رو ایت میں ہے کہ جبرائیلؑ نے حضرت فاطمہ زہراؑ کو دو رکعت نماز تعلیم فرمائی کہ جس کی ترکیب یہ ہے پہلی رکعت میں سُورۂ حمد کے بعد سو مرتبہ سُورۂ قدر اور دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سو مرتبہ سُورۂ توحید پڑھیں۔ جناب سیدہؑ اس نماز کے بعد یہ دُعا پڑھتی تھیں:

سُبْحَانَ ذِی الْعِزِّ الشَّامِخِ الْمُنِیْفِ
1
پاک ہے وہ ذات جو اعلی و بلند عزت کی مالک ہے
1
سُبْحَانَ ذِی الْجَلَالِ الْبَاذِخِ الْعَظِیْمِ
2
پاک ہے وہ ذات جو اعلی و ارفع جلالت کی مالک ہے
2
سُبْحَانَ ذِی الْمُلْكِ الْفَاخِرِ الْقَدِیْمِ
3
پاک ہے وہ ذات جو قدیم و عزیم سلطنت کی مالک ہے
3
سُبْحَانَ مَنْ لَبِسَ الْبَھْجَۃَ وَالْجَمَالَ
4
پاک ہے وہ جس نے حُسن و جمال کا لباس پہنا
4
سُبْحَانَ مَنْ تَرَدّٰی بِالنُّوْرِ وَالْوَقَارِ
5
پاک ہے وہ ذات جس نے نور اور وقار کی چادر اوڑھی ہوئی ہے
5
سُبْحَانَ مَنْ یَرٰی ٲَثَرَ النَّمْلِ فِی الصَّفَا
6
پاک ہے وہ جو چٹیل پتھر پر چیونٹی کا نقش پا دیکھ لیتی ہے
6
سُبْحَانَ مَنْ یَرٰی وَقْعَ الطَّیْرِ فِی الْھَوَاءِ
7
پاک ہے وہ جو ہوا میں پرندوں کے نشان دیکھ لیتا یے
7
سُبْحَانَ مَنْ ھُوَ ھٰكَذَا لَا ھٰكَذَا غَیْرُھٗ
8
پاک ہے وہ جو ایسا ہے اور کوئی دوسرا ایسا نہیں ہے
8

سید فرماتے ہیں کہ ایک اور روایت کے مطابق اس نماز کے بعد تسبیحِ حضرت فاطمہؑ پڑھیں جو ہر نماز کے بعد پڑھی جاتی ہے، پھر سو مرتبہ درود شریف پڑھیں۔

مصباح المتہجدین میں شیخ فرماتے ہیں کہ نماز حضرت فاطمہؑ دو رکعت ہے اور اس کی ترکیب یہ ہے پہلی رکعت میں سُورۂ حمد کے بعد سو مرتبہ سُورۂ قدر اور دوسری رکعت میں سُورۂ حمد کے بعد سو مرتبہ سُورۂ توحید پڑھیں۔ سلام کے بعد تسبیح حضرت فاطمہؑ پڑھیں اور پھر مذکورہ دعا سبحان ذی العز الشامخ ..... الخ پڑھیں۔ پھر فرمایا جو شخص یہ نماز بجا لائے وہ مذکورہ تسبیح سے فارغ ہو نے کے بعد اپنے گھٹنے اور کہنیاں برہنہ کرے، تمام اعضائے سجدہ زمین پر رکھے کہ کوئی چیز حتیٰ کہ کپڑا بھی حائل نہ ہو، ایسے میں اپنی حاجت طلب کرے اور پھر جو دُعا چاہے مانگے اور پھر سجدہ میں کہے:

یَا مَنْ لَیْسَ غَیْرَہٗ رَبٌّ یُدْعٰی
9
اے وہ ذات جس کے سوا کوئی رب نہیں جسے پکارا جائے
9
یَا مَنْ لَیْسَ فَوْقَہٗ اِلٰہٌ یُخْشٰی
10
اے وہ ذات جس سے اُوپر کوئی معبود نہیں جس کا خوف ہو
10
یَا مَنْ لَیْسَ دُوْنَہٗ مَلِكٌ یُتَّقٰی
11
اے وہ ذات جس کے سوا کوئی بادشاہ نہیں جس کا ڈر ہو
11
یَا مَنْ لَیْسَ لَہٗ وَزِیْرٌ یُؤْتٰی
12
اے وہ ذات جس کا کوئی وزیر نہیں جس سے رابطہ کیا جائے
12
یَا مَنْ لَیْسَ لَہٗ حَاجِبٌ یُرْشٰی
13
اے وہ ذات جس کا کوئی محافظ نہیں جس کو رشوت دی جائے
13
یَا مَنْ لَیْسَ لَہٗ بَوَّابٌ یُغْشٰی
14
اے وہ ذات جس کا کوئی دربان نہیں جو مانع ہو
14
یَا مَنْ لَا یَزْدَادُ عَلٰی كَثْرَۃِ السُّؤَالِ اِلَّا كَرَمًا وَجُوْدًا
15
اے وہ ذات کہ کثرت سوال سے جس کی عطا و بخشش میں اضافہ ہوتا ہے
15
وَعَلٰی كَثْرَۃِ الذُّنُوْبِ اِلَّا عَفْوًا وَصَفْحًا
16
اور گناہوں کی کثرت سے جس کے عفو و درگذر میں وسعت آتی ہے
16
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِیْ كَذَا وَكَذَا
17
تو محمدؐ وآلِ محمدؐ پر رحمت فرما اور میری یہ حاجت پوری فرما
17

كذا وكذا کی بجائے اپنی حاجات طلب کرے۔