یہ بڑا با برکت دن ہے. شیخ نے مصباح میں فرمایا ہے کہ اس روز امام حسینؑ کی ولادت ہوئی، نیز امام عسکریؑ کے وکیل قاسم بن علا ہمدانی کی طرف سے فرمان جاری ہوا کہ بروز جمعرات ۳ شعبان کو امام حسینؑ کی ولادت باسعادت ہوئی ہے۔ پس اس دن کا روزہ رکھو اور اس روز یہ دعا پڑھو:
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَسْٲَلُكَ بِحَقِّ الْمَوْلُوْدِ فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ
1
اے معبود! بے شک میں تجھ سے سوال کرتا ہوں آج کے دن پیدا ہونے والے مولود کے واسطے سے
1
الْمَوْعُوْدِ بِشَہَادَتِہٖ قَبْلَ اسْتِھْلَالِہٖ وَوِلَادَتِہٖ
2
کہ جس کے پیدا ہونے اور دنیا میں آنے سے پہلے اس سے شہادت کا وعدہ لیا گیا
2
بَكَتْہُ السَّمَاءُ وَمَنْ فِیْہَا
3
تو اس پر آسمان رویا اور جو کچھ اس میں ہے
3
وَالْاَرْضُ وَمَنْ عَلَیْہَا وَلَمَّا یَطَٲْ لَابَتَیْہَا
4
اور زمین اور جو کچھ اس پر ہے روئے جبکہ اس نے زمین پر قدم نہ رکھا تھا
4
قَتِیْلِ الْعَبْرَۃِ، وَسَیِّدِ الْاُسْرَۃِ
5
وہ گریہ والا شہید اور کامیاب و کامران خاندان کا سید و سردار ہے
5
الْمَمْدُوْدِ بِالنُّصْرَۃِ یَوْمَ الْكَرَّۃِ
6
رجعت کے دن (جس کی نصرت کی جائی گی۔)
6
الْمُعَوَّضِ مِنْ قَتْلِہٖ
7
یہ اس کی شہادت کا بدلہ ہے
7
ٲَنَّ الْاَئِمَّۃَ مِنْ نَسْلِہٖ، وَالشِّفَاءَ فِیْ تُرْبَتِہٖ
8
کہ پاک آئمہؑ اس کی اولاد میں سے ہوئے، اس کی خاکِ قبر میں شفاء ہے
8
وَالْفَوْزَ مَعَہٗ فِیْ ٲَوْبَتِہٖ وَالْاَوْصِیَاءَ مِنْ عِتْرَتِہٖ
9
اور اس کی بازگشت میں کامیابی اسی کے لیے ہے، اور اوصیاء اسی کی اولاد میں سے ہیں
9
بَعْدَ قَائِمِھِمْ وَغَیْبَتِہٖ
10
کہ ان میں سے قائمؑ کی غیبت ختم ہونے کے بعد
10
حَتّٰی یُدْرِكُوا الْاَوْتَارَ، وَیَثْٲَرُوا الثَّارَ
11
وہ اپنے خون کا بدلہ اور انتقام لے کر تلافی کرنے والے (ہوں گے)
11
وَیُرْضُوا الْجَبَّارَ، وَیَكُوْنُوْا خَیْرَ ٲَنْصَارٍ
12
خدا کو راضی کریں گے اور بہترین مددگار ثابت ہوں گے
12
صَلَّی ﷲُ عَلَیْھِمْ مَعَ اخْتِلَافِ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ
13
درود ہو ان سب پر جب تک رات دن آتے جاتے رہیں
13
اَللّٰھُمَّ فَبِحَقِّھِمْ اِلَیْكَ ٲَتَوَسَّلُ
14
اے معبود ان کا حق جو تجھ پر ہے اسے وسیلہ بناتا ہوں
14
وَٲَسْٲَلُ سُؤَالَ مُقْتَرِفٍ مُعْتَرِفٍ
15
اور سوال کرتا ہوں اپنا گناہ تسلیم کرنے والے کی طرح
15
مُسِیْءٍ اِلٰی نَفْسِہٖ مِمَّا فَرَّطَ فِیْ یَوْمِہٖ وَٲَمْسِہٖ
16
کہ جس نے اپنے نفس سے برائی کی ہے آج کے دن اور گزری ہوئی رات میں
16
یَسْٲَلُكَ الْعِصْمَۃَ اِلٰی مَحَلِّ رَمْسِہٖ۔
17
