تیسری مخصوص زیارت بعثت کی رات اور دن کیلئے ہے۔ روز مبعث یعنی حضرت رسولؐ اللہ کے مبعوث ہونے کا دن ۲۷ رجب ہے اس رات اور دن میں تین زیارتیں ہیں اور وہ یہ ہیں۔

پہلی زیارت رجبیہ

اس زیارت کا آغاز اَلْحَمْدُ ﷲِالَّذِیْ اَشْھَدَنَا مَشْھَدَ اَوْلِیَائِہٖ سے ہوتا ہے جو ماہ رجب کے اعمال مشترکہ میں زیارت رجبیہ کے عنوان سے ذکر ہو چکی ہے۔ یہ زیارت ماہِ رجب میں ہر امام کے روضۂ مبارک پر پڑھی جا سکتی ہے، لیکن صاحب مزار قدیم اور شیخ محمد بن مشہدی نے اسے شبِ مبعث کی مخصوص زیارات میں قرار دیا ہے۔ جب کوئی شخص اس رات یہ زیارت پڑھے تو بعد میں دو رکعت نماز زیارت بجا لائے اور پھر جو چاہے دعا مانگے۔

زیارت رجبیہ

دوسری زیارت

اس کی ابتداء اَلسَّلَامُ عَلٰی اَبِیْ الْاَئِمَۃِ وَمَعْدِنِ النَبُوَّۃِ سے ہوتی ہے اور علامہ مجلسیؒ نے تحفہ میں اسے ساتویں زیارت قرار دیا ہے۔ صاحب مزار قدیم فرماتے ہیں کہ یہ ۲۷ رجب کے ساتھ مخصوص ہے جیسا کہ ہم نے بھی ہدیتہ الزائرین میں اس کا ذکر کیا ہے۔

تیسری زیارت

یہ وہی زیارت ہے، جسے شیخ مفیدؒ، سیدؒ اور شہیدؒ نے اس طرح نقل کیا ہے کہ مبعث کی رات یا دن میں جب کوئی شخص امیر المؤمنین علیہ السلام کی زیارت کرنا چاہے، تو پہلے قبہ شریفہ کے دروازے پر آنجناب کی قبر کے مقابل کھڑے ہو کر یہ کہے:

ٲَشْھَدُ ٲَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ
1
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یگانہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں
1
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ
2
میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمدؐ اس کے بندے اور رسولؐ ہیں
2
وَٲَنَّ عَلِیَّ بْنَ ٲَبِیْ طَالِبٍ ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ عَبْدُ ﷲِ وَٲَخُوْ رَسُوْلِہٖ
3
اور یہ کہ علی بن ابی طالبؑ مومنوں کے امیر خدا کے بندے اور رسولؐ کے بھائی ہیں
3
وَٲَنَّ الْاَئِمَّۃَ الطَّاھِرِیْنَ مِنْ وُلْدِہٖ حُجَجُ ﷲِ عَلٰی خَلْقِہٖ۔
4
اور وہ پاک و پاکیزہ امام جو ان کی اولاد سے ہیں وہ مخلوق خدا پر اس کی حجت ہیں۔
4

پھر اندر داخل ہو کر پشت بہ قبلہ حضرت کی قبر مبارک کی طرف منہ کر کے کھڑا ہو جائے اور سو مرتبہ ﷲُ اَكْبَر کہے اور اس کے بعد یہ زیارت پڑھے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اٰدَمَ خَلِیْفَۃِ ﷲِ
5
آپ پر سلام ہو اے وارث آدمؑ جو خلیفۂ خدا ہیں
5
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ نُوْحٍ صِفْوَۃِ ﷲِ
6
آپ پر سلام ہو اے وارث نوحؑ جو خدا کے برگزیدہ ہیں
6
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اِبْرَاھِیْمَ خَلِیْلِ ﷲِ
7
آپ پر سلام ہو اے وارث ابراہیمؑ جو خدا کے دوست ہیں
7
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُوْسٰی كَلِیْمِ ﷲِ
8
سلام ہو آپ پر اے وارث موسٰیؑ جو خدا کے کلیم ہیں
8
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عِیْسٰی رُوْحِ ﷲِ
9
آپ پر سلام ہو اے وارث عیسٰیؑ جو روح خدا ہیں
9
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ سَیِّدِ رُسُلِ ﷲِ
10
آپ پر سلام ہو اے وارث محمدؐ جو خدا کے رسولوں کے سردار ہیں
10
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ
11
سلام ہو آپ پر اے مومنوں کے امیرؑ
11
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اِمَامَ الْمُتَّقِیْنَ
12
آپ پر سلام ہو اے پرہیز گاروں کے امامؑ
12
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا سَیِّدَ الْوَصِیِّیْنَ
13
سلام ہو آپ پر اے اوصیاء کے سردار
13
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَصِیَّ رَسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
14
آپ پر سلام ہو اے جہانوں کے پروردگار کے رسولؐ کے وصی
14
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عِلْمِ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ
15
سلام ہو آپ پر اے اولین و آخرین کے علم کے ورثہ دار
