واضح رہے کہ امام حسینؑ کے سر کی زیارت مستحب ہے جو قبر امیر المؤمنینؑ کے نزدیک ہے۔ وسائل و مستدرک میں اس کے بارے میں ایک علیحدہ باب ترتیب دیا گیا ہے۔

مستدرک میں محمد بن مشہدی کی کتاب مزار سے نقل کیا گیا ہے کہ امام جعفر صادقؑ نے امیر المؤمنینؑ کے سرہانے کی طرف امام حسینؑ کے سر کی زیارت پڑھی اور اس کے قریب چار رکعت نماز ادا فرمائی۔ وہ زیارت یہ ہے۔

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ
1
آپ پر سلام ہو اے رسولؐ خدا کے فرزند
1
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ
2
آپ پر سلام ہو اے امیر المؤمنینؑ کے فرزند
2
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ الصِّدِّیْقَۃِ الطَّاھِرَۃِ سَیِّدۃِ نِسَاءِ الْعَالَمِیْنَ
3
آپ پر سلام ہو اے صدیقۂ طاہرہ کے فرزند جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں
3
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا مَوْلَایَ یَا ٲَبَا عَبْدِ ﷲِ
4
سلام ہو آپ پر اے میرے مولا اے ابو عبدؑ اللہ
4
وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
5
خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں
5
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ، وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ
6
میں گواہی دیتا ہوں کہ یقیناً آپ نے نماز قائم کی اور زکوۃ ادا فرمائی
6
وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ
7
آپ نے نیکی کرنے کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا
7
وَتَلَوْتَ الْكِتَابَ حَقَّ تِلَاوَتِہٖ
8
آپ نے تلاوت قرآن کا حق ادا کیا
8
وَجَاھَدْتَ فِی ﷲِ حَقَّ جِھَادِہٖ
9
اور خدا کی راہ میں جہاد کا حق ادا کیا
9
وَصَبَرْتَ عَلَی الْاَذٰی فِیْ جَنْبِہٖ مُحْتَسِبًا
10
اس میں آپ نے اذیت پر صبر کیا اصلاح حال کی خاطر
10
حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ
11
حتیٰ کہ شہادت قبول کر لی
11
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ الَّذِیْنَ خَالَفُوْكَ وَحَارَبُوْكَ
12
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک جنہوں نے آپ کی مخالفت کی، آپ سے جنگ کی
12
وَٲَنَّ الَّذِیْنَ خَذَلُوْكَ، وَالَّذِیْنَ قَتَلُوْكَ
13
جنہوں نے آپ کی نصرت نہ کی اور جنہوں نے آپ کو قتل کیا
13
مَلْعُوْنُوْنَ عَلٰی لِسَانِ النَّبِیِّ الْأُمِّیِّ
14
وہ نبئ امیؐ کے فرمان کے مطابق ملعون ٹھہرائے گئے ہیں
14
وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرٰی
15
اور جس نے آپ پر بہتان باندھا وہ رسوا ہوا
15
لَعَنَ ﷲُ الظَّالِمِیْنَ لَكُمْ مِنَ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ
16
خدا کی لعنت ہو اولین و آخرین پر جنہوں نے آپ پر ظلم ڈھایا
16
وَضَاعَفَ عَلَیْھِمُ الْعَذَابَ الْاَلِیْمَ
17
ان کے دردناک عذاب میں اضافہ ہوتا چلا جائے
17
ٲَتَیْتُكَ یَا مَوْلَایَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ زَائِرًا
18
اے میرے مولا، اے رسولؐ خدا کے فرزند، میں آپ کی زیارت کو آیا ہوں
18
عَارِفًا بِحَقِّكَ، مُوَالِیًا لِاَوْلِیَائِكَ، مُعَادِیًا لِاَعْدَائِكَ
19
آپ کے حق کو پہچانتا ہوں، آپ کے دوستوں کا دوست آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں
19
مُسْتَبْصِرًا بِالْھُدَی الَّذِیْ ٲَنْتَ عَلَیْہِ
20
اس ہدایت کو حق سمجھتا ہوں جس کو آپ نے اختیار کیا
20
عَارِفًا بِضَلَالَۃِ مَنْ خَالَفَكَ
21
آپ کے مخالفوں کی گمراہی سے واقف ہوں
21
فَاشْفَعْ لِیْ عِنْدَ رَبِّكَ۔
22
پس اپنے رب کے ہاں میری شفاعت فرمائیں۔
22