تیسری مخصوص زیارت بعثت کی رات اور دن کیلئے ہے۔ روز مبعث یعنی حضرت رسولؐ اللہ کے مبعوث ہونے کا دن ۲۷ رجب ہے اس رات اور دن میں تین زیارتیں ہیں اور وہ یہ ہیں۔
یہ وہی زیارت ہے، جسے شیخ مفیدؒ، سیدؒ اور شہیدؒ نے اس طرح نقل کیا ہے کہ مبعث کی رات یا دن میں جب کوئی شخص امیر المؤمنین علیہ السلام کی زیارت کرنا چاہے، تو پہلے قبہ شریفہ کے دروازے پر آنجناب کی قبر کے مقابل کھڑے ہو کر یہ کہے:
پھر اندر داخل ہو کر پشت بہ قبلہ حضرت کی قبر مبارک کی طرف منہ کر کے کھڑا ہو جائے اور سو مرتبہ ﷲُ اَكْبَر کہے اور اس کے بعد یہ زیارت پڑھے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اٰدَمَ خَلِیْفَۃِ ﷲِ 
5
  آپ پر سلام ہو اے وارث آدمؑ جو خلیفۂ خدا ہیں 
5
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ نُوْحٍ صِفْوَۃِ ﷲِ 
6
  آپ پر سلام ہو اے وارث نوحؑ جو خدا کے برگزیدہ ہیں 
6
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اِبْرَاھِیْمَ خَلِیْلِ ﷲِ 
7
  آپ پر سلام ہو اے وارث ابراہیمؑ جو خدا کے دوست ہیں 
7
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُوْسٰی كَلِیْمِ ﷲِ 
8
  سلام ہو آپ پر اے وارث موسٰیؑ جو خدا کے کلیم ہیں 
8
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عِیْسٰی رُوْحِ ﷲِ 
9
  آپ پر سلام ہو اے وارث عیسٰیؑ جو روح خدا ہیں 
9
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ سَیِّدِ رُسُلِ ﷲِ 
10
  آپ پر سلام ہو اے وارث محمدؐ جو خدا کے رسولوں کے سردار ہیں 
10
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ 
11
  سلام ہو آپ پر اے مومنوں کے امیرؑ 
11
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اِمَامَ الْمُتَّقِیْنَ 
12
  آپ پر سلام ہو اے پرہیز گاروں کے امامؑ 
12
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا سَیِّدَ الْوَصِیِّیْنَ 
13
  سلام ہو آپ پر اے اوصیاء کے سردار 
13
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَصِیَّ رَسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ 
14
  آپ پر سلام ہو اے جہانوں کے پروردگار کے رسولؐ کے وصی 
14
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عِلْمِ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ 
15
  سلام ہو آپ پر اے اولین و آخرین کے علم کے ورثہ دار 
15
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا النَّبَٲُ الْعَظِیْمُ 
16
  سلام ہو آپ پر کہ آپ بہت بڑی خبر ہیں 
16
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الصِّرَاطُ الْمُسْتَقِیْمُ 
17
  آپ پر سلام ہوکہ آپ ہی صراط مستقیم ہیں 
17
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْمُھَذَّبُ الْكَرِیْمُ 
18
  آپ پر سلام ہو کہ آپ سنوارے ہوئے صاحب مرتبہ ہیں 
18
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْوَصِیُّ التَّقِیُّ 
19
  آپ پر سلام ہو کہ آپ پرہیزگار وصی ہیں 
19
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الرَّضِیُّ الزَّكِیُّ 
20
  آپ پر سلام ہو کہ آپ راضی شدہ پاک شدہ ہیں 
20
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْبَدْرُ الْمُضِیْءُ 
21
  آپ پر سلام ہو کہ آپ چودھویں کے چمکتے چاند ہیں 
21
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الصِّدِّیْقُ الْاَكْبَرُ 
22
  آپ پر سلام ہو کہ آپ سب سے بڑے تصدیق کرنے والے ہیں 
22
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْفَارُوْقُ الْاَعْظَمُ 
23
  آپ پر سلام ہو کہ آپ سب سے بڑھ کر حق و باطل میں فرق کرنے والے ہیں 
23
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا السِّرَاجُ الْمُنِیْرُ 
24
  آپ پر سلام ہو کہ آپ روشن و تاباں چراغ ہیں 
24
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اِمَامَ الْھُدٰی 
25
  آپ پر سلام ہو اے ہدایت دینے والے امامؑ 
25