15
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا النَّبَٲُ الْعَظِیْمُ
16
سلام ہو آپ پر کہ آپ بہت بڑی خبر ہیں
16
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الصِّرَاطُ الْمُسْتَقِیْمُ
17
آپ پر سلام ہوکہ آپ ہی صراط مستقیم ہیں
17
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْمُھَذَّبُ الْكَرِیْمُ
18
آپ پر سلام ہو کہ آپ سنوارے ہوئے صاحب مرتبہ ہیں
18
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْوَصِیُّ التَّقِیُّ
19
آپ پر سلام ہو کہ آپ پرہیزگار وصی ہیں
19
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الرَّضِیُّ الزَّكِیُّ
20
آپ پر سلام ہو کہ آپ راضی شدہ پاک شدہ ہیں
20
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْبَدْرُ الْمُضِیْءُ
21
آپ پر سلام ہو کہ آپ چودھویں کے چمکتے چاند ہیں
21
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الصِّدِّیْقُ الْاَكْبَرُ
22
آپ پر سلام ہو کہ آپ سب سے بڑے تصدیق کرنے والے ہیں
22
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْفَارُوْقُ الْاَعْظَمُ
23
آپ پر سلام ہو کہ آپ سب سے بڑھ کر حق و باطل میں فرق کرنے والے ہیں
23
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا السِّرَاجُ الْمُنِیْرُ
24
آپ پر سلام ہو کہ آپ روشن و تاباں چراغ ہیں
24
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اِمَامَ الْھُدٰی
25
آپ پر سلام ہو اے ہدایت دینے والے امامؑ
25
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا عَلَمَ التُّقٰی
26
آپ پر سلام ہو اے تقویٰ کے نشان
26
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حُجَّۃَ ﷲِ الْكُبْرٰی
27
آپ پر سلام ہو اے خدا کی بہت بڑی حجت
27
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَاصَّۃَ ﷲِ وَخَالِصَتَہٗ
28
آپ پر سلام ہو اے خدا کے مقرب اور اس کے خاص کردہ
28
وَٲَمِیْنَ ﷲِ وَصَفْوَتَہٗ
29
اور خدا کے امانتدار اور اس کے چنے ہوئے
29
وَبَابَ ﷲِ وَحُجَّتَہٗ
30
باب الہی اور اس کی حجت
30
وَمَعْدِنَ حُكْمِ ﷲِ وَسِرِّہٖ
31
خدا کے حکم اور اس کے راز کے حامل
31
وَعَیْبَۃَ عِلْمِ ﷲِ وَخَازِنَہٗ
32
خدا کے علم کے جامع اور خزینہ دار
32
وَسَفِیْرَ ﷲِ فِیْ خَلْقِہٖ
33
اور خلق خدا میں اس کے نمائندہ
33
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ
34
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ دیتے رہے
34
وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ
35
آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اور برائیوں سے روکا
35
وَاتَّبَعْتَ الرَّسُوْلَ، وَتَلَوْتَ الْكِتَابَ حَقَّ تِلَاوَتِہٖ
36
آپ نے رسولؐ کی پیروی کی اور قرآن کی تلاوت کی جو تلاوت کرنے کا حق ہے
36
وَبَلَّغْتَ عَنِ ﷲِ، وَوَفَیْتَ بِعَھْدِ ﷲِ
37
آپ نے خدا کا پیغام دیا، خدا کا عہد پورا کیا
37
وَتَمَّتْ بِكَ كَلِمَاتُ ﷲِ
38
اور آپ کے ذریعے خدا کی باتیں مکمل ہوئیں
38
وَجَاھَدْتَ فِی ﷲِ حَقَّ جِھَادِہٖ
39
آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کیا جو جہاد کا حق ہے
39
وَنَصَحْتَ لِلّٰہِ وَلِرَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
40
آپ نے خدا اور اس کے رسولؐ کی خاطر نصیحت و خیرخو اہی کی
40
وَجُدْتَ بِنَفْسِكَ صَابِرًا مُحْتَسِبًا
41
آپ نے جان کی بازی لگائی صبر و احتیاط کے ساتھ
41
مُجَاھِدًا عَنْ دِیْنِ ﷲِ، مُوَقِّیًا لِرَسُوْلِ ﷲِ
42
جہاد کیا خدا کے دین کے لیے اور خدا کے رسولؐ کی آبرو کے لیے
42
طَالِبًا مَا عِنْدَ ﷲِ، رَاغِبًا فِیْمَا وَعَدَ ﷲُ
43
خدا کے ہاں اجر چاہتے ہوئے، خدا کے وعدے پر توجہ رکھے ہوئے
43
وَمَضَیْتَ لِلَّذِیْ كُنْتَ عَلَیْہِ شَھِیْدًا وَشَاھِدًا وَمَشْھُوْدًا
44
اور آپ اس عقیدہ پر باقی رہے کہ جس کیلئے آپ شہید ہوئے، آپ اس پر گواہ اور گواہی والے تھے
44
فَجَزَاكَ ﷲُ عَنْ رَسُوْلِہٖ
45
پس خدا جزا دے آپ کو اپنے رسولؐ کی طرف سے
45