تو وہ سوال کرتا ہے اپنی موت کے دن تک کیلئے
17
اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہٖ
18
اے معبود! پس حضرت محمدؐ اور ان کے خاندان پر رحمت فرما
18
وَاحْشُرْنَا فِیْ زُمْرَتِہٖ
19
اور ہمیں اس کے گروہ میں محشور فرما
19
وَبَوِّئْنَا مَعَہٗ دَارَ الْكَرَامَۃِ، وَمَحَلَّ الْاِقَامَۃِ۔
20
اور ہمیں بزرگی والے گھر اور جائے قیام کے سلسلے میں ان کے ساتھ جگہ دے
20
اَللّٰھُمَّ وَكَمَا ٲَكْرَمْتَنَا بِمَعْرِفَتِہٖ
21
اے معبود! جیسے تو نے ان کی معرفت کے ساتھ ہمیں عزت دی
21
فَٲَكْرِمْنَا بِزُلْفَتِہٖ
22
اسی طرح ان کے تقرب سے بھی نوازا،
22
وَارْزُقْنَا مُرَافَقَتَہٗ وَسَابِقَتَہٗ
23
اور ہمیں ان کی رہنمائی عطا کر اور ان کی ہمراہی نصیب فرما
23
وَاجْعَلْنَا مِمَّنْ یُسَلِّمُ لِاَمْرِھٖ
24
ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو ان کا حکم مانتے
24
وَیُكْثِرُ الصَّلَاۃَ عَلَیْہِ عِنْدَ ذِكْرِھٖ
25
اور ان کے ذکر کے وقت ان پر بکثرت درود بھیجتے ہیں
25
وَعَلٰی جَمِیْعِ ٲَوْصِیَائِہٖ وَٲَھْلِ ٲَصْفِیَائِہٖ
26
نیز ان کے سارے جانشینوں پر اور برگزیدہ اہل خاندان پر
26
الْمَمْدُوْدِیْنَ مِنْكَ بِالْعَدَدِ الِْاثْنَیْ عَشَرَ
27
جن کی تعداد کو تو نے بارہ تک پورا فرمایا ہے
27
النُّجُوْمِ الزُّھَرِ، وَالْحُجَجِ عَلٰی جَمِیْعِ الْبَشَرِ۔
28
جو چمکتے ہوئے ستارے ہیں اور وہ تمام انسانوں پرخدا کی حجتیں ہیں
28
اَللّٰھُمَّ وَھَبْ لَنَا فِیْ ہٰذَا الْیَوْمِ خَیْرَ مَوْھِبَۃٍ
29
اے معبود! آج کے دن ہمیں بہتریں عطاؤں سے سرفراز فرما
29
وَٲَنْجِحْ لَنَا فِیْہِ كُلَّ طَلِبَۃٍ
30
اور ہماری سبھی حاجات پوری کر دے
30
كَمَا وَھَبْتَ الْحُسَیْنَ لِمُحَمَّدٍ جَدِّھٖ
31
جیسے تو نے حسینؑ کے نانا حضرت محمدؐ کو خود حسینؑ عطا فرمائے تھے
31
وَعَاذَ فُطْرُسُ بِمَھْدِھٖ
32
اور فطرس نے ان کے گہوارے کی پناہ لی
32
فَنَحْنُ عَائِذُوْنَ بِقَبْرِھٖ مِنْ بَعْدِھٖ
33
پس ہم ان کے روضہ کی پناہ لیتے ہیں ان کے بعد
33
نَشْھَدُ تُرْبَتَہٗ وَنَنْتَظِرُ ٲَوْبَتَہٗ
34
اب ہم ان کے روضہ کی زیارت کرتے ہیں اور ان کی رجعت کے منتظر ہیں
34
اٰمِیْنَ رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔
35
ایسا ہی ہو اے جہانوں کے پالنے والے۔
35
اس کے بعد امام حسینؑ کی دعا پڑھے کہ جو آپ نے یوم عاشورا کو پڑھی جب کہ آپ دشمنوں میں گھرے ہوئے تھے اور وہ دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ مُتَعَالِی الْمَكَانِ
36
اے معبود! تو بلند تر منزلت رکھتا ہے
36
عَظِیْمُ الْجَبَرُوْتِ، شَدِیْدُ الْمِحَالِ
37
تو بڑے ہی غلبے والا ہے، زبردست طاقت والا،
37