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا عَلَمَ التُّقٰی 
26
  آپ پر سلام ہو اے تقویٰ کے نشان 
26
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حُجَّۃَ ﷲِ الْكُبْرٰی 
27
  آپ پر سلام ہو اے خدا کی بہت بڑی حجت 
27
   اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَاصَّۃَ ﷲِ وَخَالِصَتَہٗ 
28
  آپ پر سلام ہو اے خدا کے مقرب اور اس کے خاص کردہ 
28
   وَٲَمِیْنَ ﷲِ وَصَفْوَتَہٗ 
29
  اور خدا کے امانتدار اور اس کے چنے ہوئے 
29
   وَبَابَ ﷲِ وَحُجَّتَہٗ 
30
  باب الہی اور اس کی حجت 
30
   وَمَعْدِنَ حُكْمِ ﷲِ وَسِرِّہٖ 
31
  خدا کے حکم اور اس کے راز کے حامل 
31
   وَعَیْبَۃَ عِلْمِ ﷲِ وَخَازِنَہٗ 
32
  خدا کے علم کے جامع اور خزینہ دار 
32
   وَسَفِیْرَ ﷲِ فِیْ خَلْقِہٖ 
33
  اور خلق خدا میں اس کے نمائندہ 
33
   ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ 
34
  میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ دیتے رہے 
34
   وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ 
35
  آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اور برائیوں سے روکا 
35
   وَاتَّبَعْتَ الرَّسُوْلَ، وَتَلَوْتَ الْكِتَابَ حَقَّ تِلَاوَتِہٖ 
36
  آپ نے رسولؐ کی پیروی کی اور قرآن کی تلاوت کی جو تلاوت کرنے کا حق ہے 
36
   وَبَلَّغْتَ عَنِ ﷲِ، وَوَفَیْتَ بِعَھْدِ ﷲِ 
37
  آپ نے خدا کا پیغام دیا، خدا کا عہد پورا کیا 
37
   وَتَمَّتْ بِكَ كَلِمَاتُ ﷲِ 
38
  اور آپ کے ذریعے خدا کی باتیں مکمل ہوئیں 
38
   وَجَاھَدْتَ فِی ﷲِ حَقَّ جِھَادِہٖ 
39
  آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کیا جو جہاد کا حق ہے 
39
   وَنَصَحْتَ لِلّٰہِ وَلِرَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
40
  آپ نے خدا اور اس کے رسولؐ کی خاطر نصیحت و خیرخو اہی کی 
40
   وَجُدْتَ بِنَفْسِكَ صَابِرًا مُحْتَسِبًا 
41
  آپ نے جان کی بازی لگائی صبر و احتیاط کے ساتھ 
41
   مُجَاھِدًا عَنْ دِیْنِ ﷲِ، مُوَقِّیًا لِرَسُوْلِ ﷲِ 
42
  جہاد کیا خدا کے دین کے لیے اور خدا کے رسولؐ کی آبرو کے لیے 
42
   طَالِبًا مَا عِنْدَ ﷲِ، رَاغِبًا فِیْمَا وَعَدَ ﷲُ 
43
  خدا کے ہاں اجر چاہتے ہوئے، خدا کے وعدے پر توجہ رکھے ہوئے 
43
   وَمَضَیْتَ لِلَّذِیْ كُنْتَ عَلَیْہِ شَھِیْدًا وَشَاھِدًا وَمَشْھُوْدًا 
44
  اور آپ اس عقیدہ پر باقی رہے کہ جس کیلئے آپ شہید ہوئے، آپ اس پر گواہ اور گواہی والے تھے 
44
   فَجَزَاكَ ﷲُ عَنْ رَسُوْلِہٖ 
45
  پس خدا جزا دے آپ کو اپنے رسولؐ کی طرف سے 
45
   وَعَنِ الْاِسْلَامِ وَٲَھْلِہٖ مِنْ صِدِّیْقٍ ٲَفْضَلَ الْجَزَاءِ۔ 
46
  اور اسلام و صاحب صدق مسلمانوں کی طرف سے بہتر و برتر جزا 
46
   ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ كُنْتَ ٲَوَّلَ الْقَوْمِ اِسْلَامًا 
47
  میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب لوگوں میں اول ہیں اسلام لانے میں 
47
   وَٲَخْلَصَھُمْ اِیْمَانًا، وَٲَشَدَّھُمْ یَقِیْنًا 
48
  ان میں سے مخلص ہیں ایمان میں، ان سے بڑھے ہوئے ہیں یقین میں 
48
   وَٲَخْوَفَھُمْ لِلّٰہِ، وَٲَعْظَمَھُمْ عَنَاءً 
49
  ان سے زیادہ خوف خدا والے ہیں، اور سب سے زیادہ مصیبت برداشت کرنے والے 
49
   وَٲَحْوَطَھُمْ عَلٰی رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
50
  اور رسول اللہ کے بارے میں زیادہ محتاط ہیں 
50
   وَٲَفْضَلَھُمْ مَنَاقِبَ، وَٲَكْثَرَھُمْ سَوَابِقَ 
51
  ان سے بلند ہیں خوبیوں میں، ان سے آگے ہیں فضیلتوں میں 
51
   وَٲَرْفَعَھُمْ دَرَجَۃً، وَٲَشْرَفَھُمْ مَنْزِلَۃً 
52
  ان سے بلند تر اور برتر ہیں درجے میں، ارفع ہیں اور منزلت میں 
52
   وَٲَكْرَمَھُمْ عَلَیْہِ، فَقَوِیْتَ حِیْنَ وَھَنُوْا 
53
  بزرگ تر ہیں آنحضرتؐ کے نزدیک، پس آپ قوی تھے جب وہ لوگ کمزور پڑے 
53
   وَلَزِمْتَ مِنْھَاجَ رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