وَعَنِ الْاِسْلَامِ وَٲَھْلِہٖ مِنْ صِدِّیْقٍ ٲَفْضَلَ الْجَزَاءِ۔
46
اور اسلام و صاحب صدق مسلمانوں کی طرف سے بہتر و برتر جزا
46
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ كُنْتَ ٲَوَّلَ الْقَوْمِ اِسْلَامًا
47
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب لوگوں میں اول ہیں اسلام لانے میں
47
وَٲَخْلَصَھُمْ اِیْمَانًا، وَٲَشَدَّھُمْ یَقِیْنًا
48
ان میں سے مخلص ہیں ایمان میں، ان سے بڑھے ہوئے ہیں یقین میں
48
وَٲَخْوَفَھُمْ لِلّٰہِ، وَٲَعْظَمَھُمْ عَنَاءً
49
ان سے زیادہ خوف خدا والے ہیں، اور سب سے زیادہ مصیبت برداشت کرنے والے
49
وَٲَحْوَطَھُمْ عَلٰی رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
50
اور رسول اللہ کے بارے میں زیادہ محتاط ہیں
50
وَٲَفْضَلَھُمْ مَنَاقِبَ، وَٲَكْثَرَھُمْ سَوَابِقَ
51
ان سے بلند ہیں خوبیوں میں، ان سے آگے ہیں فضیلتوں میں
51
وَٲَرْفَعَھُمْ دَرَجَۃً، وَٲَشْرَفَھُمْ مَنْزِلَۃً
52
ان سے بلند تر اور برتر ہیں درجے میں، ارفع ہیں اور منزلت میں
52
وَٲَكْرَمَھُمْ عَلَیْہِ، فَقَوِیْتَ حِیْنَ وَھَنُوْا
53
بزرگ تر ہیں آنحضرتؐ کے نزدیک، پس آپ قوی تھے جب وہ لوگ کمزور پڑے
53
وَلَزِمْتَ مِنْھَاجَ رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
54
اور آپ قائم رہے طریقۂ رسولؐ پر، خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آلؑ پر
54
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ كُنْتَ خَلِیْفَتَہٗ حَقًّا لَمْ تُنَازَعْ
55
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ان کے خلیفۂ برحق بلا تنازعہ ہیں
55
بِرَغْمِ الْمُنَافِقِیْنَ، وَغَیْظِ الْكَافِرِیْنَ، وَضِغْنِ الْفَاسِقِیْنَ
56
منافقوں کی مخالفت، کافروں کے غصے اور بدکاروں کے کینے کے باوجود
56
وَقُمْتَ بِالْاَمْرِ حِیْنَ فَشِلُوْا
57
آپ دین کے امر کے ساتھ قائم رہے جب لوگ سست پڑ گئے
57
وَنَطَقْتَ حِیْنَ تَتَعْتَعُوْا
58
آپ نے حق بیان کیا جب وہ چپ تھے
58
وَمَضَیْتَ بِنُوْرِ ﷲِ اِذْ وَقَفُوْا
59
اور آپ راہ ہدایت پر چلے جب وہ رکے ہوئے تھے
59
فَمَنِ اتَّبَعَكَ فَقَدِ اھْتَدٰی
60
پس جس نے آپ کی پیروی کی وہ ہدایت پا گیا
60
كُنْتَ ٲَوَّلَھُمْ كَلَامًا، وَٲَشَدَّھُمْ خِصَامًا
61
کیونکہ آپ کلام میں ان سے بہتر، مقابلے میں ان سے سخت تر
61
وَٲَصْوَبَھُمْ مَنْطِقًا، وَٲَسَدَّھُمْ رَٲْیًا
62
گفتار میں ان سے خوب تر، رائے میں ان سے محکم تر
62
وَٲَشْجَعَھُمْ قَلْبًا، وَٲَكْثَرَھُمْ یَقِیْنًا
63
دل کے سب سے بہادر ہیں، یقین میں ان سے بڑھ کر
63
وَٲَحْسَنَھُمْ عَمَلًا، وَٲَعْرَفَھُمْ بِالْأُمُوْرِ
64
عمل میں ان سے نیک تر اور معاملات کو زیادہ جاننے والے ہیں
64
كُنْتَ لِلْمُؤمِنِیْنَ ٲَبًا رَحِیْمًا
65
آپ مومنوں کیلئے مہربان باپ (تھے)
65
اِذْ صَارُوْا عَلَیْكَ عِیَالًا
66
جب آپ کے ارد گرد جمع ہو گئے
66
فَحَمَلْتَ ٲَثْقَالَ مَا عَنْہُ ضَعُفُوْا
67
آپ نے وہ بوجھ اٹھائے جن کے مقابل وہ ناتواں تھے
67
وَحَفِظْتَ مَا ٲَضَاعُوْا
68
آپ نے بچا لیا جو انہوں نے گنوایا
68
وَرَعَیْتَ مَا ٲَھْمَلُوْا
69
آپ نے یاد رکھا جو انہوں نے بھلایا
69
وَشَمَّرْتَ اِذْ جَبَنُوْا
70
آپ نے جرأت کی جب وہ ڈر گئے
70
وَعَلَوْتَ اِذْ ھَلِعُوْا
71
آپ غالب آئے جب وہ نالے کرتے تھے
71
وَصَبَرْتَ اِذْ جَزِعُوْا
72
اور آپ جمے رہے جب وہ گھبرا گئے
72
كُنْتَ عَلَی الْكَافِرِیْنَ عَذَابًا صَبًّا وَغِلْظَۃً وَغَیْظًا
73
آپ کافروں کے لیے نہ رکنے والا عذاب، ان کے لیے سختی اور قہر و غضب تھے
73
وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ غَیْثًا وَخِصْبًا وَعِلْمًا
74
اور مومنوں کے لیے ابر رحمت اور علم و نعمت کی فراوانی تھے
74
لَمْ تُفْلَلْ حُجَّتُكَ، وَلَمْ یَزِغْ قَلْبُكَ
75
کہ آپ کی دلیل کمزور نہ تھی آپ کا دل کج نہ ہوا
75
وَلَمْ تَضْعُفْ بَصِیْرَتُكَ، وَلَمْ تَجْبُنْ نَفْسُكَ
76
آپ کی سمجھ میں کمی نہ ہوئی، اور آپ کا دل خوفزدہ نہ ہوا
76
