یہ وہ زیارت ہے جسے علماء کی ایک جماعت نے روایت کی ہے کہ ان میں ایک شیخ محمد بن مشہدی ہیں جنہوں نے فرمایا محمد بن خالد طیالسی نے سیف بن عمیرہ سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا میں صفوان جمال اور دیگر مومن بھائیوں کے ساتھ نجف اشرف کی طرف گیا اور ہم سب نے قبر امیر المؤمنین علیہ السلام کی زیارت کا شرف حاصل کیا۔ جب زیارت سے فارغ ہوئے تو صفوان نے روضۂ امام حسین علیہ السلام کی طرف رخ کیا اور کہا زیارت کرتا ہوں امام حسین علیہ السلام کی اس مقام پر حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کے سرہانے کی طرف۔
پھر صفوان نے بیان کیا کہ ہم لوگ امام جعفر صادق علیہ السلام کے ہمراہ یہاں آئے تو حضرت نے اس طرح زیارت پڑھی، نماز ادا کی اور دعا مانگی جیسا کہ میں اس وقت عمل کر رہا ہوں۔ حضرت نے فرمایا اے صفوان اس زیارت کو یاد کر لو اور اس دعا کو پڑھو، پس ہمیشہ اس طرح امیر المؤمنینؑ اور امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے رہو۔ جو شخص ان دونوں بزرگواروں کی اس طرح زیارت کرے اور یہ دعا پڑھے چاہے نزدیک ہو یا دور تو میں خدا کی طرف سے ضامن ہوں کہ اس شخص کی زیارت قبول ہو گی اور اس عمل کی جزا ملے گی، اس کا سلام حضرت تک پہنچے گا اور اس کی حاجات پوری ہوں گی خواہ وہ بڑی ہوں یا چھوٹی۔ مؤلف کہتے ہیں اس روایت کا تتمہ اس عمل کی فضیلت کے سلسلے میں دعائے صفوان و زیارت روز عاشور کے بعد آئے گا انشاء اللہ۔
حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کی وہ زیارت یہ ہے کہ قبر کی طرف رخ کر کے کھڑے ہو کر کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُوْلَ ﷲِ
1
آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسولؐ
1
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا صَفْوَۃَ ﷲِ
2
آپ پر سلام ہو اے خدا کے منتخب بندے
2
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَمِیْنَ ﷲِ
3
سلام ہو آپ پر اے وحئ خدا کے امین
3
اَلسَّلَامُ عَلٰی مَنِ اصْطَفَاہُ ﷲُ
4
سلام ہو اس پر جس کو خدا نے منتخب کیا،
4
وَاخْتَصَّہٗ وَاخْتَارَہٗ مِنْ بَرِیَّتِہٖ
5
اپنا خاص بنایا اور اپنی مخلوق میں سے پسند کیا
5
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَلِیْلَ ﷲِ
6
آپ پر سلام ہو اے خدا کے خلیل
6
مَا دَجَی اللَّیْلُ وَغَسَقَ وَٲَضَاءَ النَّھَارُ وَٲَشْرَقَ
7
جب تک رات کی تاریکی پھیلے اور دن روشن اور چمکتا رہے
7
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ مَا صَمَتَ صَامِتٌ وَنَطَقَ نَاطِقٌ
8
آپ پر سلام ہو جب تک خاموش رہنے والا خاموش اور بولنے والا بولتا رہے