54
  اور آپ قائم رہے طریقۂ رسولؐ پر، خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آلؑ پر 
54
   وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ كُنْتَ خَلِیْفَتَہٗ حَقًّا لَمْ تُنَازَعْ 
55
  اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ان کے خلیفۂ برحق بلا تنازعہ ہیں 
55
   بِرَغْمِ الْمُنَافِقِیْنَ، وَغَیْظِ الْكَافِرِیْنَ، وَضِغْنِ الْفَاسِقِیْنَ 
56
  منافقوں کی مخالفت، کافروں کے غصے اور بدکاروں کے کینے کے باوجود 
56
   وَقُمْتَ بِالْاَمْرِ حِیْنَ فَشِلُوْا 
57
  آپ دین کے امر کے ساتھ قائم رہے جب لوگ سست پڑ گئے 
57
   وَنَطَقْتَ حِیْنَ تَتَعْتَعُوْا 
58
  آپ نے حق بیان کیا جب وہ چپ تھے 
58
   وَمَضَیْتَ بِنُوْرِ ﷲِ اِذْ وَقَفُوْا 
59
  اور آپ راہ ہدایت پر چلے جب وہ رکے ہوئے تھے 
59
   فَمَنِ اتَّبَعَكَ فَقَدِ اھْتَدٰی 
60
  پس جس نے آپ کی پیروی کی وہ ہدایت پا گیا 
60
   كُنْتَ ٲَوَّلَھُمْ كَلَامًا، وَٲَشَدَّھُمْ خِصَامًا 
61
  کیونکہ آپ کلام میں ان سے بہتر، مقابلے میں ان سے سخت تر 
61
   وَٲَصْوَبَھُمْ مَنْطِقًا، وَٲَسَدَّھُمْ رَٲْیًا 
62
  گفتار میں ان سے خوب تر، رائے میں ان سے محکم تر 
62
   وَٲَشْجَعَھُمْ قَلْبًا، وَٲَكْثَرَھُمْ یَقِیْنًا 
63
  دل کے سب سے بہادر ہیں، یقین میں ان سے بڑھ کر 
63
   وَٲَحْسَنَھُمْ عَمَلًا، وَٲَعْرَفَھُمْ بِالْأُمُوْرِ 
64
  عمل میں ان سے نیک تر اور معاملات کو زیادہ جاننے والے ہیں 
64
   كُنْتَ لِلْمُؤمِنِیْنَ ٲَبًا رَحِیْمًا 
65
  آپ مومنوں کیلئے مہربان باپ (تھے) 
65
   اِذْ صَارُوْا عَلَیْكَ عِیَالًا 
66
  جب آپ کے ارد گرد جمع ہو گئے 
66
   فَحَمَلْتَ ٲَثْقَالَ مَا عَنْہُ ضَعُفُوْا 
67
  آپ نے وہ بوجھ اٹھائے جن کے مقابل وہ ناتواں تھے 
67
   وَحَفِظْتَ مَا ٲَضَاعُوْا 
68
  آپ نے بچا لیا جو انہوں نے گنوایا 
68
   وَرَعَیْتَ مَا ٲَھْمَلُوْا 
69
  آپ نے یاد رکھا جو انہوں نے بھلایا 
69
   وَشَمَّرْتَ اِذْ جَبَنُوْا 
70
  آپ نے جرأت کی جب وہ ڈر گئے 
70
   وَعَلَوْتَ اِذْ ھَلِعُوْا 
71
  آپ غالب آئے جب وہ نالے کرتے تھے 
71
   وَصَبَرْتَ اِذْ جَزِعُوْا 
72
  اور آپ جمے رہے جب وہ گھبرا گئے 
72
   كُنْتَ عَلَی الْكَافِرِیْنَ عَذَابًا صَبًّا وَغِلْظَۃً وَغَیْظًا 
73
  آپ کافروں کے لیے نہ رکنے والا عذاب، ان کے لیے سختی اور قہر و غضب تھے 
73
   وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ غَیْثًا وَخِصْبًا وَعِلْمًا 
74
  اور مومنوں کے لیے ابر رحمت اور علم و نعمت کی فراوانی تھے 
74
   لَمْ تُفْلَلْ حُجَّتُكَ، وَلَمْ یَزِغْ قَلْبُكَ 
75
  کہ آپ کی دلیل کمزور نہ تھی آپ کا دل کج نہ ہوا 
75
   وَلَمْ تَضْعُفْ بَصِیْرَتُكَ، وَلَمْ تَجْبُنْ نَفْسُكَ 
76
  آپ کی سمجھ میں کمی نہ ہوئی، اور آپ کا دل خوفزدہ نہ ہوا 
76
   كُنْتَ كَالْجَبَلِ لَا تُحَرِّكُہُ الْعَوَاصِفُ 
77
  کہ آپ پہاڑ کی طرح جمے کہ جسے آندھیاں ہلا نہیں سکیں 
77
   وَلَا تُزِیْلُہُ الْقَوَاصِفُ 
78
  بجلی کی کڑک اسے گرا نہیں سکی 
78
   كُنْتَ كَمَا قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
79
  آپ ایسے تھے جیسے رسول اللہ نے فرمایا تھا 
79
   قَوِیًّا فِیْ بَدَنِكَ، مُتَوَاضِعًا فِیْ نَفْسِكَ 
80
  کہ آپ قوی بدن والے، اپنے آپ میں فروتنی کرنے والے 
80
   عَظِیْمًا عِنْدَ ﷲِ، كَبِیْرًا فِی الْاَرْضِ 
81
  خدا کے ہاں بلند مرتبے والے، زمین میں بڑائی والے 
81
   جَلِیْلًا فِی السَّمَاءِ 
82
    لَمْ یَكُنْ لِاَحَدٍ فِیْكَ مَھْمَزٌ 
83
  آپ کے متعلق کسی کے لئے نکتہ چینی کا مقام نہیں 
83
   وَلَا لِقَائِلٍ فِیْكَ مَغْمَزٌ 
84
  کوئی بولنے والا آپ کی برائی نہیں بتا سکتا 
84
   وَلَا لِخَلْقٍ فِیْكَ مَطْمَعٌ 
85
  لوگوں کو آپ کی طرف داری میں کوئی لالچ نہیں 
85
   وَلَا لِاَحَدٍ عِنْدَكَ ھَوَادَۃٌ 
86
  نہ آپ کے ہاں کسی کے لیے کچھ رعایت ہے 
