یہ روز عید قربان اور بڑی عظمت و بزرگی والا دن ہے۔ اس میں کئی ایک اعمال ہیں:
﴿۱﴾ غسل: آج کے دن غسل کرنا سنت مؤکدہ ہے اور بعض علماء تو اس کے واجب ہونے کے قائل ہیں۔
﴿۲﴾ نماز عید: اس کا طریقہ بھی وہی ہے جو نماز عید الفطر کا ہے اور تفصیلی طور پر ذکر ہو چکا ہے اور بہتر ہے کہ آج کے دن بھی نماز عید کے بعد قربانی کے گوشت سے افطار کرے۔
﴿۳﴾ نماز عید سے قبل و بعد منقولہ دعائیں پڑھے۔ تاہم آج کے دن صحیفہ کاملہ کی اڑتالیسویں دعا پڑھنا بہت بہتر ہے جو اَللّٰھُمَّ ھٰذَا یَوْمٌ مُبَارَكٌ سے شروع ہوتی ہے۔ نیز صحیفہ کاملہ کی چھیالیسویں دعا بھی پڑھے جس کا آغاز یَامَنْ یَرْحَمُ مَن لَا یَرْحَمُہُ الْعِبَادُ سے ہوتا ہے۔
﴿۴﴾ دعائے ندبہ پڑھے جو دسویں فصل میں ذکر ہو گی۔
﴿۵﴾ قربانی کرے جو سنت مؤکدہ ہے۔
﴿۶﴾ تکبیرات: جو شخص منیٰ میں ہو، وہ روز عید کی نماز ظہر سے تیرھویں ذی الحجہ کی نماز فجر تک پندرہ نمازوں کے بعد تکبیریں پڑھے، اور دیگر شہروں کے لوگ روز عید کی نماز ظہر سے بارھویں ذی الحجہ کی نماز فجر تک دس نماز وں کے بعد تکبیریں پڑھیں۔ کافی کی صحیح روایت کے مطابق وہ تکبیریں یہ ہیں:
یہ تکبیریں مذکورہ نمازوں کے بعد حتی الامکان بار بار پڑھنا مستحب ہیں، بلکہ نوافل کے بعد بھی پڑھے۔