كُنْتَ كَالْجَبَلِ لَا تُحَرِّكُہُ الْعَوَاصِفُ
77
کہ آپ پہاڑ کی طرح جمے کہ جسے آندھیاں ہلا نہیں سکیں
77
وَلَا تُزِیْلُہُ الْقَوَاصِفُ
78
بجلی کی کڑک اسے گرا نہیں سکی
78
كُنْتَ كَمَا قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
79
آپ ایسے تھے جیسے رسول اللہ نے فرمایا تھا
79
قَوِیًّا فِیْ بَدَنِكَ، مُتَوَاضِعًا فِیْ نَفْسِكَ
80
کہ آپ قوی بدن والے، اپنے آپ میں فروتنی کرنے والے
80
عَظِیْمًا عِنْدَ ﷲِ، كَبِیْرًا فِی الْاَرْضِ
81
خدا کے ہاں بلند مرتبے والے، زمین میں بڑائی والے
81
جَلِیْلًا فِی السَّمَاءِ
82
آسمان میں عزت والے
82
لَمْ یَكُنْ لِاَحَدٍ فِیْكَ مَھْمَزٌ
83
آپ کے متعلق کسی کے لئے نکتہ چینی کا مقام نہیں
83
وَلَا لِقَائِلٍ فِیْكَ مَغْمَزٌ
84
کوئی بولنے والا آپ کی برائی نہیں بتا سکتا
84
وَلَا لِخَلْقٍ فِیْكَ مَطْمَعٌ
85
لوگوں کو آپ کی طرف داری میں کوئی لالچ نہیں
85
وَلَا لِاَحَدٍ عِنْدَكَ ھَوَادَۃٌ
86
نہ آپ کے ہاں کسی کے لیے کچھ رعایت ہے
86
یُوْجَدُ الضَّعِیْفُ الذَّلِیْلُ عِنْدَكَ قَوِیًّا عَزِیْزًا
87
ہر کمزور آپ کے نزدیک طاقتور ہے
87
حَتّٰی تَٲْخُذَ لَہٗ بِحَقِّہٖ
88
جب تک آپ اس کا حق اسے دلا نہ دیں
88
وَالْقَوِیُّ الْعَزِیْزُ عِنْدَكَ ضَعِیْفًا
89
اور ہر طاقتور شخص آپ کے نزدیک کمزور ہے
89
حَتّٰی تَٲْخُذَ مِنْہُ الْحَقَّ
90
جب تک اس سے حق وصول نہ کر لیں
90
الْقَرِیْبُ وَالْبَعِیْدُ عِنْدَكَ فِیْ ذٰلِكَ سَوَاءٌ
91
اس معاملے میں اپنا بیگانہ آپ کے نزدیک برابر ہے
91
شَٲْنُكَ الْحَقُّ وَالصِّدْقُ وَالرِّفْقُ
92
آپ کی روش حق سچائی اور ملائمت ہے
92
وَقَوْلُكَ حُكْمٌ وَحَتْمٌ
93
آپ کے قول میں مضبوطی و استواری
93
وَٲَمْرُكَ حِلْمٌ وَعَزْمٌ
94
آپ کے حکم میں نرمی و ثبات
94
وَرَٲْیُكَ عِلْمٌ وَحَزْمٌ
95
آپ کی رائے میں علم و پختگی ہے
95
اعْتَدَلَ بِكَ الدِّیْنُ
96
کہ دین اسلام آپ کے ذریعے سنبھلا
96
وَسَھُلَ بِكَ الْعَسِیْرُ
97
آپ کے ذریعے مشکل کام آسان ہوا
97
وَٲُطْفِیَتْ بِكَ النِّیْرَانُ
98
آپ کے ذریعے فتنے کی آگ ٹھنڈی ہوئی
98
وَقَوِیَ بِكَ الْاِیْمَانُ
99
آپ کے ذریعے ایمان کو قوت ملی
99
وَثَبَتَ بِكَ الْاِسْلَامُ
100
آپ کے ذریعے اسلام کا نقش گہرا ہوا
100
وَھَدَّتْ مُصِیْبَتُكَ الْاَنَامَ
101
اور آپ کی مصیبت نے لوگوں کو متاثر کیا
101
فَاِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
102
پس ہم خدا ہی کیلئے ہیں اور اسی کی طرف پلٹیں گے
102
لَعَنَ ﷲُ مَنْ قَتَلَكَ
103
خدا لعنت کرے آپ کے قاتل پر
103
وَلَعَنَ ﷲُ مَنْ خَالَفَكَ
104
خدا لعنت کرے آپ کے مخالف پر
104
وَلَعَنَ ﷲُ مَنِ افْتَرٰی عَلَیْكَ
105
خدا لعنت کرے آپ پر جھوٹ باندھنے والے پر
105
وَلَعَنَ ﷲُ مَنْ ظَلَمَكَ وَغَصَبَكَ حَقَّكَ
106
خدا لعنت کرے آپ سے ناانصافی کرنے والے اور آپ کا حق دبانے والے پر
106
وَلَعَنَ ﷲُ مَنْ بَلَغَہٗ ذٰلِكَ فَرَضِیَ بِہٖ
107
اور خدا لعنت کرے اس معاملے پر خوش ہونے والے پر
107
اِنَّا اِلَی ﷲِ مِنْھُمْ بُرَاءُ
108
یقیناً ہم آپ کے سامنے ان سے بیزاری ظاہر کرتے ہیں
108
لَعَنَ ﷲُ ٲُمَّۃً خَالَفَتْكَ
109
خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ کی مخالفت کی
109
وَجَحَدَتْ وِلَایَتَكَ
110
آپ کی ولایت سے انکار کیا
110
وَتَظَاھَرَتْ عَلَیْكَ وَقَتَلَتْكَ
111
آپ کے دشمن کا ساتھ دیا، آپ سے جنگ کی
111
وَحَادَتْ عَنْكَ وَخَذَلَتْكَ
112
آپ کی جمعیت سے نکل گیا اور آپ کو چھوڑ دیا
112
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ النَّارَ مَثْوَاھُمْ
113
حمد ہے خدا کے لیے جس نے جہنم کو ان لوگوں کا ٹھکانہ بنایا
113
وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُوْدُ۔
114
اور وہ بڑاہی برا ٹھکانا ہے
114
ٲَشْھَدُ لَكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ
115
میں گواہی دیتا ہوں آپ کی اے خدا کے ولی
115
وَوَلِیَّ رَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ بِالْبَلَاغِ وَالْاَدَاءِ