86
   یُوْجَدُ الضَّعِیْفُ الذَّلِیْلُ عِنْدَكَ قَوِیًّا عَزِیْزًا 
87
  ہر کمزور آپ کے نزدیک طاقتور ہے 
87
   حَتّٰی تَٲْخُذَ لَہٗ بِحَقِّہٖ 
88
  جب تک آپ اس کا حق اسے دلا نہ دیں 
88
   وَالْقَوِیُّ الْعَزِیْزُ عِنْدَكَ ضَعِیْفًا 
89
  اور ہر طاقتور شخص آپ کے نزدیک کمزور ہے 
89
   حَتّٰی تَٲْخُذَ مِنْہُ الْحَقَّ 
90
  جب تک اس سے حق وصول نہ کر لیں 
90
   الْقَرِیْبُ وَالْبَعِیْدُ عِنْدَكَ فِیْ ذٰلِكَ سَوَاءٌ 
91
  اس معاملے میں اپنا بیگانہ آپ کے نزدیک برابر ہے 
91
   شَٲْنُكَ الْحَقُّ وَالصِّدْقُ وَالرِّفْقُ 
92
  آپ کی روش حق سچائی اور ملائمت ہے 
92
   وَقَوْلُكَ حُكْمٌ وَحَتْمٌ 
93
  آپ کے قول میں مضبوطی و استواری 
93
   وَٲَمْرُكَ حِلْمٌ وَعَزْمٌ 
94
  آپ کے حکم میں نرمی و ثبات 
94
   وَرَٲْیُكَ عِلْمٌ وَحَزْمٌ 
95
  آپ کی رائے میں علم و پختگی ہے 
95
   اعْتَدَلَ بِكَ الدِّیْنُ 
96
  کہ دین اسلام آپ کے ذریعے سنبھلا 
96
   وَسَھُلَ بِكَ الْعَسِیْرُ 
97
  آپ کے ذریعے مشکل کام آسان ہوا 
97
   وَٲُطْفِیَتْ بِكَ النِّیْرَانُ 
98
  آپ کے ذریعے فتنے کی آگ ٹھنڈی ہوئی 
98
   وَقَوِیَ بِكَ الْاِیْمَانُ 
99
  آپ کے ذریعے ایمان کو قوت ملی 
99
   وَثَبَتَ بِكَ الْاِسْلَامُ 
100
  آپ کے ذریعے اسلام کا نقش گہرا ہوا 
100
   وَھَدَّتْ مُصِیْبَتُكَ الْاَنَامَ 
101
  اور آپ کی مصیبت نے لوگوں کو متاثر کیا 
101
   فَاِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ 
102
  پس ہم خدا ہی کیلئے ہیں اور اسی کی طرف پلٹیں گے 
102
   لَعَنَ ﷲُ مَنْ قَتَلَكَ 
103
  خدا لعنت کرے آپ کے قاتل پر 
103
   وَلَعَنَ ﷲُ مَنْ خَالَفَكَ 
104
  خدا لعنت کرے آپ کے مخالف پر 
104
   وَلَعَنَ ﷲُ مَنِ افْتَرٰی عَلَیْكَ 
105
  خدا لعنت کرے آپ پر جھوٹ باندھنے والے پر 
105
   وَلَعَنَ ﷲُ مَنْ ظَلَمَكَ وَغَصَبَكَ حَقَّكَ 
106
  خدا لعنت کرے آپ سے ناانصافی کرنے والے اور آپ کا حق دبانے والے پر 
106
   وَلَعَنَ ﷲُ مَنْ بَلَغَہٗ ذٰلِكَ فَرَضِیَ بِہٖ 
107
  اور خدا لعنت کرے اس معاملے پر خوش ہونے والے پر 
107
   اِنَّا اِلَی ﷲِ مِنْھُمْ بُرَاءُ 
108
  یقیناً ہم آپ کے سامنے ان سے بیزاری ظاہر کرتے ہیں 
108
   لَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً خَالَفَتْكَ 
109
  خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ کی مخالفت کی 
109
   وَجَحَدَتْ وِلَایَتَكَ 
110
  آپ کی ولایت سے انکار کیا 
110
   وَتَظَاھَرَتْ عَلَیْكَ وَقَتَلَتْكَ 
111
  آپ کے دشمن کا ساتھ دیا، آپ سے جنگ کی 
111
   وَحَادَتْ عَنْكَ وَخَذَلَتْكَ 
112
  آپ کی جمعیت سے نکل گیا اور آپ کو چھوڑ دیا 
112
   الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ النَّارَ مَثْوَاھُمْ 
113
  حمد ہے خدا کے لیے جس نے جہنم کو ان لوگوں کا ٹھکانہ بنایا 
113
   وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ۔ 
114
  اور وہ بڑاہی برا ٹھکانا ہے 
114
   ٲَشْھَدُ لَكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ 
115
  میں گواہی دیتا ہوں آپ کی اے خدا کے ولی 
115
   وَوَلِیَّ رَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ بِالْبَلَاغِ وَالْاَدَاءِ 
116
  اور اس کے رسول کے کار تبلیغ میں معاون اور ادائے فرض میں معاون 
116
   وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ حَبِیْبُ ﷲِ وَبَابُہٗ 
117
  اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ خدا کے دوست اور اس کا دروازہ ہیں 
117
   وَٲَنَّكَ جَنْبُ ﷲِ وَوَجْھُہُ الَّذِیْ مِنْہُ یُؤْتٰی 
118
  اور یہ کہ آپ خدا کے طرفدار اور مظہر ہیں جس کے ذریعے اس تک پہنچتے ہیں 
118
   وَٲَنَّكَ سَبِیْلُ ﷲِ، وَٲَنَّكَ عَبْدُ ﷲِ 
119
  بے شک آپ خدا کا راستہ ہیں نیز آپ خدا کے بندے 
119
   وَٲَخُوْ رَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
120
