ایک قول کی بنا پر ۱۱ھ میں اس دن جناب سیدہ کی شہادت ہوئی، لہذا شیعہ مسلمانوں کو اس دن ان بی بی کی صف ماتم بچھانا اور آپ کی زیارت پڑھنا چاہیے ،نیز آپ پر ظلم کرنے والوں اور آپ کا حق غصب کرنے والوں پر نفرین کرنا چاہیے ۔سید ابن طاؤس نے کتاب اقبال میں آج کے دن ان محرومہ و مغمومہ بی بی کی زیارت یوں نقل فرمائی ہے
پھر یہ کہو:
روایت میں آیا ہے کہ آج جو شخص جناب سیدہؑ کی یہ زیارت پڑھے اور اپنے گناہوں کی معافی کا طالب ہو تو خدائے تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا اور اس کو جنت میں داخل کرے گا۔
مؤلف کہتے ہیں کہ سید ابن طاؤسؒ کے فرزند نے بھی اس زیارت کو زوائد الفوائد میں درج کیا اور کہا ہے کہ یہ زیارت جناب زہراؑ کے یوم وفات کے لئے خاص ہے کہ جو تیسری جمادی الثانی کو ہوئی تھی۔ انہوں نے آپ کی زیارت کی کیفیت اس طرح بیان کی ہے کہ دو رکعت نماز زیارت بجا لائے یا نماز جناب سیدہ فاطمۃ الزہراؑ پڑھے جو کہ دو رکعت ہے اور اس کی ہر رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ساٹھ مرتبہ سورۂ توحید پڑھے، اگر اس قدر نہ پڑھ سکے تو پھر پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورۂ توحید اور دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورۂ کافرون پڑھے اور سلام کے بعد مذکورہ بالا زیارت پڑھے۔