8
وَذَرَّ شَارِقٌ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ۔
9
اور سورج چمکتا رہے، خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں
9
اَلسَّلَامُ عَلٰی مَوْلَانَا ٲَمِیْرِالْمُؤْمِنِیْنَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِیْ طَالِبٍ
10
سلام ہو اے ہمارے مولا مومنوں کے امیر جناب علیؑ ابن ابی طالبؑ پر
10
صَاحِبِ السَّوَابِقِ وَالْمَنَاقِبِ
11
جو مالک ہیں فضیلتوں، خوبیوں کے
11
وَالنَّجْدَۃِ وَمُبِیْدِ الْكَتَائِبِ
12
اور کامرانیوں کے اور بڑے بڑے لشکروں کو ہزیمت دینے والے
12
الشَّدِیْدِ الْبَٲْسِ، الْعَظِیْمِ الْمِرَاسِ، الْمَكِیْنِ الْاَسَاسِ
13
سخت جنگ کرنے والے، بڑی یورش کرنے والے، ڈٹ کر لڑنے والے
13
سَاقِی الْمُؤْمِنِیْنَ بِالْكَٲْسِ مِنْ حَوْضِ الرَّسُوْلِ، الْمَكِیْنِ الْاَمِیْنِ
14
حوض رسولؐ سے مؤمنوں کو بھر بھر کر جام پلانے والے اور ثابت قدم رہنے والے ہیں
14
اَلسَّلَامُ عَلٰی صَاحِبِ النُّھٰی
15
سلام ہو ان پر کہ وہ عقل و خرد والے
15
وَالْفَضْلِ وَالطَّوَائِلِ وَالْمَكْرُمَاتِ وَالنَّوَائِلِ۔
16
فضیلت والے، سخاوتیں کرنے والے، عزتوں والے اور عطاؤں والے ہیں
16
اَلسَّلَامُ عَلٰی فَارِسِ الْمُؤْمِنِیْنَ
17
سلام ہو مومنوں کے شہسوار پر،
17
وَلَیْثِ الْمُوَحِّدِیْنَ، وَقَاتِلِ الْمُشْرِكِیْنَ
18
توحید پرستوں کے شیر، مشرکوں کو قتل کرنے والے
18
وَوَصِیِّ رَسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
19
اور رب العالمین کے رسولؐ کے وصی پر، سلام ہو خدا کی رحمت اور برکتیں
19
اَلسَّلَامُ عَلٰی مَنْ ٲَیَّدَہُ ﷲُ بِجَبْرَائِیْلَ
20
سلام ہو اس پر جسے خدا نے جبرائیلؑ کے ذریعے قوت دی
20
وَٲَعَانَہٗ بِمِیْكَائِیْلَ، وَٲَزْلَفَہٗ فِی الدَّارَیْنِ
21
میکائیلؑ کے ذریعے مدد عطا کی، دوجہان میں اپنا مقرب بنایا
21
وَحَبَاہُ بِكُلِّ مَا تَقِرُّ بِہِ الْعَیْنُ
22
اور ہر نعمت دی جس سے آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں
22
وَصَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَعَلٰی اٰلِہِ الطَّاھِرِیْنَ
23
اور خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی پاک آلؑ پر
23
وَعَلٰی ٲَوْلَادِہِ الْمُنْتَجَبِیْنَ، وَعَلَی الْاَئِمَّۃِ الرَّاشِدِیْنَ
24
ان کی پسندیدۂ خدا اولاد پر اور سلام ان ہدایت یافتہ ائمہؑ پر
24
الَّذِیْنَ ٲَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَنَھَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ
25
جنہوں نے اچھے کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے روکا
