جب ان بزرگواروں کی زیارت کرنا چاہیں تو آداب زیارت میں ذکر شدہ امور پر عمل کریں جیسے غسل، طہارت، پاکیزہ لباس پہنیں، خوشبو لگائیں، اور حرم میں داخل ہونے کی اجازت طلب کریں وغیرہ۔
یَا مَوَالِیَّ یَا ٲَبْنَاءَ رَسُوْلِ ﷲِ
1
اے میرے آقا اے رسولؐ خدا کے فرزندان!
1
عَبْدُكُمْ وَابْنُ ٲَمَتِكُمْ
2
آپ کا غلام اور آپ کی کنیز کا بیٹا
2
الذَّلِیْلُ بَیْنَ ٲَیْدِیْكُمْ
3
آپ کے حضور خوار و ذلیل ہوں
3
وَالْمُضْعِفُ فِیْ عُلُوِّ قَدْرِكُمْ
4
آپ کی بلند شان کے سامنے ناتواں ہوں
4
وَالْمُعْتَرِفُ بِحَقِّكُمْ، جَائَكُمْ مُسْتَجِیْرًا بِكُمْ
5
اور آپ کے حق کا معترف ہوں، آپ کے ہاں پناہ کا طالب ہوں
5
قَاصِدًا اِلٰی حَرَمِكُمْ
6
آپ کے حرم کا قصد کر کے آیا ہوں
6
مُتَقَرِّبًا اِلٰی مَقَامِكُمْ
7
اور آپ کے مقام کا قرب چاہتا ہوں
7
مُتَوَسِّلًا اِلَی ﷲِ تَعَالٰی بِكُمْ
8
اور آپ کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کی طرف جانے کا متمنی ہوں
8
ٲَٲَدْخُلُ یَا مَوَالِیَّ، ٲَٲَدْخُلُ یَا ٲَوْلِیَاءَ ﷲِ
9
آیا اندر آ جاؤں میرے سردارو، آیا اندر آ جاؤں اے اللہ کے اولیاء
9
ٲَٲَدْخُلُ یَا مَلَائِكَۃَ ﷲِ
10
آیا اجازت ہے میں اندر آؤں اللہ کے فرشتو
10
الْمُحْدِقِیْنَ بِھٰذَا الْحَرَمِ الْمُقِیْمِیْنَ بِھٰذَا الْمَشْھَدِ۔
11
جو اس حرم کو گھیرے ہوئے ہو اور اس زیارت گاہ میں رہتے ہو
11
اس کے بعد نہایت ہی عاجزی اور انکساری کے ساتھ اندر جائے اور پہلے دایاں پاؤں اندر رکھے اور یہ دعا پڑھے:
ﷲُ ٲَكْبَرُ كَبِیْرًا، وَالْحَمدُ لِلّٰہِ كَثِیْرًا
12
اللہ بزرگ تر ہے، ساری بزرگی کے ساتھ سب تعریف خدا کیلئے ہے
12
وَسُبْحَانَ ﷲِ بُكْرَۃً وَٲَصِیْلًا
13
وہ بہت زیادہ پاک ہے خدا صبح و شام کے وقت
13
وَالْحَمدُ لِلّٰہِ الْفَرْدِ الصَّمَدِ الْمَاجِدِ الْاَحَدِ
14
اور حمد خدا کیلئے ہے جو یگانہ، بے نیاز، شان والا، یکتا،
14
الْمُتَفَضِّلِ الْمَنّانِ الْمُتَطَوِّلِ الْحَنّانِ
15
فضل و کرم والا، مہربان، بخشش کرنے والا، محبت والا ہے
15
الَّذِیْ مَنَّ بِطَوْلِہٖ
16
جس نے اپنی نعمت سے احسان کیا
16
وَسَھَّلَ زِیَارَۃَ سَادَاتِیْ بِاِحْسَانِہٖ
17
اور اپنے کرم سے میرے آقاؤں کی زیارت کو مجھ پر آسان کیا ہے
17
وَلَمْ یَجْعَلْنِیْ عَنْ زِیَارَتِھِمْ مَمْنُوْعًا
18
اس زیارت میں کوئی رکاوٹ نہ آنے دی
18
بَلْ تَطَوَّلَ وَمَنَحَ۔
19
بلکہ وسعت دی اور مہربانی کی۔
19
پھر ان بزرگوں کی قبروں کے قریب جائے ان کی قبر کی طرف رخ کرتے ہوئے پشت بہ قبلہ ہو کریہ زیارت پڑھے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَئِمَّۃَ الْھُدٰی
20
آپ پر سلام ہو اے ہدایت دینے والے ائمہ
20
