب اور بہترین تعریف 
143
   وَٲَلْحَقَكَ ﷲُ بِدَرَجَۃِ اٰبَائِكَ فِیْ دَارِ النَّعِیْمِ 
144
  پس خدا آپ کو اپنے بزرگوں کے مقام پر پہنچائے نعمتوں بھری جنت میں 
144
   اِنَّہٗ حَمِیْدٌ مَجِیْدٌ 
145
  کہ وہ ہے تعریف والا، بزرگی والا 
145
    اَللّٰھُمَّ لَكَ تَعَرَّضْتُ وَلِزِیَارَۃِ ٲَوْلِیَائِكَ قَصَدْتُ 
146
  اے معبود تیرے سامنے حاضر ہوا ہوں، تیرے پیاروں کی زیارت کے لیے چل کے آیا ہوں 
146
   رَغْبَۃً فِیْ ثَوَابِكَ 
147
  تیری طرف سے ثواب کی خواہش میں 
147
   وَرَجَاءً لِمَغْفِرَتِكَ وَجَزِیْلِ اِحْسَانِكَ 
148
  تیری طرف سے مغفرت کی آرزو اور تیری مہربانی کی امید میں 
148
   فٲَسْٲَلُكَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
149
  پس سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما 
149
   وَٲَنْ تَجْعَلَ رِزْقِیْ بِھِمْ دَارًّا، وَعَیْشِیْ بِھِمْ قَارًّا 
150
  اور ان کے وسیلے سے میرے رزق میں اضافہ فرما، میری زندگی کو پر سکون 
150
   وَزِیَارَتِیْ بِھِمْ مَقْبُوْلَۃً، وَذَنْبِیْ بِھِمْ مَغْفُوْرًا 
151
  میری زیارت کو قبول اور میرے گناہوں کو معاف فرما دے 
151
   وَاقْلِبْنِیْ بِھِمْ مُفْلِحًا مُنْجِحًا مُسْتَجَابًا دُعَائِیْ 
152
  اور ان کے واسطے سے مجھے کامیاب و کامران لوٹا، قبول دعا کے ساتھ 
152
   بِٲَفْضَلِ مَا یَنْقَلِبُ بِہٖ ٲَحَدٌ مِنْ زُوَّارِہٖ وَالْقَاصِدِیْنَ اِلَیْہِ 
153
  کہ جس بہترین صورت میں تو نے ان کے زائروں اور ان کی طرف آنے والوں میں سے کسی کو لوٹایا 
153
   بِرَحْمَتِكَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔ 
154
  اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ 
154
    پھر ضریح مبارک پر بوسہ دے اور دو رکعت نماز زیارت ادا کرے، بعد میں جو ذکر و دعا چاہے پڑھے۔ جب آپؑ سے وداع کرنا چاہے تو وہ زیارت پڑھے جو مطلب دوم میں حضرت کے وداع میں نقل ہوئی ہے کہ جس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے اَسْتَوْ دِعُكَ ﷲُ وَاَسْتَرْعِیْكَ .... تا آخر۔