25
وَفَرَضُوْا عَلَیْنَا الصَّلٰوَاتِ، وَٲَمَرُوْا بِاِیْتَاءِ الزَّكَاۃِ
26
اور جنہوں نے ہم کو فرض نمازوں کی تعلیم دی، زکوٰۃ دینے کا حکم فرمایا
26
وَعَرَّفُوْنَا صِیَامَ شَھْرِ رَمَضَانَ، وَقِرَائَۃَ الْقُرْاٰنِ۔
27
اور ہمیں ماہ رمضان کے روزوں اور تلاوت قرآن کی معرفت کرائی
27
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ
28
آپ پر سلام ہو اے مؤمنوں کے امیر
28
وَیَعْسُوْبَ الدِّیْنِ، وَقَائِدَ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِیْنَ۔
29
دین کے سردار اور چمکتے چہروں والوں کے پیشوا
29
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا بَابَ ﷲِ
30
آپ پر سلام ہو اے معرفت خدا کے دروازے
30
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا عَیْنَ ﷲِ النَّاظِرَۃَ
31
آپ پر سلام ہو اے خدا کی چشم بینا
31
وَیَدَہُ الْبَاسِطَۃَ، وَٲُذُنَہُ الْوَاعِیَۃَ، وَحِكْمَتَہُ الْبَالِغَۃَ
32
اس کے کھلے ہوئے ہاتھ اور اس کے گوشِ شنوا، اس کی کامل حکمت کے مظہر
32
وَنِعْمَتَہُ السَّابِغَۃَ، ونِقْمَتَہُ الدَّامِغَۃَ۔
33
اس کی نعمت واسعہ اور اس کے عذاب شدید۔
33
اَلسَّلَامُ عَلٰی قَسِیْمِ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ
34
سلام ہو جنت و جہنم تقسیم کرنے والے پر
34
اَلسَّلَامُ عَلٰی نِعْمَۃِ ﷲِ عَلَی الْاَبْرَارِ
35
سلام اس پر جو نیکوکاروں کیلئے خدا کی نعمت
35
وَنِقْمَتِہٖ عَلَی الْفُجَّارِ
36
اور بدکاروں کیلئے اس کی سختی ہے
36
اَلسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُتَّقِیْنَ الْاَخْیَارِ
37
سلام ہو نیک پرہیز گار لوگوں کے سردار پر
37
اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲَخِیْ رَسُوْلِ ﷲِ وَابْنِ عَمِّہٖ
38
سلام ہو رسولؐ خدا کے بھائی اور ان کے چچازاد پر
38
وَزَوْجِ ابْنَتِہٖ، وَالْمَخْلُوْقِ مِنْ طِیْنَتِہٖ۔
39
جو ان کی بیٹی کے شوہر اور ان کی طینت سے پیدا ہونے والے ہیں
39
اَلسَّلَامُ عَلَی الْاَصْلِ الْقَدِیْمِ، وَالْفَرْعِ الْكَرِیْمِ
40
سلام ہو اس اصل امامت اور نبوت کی سبز شاخ پر
40
اَلسَّلَامُ عَلَی الثَّمَرِ الْجَنِیِّ
41
سلام ہو اس میوۂ کامل پر
41
اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲَبِی الْحَسَنِ عَلِیٍّ
42
سلام ہو ابو الحسن علی المرتضٰیؑ پر
42
اَلسَّلَامُ عَلٰی شَجَرَۃِ طُوْبٰی، وَسِدْرَۃِ الْمُنْتَہٰی۔
43
سلام ہو اس درخت طوبیٰ اور سدرۃ المنتہیٰ پر
43
اَلسَّلَامُ عَلٰی اٰدَمَ صَفْوَۃِ ﷲِ، وَنُوْحٍ نَبِیِّ ﷲِ
44
سلام ہو آدمؑ پر جو خدا کے چنے ہوئے ہیں سلام ہو نوح نبی اللہ پر