116
اور اس کے رسول کے کار تبلیغ میں معاون اور ادائے فرض میں معاون
116
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ حَبِیْبُ ﷲِ وَبَابُہٗ
117
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ خدا کے دوست اور اس کا دروازہ ہیں
117
وَٲَنَّكَ جَنْبُ ﷲِ وَوَجْھُہُ الَّذِیْ مِنْہُ یُؤْتٰی
118
اور یہ کہ آپ خدا کے طرفدار اور مظہر ہیں جس کے ذریعے اس تک پہنچتے ہیں
118
وَٲَنَّكَ سَبِیْلُ ﷲِ، وَٲَنَّكَ عَبْدُ ﷲِ
119
بے شک آپ خدا کا راستہ ہیں نیز آپ خدا کے بندے
119
وَٲَخُوْ رَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
120
اور اس کے رسولؐ کے بھائی ہیں
120
ٲَتَیْتُكَ زَائِرًا لِعَظِیْمِ حَالِكَ
121
آپ کی زیارت کو آیا ہوں کہ آپ کا مقام و مرتبہ بلند ہے
121
وَمَنْزِلَتِكَ عِنْدَ ﷲِ وَعِنْدَ رَسُوْلِہٖ
122
خدا اور اس کے رسولؐ کے نزدیک
122
مُتَقَرِّبًا اِلَی ﷲِ بِزِیَارَتِكَ
123
میں آپ کی زیارت سے خدا کا قرب چاہتا ہوں
123
رَاغِبًا اِلَیْكَ فِی الشَّفَاعَۃِ
124
شفاعت کے لیے آپ کی طرف مائل ہوا ہوں
124
ٲَبْتَغِیْ بِشَفَاعَتِكَ خَلَاصَ نَفْسِیْ
125
آپ کی شفاعت کے ذریعے اپنی نجات چاہتا ہوں
125
مُتَعَوِّذًا بِكَ مِنَ النَّارِ
126
خوف جہنم سے آپ کی پناہ لیتا ہوں
126
ھَارِبًا مِنْ ذُنُوْبِیَ الَّتِی احْتَطَبْتُھَا عَلٰی ظَھْرِیْ
127
اپنے گناہوں سے دور بھاگا ہوں جن کا بوجھ میری پشت پر ہے
127
فَزِعًا اِلَیْكَ رَجَاءَ رَحْمَۃِ رَبِّیْ
128
اپنے رب کی رحمت کی امید میں آپ کے آگے روتا ہوں
128
ٲَتَیْتُكَ ٲَسْتَشْفِعُ بِكَ یَا مَوْلَایَ اِلَی ﷲِ
129
اے میرے آقا میں حاضر ہوا ہوں کہ آپ خدا کے حضور میری شفاعت کریں
129
وَٲَتَقَرَّبُ بِكَ اِلَیْہِ لِیَقْضِیَ بِكَ حَوَائِجِیْ
130
اور آپ کے وسیلے سے اس کا قرب چاہتا ہوں کہ آپ کے ذریعے وہ میری حاجات بر لائے
130
فَاشْفَعْ لِیْ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ اِلَی ﷲِ
131
پس اے مومنوں کے امیر خدا کے سامنے میری شفاعت کریں
131
فَاِنِّیْ عَبْدُ ﷲِ وَمَوْلَاكَ وَزَائِرُكَ
132
کہ میں خدا کا بندہ ہوں آپ کا محب اور زائر ہوں
132
وَلَكَ عِنْدَ ﷲِ الْمَقَامُ الْمَعْلُوْمُ، وَالْجَاہُ الْعَظِیْمُ
133
جبکہ آپ خدا کے ہاں نمایاں مرتبہ رکھتے ہیں ،اس کے حضور بڑی عزت
133
وَالشَّٲْنُ الْكَبِیْرُ، وَالشَّفَاعَۃُ الْمَقْبُوْلَۃُ۔
134
اور اونچی شان کے مالک ہیں آپ کی شفاعت قبول کی جاتی ہے
134
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
135
اے معبود! رحمت نازل فرما محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر
135
وَصَلِّ عَلٰی عَبْدِكَ وَٲَمِیْنِكَ الْاَوْفٰی
136
اور رحمت نازل کر اپنے بندے پر جو تیرے اسرار کا بہترین امین
136
وَعُرْوَتِكَ الْوُثْقٰی وَیَدِكَ الْعُلْیَا
137
مضبوط رسی، تیرا اوپر والا ہاتھ
137
وَكَلِمَتِكَ الْحُسْنٰی وَحُجَّتِكَ عَلَی الْوَرٰی
138
تیرا کلمۂ حسنہ، مخلوقات پر تیری دلیل و حجت
138
وَصِدِّیْقِكَ الْاَكْبَرِ سَیِّدِ الْاَوْصِیَاءِ
139
تیرا بنایا ہوا صدیق اکبر، اوصیاء کا سردار
139
وَرُكْنِ الْاَوْلِیَاءِ وَعِمَادِ الْاَصْفِیَاءِ
140
اولیاء کا مرکز، پاکبازوں کا سہارا
140
ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ، وَیَعْسُوْبِ الْمُتَّقِیْنَ
141
مومنوں کا امیرؑ، نیکوکار سالار
141
وَقُدْوَۃِ الصِّدِّیْقِیْنَ، وَاِمَامِ الصَّالِحِیْنَ
142
صدیقوں کا پیشوا، خوش کرداروں کا امام
142
الْمَعْصُوْمِ مِنَ الزَّلَلِ، وَالْمَفْطُوْمِ مِنَ الْخَلَلِ
143
لغزش سے محفوظ، خطا سے دور
143
وَالْمُھَذَّبِ مِنَ الْعَیْبِ، وَالْمُطَھَّرِ مِنَ الرَّیْبِ
144
عیب سے پاک، شک سے دور
144
ٲَخِیْ نَبِیِّكَ وَوَصِیِّ رَسُوْلِكَ
145
تیرے نبی کا بھائی، تیرے رسولؐ کا وصی
145
وَالْبَآئِتِ عَلٰی فِرَاشِہٖ وَالْمُوَاسِیْ لَہٗ بِنَفْسِہٖ
146
شب ہجرت ان کے بستر پر سونے والا، ان پر جان قربان کرنے والا
146
وَكَاشِفِ الْكَرْبِ عَنْ وَجْھِہٖ
147