  اور اس کے رسولؐ کے بھائی ہیں 
120
   ٲَتَیْتُكَ زَائِرًا لِعَظِیْمِ حَالِكَ 
121
  آپ کی زیارت کو آیا ہوں کہ آپ کا مقام و مرتبہ بلند ہے 
121
   وَمَنْزِلَتِكَ عِنْدَ ﷲِ وَعِنْدَ رَسُوْلِہٖ 
122
  خدا اور اس کے رسولؐ کے نزدیک 
122
   مُتَقَرِّبًا اِلَی ﷲِ بِزِیَارَتِكَ 
123
  میں آپ کی زیارت سے خدا کا قرب چاہتا ہوں 
123
   رَاغِبًا اِلَیْكَ فِی الشَّفَاعَۃِ 
124
  شفاعت کے لیے آپ کی طرف مائل ہوا ہوں 
124
   ٲَبْتَغِیْ بِشَفَاعَتِكَ خَلَاصَ نَفْسِیْ 
125
  آپ کی شفاعت کے ذریعے اپنی نجات چاہتا ہوں 
125
   مُتَعَوِّذًا بِكَ مِنَ النَّارِ 
126
  خوف جہنم سے آپ کی پناہ لیتا ہوں 
126
   ھَارِبًا مِنْ ذُنُوْبِیَ الَّتِی احْتَطَبْتُھَا عَلٰی ظَھْرِیْ 
127
  اپنے گناہوں سے دور بھاگا ہوں جن کا بوجھ میری پشت پر ہے 
127
   فَزِعًا اِلَیْكَ رَجَاءَ رَحْمَۃِ رَبِّیْ 
128
  اپنے رب کی رحمت کی امید میں آپ کے آگے روتا ہوں 
128
   ٲَتَیْتُكَ ٲَسْتَشْفِعُ بِكَ یَا مَوْلَایَ اِلَی ﷲِ 
129
  اے میرے آقا میں حاضر ہوا ہوں کہ آپ خدا کے حضور میری شفاعت کریں 
129
   وَٲَتَقَرَّبُ بِكَ اِلَیْہِ لِیَقْضِیَ بِكَ حَوَائِجِیْ 
130
  اور آپ کے وسیلے سے اس کا قرب چاہتا ہوں کہ آپ کے ذریعے وہ میری حاجات بر لائے 
130
   فَاشْفَعْ لِیْ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ اِلَی ﷲِ 
131
  پس اے مومنوں کے امیر خدا کے سامنے میری شفاعت کریں 
131
   فَاِنِّیْ عَبْدُ ﷲِ وَمَوْلَاكَ وَزَائِرُكَ 
132
  کہ میں خدا کا بندہ ہوں آپ کا محب اور زائر ہوں 
132
   وَلَكَ عِنْدَ ﷲِ الْمَقَامُ الْمَعْلُوْمُ، وَالْجَاہُ الْعَظِیْمُ 
133
  جبکہ آپ خدا کے ہاں نمایاں مرتبہ رکھتے ہیں ،اس کے حضور بڑی عزت 
133
   وَالشَّٲْنُ الْكَبِیْرُ، وَالشَّفَاعَۃُ الْمَقْبُوْلَۃُ۔ 
134
  اور اونچی شان کے مالک ہیں آپ کی شفاعت قبول کی جاتی ہے 
134
   اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
135
  اے معبود! رحمت نازل فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر 
135
   وَصَلِّ عَلٰی عَبْدِكَ وَٲَمِیْنِكَ الْاَوْفٰی 
136
  اور رحمت نازل کر اپنے بندے پر جو تیرے اسرار کا بہترین امین 
136
   وَعُرْوَتِكَ الْوُثْقٰی وَیَدِكَ الْعُلْیَا 
137
  مضبوط رسی، تیرا اوپر والا ہاتھ 
137
   وَكَلِمَتِكَ الْحُسْنٰی وَحُجَّتِكَ عَلَی الْوَرٰی 
138
  تیرا کلمۂ حسنہ، مخلوقات پر تیری دلیل و حجت 
138
   وَصِدِّیْقِكَ الْاَكْبَرِ سَیِّدِ الْاَوْصِیَاءِ 
139
  تیرا بنایا ہوا صدیق اکبر، اوصیاء کا سردار 
139
   وَرُكْنِ الْاَوْلِیَاءِ وَعِمَادِ الْاَصْفِیَاءِ 
140
  اولیاء کا مرکز، پاکبازوں کا سہارا 
140
   ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ، وَیَعْسُوْبِ الْمُتَّقِیْنَ 
141
  مومنوں کا امیرؑ، نیکوکار سالار 
141
   وَقُدْوَۃِ الصِّدِّیْقِیْنَ، وَاِمَامِ الصَّالِحِیْنَ 
142
  صدیقوں کا پیشوا، خوش کرداروں کا امام 
142
   الْمَعْصُوْمِ مِنَ الزَّلَلِ، وَالْمَفْطُوْمِ مِنَ الْخَلَلِ 
143
  لغزش سے محفوظ، خطا سے دور 
143
   وَالْمُھَذَّبِ مِنَ الْعَیْبِ، وَالْمُطَھَّرِ مِنَ الرَّیْبِ 
144
  عیب سے پاک، شک سے دور 
144
   ٲَخِیْ نَبِیِّكَ وَوَصِیِّ رَسُوْلِكَ 
145
  تیرے نبی کا بھائی، تیرے رسولؐ کا وصی 
145
   وَالْبَآئِتِ عَلٰی فِرَاشِہٖ وَالْمُوَاسِیْ لَہٗ بِنَفْسِہٖ 
146
  شب ہجرت ان کے بستر پر سونے والا، ان پر جان قربان کرنے والا 
146
   وَكَاشِفِ الْكَرْبِ عَنْ وَجْھِہٖ 
147
  اور ان کے غم و پریشانی کو دور کرنے والا 
147
   الَّذِیْ جَعَلْتَہٗ سَیْفًا لِنُبُوَّتِہٖ وَمُعْجِزًا لِرِسَالَتِہٖ 
148
  کہ جسے تو نے ان کی نبوت کی تلوار بنایا، ان کی رسالت کا معجزہ 
148
   وَدَلَالَۃً وَاضِحَۃً لِحُجَّتِہٖ 
149
  اور ان کی حجت کے لیے روشن دلیل 
149
   وَحَامِلًا لِرَایَتِہٖ، وَوِقَایَۃً لِمُھْجَتِہٖ 
150