44
وَاِبْرَاھِیْمَ خَلِیْلِ ﷲِ، وَمُوْسٰی كَلِیْمِ ﷲِ
45
سلام ہو ابراہیمؑ خلیل خدا پر، سلام ہو موسٰیؑ کلیم خدا پر
45
وَعِیْسٰی رُوْحِ ﷲِ، وَمُحَمَّدٍ حَبِیْبِ ﷲِ
46
سلام ہو عیسٰیؑ روح خدا پر، سلام ہو محمدؐ حبیب خدا پر
46
وَمَنْ بَیْنَھُمْ مِنَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ
47
اور ان کے درمیان نبیوں صدیقوں
47
وَالشُّھَدَاءِ وَالصَّالِحِیْنَ وَحَسُنَ ٲُولٰئِكَ رَفِیْقًا۔
48
شہیدوں اور نیک لوگوں پر، کہ یہ سب بہت اچھے رفیق ہیں
48
اَلسَّلَامُ عَلٰی نُوْرِ الْاَ نْوَارِ
49
سلام ہو روشنیوں کی روشنی
49
وَسَلِیْلِ الْاَطْہَارِ، وَعَنَاصِرِ الْاَخْیَارِ
50
پاک بزرگوں کے فرزند اور پاکیزہ اولاد کے بزرگوار پر
50
اَلسَّلَامُ عَلٰی وَالِدِ الْاَئِمَّۃِ الْاَبْرَارِ
51
سلام ہو نیک ائمہؑ کے باپ پر
51
اَلسَّلَامُ عَلٰی حَبْلِ ﷲِ الْمَتِیْنِ
52
سلام ہو خدا کی مضبوط رسی پر
52
وَجَنْبِہِ الْمَكِیْنِ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ۔
53
اور اس کے توانا طرف دار پر خدا کی رحمت ہو اور برکتیں ہوں
53
اَلسَّلَامُ عَلٰی ٲَمِیْنِ ﷲِ فِیْ ٲَرْضِہٖ
54
سلام ہو خدا کی زمین پر اس کے امانت دار
54
وَخَلِیْفَتِہٖ، وَالْحَاكِمِ بِٲَمْرِہٖ، وَالْقَیِّمِ بِدِیْنِہٖ
55
اور خلیفہ و نائب پر جو اس کے حکم سے حکم کرنے والے، اس کے دین کو محکم کرنے والے
55
وَالنَّاطِقِ بِحِكْمَتِہٖ، وَالْعَامِلِ بِكِتَابِہٖ
56
اس کی حکمتوں کو بیان کرنے والے اس کی کتاب پر عمل کرنے والے
56
ٲَخِی الرَّسُوْلِ، وَزَوْجِ الْبَتُوْلِ وَسَیْفِ ﷲِ الْمَسْلُوْلِ۔
57
رسولؐ کے برادر، بتول کے شوہر اور خدا کی تیز تر تلوار ہیں
57
اَلسَّلَامُ عَلٰی صَاحِبِ الدَّلَالَاتِ، وَالْاٰیَاتِ الْبَاھِرَاتِ
58
سلام ہو مولیٰ علی المرتضٰیؑ پر جو حق کے دلائل رکھنے والے، روشن آیتوں کے جاننے والے
58
وَالْمُعْجِزَاتِ الْقَاھِرَاتِ، وَالْمُنْجِیْ مِنَ الْھَلَكَاتِ
59
غالب تر معجزوں کے حامل اور مصیبتوں سے چھڑانے والے ہیں
59
الَّذِیْ ذَكَرَہُ ﷲُ فِیْ مُحْكَمِ الْاٰیَاتِ
60
جن کا ذکر خدا نے اپنی محکم آیتوں میں کیا ہے
60
فَقَالَ تَعَالٰی وَاِنَّہٗ فِیْ ٲُمِّ الْكِتَابِ لَدَیْنَا لَعَلِیٌّ حَكِیْمٌ۔
61
پس خدا تعالیٰ نے فرمایا کہ بے شک وہ بزرگ تر کتاب میں ہمارے نزدیک بلند اہل دانش ہے
61
اَلسَّلَامُ عَلَی اسْمِ ﷲِ الرَّضِیِّ
62
سلام ہو علیؑ پر جو خدا کا پسندیدہ نام ہے
62
وَوَجْھِہِ الْمُضِیْءِ وَجَنْبِہِ الْعَلِیِّ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
63