اور ان کے غم و پریشانی کو دور کرنے والا
147
الَّذِیْ جَعَلْتَہٗ سَیْفًا لِنُبُوَّتِہٖ وَمُعْجِزًا لِرِسَالَتِہٖ
148
کہ جسے تو نے ان کی نبوت کی تلوار بنایا، ان کی رسالت کا معجزہ
148
وَدَلَالَۃً وَاضِحَۃً لِحُجَّتِہٖ
149
اور ان کی حجت کے لیے روشن دلیل
149
وَحَامِلًا لِرَایَتِہٖ، وَوِقَایَۃً لِمُھْجَتِہٖ
150
جسے تو نے ان کے عَلَم کو اٹھانے والا، ان کی جان کا محافظ
150
وَھَادِیًا لِاُمَّتِہٖ، وَیَدًا لِبَٲْسِہٖ
151
ان کی امت کا رہبر، ان کا بازوئے شمشیر
151
وَتَاجًا لِرَٲْسِہٖ، وَبَابًا لِنَصْرِہٖ، وَمِفْتَاحًا لِظَفَرِہٖ
152
ان کے سر کا تاج، ان کی نصرت کا ذریعہ اور ان کی کامیابی کی کلید قرار دیا
152
حَتّٰی ھَزَمَ جُنُوْدَ الشِّرْكِ بِٲَیْدِكَ
153
یہاں تک کہ تیری مدد سے شرک کے لشکر مات ہو گئے
153
وَٲَبَادَ عَسَاكِرَ الْكُفْرِ بِٲَمْرِكَ
154
اور کفر کی فوجیں تیرے حکم سے نابود ہو گئیں
154
وَبَذَلَ نَفْسَہٗ فِیْ مَرْضَاتِكَ وَمَرْضَاۃِ رَسُوْلِكَ
155
تیرے بندے ﴿علیؑ ﴾ نے اپنی جان تیری اور تیرے رسولؐ کی رضا پر نثار کی
155
وَجَعَلَھَا وَقْفًا عَلٰی طَاعَتِہٖ
156
اس نے خود کو ان کی فرمانبرداری میں لگایا
156
وَمَجِنًّا دُوْنَ نَكْبَتِہٖ
157
اور تکلیف میں ان کی ڈھال بنا رہا
157
حَتّٰی فَاضَتْ نَفْسُہٗ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ فِیْ كَفِّہٖ
158
یہاں تک کہ حضور کی روح پرواز کر گئی جب کہ آپؐ اس کی آغوش میں تھے
158
وَاسْتَلَبَ بَرْدَھَا وَمَسَحَہٗ عَلٰی وَجْھِہٖ
159
اس نے جسد رسولؐ کی ٹھنڈک محسوس کی اور آپ کے منہ پر ہاتھ پھیرا
159
وَٲَعَانَتْہُ مَلَائِكَتُكَ عَلٰی غُسْلِہٖ وَتَجْھِیْزِہٖ
160
اور ان کے غسل و کفن میں تیرے فرشتوں نے اس کی اعانت کی
160
وَصَلّٰی عَلَیْہِ وَوَارٰی شَخْصَہٗ
161
اس نے ان کی نماز جنازہ پڑھی اور انہیں دفنایا
161
وَقَضٰی دَیْنَہٗ وَٲَنْجَزَ وَعْدَہٗ
162
اس نے ان کے قرضے ادا کیے، ان کے وعدے نبھائے
162
وَلَزِمَ عَھْدَہٗ وَاحْتَذٰی مِثَالَہٗ
163
ان کے عہد پر قائم رہا ،ان کے نقش قدم پر چلا
163
وَحَفِظَ وَصِیَّتَہٗ
164
ان کی وصیت کا پابند رہا
164
وَحِیْنَ وَجَدَ ٲَنْصَارًا نَھَضَ مُسْتَقِلًّا بِٲَعْبَاءِ الْخِلَافَۃِ
165
اور جب مددگار مل گئے تو بڑی مستقل مزاجی کے ساتھ خلافت کی ذمہ داریاں سنبھالیں
165
مُضْطَلِعًا بِٲَثْقَالِ الْاِمَامَۃِ
166
اور امامت کے بھاری فرائض قبول کیے
166
فَنَصَبَ رَایَۃَ الْھُدٰی فِیْ عِبَادِكَ
167
پھر علیؑ نے تیرے بندوں کے درمیان عَلَم ہدایت بلند کیا
167
وَنَشَرَ ثَوْبَ الْاَمْنِ فِیْ بِلَادِكَ
168
تیرے شہر و دیہات میں امن و امان قائم کیا
168
وَبَسَطَ الْعَدْلَ فِیْ بَرِیَّتِكَ
169
تیری مخلوق میں عدل و انصاف رائج کیا
169
وَحَكَمَ بِكِتَابِكَ فِیْ خَلِیْقَتِكَ
170
اور تیری خلقت میں تیری کتاب کے مطابق فیصلے کیے
170
وَٲَقَامَ الْحُدُوْدَ وَقَمَعَ الْجُحُوْدَ
171
دین کی حدود قائم کیں اور کفر و انکار کی جڑیں کاٹیں
171
وَقَوَّمَ الزَّیْغَ وَسَكَّنَ الْغَمْرَۃَ
172
کجروؤں کو سیدھا کیا، بے راہ روی کو ختم کیا
172
وَٲَبَادَ الْفَتْرَۃَ وَسَدَّ الْفُرْجَۃَ
173
بے خبری کو دور کیا، دشمنوں کے رخنوں کو بند کیا
173
وَقَتَلَ النَّاكِثَۃَ وَالْقَاسِطَۃَ وَالْمَارِقَۃَ
174
عہد توڑنے والوں، پھوٹ ڈالنے والوں اور پھر جانے والوں کو قتل کیا
174
وَلَمْ یَزَلْ عَلٰی مِنْھَاجِ رَسُوْلِ ﷲِ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
175
اور ہمیشہ حضرت رسولؐ کے طور طریقے پر قائم رہے
175
وَوَتِیْرَتِہٖ، وَلُطْفِ شَاكِلَتِہٖ، وَجَمَالِ سِیْرَتِہٖ
176
ان کے چلن، ان کے نیک افعال اور ان کی سیرت کی خوبی کو اختیار کیا
176
مُقْتَدِیًا بِسُنَّتِہٖ، مُتَعَلِّقًا بِھِمَّتِہٖ
177
ان کی سنت پر چلے، ان کے مقصد کو نظر میں رکھا
177
مُبَاشِرًا لِطَرِیْقَتِہٖ، وَٲَمْثِلَتُہٗ نَصْبُ عَیْنَیْہِ
178
ان کے طریقے اپنائے، ان کے نمونۂ عمل پر نگاہ رکھے ہوئے
178