غَنِیٌّ عَنِ الْخَلَائِقِ، عَرِیْضُ الْكِبْرِیَاءِ
38
مخلوقات سے بے نیاز، بے حد و حساب بڑائی والا ہے
38
قَادِرٌ عَلٰی مَا تَشَاءُ، قَرِیْبُ الرَّحْمَۃِ
39
جو چاہے اس پر قادر، رحمت کرنے میں قریب
39
صَادِقُ الْوَعْدِ، سَابِغُ النِّعْمَۃِ
40
وعدے میں سچا، کامل نعمتوں والا
40
حَسَنُ الْبَلَاءِ، قَرِیْبٌ اِذَا دُعِیْتَ
41
بہترین آزمائش کرنے والا ہے، تو قریب ہے جب پکارا جائے
41
مُحِیْطٌ بِمَا خَلَقْتَ
42
جس کو پیدا کیا تو اسے گھیرے ہوئے ہے
42
قَابِلُ التَّوْبَۃِ لِمَنْ تَابَ اِلَیْكَ
43
تو اس کی توبہ قبول کرتا ہے جو توبہ کرے
43
قَادِرٌ عَلٰی مَا ٲَرَدْت
44
تو جو ارادہ کرے اس پر قادر ہے
44
وَمُدْرِكٌ مَا طَلَبْتَ
45
جسے تو طلب کرے اسے پا لینے والا ہے
45
وَشَكُوْرٌ اِذَا شُكِرْتَ
46
اور جب تیرا شکر کیا جائے تو قدر کرتا ہے
46
وَذَكُوْرٌ اِذَا ذُكِرْتَ
47
تجھے یاد کیا جائے تو بھی یاد کرتا ہے
47
ٲَدْعُوْكَ مُحْتَاجًا، وَٲَرْغَبُ اِلَیْكَ فَقِیْرًا
48
میں حاجتمندی میں تجھے پکارتا اور مفلسی میں تیری رغبت کرتا ہوں
48
وَٲَفْزَعُ اِلَیْكَ خَائِفًا، وَٲَبْكِیْ اِلَیْكَ مَكْرُوْبًا
49
تیرے خوف سے گھبراتا ہوں مصیبت میں تیرے آگے روتا ہوں
49
وَٲَسْتَعِیْنُ بِكَ ضَعِیْفًا
50
کمزوری کے باعث تجھ سے مدد مانگتا ہوں
50
وَٲَتَوَكَّلُ عَلَیْكَ كَافِیًا
51
تجھے کافی جان کر توکل کرتا ہوں
51
احْكُمْ بَیْنَنَا وَبَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ
52
فیصلہ کر دے ہمارے اور ہماری قوم کے درمیان
52
فَاِنَّھُمْ غَرُّوْنَا وَخَدَعُوْنَا
53
کہ انہوں نے ہمیں فریب دیا، اور ہم سے دھوکہ کیا
53
وَخَذَلُوْنَا وَغَدَرُوْا بِنَا وَقَتَلُوْنَا
54
ہمیں چھوڑ دیا اور بے وفائی کی اور ہمیں قتل کیا
54
وَنَحْنُ عِتْرَۃُ نَبِیِّكَ وَوَلَدُ حَبِیْبِكَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ ﷲِ
55
جبکہ ہم تیرے نبیؐ کا گھرانہ اور تیرے حبیب محمدؐ بن عبد اللہ کی اولاد ہیں
55
الَّذِی اصْطَفَیْتَہٗ بِالرِّسَالَۃِ، وَائْتَمَنْتَہٗ عَلٰی وَحْیِكَ
56
جن کو تو نے تبلیغ رسالت کے لیے چنا اور انہیں اپنی وحی کا امین بنایا
56
فَاجْعَلْ لَنَا مِنْ ٲَمْرِنَا فَرَجًا وَمَخْرَجًا
57
پس اس معاملے میں ہمیں کشادگی اور فراخی دے
57
بِرَحْمَتِكَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
58
اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔
58
ابن عیاش سے روایت ہے کہ میں نے حسین بن علی بن سفیان کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ امام جعفر صادقؑ تین شعبان کو مذکورہ دعا پڑھتے اور فرماتے تھے کہ یہ امام حسینؑ کی پاک ولادت کا دن ہے۔