اس کا روشن نشان ہے، اس کی بلند شان ہے، خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں
63
اَلسَّلَامُ عَلٰی حُجَجِ ﷲِ وَٲَوْصِیَائِہٖ
64
سلام ہو ان کے اوصیاء پر جو خدا کی حجتیں ہیں
64
وَخَاصَّۃِ ﷲِ وَٲَصْفِیَائِہٖ
65
خدا کے مقرب خاص ہیں، اس کے چنے ہوئے ہیں
65
وَخَالِصَتِہٖ وَٲُمَنَائِہٖ، وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ۔
66
اس کے خاص بندے اور امانت دار ہیں، خدا کی رحمت ہو ان پر اور اس کی برکتیں ہوں
66
قَصَدْتُكَ یَا مَوْلَایَ یَا ٲَمِیْنَ ﷲِ وَحُجَّتَہٗ
67
اے میرے مولا، میں حاضر ہوا ہوں، اے خدا کے امانت دار اور اس کی حجت
67
زَائِرًا عَارِفًا بِحَقِّكَ
68
آپ کے حق کو پہچانتے ہوئے زیارت کو آیا
68
مُوَالِیًا لِاَوْلِیَائِكَ، مُعَادِیًا لِاَعْدَائِكَ
69
آپ کے دوستوں کا دوست آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں
69
مُتَقَرِّبًا اِلَی ﷲِ بِزِیَارَتِكَ
70
آپ کی زیارت سے خدا کا تقرب چاہتا ہوں
70
فَاشْفَعْ لِیْ عِنْدَ ﷲِ رَبِّیْ وَرَبِّكَ
71
پس خدا کے ہاں میری سفارش کریں جو میرا اور آپ کا رب ہے
71
فِیْ خَلَاصِ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ
72
یہ کہ میری گردن آگ سے آزاد ہو
72
وَقَضَاءِ حَوَائِجِیْ حَوَائِجِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ۔
73
اور میری حاجتیں پوری ہوں جو بھی دنیا وآخرت کی حاجتیں ہیں۔
73
سَلَامُ ﷲِ وَسَلَامُ مَلَائِكَتِہِ الْمُقَرَّبِیْنَ
74
سلام ہو خدا کا، سلام ہو مقرب فرشتوں کا
74
وَالْمُسَلَّمِیْنَ لَكَ بِقُلُوْبِھِمْ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ
75
اور سلام ہو اے مومنوں کے امیرؑ ان کا جو آپ کو دل و جان سے مانتے ہیں
75
وَالنَّاطِقِیْنَ بِفَضْلِكَ
76
اور آپ کے فضائل بیان کرتے ہیں
76
وَالشَّاھِدِیْنَ عَلٰی ٲَنَّكَ صَادِقٌ ٲَمِیْنٌ صِدِّیْقٌ
77
اور اس پر گواہ ہیں کہ بے شک آپ سچے اور امانت دار اور صدیق ہیں
77
عَلَیْكَ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
78
آپ پر سلام خدا کی رحمت اور برکتیں ہوں
78
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ طُھْرٌ طَاھِرٌ
79
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ پاک پاکیزہ
79
مُطَھَّرٌ مِنْ طُھْرٍ، طَاھِرٍ مُطَھَّرٍ
80
اور مطہر ہیں، پاک پاکیزہ پاک نسل سے ہیں
80
ٲَشْھَدُ لَكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ وَوَلِیَّ رَسُوْلِہٖ بِالْبَلَاغِ وَالْاَدَاءِ
81
اے خدا کے ولیؑ اور اس کے رسولؐ کے ولیؑ میں گواہی دیتا ہوں آپ نے تبلیغ کی اور فرض ادا کیا
81