یَحْمِلُ عِبَادَكَ عَلَیْھَا وَیَدْعُوْھُمْ اِلَیْھَا
179
تیرے بندوں کو ان پر چلایا اور انہیں اسی طرف بلاتے رہے
179
اِلٰی ٲَنْ خُضِبَتْ شَیْبَتُہٗ مِنْ دَمِ رَٲْسِہٖ۔
180
یہاں تک کہ ان کی داڑھی ان کی پیشانی کے خون سے رنگین ہو گئی
180
اَللّٰھُمَّ فَكَمَا لَمْ یُؤْثِرْ فِیْ طَاعَتِكَ شَكًّا عَلٰی یَقِیْنٍ
181
خدایا جیسا کہ اس ذات﴿ علیؑ ﴾ نے تیری اطاعت میں شک کو یقین پر غلبہ نہ پانے دیا
181
وَلَمْ یُشْرِكْ بِكَ طَرْفَۃَ عَیْنٍ
182
اور ایک لمحہ کے لیے تیرے ساتھ شریک قرار نہیں دیا
182
صَلِّ عَلَیْہِ صَلَاۃً زَاكِیَۃً نَامِیَۃً
183
تو بھی ان پر رحمت فرما، پاکیزہ رحمت جو بڑھتی جائے
183
یَلْحَقُ بِھَا دَرَجَۃَ النُّبُوَّۃِ فِیْ جَنَّتِكَ
184
اس کے ذریعے انہیں اپنی جنت میں نبی اکرمؐ کے ساتھ ملا دے
184
وَبَلِّغْہُ مِنَّا تَحِیَّۃً وَسَلَامًا
185
ہماری طرف سے انہیں رحمت و سلام پہنچا دے
185
وَاٰتِنَا مِنْ لَدُنْكَ فِیْ مُوَالَاتِہٖ فَضْلًا وَاِحْسَانًا
186
اور ہمیں ان کی محبت کے باعث اپنی طرف سے فضیلت نیکی بخشش
186
وَمَغْفِرَۃً وَرِضْوَانًا
187
اور خوشنودی نصیب فرما دے
187
اِنَّكَ ذُو الْفَضْلِ الْجَسِیْمِ
188
بے شک تو بڑا فضل کرنے والا ہے
188
بِرَحْمَتِكَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
189
بوجہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم والے۔
189

اس کے بعد ضریح مبارک پر بوسہ دے، پہلے دایاں رخسار پھر بایاں رخسار اس پر رکھے، اس کے ساتھ ہی قبلہ رخ ہو کر نماز زیارت بجا لائے۔ نماز کے بعد جو چاہے دعا مانگے پھر تسبیح فاطمہ زہراؑ پڑھے اور کہے:

اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ بَشَّرْتَنِیْ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّكَ
190
اے معبود: بے شک تو نے اپنے نبی کی زبانی ہمیں خوشخبری دی
190
وَرَسُوْلِكَ مُحَمَّدٍ صَلَوَاتُكَ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
191
اپنے رسول محمد کی زبانی، تیری رحمتیں ہوں ان پر اور ان کی آلؑ پر
191
فَقُلْتَ وَبَشِّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
192
پس تو نے فرمایا بشارت دے دو ایمان والوں کو
192
ٲَنَّ لَھُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَ رَبِّھِمْ
193
کہ ان کے لیے پرودرگار کے ہاں کامرانی ہے
193
اَللّٰھُمَّ وَاِنِّیْ مُؤْمِنٌ بِجَمِیْعِ ٲَنْبِیَائِكَ
194
اے معبود! میں بھی تیرے سبھی نبیوں پر ایمان رکھتا ہوں
194
وَرُسُلِكَ صَلَوَاتُكَ عَلَیْھِمْ
195
اور تیرے رسولوں پر، تیری رحمتیں ہوں ان پر
195
فَلَا تَقِفْنِیْ بَعْدَ مَعْرِفَتِھِمْ
196
جب میں ان کی معرفت رکھتا ہوں، تو مجھے اس جگہ کھڑا نہ رکھنا
196
مَوْقِفًا تَفْضَحُنِیْ فِیْہِ عَلٰی رُؤُوْسِ الْاَشْھَادِ
197
جہاں لوگوں کے سامنے تو مجھے رسوا کرے
197
بَلْ قِفْنِیْ مَعَھُمْ
198
بلکہ مجھے ان نبیوں کے ساتھ کھڑا کرنا
198
وَتَوَفَّنِیْ عَلَی التَّصْدِیْقِ بِھِمْ۔
199
اور مجھے ان کو ماننے کی حالت میں موت دینا
199
اَللّٰھُمَّ وَٲَنْتَ خَصَصْتَھُمْ بِكَرَامَتِكَ
200
اے معبود! تو نے ان کو اپنی طرف سے بزرگی دے کر خصوصیت عطا فرمائی
200
وَٲَمَرْتَنِیْ بِاتِّبَاعِھِمْ
201
اور ان کی پیروی کا حکم فرمایا
201
اَللّٰھُمَّ وَاِنِّیْ عَبْدُكَ وَزَائِرُكَ
202
اے معبود! میں تیرا بندہ ہوں اور وہ زائر ہوں
202
مُتَقَرِّبًا اِلَیْكَ بِزِیَارَۃِ ٲَخِیْ رَسُوْلِكَ
203
جو تیرا قرب حاصل کرتا ہے تیرے نبیؐ کے بھائی کی زیارت سے
203
وَعَلٰی كُلِّ مَٲْتِیٍّ وَمَزُوْرٍ حَقٌّ لِمَنْ ٲَتَاہُ وَزَارَہُ
204
اور ہر آنے والے اور زائر کا حق ہے اس پر جس کی زیارت آ کر کی جا رہی ہے
204
وَٲَنْتَ خَیْرُ مَٲْتِیٍّ، وَٲَكْرَمُ مَزُوْرٍ
205
اور آپ بہترین میزبان ہیں کہ جس کے پاس آیا جائے اور ان سب سے زیادہ کریم ہیں جن کی زیارت کی جائے
205
فٲَسْٲَلُكَ یَا ﷲُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ
206
پس میں سوالی ہوں اے اللہ، اے مہربان، اے رحم کرنے والے
206
