شیخ کلینیؒ نے امام علی نقیؑ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: امام حسین علیہ السلام کی قبر شریف کے پاس یہ زیارت پڑھے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ
1
آپ پر سلام ہو اے ابو عبد اللہ
1
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حُجَّۃَ ﷲِ فِیْ ٲَرْضِہٖ
2
آپ پر سلام ہو اے خدا کی زمین پر اس کی حجت
2
وَشَاھِدَہٗ عَلٰی خَلْقِہٖ
3
اور اس کی مخلوق پر اس کے گواہ
3
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ
4
آپ پر سلام ہو اے رسولؐ خدا کے فرزند
4
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ عَلِیٍّ الْمُرْتَضی
5
آپ پر سلام ہو اے علی مرتضیؑ کے فرزند
5
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ فَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ
6
آپ پر سلام ہو اے فاطمہؑ زہرا کے فرزند
6
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ، وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ
7
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی، زکوٰۃ دی
7
وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ
8
نیک کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے روکا
8
وَجَاھَدْتَ فِیْ سَبِیْلِ ﷲِ حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ
9
اور آپ خدا کی راہ میں مصروف جہاد رہے، یہاں تک کہ آپ شہید ہو گئے
9
فَصَلَّی ﷲُ عَلَیْكَ حَیًّا وَمَیِّتًا
10
پس آپ پر خدا رحمت کرے دوران زندگی اور بعد موت
10

پھر قبر مبارک پر دایاں رخسار رکھے اور کہے:

ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِنْ رَبِّكَ
11
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اپنی روش میں اپنے رب کی روشن دلیل پر ہیں
11
جِیْتُ مُقِرًّا بِالذُّنُوْبِ
12
میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتے ہوئے حاضر ہوں
12
لِتَشْفَعَ لِیْ عِنْدَ رَبِّكَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ
13
کہ آپ اپنے رب کے حضور میری سفارش کریں اے فرزند رسولؐ خدا
13

پھر ائمہ اطہارؑ کا نام لے اور کہے:

ٲَشْھَدُ ٲَنَّكُمْ حُجَجُ ﷲِ
14
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب خدا کی حجت ہیں
14

پھر کہے:

اكْتُبْ لِیْ عِنْدَكَ مِیْثَاقًا وَعَھْدًا
15
آپ میرے لیے اپنے ہاں اقرار و پیمان لکھیں
15
اِنِّیْ ٲَتَیْتُكَ مُجَدِّدًا الْمِیْثَاقَ
16
کہ میں حاضر ہوا پیمان تازہ کرنے کے لیے
16
فَاشْھَدْ لِیْ عِنْدَ رَبِّكَ
17
پس آپ اپنے رب کے حضور میرے گواہ بنیں
17
اِنَّكَ ٲَنْتَ الشَّاھِدُ
18
کیونکہ آپ ہی میرے گواہ ہیں۔
18