  جسے تو نے ان کے عَلَم کو اٹھانے والا، ان کی جان کا محافظ 
150
   وَھَادِیًا لِاُمَّتِہٖ، وَیَدًا لِبَٲْسِہٖ 
151
  ان کی امت کا رہبر، ان کا بازوئے شمشیر 
151
   وَتَاجًا لِرَٲْسِہٖ، وَبَابًا لِنَصْرِہٖ، وَمِفْتَاحًا لِظَفَرِہٖ 
152
  ان کے سر کا تاج، ان کی نصرت کا ذریعہ اور ان کی کامیابی کی کلید قرار دیا 
152
   حَتّٰی ھَزَمَ جُنُوْدَ الشِّرْكِ بِٲَیْدِكَ 
153
  یہاں تک کہ تیری مدد سے شرک کے لشکر مات ہو گئے 
153
   وَٲَبَادَ عَسَاكِرَ الْكُفْرِ بِٲَمْرِكَ 
154
  اور کفر کی فوجیں تیرے حکم سے نابود ہو گئیں 
154
   وَبَذَلَ نَفْسَہٗ فِیْ مَرْضَاتِكَ وَمَرْضَاۃِ رَسُوْلِكَ 
155
  تیرے بندے ﴿علیؑ ﴾ نے اپنی جان تیری اور تیرے رسولؐ کی رضا پر نثار کی 
155
   وَجَعَلَھَا وَقْفًا عَلٰی طَاعَتِہٖ 
156
  اس نے خود کو ان کی فرمانبرداری میں لگایا 
156
   وَمَجِنًّا دُوْنَ نَكْبَتِہٖ 
157
  اور تکلیف میں ان کی ڈھال بنا رہا 
157
   حَتّٰی فَاضَتْ نَفْسُہٗ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ فِیْ كَفِّہٖ 
158
  یہاں تک کہ حضور کی روح پرواز کر گئی جب کہ آپؐ اس کی آغوش میں تھے 
158
   وَاسْتَلَبَ بَرْدَھَا وَمَسَحَہٗ عَلٰی وَجْھِہٖ 
159
  اس نے جسد رسولؐ کی ٹھنڈک محسوس کی اور آپ کے منہ پر ہاتھ پھیرا 
159
   وَٲَعَانَتْہُ مَلَائِكَتُكَ عَلٰی غُسْلِہٖ وَتَجْھِیْزِہٖ 
160
  اور ان کے غسل و کفن میں تیرے فرشتوں نے اس کی اعانت کی 
160
   وَصَلّٰی عَلَیْہِ وَوَارٰی شَخْصَہٗ 
161
  اس نے ان کی نماز جنازہ پڑھی اور انہیں دفنایا 
161
   وَقَضٰی دَیْنَہٗ وَٲَنْجَزَ وَعْدَہٗ 
162
  اس نے ان کے قرضے ادا کیے، ان کے وعدے نبھائے 
162
   وَلَزِمَ عَھْدَہٗ وَاحْتَذٰی مِثَالَہٗ 
163
  ان کے عہد پر قائم رہا ،ان کے نقش قدم پر چلا 
163
    ان کی وصیت کا پابند رہا 
164
   وَحِیْنَ وَجَدَ ٲَنْصَارًا نَھَضَ مُسْتَقِلًّا بِٲَعْبَاءِ الْخِلَافَۃِ 
165
  اور جب مددگار مل گئے تو بڑی مستقل مزاجی کے ساتھ خلافت کی ذمہ داریاں سنبھالیں 
165
   مُضْطَلِعًا بِٲَثْقَالِ الْاِمَامَۃِ 
166
  اور امامت کے بھاری فرائض قبول کیے 
166
   فَنَصَبَ رَایَۃَ الْھُدٰی فِیْ عِبَادِكَ 
167
  پھر علیؑ نے تیرے بندوں کے درمیان عَلَم ہدایت بلند کیا 
167
   وَنَشَرَ ثَوْبَ الْاَمْنِ فِیْ بِلَادِكَ 
168
  تیرے شہر و دیہات میں امن و امان قائم کیا 
168
   وَبَسَطَ الْعَدْلَ فِیْ بَرِیَّتِكَ 
169
  تیری مخلوق میں عدل و انصاف رائج کیا 
169
   وَحَكَمَ بِكِتَابِكَ فِیْ خَلِیْقَتِكَ 
170
  اور تیری خلقت میں تیری کتاب کے مطابق فیصلے کیے 
170
   وَٲَقَامَ الْحُدُوْدَ وَقَمَعَ الْجُحُوْدَ 
171
  دین کی حدود قائم کیں اور کفر و انکار کی جڑیں کاٹیں 
171
   وَقَوَّمَ الزَّیْغَ وَسَكَّنَ الْغَمْرَۃَ 
172
  کجروؤں کو سیدھا کیا، بے راہ روی کو ختم کیا 
172
   وَٲَبَادَ الْفَتْرَۃَ وَسَدَّ الْفُرْجَۃَ 
173
  بے خبری کو دور کیا، دشمنوں کے رخنوں کو بند کیا 
173
   وَقَتَلَ النَّاكِثَۃَ وَالْقَاسِطَۃَ وَالْمَارِقَۃَ 
174
  عہد توڑنے والوں، پھوٹ ڈالنے والوں اور پھر جانے والوں کو قتل کیا 
174
   وَلَمْ یَزَلْ عَلٰی مِنْھَاجِ رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
175
  اور ہمیشہ حضرت رسولؐ کے طور طریقے پر قائم رہے 
175
   وَوَتِیْرَتِہٖ، وَلُطْفِ شَاكِلَتِہٖ، وَجَمَالِ سِیْرَتِہٖ 
176
  ان کے چلن، ان کے نیک افعال اور ان کی سیرت کی خوبی کو اختیار کیا 
176
   مُقْتَدِیًا بِسُنَّتِہٖ، مُتَعَلِّقًا بِھِمَّتِہٖ 
177
  ان کی سنت پر چلے، ان کے مقصد کو نظر میں رکھا 
177
   مُبَاشِرًا لِطَرِیْقَتِہٖ، وَٲَمْثِلَتُہٗ نَصْبُ عَیْنَیْہِ 
178
  ان کے طریقے اپنائے، ان کے نمونۂ عمل پر نگاہ رکھے ہوئے 
178
   یَحْمِلُ عِبَادَكَ عَلَیْھَا وَیَدْعُوْھُمْ اِلَیْھَا 
179
  تیرے بندوں کو ان پر چلایا اور انہیں اسی طرف بلاتے رہے 
179
   اِلٰی ٲَنْ خُضِبَتْ شَیْبَتُہٗ مِنْ دَمِ رَٲْسِہٖ۔ 