یَا جَوَادُ یَا مَاجِدُ یَا ٲَحَدُ یَا صَمَدُ
207
عطا کرنے والے، اے بزرگی والے، اے یکتا، اے بے نیاز
207
یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ
208
اے وہ جس نے نہ جنا اور نہ جنا گیا
208
وَلَمْ یَكُنْ لَہٗ كُفُوًا ٲَحَدٌ
209
اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے
209
وَلَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَۃً وَلَا وَلَدًا
210
نہ اس نے کوئی بیوی رکھی نہ کسی کو اپنا بیٹا بنایا
210
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
211
سوال ہے کہ تو رحمت نازل فرما محمدؐ و آل محمدؐ پر
211
وَٲَنْ تَجْعَلَ تُحْفَتَكَ اِیَّایَ مِنْ زِیَارَتِیْ ٲَخَا رَسُوْلِكَ
212
اور یہ کہ میں نے جو تیرے رسولؐ کے بھائی کی زیارت کی ہے اس پر مجھے تحفہ دے
212
فَكَاكَ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ
213
جو میری گردن کو آگ سے آزاد کرتا ہو
213
وَٲَنْ تَجْعَلَنِیْ مِمَّنْ یُسَارِعُ فِی الْخَیْرَاتِ
214
نیز مجھے ان لوگوں میں قرار دے جو نیکیوں میں جلدی کرتے ہیں
214
وَیَدْعُوْكَ رَغَبًا وَرَھَبًا
215
اور تجھے محبت اور خوف سے یاد کرتے ہیں
215
وَتَجْعَلَنِیْ لَكَ مِنَ الْخَاشِعِیْنَ
216
اور مجھے ان لوگوں میں شامل کر جو تجھ سے ڈرتے ہیں
216
اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ مَنَنْتَ عَلَیَّ
217
اے معبود! بے شک تو نے مجھ پر احسان فرمایا
217
بِزِیَارَۃِ مَوْلَایَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِیْ طَالِبٍ وَوِلَایَتِہٖ وَمَعْرِفَتِہٖ
218
کہ مجھ کو میرے آقا علی بن ابی طالبؑ کی زیارت کرائی اور ان کی ولایت و معرفت بخشی ہے
218
فَاجْعَلْنِیْ مِمَّنْ یَنْصُرُہٗ وَیَنْتَصِرُ بِہٖ
219
پس مجھے ان میں قرار دے جو ان کی مدد کرتے اور ان کی مدد پاتے ہیں
219
وَمُنَّ عَلَیَّ بِنَصْرِكَ لِدِیْنِكَ۔
220
نیز مجھ پر اپنے دین میں مدد دے کر احسان فرما
220
اَللّٰھُمَّ وَاجْعَلْنِیْ مِنْ شِیْعَتِہٖ
221
اے معبود! مجھے ان کے پیروکاروں میں شامل فرما
221
وَتَوَفَّنِیْ عَلٰی دِیْنِہٖ۔
222
اور ان کے دین پر موت دے
222
اَللّٰھُمَّ ٲَوْجِبْ لِیْ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَالرِّضْوَانِ
223
اے معبود! واجب کر میرے لیے اپنی رحمت، خوشنودی،
223
وَالْمَغْفِرَۃِ وَالْاِحْسَانِ وَالرِّزْقِ الْوَاسِعِ الْحَلَالِ الطَّیِّبِ
224
بخشش، احسان اور حلال و پاک زیادہ روزی عطا کر
224
مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہٗ یَا ٲَرْحمَ الرَّاحِمِیْنَ
225
جس کا تو اہل ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
225
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔
226
اور حمد ہے خدا کے لیے جو جہانوں کا رب ہے۔
226

مؤلف کہتے ہیں معتبر روایتوں میں آیا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے دن خضر علیہ السلام اِنَّا لِلّٰہِ پڑھتے اور روتے ہوئے آئے اور آنجنابؑ کے مکان کے دروازے پر آ کر یہ کلمات کہے:

رَحِمَكَ ﷲُ یَا ٲَبَاالْحَسَنِ، كُنْتَ ٲَوَّلَ الْقَوْمِ اِسْلَامًا
227
خدا رحمت کرے آپ پر اے ابوالحسن آپ امت میں سب سے پہلے اسلام لائے
227
وَٲَخْلَصَھُمْ اِیْمَانًا، وَٲَشَدَّھُمْ یَقِیْنًا، وَٲَخْوَفَھُمْ لِلّٰہِ۔
228
ایمان میں ان سب سے زیادہ مخلص، یقین میں سب سے بڑھے ہوئے اور سب سے زیادہ خوف خدا والے تھے۔
228

حضرت خضر علیہ السلام نے امیر المؤمنین علیہ السلام کے بہت سے فضائل گنوائے جو اس زیارت میں مذکور ہیں پس اگر روزِ مبعث یہ زیارت بھی پڑھی جائے تو بہت مناسب ہے، اور ان کلمات کی اصل جو منزلۂ زیارتِ روزِ شہادت ہے اسے ہم نے ہدیۃ الزائر میں ذکر کیا ہے لہذا خواہشمند مومنین اس کی طرف رجوع کریں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اعمال شب مبعث کے ضمن میں ہم نے ابن بطوطہ کے سفرنامے کا اقتباس اور کلام نقل کیا ہے جو اس روضۂ مشرفہ سے متعلق تھا اور بہتر ہو گا کہ اس مقام پر انہیں بھی دیکھ لیا جائے۔