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَھْلَ التَّقْوٰی
21
آپ پر سلام ہو اے صاحبان تقویٰ
21
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَیُّھَا الْحُجَجُ عَلٰی ٲَھْلِ الدُّنْیَا
22
آپ پر سلام ہو جو دنیا والوں کے لیے خدا کی حجت اور دلیل ہیں
22
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَیُّھَا الْقُوَّامُ فِی الْبَرِیَّۃِ بِالْقِسْطِ
23
آپ پر سلام ہو جو مخلوقات میں عدل وانصاف قائم کرنے والے ہو
23
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَھْلَ الصَّفْوَۃِ
24
سلام ہو آپ پر اے صاحبان صفا
24
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ اٰلَ رَسُوْلِ ﷲِ
25
آپ پر سلام ہو جو رسولؐ اللہ کی آل پاک ہو
25
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَھْلَ النَّجْوٰی
26
آپ پر سلام ہو جو خدا کے رازداں ہو
26
ٲَشْھَدُ ٲَنَّكُمْ قَدْ بَلَّغْتُمْ وَنَصَحْتُمْ
27
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب نے بہترین تبلیغ کی اور نصیحت فرمائی
27
وَصَبَرْتُمْ فِیْ ذَاتِ ﷲِ
28
آپ نے خدا کی راہ میں صبر کیا
28
وَكُذِّبْتُمْ وَٲُسِیْءَ اِلَیْكُمْ فَغَفَرْتُمْ
29
اور جب آپ کو جھٹلایا گیا اور آپ سے برا سلوک کیا گیا تو آپ نے درگذر کیا
29
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّكُمُ الْاَئِمَّۃُ الرَّاشِدُوْنَ الْمُھْتَدُوْنَ
30
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب ہدایت یافتہ و ہدایت دینے والے امام ہیں
30
وَٲَنَّ طَاعَتَكُمْ مَفْرُوْضَۃٌ، وَٲَنَّ قَوْلَكُمُ الصِّدْقُ
31
یقیناً آپ کی اطاعت واجب ہے اور آپ کا قول برحق ہے
31
وَٲَنَّكُمْ دَعَوْتُمْ فَلَمْ تُجَابُوْا
32
بے شک آپ نے دعوت دی اور اسے قبول نہیں کیا گیا
32
وَٲَمَرْتُمْ فَلَمْ تُطَاعُوْا
33
آپ نے حکم دیا تو اطاعت نہ کی گئی
33
وَٲَنَّكُمْ دَعَائِمُ الدِّیْنِ وَٲَرْكَانُ الْاَرْضِ
34
سب دین کے ستون اور زمین کے رکن ہیں
34
لَمْ تَزَالُوْا بِعَیْنِ ﷲِ
35
ہمیشہ سے خدا کی نگہداری میں
35
یَنْسَخُكُمْ مِنْ ٲَصْلَابِ كُلِّ مُطَھَّرٍ
36
آپ سب پاک و طاہر صلبوں سے
36
وَیَنْقُلُكُمْ مِنْ ٲَرْحَامِ الْمُطَھَّرَاتِ
37
پاک و پاکیزہ رحموں میں منتقل ہوئے ہیں
37
لَمْ تُدَنِّسْكُمُ الْجَاھِلِیَّۃُ الْجَھْلَاءُ
38
آپ جاہلوں کی جاہلیت سے آلودہ نہیں ہوئے
38
وَلَمْ تَشْرَكْ فِیْكُمْ فِتَنُ الْاَھْوَاءِ
39
اور خواہشات نفسانی کے فتنے آپ پر اثر نہیں ڈال سکے
39
طِبْتُمْ وَطَابَ مَنْبَتُكُمْ
40
مَنَّ بِكُمْ عَلَیْنَا دَیَّانُ الدِّیْنِ
41
جزا دینے والے نے آپ کے ذریعے ہم پر احسان کیا
41
فَجَعَلَكُمْ فِیْ بُیُوْتٍ ٲَذِنَ ﷲُ ٲَنْ تُرْفَعَ وَیُذْكَرَ فِیْھَا اسْمُہٗ