180
  یہاں تک کہ ان کی داڑھی ان کی پیشانی کے خون سے رنگین ہو گئی 
180
   اَللّٰھُمَّ فَكَمَا لَمْ یُؤْثِرْ فِیْ طَاعَتِكَ شَكًّا عَلٰی یَقِیْنٍ 
181
  خدایا جیسا کہ اس ذات﴿ علیؑ ﴾ نے تیری اطاعت میں شک کو یقین پر غلبہ نہ پانے دیا 
181
   وَلَمْ یُشْرِكْ بِكَ طَرْفَۃَ عَیْنٍ 
182
  اور ایک لمحہ کے لیے تیرے ساتھ شریک قرار نہیں دیا 
182
   صَلِّ عَلَیْہِ صَلَاۃً زَاكِیَۃً نَامِیَۃً 
183
  تو بھی ان پر رحمت فرما، پاکیزہ رحمت جو بڑھتی جائے 
183
   یَلْحَقُ بِھَا دَرَجَۃَ النُّبُوَّۃِ فِیْ جَنَّتِكَ 
184
  اس کے ذریعے انہیں اپنی جنت میں نبی اکرمؐ کے ساتھ ملا دے 
184
   وَبَلِّغْہُ مِنَّا تَحِیَّۃً وَسَلَامًا 
185
  ہماری طرف سے انہیں رحمت و سلام پہنچا دے 
185
   وَاٰتِنَا مِنْ لَدُنْكَ فِیْ مُوَالَاتِہٖ فَضْلًا وَاِحْسَانًا 
186
  اور ہمیں ان کی محبت کے باعث اپنی طرف سے فضیلت نیکی بخشش 
186
   وَمَغْفِرَۃً وَرِضْوَانًا 
187
  اور خوشنودی نصیب فرما دے 
187
   اِنَّكَ ذُو الْفَضْلِ الْجَسِیْمِ 
188
  بے شک تو بڑا فضل کرنے والا ہے 
188
   بِرَحْمَتِكَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔ 
189
  بوجہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم والے۔ 
189
    اس کے بعد ضریح مبارک پر بوسہ دے، پہلے دایاں رخسار پھر بایاں رخسار اس پر رکھے، اس کے ساتھ ہی قبلہ رخ ہو کر نماز زیارت بجا لائے۔ نماز کے بعد جو چاہے دعا مانگے پھر تسبیح فاطمہ زہراؑ پڑھے اور کہے:
اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ بَشَّرْتَنِیْ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّكَ 
190
  اے معبود: بے شک تو نے اپنے نبی کی زبانی ہمیں خوشخبری دی 
190
   وَرَسُوْلِكَ مُحَمَّدٍ صَلَوَاتُكَ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ 
191
  اپنے رسول محمد کی زبانی، تیری رحمتیں ہوں ان پر اور ان کی آلؑ پر 
191
   فَقُلْتَ وَبَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا 
192
  پس تو نے فرمایا بشارت دے دو ایمان والوں کو 
192
   ٲَنَّ لَھُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَ رَبِّھِمْ 
193
  کہ ان کے لیے پرودرگار کے ہاں کامرانی ہے 
193
   اَللّٰھُمَّ وَاِنِّیْ مُؤْمِنٌ بِجَمِیْعِ ٲَنْبِیَائِكَ 
194
  اے معبود! میں بھی تیرے سبھی نبیوں پر ایمان رکھتا ہوں 
194
   وَرُسُلِكَ صَلَوَاتُكَ عَلَیْھِمْ 
195
  اور تیرے رسولوں پر، تیری رحمتیں ہوں ان پر 
195
   فَلَا تَقِفْنِیْ بَعْدَ مَعْرِفَتِھِمْ 
196
  جب میں ان کی معرفت رکھتا ہوں، تو مجھے اس جگہ کھڑا نہ رکھنا 
196
   مَوْقِفًا تَفْضَحُنِیْ فِیْہِ عَلٰی رُؤُوْسِ الْاَشْھَادِ 
197
  جہاں لوگوں کے سامنے تو مجھے رسوا کرے 
197
   بَلْ قِفْنِیْ مَعَھُمْ 
198
  بلکہ مجھے ان نبیوں کے ساتھ کھڑا کرنا 
198
   وَتَوَفَّنِیْ عَلَی التَّصْدِیْقِ بِھِمْ۔ 
199
  اور مجھے ان کو ماننے کی حالت میں موت دینا 
199
   اَللّٰھُمَّ وَٲَنْتَ خَصَصْتَھُمْ بِكَرَامَتِكَ 
200
  اے معبود! تو نے ان کو اپنی طرف سے بزرگی دے کر خصوصیت عطا فرمائی 
200
   وَٲَمَرْتَنِیْ بِاتِّبَاعِھِمْ 
201
  اور ان کی پیروی کا حکم فرمایا 
201
   اَللّٰھُمَّ وَاِنِّیْ عَبْدُكَ وَزَائِرُكَ 
202
  اے معبود! میں تیرا بندہ ہوں اور وہ زائر ہوں 
202
   مُتَقَرِّبًا اِلَیْكَ بِزِیَارَۃِ ٲَخِیْ رَسُوْلِكَ 
203
  جو تیرا قرب حاصل کرتا ہے تیرے نبیؐ کے بھائی کی زیارت سے 
203
   وَعَلٰی كُلِّ مَٲْتِیٍّ وَمَزُوْرٍ حَقٌّ لِمَنْ ٲَتَاہُ وَزَارَہُ 
204
  اور ہر آنے والے اور زائر کا حق ہے اس پر جس کی زیارت آ کر کی جا رہی ہے 
204
   وَٲَنْتَ خَیْرُ مَٲْتِیٍّ، وَٲَكْرَمُ مَزُوْرٍ 
205
  اور آپ بہترین میزبان ہیں کہ جس کے پاس آیا جائے اور ان سب سے زیادہ کریم ہیں جن کی زیارت کی جائے 
205
   فٲَسْٲَلُكَ یَا ﷲُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ 