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ جَنْبُ ﷲِ وَبَابُہٗ
82
اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ طرفدار خدا ور باب خدا ہیں
82
وَٲَنَّكَ حَبِیْبُ ﷲِ وَوَجْھُہُ الَّذِیْ یُؤْتٰی مِنْہُ
83
بے شک آپ خدا کے دوست اور مظہر ہیں جو اس کی طرف سے بھیجے گئے
83
وَٲَنَّكَ سَبِیْلُ ﷲِ وَٲَنَّكَ عَبْدُ ﷲِ
84
اور یہ کہ آپ خدا تک جانے کا راستہ ہیں نیز آپ خدا کے بندے
84
وَٲَخُوْ رَسُوْلِہٖ صَلَّی ﷲُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
85
اور اس کے رسولؐ کے بھائی ہیں، خدا رحمت کر ان پر اور ان کی آلؑ پر
85
ٲَتَیْتُكَ مُتَقَرِّبًا اِلَی ﷲِ عَزَّ وَجَلَّ بِزِیَارَتِكَ
86
میں خدا کا تقرب حاصل کرنے کی خاطر آپ کی زیارت کو آیا ہوں
86
رَاغِبًا اِلَیْكَ فِی الشَّفَاعَۃِ
87
آپ سے شفاعت کا طلبگار ہوں
87
ٲَبْتَغِیْ بِشَفَاعَتِكَ خَلَاصَ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ
88
آپ کی شفاعت کے ذریعے جہنم سے اپنی گلو خلاصی چاہتا ہوں
88
مُتَعَوِّذًا بِكَ مِنَ النَّارِ
89
جہنم کی آگ سے آپ کی پناہ لیتا ہوں
89
ھَارِبًا مِنْ ذُنُوْبِیَ الَّتِی احْتَطَبْتُھَا عَلٰی ظَھْرِیْ
90
میں اپنے گناہوں سے بھاگ کر آیا جو میری کمر توڑ رہے ہیں
90
فَزِعًا اِلَیْكَ رَجَاءَ رَحْمَۃِ رَبِّیْ
91
آپ کے حضور پہنچا اپنے رب کی رحمت کا امیدوار
91
ٲَتَیْتُكَ ٲَسْتَشْفِعُ بِكَ یَا مَوْلَایَ وَٲَتَقَرَّبُ بِكَ
92
آپ کے پاس آیا ہوں میرے مولا آپ کی شفاعت اور تقرب چاہتا ہوں
92
اِلَی ﷲِ لِیَقْضِیَ بِكَ حَوَائِجِیْ
93
اور خدا کے حضور کہ وہ آپ کے ذریعے میری حاجتیں پوری کرے
93
فَاشْفَعْ لِیْ یَا ٲَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ اِلَی ﷲِ
94
پس اے امیر المؤمنینؑ خدا کے ہاں میرے سفارشی بنیں
94
فَاِنِّیْ عَبْدُ ﷲِ وَمَوْلَاكَ وَزَائِرُكَ
95
کہ میں اللہ کا بندہ اور آپ کا غلام و زائر ہوں
95
وَلَكَ عِنْدَ ﷲِ الْمَقَامُ الْمَحْمُوْدُ
96
اور آپ کو خدا کے ہاں بلند تر مقام،
96
وَالْجَاہُ الْعَظِیْمُ وَالشَّٲْنُ الْكَبِیْرُ وَالشَّفَاعَۃُ الْمَقْبُوْلَۃُ۔
97
بہت بڑی عزت، بہت اونچی شان اور قبول شفاعت کا درجہ حاصل ہے
97
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ
98
اے معبود! رحمت نازل کر محمدؐ و آل محمدؐ پر
98
وَصَلِّ عَلٰی ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ عَبْدِكَ الْمُرْتَضٰی
99
اور رحمت فرما مؤمنوں کے امیرؑ پر جو تیرے پسندیدہ بندے،
99
وَٲَمِیْنِكَ الْاَوْفٰی، وَعُرْوَتِكَ الْوُثْقٰی
100
تیرے پکے امانتدار، تیری مضبوط رسی،
100
وَیَدِكَ الْعُلْیَا، وَجَنْبِكَ الْاَعْلٰی