42
پس اس نے آپ کو ان گھروں میں بھیجا جن کو خدا نے بلند کیا، ان میں اس کا ذکر ہوتا ہے
42
وَجَعَلَ صَلَاتَنَا عَلَیْكُمْ رَحْمَۃً لَنَا وَكَفَّارَۃً لِذُنُوْبِنَا
43
اور ہمارا درود آپ کیلئے قرار دیا جو ہمارے لیے رحمت ہے اور ہمارے گناہوں کا کفارہ ہے
43
اِذِ اخْتَارَكُمُ ﷲُ لَنَا
44
کہ خدا نے آپ کو ہمارے لیے چنا
44
وَطَیَّبَ خَلْقَنَا بِمَا مَنَّ عَلَیْنَا مِنْ وِلَایَتِكُمْ
45
آپ کی ولایت سے ہماری خلقت کو پاک کیا اور ہم پر احسان کیا ہے
45
وَكُنَّا عِنْدَہٗ مُسَمِّیْنَ بِعِلْمِكُمْ
46
ہم اس کے ہاں قابل ذکر ہو گئے ہیں آپ کے علم کا اعتراف کرنے سے
46
مُعْتَرِفِیْنَ بِتَصْدِیْقِنَا اِیَّاكُمْ
47
اور [آپ کی] تصدیق کرنے سے
47
وَھٰذَا مَقَامُ مَنْ ٲَسْرَفَ وَٲَخْطَٲَ وَاسْتَكَانَ
48
اور اب اس حرم میں وہ شخص آیا کھڑا ہے جو گنہگار، خطاکار اور مسکین ہے
48
وَٲَقَرَّ بِمَا جَنٰی، وَرَجَا بِمَقَامِہِ الْخَلَاصَ
49
اپنے گناہوں کا اقرار کرنے والا ہے، اس جگہ اپنی نجات کا امیدوار ہے
49
وَٲَنْ یَسْتَنْقِذَہٗ بِكُمْ مُسْتَنْقِذُ الْھَلْكٰی مِنَ الرَّدٰی
50
اور چاہتا ہے کہ آپ کی شفاعت سے خدا اس کو ہلاکت و بربادی سے بچائے
50
فَكُوْنُوْا لِیْ شُفَعَاءَ
51
پس آپ سب میرے شفیع بن جائیں
51
فَقَدْ وَفَدْتُ اِلَیْكُمْ اِذْ رَغِبَ عَنْكُمْ ٲَھْلُ الدُّنْیَا
52
میں آپ کی بارگاہ میں اس وقت آیا ہوں جب دنیا والے آپ سے دور،
52
وَاتَّخَذُوْا اٰیَاتِ ﷲِ ھُزُوًا وَاسْتَكْبَرُوْا عَنْھَا
53
انہوں نے آیات الہی کا مذاق اڑایا اور ان سے سرکشی کی ہے۔
53
یَا مَنْ ھُوَ قَائِمٌ لَا یَسْھُوْ، وَدَائِمٌ لَا یَلْھُوْ
54
اے وہ ذات جو قائم ہے جو بھولتا نہیں ہے اور وہ دائم ہے جو غافل نہیں ہوتا
54
وَمُحِیْطٌ بِكُلِّ شَیْءٍ
55
اور ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے
55
لَكَ الْمَنُّ بِمَا وَفَّقْتَنِیْ
56
تیرا احسان ہے جس کے ساتھ تو نے مجھے توفیق دی
56
وَعَرَّفْتَنِیْ بِمَا ٲَقَمْتَنِیْ عَلَیْہِ
57
اور زیارت کی معرفت بخشی کہ مجھے یہاں کھڑا کیا ہے
57
اِذْ صَدَّ عَنْہُ عِبَادُكَ، وَجَھِلُوْا مَعْرِفَتَہٗ
58
جب تیرے بندے اس سے منحرف ہو گئے، اس کی پہچان نہ کر پائے
58
وَاسْتَخَفُّوْا بِحَقِّہٖ، وَمَالُوْا اِلٰی سِوَاہُ
59
اس کے حق کو سبک سمجھ لیا اور غیر کی طرف مائل ہو گئے
59
فَكَانَتِ الْمِنَّۃُ مِنْكَ عَلَیَّ
60
پھر مجھ پر تیرا فضل و کرم ہوا
60
مَعَ ٲَقْوَامٍ خَصَصْتَھُمْ بِمَا خَصَصْتَنِیْ بِہٖ
61
اور تو نے مجھ کو ان گروہوں کے ساتھ ملا دیا جن کو تو نے اپنے لئے خاص قرار دیا ہے
61
فَلَكَ الْحَمدُ اِذْ كُنْتُ عِنْدَكَ
62
پس حمد تیرے لیے ہے جب میں اس حرم میں ہوں
