زائر جب مدینہ منورہ پہنچے تو غسل زیارت کرے اور مسجد نبوی میں داخل ہونے لگے تو دروازے پر کھڑے ہو کر پہلا اذن دخول پڑھے جو قبل ازیں نقل کیا جا چکا ہے۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُوْلَ ﷲِ
1
آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسول
1
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ ﷲِ
2
سلام ہو آپ پر اے اللہ کے نبی
2
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا مُحَمَّدُ بْنَ عَبْدِ ﷲِ
3
سلام ہو آپ پر اے محمد بن عبد اللہ
3
اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ
4
آپ پر سلام ہو اے نبیوں کے خاتم
4
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ بَلَّغْتَ الرِّسَالَۃَ
5
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے پیغام حق پہنچایا
5
وَٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ
6
نماز کو قائم فرمایا، زکات ادا کی
6
وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ
7
نیک کاموں کا حکم دیا، برائیوں سے روکتے رہے
7
وَعَبَدْتَ ﷲَ مُخْلِصًا حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ
8
اور خلوص کے ساتھ اللہ کی عبادت کی یہاں تک کہ آپ کا وصال ہو گیا
8
فَصَلَوَاتُ ﷲِ عَلَیْكَ وَرَحْمَتُہٗ
9
پس آپ پر خدا کا درود اور اس کی رحمت ہو
9
وَعَلٰی ٲَھْلِ بَیْتِكَ الطَّاھِرِیْنَ۔
10
اور آپ کے پاک و پاکیزہ اہل بیت پر۔
10
پھر اس ستون کے قریب کھڑا ہو جو قبر مطہر کے دائیں طرف ہے، وہاں اس طرح قبلہ رخ ہو جائے کہ بایاں کاندھا قبر شریف کی طرف اور دایاں کاندھا منبر کی جانب ہو کہ یہی رسول کے سر مبارک کا مقام ہے۔ پس اس طرح کھڑے ہو کر یہ پڑھے:
ٲَشْھَدُ ٲَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ
11
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں
11
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ
12
میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے و رسول ہیں
12
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ رَسُوْلُ ﷲِ
13
اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں
13
وَٲَنَّكَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ ﷲِ
14
اور آپ محمد بن عبد االلہ ہیں
14
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسَالَاتِ رَبِّكَ
15
گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنے رب کے احکام لوگوں تک پہنچائے
15
وَنَصَحْتَ لِاُمَّتِكَ، وَجَاھَدْتَ فِیْ سَبِیْلِ ﷲِ
16
اپنی امت کو نصیحت فرمائی، آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کیا
16
وَعَبَدْتَ ﷲَ حَتّی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ
17
اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کی یہاں تک کہ آپ کو اطمینان ہو گیا
17
بِالْحِكْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ
18
اپنی پُر حکمت تبلیغ اور بہترین پند و نصیحت پر
18
وَٲَدَّیْتَ الَّذِیْ عَلَیْكَ مِنَ الْحَقِّ
19
اور حق سے متعلق اپنی ہر ذمہ داری پوری کی
19
وَٲَنَّكَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ، وَغَلُظْتَ عَلَی الْكَافِرِیْنَ
20
بے شک آپ نے مومنوں کے ساتھ مہربانی اور کافروں کے ساتھ سختی کی
20
فَبَلَّغَ ﷲُ بِكَ ٲَفْضَلَ شَرَفِ مَحَلِّ الْمُكَرَّمِیْنَ
21
پس خدا نے آپ کو عزت وتکریم کے بلند مقام پر پہنچا دیا
21
الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی اسْتَنْقَذَنَا بِكَ مِنْ الشِّرْكِ وَالضَّلَالَۃِ۔
22
حمد ہے اس خدا کی جس نے ہمیں آپ کے وسیلے سے شرک اور گمراہی سے نجات دی
22
اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ صَلَوَاتِكَ وَصَلَوَاتِ مَلَائِكَتِكَ الْمُقَرَّبِیْنَ
23
اے معبود! قرار دے اپنی رحمتیں، اور اپنے تمام مقرب فرشتوں،
23
وَٲَنْبِیَائِكَ الْمُرْسَلِیْنَ وَعِبَادِكَ الصَّالِحِیْنَ
24
اپنے بھیجے ہوئے سارے نبیوں، اپنے سارے نیک بندوں،
24
وَٲَھْلِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرَضِیْنَ
25
آسمان و زمین پربسنے والی مخلوقات
25
وَمَنْ سَبَّحَ لَكَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ مِنَ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ
26
اور جو تیری تسبیح کرتے ہیں اے تمام جہانوں کے رب اولین وآخرین سے
26
عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُوْلِكَ وَنَبِیِّكَ
27
سب کی طرف سے درود قرار دے محمدؐ پر جو تیرے بندے، رسول، نبی،
27
وَٲَمِیْنِكَ وَنَجِیِّكَ وَحَبِیْبِكَ وَصَفِیِّكَ
28
امانتدار، برگذیدہ، حبیب، منتخب،
28
وَخَاصَّتِكَ وَصَفْوَتِكَ وَخِیَرَتِكَ مِنْ خَلْقِكَ۔
29
خاص، منتخب شدہ اور تیری مخلوق میں سب سے بہتر ہیں
29
اَللّٰھُمَّ ٲَعْطِہِ الدَّرَجَۃَ الرَّفِیْعَۃَ
30
اے معبود! آنحضرتؐ کو بلند درجہ عطا فرما
30
وَاٰتِہِ الْوَسِیْلَۃَ مِنَ الْجَنَّۃِ
31
ان کو جنت کی طرف وسیلہ بنا
31
وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَحْمُوْدًا یَغْبِطُہٗ بِہِ الْاَوَّلُوْنَ وَالْاٰخِرُوْنَ۔
32
اور انہیں مقام محمود پر فائز فرما کہ جس پر اولین اور آخرین رشک کریں
32
اَللّٰھُمَّ اِنَّكَ قُلْتَ: وَلَوْ ٲَنَّھُمْ اِذْ ظَلَمُوْا ٲَنْفُسَھُمْ جَاءُوْكَ
33
اے معبود! یقیناً تو نے فرمایاہے کہ اور اگر لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر کے تیرے پاس آئیں
33
فَاسْتَغْفَرُوا ﷲَ وَاسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُوْلُ
34
پھر وہ اللہ تعالیٰ سے استغفار کریں اور رسول بھی ان کے لیے بخشش طلب کریں
34
لَوَجَدُوا ﷲَ تَوَّابًا رَحِیْمًا۔
35
تو وہ یقیناً اللہ کو توبہ قبول کرنے والا اور مہربان پائیں گے
35
وَاِنِّیْ ٲَتَیْتُكَ مُسْتَغْفِرًا تَائِبًا مِنْ ذُنُوْبِیْ
36
اور میں آپ کے حضور استغفار اور گناہوں سے توبہ کرتے ہوئے آیا ہوں
36
وَاِنِّیْ ٲَتَوَجَّہُ بِكَ اِلَی ﷲِ رَبِّیْ وَرَبِّكَ
37
بے شک میں آپ کے وسیلے سے اللہ کی طرف متوجہ ہوں جو میرا اور آپ کا پروردگار ہے
37
لِیَغْفِرَ لِیْ ذُنُوْبِیْ۔
38
تاکہ وہ میرے گناہ بخش دے۔
38
اگر تمہیں کوئی حاجت ہو توقبلہ رخ ہو جاؤ اس وقت قبر مبارک کندھے کے پیچھے ہو جائے گی اس وقت ہاتھوں کو بلند کر کے حاجت طلب کرو تو انشاء اللہ پوری ہو جائے گی۔
ابن قولویہ نے معتبر سند کے ساتھ محمد بن مسعود سے روایت کی ہے کہ میں نے دیکھا کہ امام جعفر صادقؑ رسولؐ اللہ کی قبر مبارک کے قریب آئے اور اپنا ہاتھ اس پر رکھ کر یہ پڑھا:
ٲَسْٲَلُ ﷲَ الَّذِی اجْتَبَاكَ وَاخْتَارَكَ
39
میں سوال کرتا ہوں اللہ سے جس نے آپ کو منتخب کیا، آپ کو اختیار کیا
39
وَھَدَاكَ وَھَدٰی بِكَ ٲَنْ یُصَلِّیَ عَلَیْكَ۔
40
آپ کو ہادی بنایا اور آپ کے ذریعے ہدایت دی، وہ اللہ آپ پر درود نازل فرمائے۔
40
اِنَّ ﷲَ وَمَلَائِكَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ
41
بے شک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں نبی اکرمؐ پر
41
یَا ٲَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا
42
اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور اس طرح سلام کرو جیسا حق ہے۔
42
شیخ نے مصباح میں فرمایا ہے کہ جب آنحضرتؐ کی قبر مبارک کے نزدیک دعا وغیرہ سے فارغ ہو جاؤ تو منبر کے پاس جاؤ اور اپنا ہاتھ اس سے مس کرو۔ نیز منبر کی نچلی طرف جو انار کی مثل زینے ہیں ان کو بھی اپنے چہرے اور آنکھوں سے مس کرو، اس سے آنکھوں کو شفا ملتی ہے۔ پھر منبر کے پاس کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرو اور اپنی حاجات طلب کرو، کیونکہ حضرت رسولؐ خدا کا ارشاد ہے کہ میری قبر اور میرے منبر کے درمیان جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے، میرا منبر بہشت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے۔
پھر مقام رسولؐ کے پاس جائے اور وہاں جتنی نمازیں پڑھ سکے پڑھے۔ مسجد نبویؐ میں زیادہ سے زیادہ نمازیں ادا کرے کیونکہ وہاں پڑھی گئی ایک نماز ہزار نمازوں کے برابر ہے اور جب بھی مسجد میں داخل ہو یا وہاں سے باہر نکلے تو صلوات پڑھے۔ حضرت فاطمتہ الزہراؑ کے مکان میں بھی نماز پڑھے اور پرنالے کے نیچے مقام جبرائیلؑ پر بھی جائے۔ اسی مقام پر حضرت جبرائیلؑ ، حضرت نبی اکرمؐ کی خدمت میں حاضر ہونے کی اجازت لیا کرتے تھے وہاں کھڑے ہو کر یہ پڑھے:
ٲَسْٲَلُكَ ٲَیْ جَوَادُ، ٲَیْ كَرِیْمُ
43
سوال کرتا ہوں تجھ سے اے جواد، اے مہربان
43
ٲَیْ قَرِیْبُ، ٲَیْ بَعِیْدُ ٲَنْ تَرُدَّ عَلَیَّ نِعْمَتَكَ۔
44
اے نزدیک، اے دور، مجھے اپنی نعمت عطا فرما۔
44