101
تیرا دست بلند، تیرے بہت بڑے طرفدار،
101
وَكَلِمَتِكَ الْحُسْنٰی، وَحُجَّتِكَ عَلَی الْوَرٰی
102
تیرے خوب تر کلمہ، مخلوق پر تیری حجت،
102
وَصِدِّیْقِكَ الْاَكْبَرِ، وَسَیِّدِ الْاَوْصِیَاءِ
103
تیرے صدیق اکبر، اوصیاء کے سید و سردار
103
وَرُكْنِ الْاَوْلِیَاءِ، وَعِمَادِ الْاَصْفِیَاءِ
104
اولیاء کے ستون، پاک باطنوں کے سہارے،
104
ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ، وَیَعْسُوْبِ الدِّیْنِ
105
مؤمنوں کے امیر، دین کے سردار،
105
وَقُدْوَۃِ الصَّالِحِیْنَ، وَاِمَامِ الْمُخْلِصِیْنَ
106
نیکوکاروں کے پیشوا، پاکبازوں کے امام،
106
الْمَعْصُوْمِ مِنَ الْخَلَلِ، الْمُھَذَّبِ مِنَ الزَّلَلِ
107
خرابی سے بچے ہوئے، لغزش سے پاک و صاف،
107
الْمُطَھَّرِ مِنَ الْعَیْبِ، الْمُنَزَّہِ مِنَ الرَّیْبِ
108
ہر نقص سے پاک، شک و شبہ سے دور،
108
ٲَخِیْ نَبِیِّكَ، وَوَصِیِّ رَسُوْلِكَ
109
تیرے نبی کے برادر، تیرے رسولؐ کے وصیؑ،
109
الْبَائِتِ عَلٰی فِرَاشِہٖ، وَالْمُوَاسِیْ لَہٗ بِنَفْسِہٖ
110
ان کے بستر پر سونے والے، ان پر جان فدا کرنے والے
110
وَكَاشِفِ الْكَرْبِ عَنْ وَجْھِہٖ
111
ان سے مصیبت کو دور کرنے والے
111
الَّذِیْ جَعَلْتَہٗ سَیْفًا لِنُبُوَّتِہٖ وَاٰیَۃً لِرِسَالَتِہٖ
112
کہ جن کو تو نے بنایا ان کی نبوت کی حامی تلوار، ان کے پیغام کیلئے معجزہ،
112
وَشَاھِدًا عَلٰی ٲُمَّتِہٖ وَدِلَالَۃً عَلٰی حُجَّتِہٖ
113
ان کی امت پر گواہ، ان کی حجت پر واضح دلیل،
113
وَحَامِلًا لِرَایَتِہٖ، وَوِقَایَۃً لِمُھْجَتِہٖ
114
ان کے پرچم کے اٹھانے والے، ان کی جان کے نگہبان،
114
وَھَادِیًا لِاُمَّتِہٖ، وَیَدًا لِبَٲْسِہٖ
115
ان کی امت کے رہنما، ان کی طرف سے جنگ آزما،
115
وَتَاجًا لِرَٲْسِہٖ، وَبَابًا لِسِرِّہٖ، وَمِفْتَاحًا لِظَفَرِہٖ
116
ان کے سر کا تاج، ان کے اسرار کا دروازہ، ان کی کامرانی کی کلید
116
حَتّٰی ھَزَمَ جُیُوْشَ الشِّرْكِ بِاِذْنِكَ
117
حتیٰ کہ انہوں نے مشرکین کے لشکر تیرے حکم سے پچھاڑ دیے
117
وَٲَبَادَ عَسَاكِرَ الْكُفْرِ بِٲَمْرِكَ
118
کفار کی فوجوں کو تیرے حکم سے نابود کر دیا
118
وَبَذَلَ نَفْسَہٗ فِیْ مَرْضَاۃِ رَسُوْلِكَ
119
تیرے رسولؐ کی رضا پر جان قربان کر دی
119
وَجَعَلَھَا وَقْفًا عَلٰی طَاعَتِہٖ
120
اور اپنے آپ کو ان کی اطاعت کے لئے وقف کر دیا
120
فَصَلِّ اَللّٰھُمَّ عَلَیْہِ صَلَاۃً دَائِمَۃً بَاقِیَۃً۔
121
پس اے اللہ رحمت فرما ان پر وہ رحمت جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہو
121
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ
122
آپ پر سلام ہو اے خدا کے ولی،
122
وَالشِّھَابَ الثَّاقِبَ، وَالنُّوْرَ الْعَاقِبَ
123
تیز چمک والے ستارے، اے باقی رہنے والے نور
123
یَا سَلِیْلَ الْاَطَائِبِ، یَا سِرَّ ﷲِ
124
اے پاکیزہ بزرگوں کے فرزند، اے سِرّ الٰہی
124
اِنَّ بَیْنِیْ وَبَیْنَ ﷲِ تَعَالٰی ذُنُوْبًا قَدْ ٲَثْقَلَتْ ظَھْرِیْ
125
بے شک میرے اور خدا کے درمیان گناہ حائل ہو گئے جو میری کمر توڑ رہے ہیں
125
وَلَا یَٲْتِیْ عَلَیْھَا اِلَّا رِضَاہُ
126
اور اس کی رضا ہی انہیں ختم کر سکتی ہے
126
فَبِحَقِّ مَنِ ائْتَمَنَكَ عَلٰی سِرِّہٖ
127
پس بواسطہ اس کے حق کا جس نے آپ کو اپنے اسرار کا امین بنایا
127
وَاسْتَرْعَاكَ ٲَمْرِ خَلْقِہٖ
128
اور آپ کو اپنے امر خلق کا نگہبان بنایا
128
كُنْ لِیْ اِلَی ﷲِ شَفِیْعًا
129
خدا کی جانب میں میرے سفارشی بنیں
129
وَمِنَ النَّارِ مُجِیْرًا وَعَلَی الدَّھْرِ ظَھِیْرًا
130
جہنم کی آگ سے پناہ اور زمانے کی سختیوں میں مددگار بنیں
130
فَاِنِّیْ عَبْدُ ﷲِ وَوَلِیُّكَ وَزَائِرُكَ صَلَّی ﷲُ عَلَیْكَ
131
کیونکہ میں خدا کا بندہ اور آپ کا محب و زائر ہوں، خدا آپ پر رحمت فرماتا رہے
131
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا عَبْدِ
135
آپ پر سلام ہو اے ابا عبد اللہؑ
135
ﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ رَسُوْلِ ﷲِ
136
آپ پر سلام ہو اے رسولؐ خدا کے فرزند
136
ٲَتَیْتُكُمَا زَائِرًا وَمُتَوَسِّلًا اِلَی ﷲِ تَعَالٰی رَبِّیْ وَرَبِّكُمَا
137
میں نے آپ دونوں کی زیارت کی اور اسے اللہ کی طرف وسیلہ بنایا جو میرا اور آپ دونوں کا رب ہے
137
وَمُتَوَجِّھًا اِلَی ﷲِ بِكُمَا
138
آپ کے ذریعے خدا کی طرف متوجہ ہوا
138
وَمُسْتَشْفِعًا بِكُمَا اِلَی ﷲِ فِیْ حَاجَتِیْ ھٰذِہٖ۔
139
اور آپ دونوں کو اپنی حاجت کیلئے خدا کے ہاں اپنا وسیلہ بنایا ہے۔
139
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ
146
سلام ہو آپ پر اے مؤمنوں کے امیر
146
وَالسَّلَامُ عَلٰی أَبِیْ عَبْدِ ﷲِ الْحُسَیْنِ
147
سلام ہو ابی عبد اللہ حسینؑ پر
147
مَا بَقِیْتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ
148
جب تک میں زندہ ہوں اور دن رات کا سلسلہ قائم ہے
148
وَلَا جَعَلَہُ ﷲُ اٰخِرَ الْعَھْدِ مِنِّیْ لِزِیَارَتِكُمَا
149
میں نے آپ دونوں کی جو زیارت کی خدا اسے میری آخری زیارت قرار نہ دے
149
وَلَا فَرَّقَ ﷲُ بَیْنِیْ وَبِیْنَكُمَا۔
150
اور مجھ میں اور آپ میں جدائی نہ ڈالے۔
150
مؤلف کہتے ہیں دعائے صفوان وہی دعائے علقمہ ہے جس کا ذکر روز عاشور کے بعد آئے گا، انشاء اللہ تعالیٰ۔