62
فِیْ مَقَامِیْ ھٰذَا مَذْكُوْرًا مَكْتُوْبًا
63
مجھے تیرے ہاں یاد کیا گیا اور میرا نام لکھا گیا ہے
63
فَلَا تَحْرِمْنِیْ مَا رَجَوْتُ
64
پس مجھے میری آرزو سے محروم نہ فرما
64
وَلَا تُخَیِّبْنِیْ فِیْمَا دَعَوْتُ
65
جو مانگتا ہوں اس میں ناکام نہ کر
65
بِحُرْمَۃِ مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ الطَّاھِرِیْنَ
66
تجھے حضرت محمدؐ اور ان کی آل پاکؑ کا واسطہ ہے
66
وَصَلَّی ﷲُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ۔
67
اور اللہ حضرت محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت کرے۔
67
اس کے بعد جو دعا چاہے مانگے۔ تہذیب میں شیخ طوسیؒ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد آٹھ رکعت نماز زیارت پڑھے، یعنی ان چاروں ائمہ میں سے ہر امام کے لیے دو رکعت نماز پڑھے۔ شیخ طوسیؒ اور سید ابن طاؤس نے کہا ہے کہ جب ان سے وداع ہونا چاہے تو کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْكُمْ ٲَئِمَّۃَ الْھُدٰی وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ
68
آپ سب پر سلام ہو اے ہدایت کے ائمہؑ اور اس کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں
68
ٲَسْتَوْدِعُكُمُ ﷲَ، وَٲَقْرَٲُ عَلَیْكُمُ السَّلَامَ
69
آپ کو وداع کرتا ہوں اور سپرد خدا کرتا ہوں اور آپ پر سلام بھیجتا ہوں
69
اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَبِالرَّسُوْلِ وَبِمَا جِئْتُمْ بِہٖ وَدَلَلْتُمْ عَلَیْہِ
70
ایمان رکھتا ہوں خدا اور اس کے رسول پر اور جو آپ لائے اور جس کی طرف آپ نے رہنمائی فرمائی
70
اَللّٰھُمَّ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاھِدِیْنَ۔
71
اے معبود! ہمیں یہ گواہی دینے والوں میں لکھ دے۔
71
پس خدا سے بہت بہت دعائیں کرے اور کہے کہ وہ اس زیارت کو اس کی آخری زیارت قرار نہ دے اور دوبارہ یہاں حاضر ہونے کا موقع عطا فرمائے۔
علامہ مجلسیؒ نے بحار الانوار میں کسی قدیم کتاب سے ایک طویل زیارت نقل فرمائی ہے لیکن ان کی اور دیگر بزرگوں کی تصریح کے مطابق چونکہ ان ائمہؑ کی زیارات میں سے بہترین زیارت جامعہ ہے، جس کا کچھ حصہ ہم بعد میں نقل کریں گے لہذا ہم یہاں اسی پر اکتفا کر رہے ہیں۔ باب اول میں ائمہ معصومینؑ کیلئے ایام ہفتہ کی زیارات میں ہم نے ایک زیارت امام حسنؑ کی اور ایک زیارت دیگر تین ائمہ کیلئے نقل کی ہے، پس اس کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
پھر ائمہ بقیع کے علاوہ ہر امام کی زیارت کے ساتھ صلوات بھی ذکر ہوئی ہے، ائمہ بقیع کی صلوات باب زیارات کے آخر میں ذکر ہو گی وہاں ملاحظہ کریں اور ان بزرگواروں پر صلوات پڑھ کر اپنے نامۂ اعمال کا وزن بڑھائیں۔