206
  پس میں سوالی ہوں اے اللہ، اے مہربان، اے رحم کرنے والے 
206
   یَا جَوَادُ یَا مَاجِدُ یَا ٲَحَدُ یَا صَمَدُ 
207
  عطا کرنے والے، اے بزرگی والے، اے یکتا، اے بے نیاز 
207
   یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ 
208
  اے وہ جس نے نہ جنا اور نہ جنا گیا 
208
   وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ كُفُوًا ٲَحَدٌ 
209
  اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے 
209
   وَلَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَلَا وَلَدًا 
210
  نہ اس نے کوئی بیوی رکھی نہ کسی کو اپنا بیٹا بنایا 
210
   ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ 
211
  سوال ہے کہ تو رحمت نازل فرما محمدؐ و آل محمدؐ پر 
211
   وَٲَنْ تَجْعَلَ تُحْفَتَكَ اِیَّایَ مِنْ زِیَارَتِیْ ٲَخَا رَسُوْلِكَ 
212
  اور یہ کہ میں نے جو تیرے رسولؐ کے بھائی کی زیارت کی ہے اس پر مجھے تحفہ دے 
212
   فَكَاكَ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ 
213
  جو میری گردن کو آگ سے آزاد کرتا ہو 
213
   وَٲَنْ تَجْعَلَنِیْ مِمَّنْ یُسَارِعُ فِی الْخَیْرَاتِ 
214
  نیز مجھے ان لوگوں میں قرار دے جو نیکیوں میں جلدی کرتے ہیں 
214
   وَیَدْعُوْكَ رَغَبًا وَرَھَبًا 
215
  اور تجھے محبت اور خوف سے یاد کرتے ہیں 
215
   وَتَجْعَلَنِیْ لَكَ مِنَ الْخَاشِعِیْنَ 
216
  اور مجھے ان لوگوں میں شامل کر جو تجھ سے ڈرتے ہیں 
216
   اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ مَنَنْتَ عَلَیَّ 
217
  اے معبود! بے شک تو نے مجھ پر احسان فرمایا 
217
   بِزِیَارَۃِ مَوْلَایَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِیْ طَالِبٍ وَوِلَایَتِہٖ وَمَعْرِفَتِہٖ 
218
  کہ مجھ کو میرے آقا علی بن ابی طالبؑ کی زیارت کرائی اور ان کی ولایت و معرفت بخشی ہے 
218
   فَاجْعَلْنِیْ مِمَّنْ یَنْصُرُہٗ وَیَنْتَصِرُ بِہٖ 
219
  پس مجھے ان میں قرار دے جو ان کی مدد کرتے اور ان کی مدد پاتے ہیں 
219
   وَمُنَّ عَلَیَّ بِنَصْرِكَ لِدِیْنِكَ۔ 
220
  نیز مجھ پر اپنے دین میں مدد دے کر احسان فرما 
220
   اَللّٰھُمَّ وَاجْعَلْنِیْ مِنْ شِیْعَتِہٖ 
221
  اے معبود! مجھے ان کے پیروکاروں میں شامل فرما 
221
   وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی دِیْنِہٖ۔ 
222
  اور ان کے دین پر موت دے 
222
   اَللّٰھُمَّ ٲَوْجِبْ لِیْ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَالرِّضْوَانِ 
223
  اے معبود! واجب کر میرے لیے اپنی رحمت، خوشنودی، 
223
   وَالْمَغْفِرَۃِ وَالْاِحْسَانِ وَالرِّزْقِ الْوَاسِعِ الْحَلَالِ الطَّیِّبِ 
224
  بخشش، احسان اور حلال و پاک زیادہ روزی عطا کر 
224
   مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہٗ یَا ٲَرْحمَ الرَّاحِمِیْنَ 
225
  جس کا تو اہل ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے 
225
   وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ 
226
  اور حمد ہے خدا کے لیے جو جہانوں کا رب ہے۔ 
226
    مؤلف کہتے ہیں معتبر روایتوں میں آیا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے دن خضر علیہ السلام اِنَّا لِلّٰہِ پڑھتے اور روتے ہوئے آئے اور آنجنابؑ کے مکان کے دروازے پر آ کر یہ کلمات کہے:
حضرت خضر علیہ السلام نے امیر المؤمنین علیہ السلام کے بہت سے فضائل گنوائے جو اس زیارت میں مذکور ہیں پس اگر روزِ مبعث یہ زیارت بھی پڑھی جائے تو بہت مناسب ہے، اور ان کلمات کی اصل جو منزلۂ زیارتِ روزِ شہادت ہے اسے ہم نے ہدیۃ الزائر میں ذکر کیا ہے لہذا خواہشمند مومنین اس کی طرف رجوع کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اعمال شب مبعث کے ضمن میں ہم نے ابن بطوطہ کے سفرنامے کا اقتباس اور کلام نقل کیا ہے جو اس روضۂ مشرفہ سے متعلق تھا اور بہتر ہو گا کہ اس مقام پر انہیں بھی دیکھ لیا جائے۔